الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں
۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔
مزید برآں یہ بھی واضح کیا جائے کہ اس اصول کے تحت اگر کوئی روایات ہوں یعنی جن کے راوی کی توثیق صرف عجلی, ابن حبان یا ان دونوں کی ہے تو کیا وہ روایات آپ قبول کر لیں گے یا صرف یہی روایت آپ کے نزدیک قابل قبول ہے..
یہ وہ باتیں ہیں جو حدیث کا چھوٹے سے چھوٹا طالب علم جانتا ہے
میں نے آئمہ محدثین کے اقوال کا آسان الفاظ میں مفہوم سمجھایا تھا جو آپ کو ہضم نہیں ہوا
اب ذرا چند حوالوں پر غور کیجیے
امام ابن معین کہتے ہیں "جس روایت میں مدلس تدلیس کرتا ہے تو اس میں وہ حجت نہیں ہے"
[دیکھیے کتاب الکفایہ فی علم الروایہ صفحہ 362]
امام علی بن مدینی رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ " جب مدلس پر تدلیس غالب آجائے تو تب وہ حجت نہیں"
ان دونوں اقوالوں سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ ایک مدلس کی تدلیس شدہ روایت حجت نہیں ہے۔
اب میں نے اس بات کی مزید وضاحت یوں کی تھی کہ دیکھیے جناب ایک قلیل التدلیس مدلس کی روایت عام حالات میں مقبول ہے لیکن اگر کسی خاص روایت میں یہ احتمال غالب ہو کی تدلیس کی ہے تب وہ اس کی تدلیس شدہ روایت حجت نہیں ہے ۔
جیسا کہ امام ابن معین اور علی بن مدینی وغیرہ نے کہا
ڈنڈی تو مارتے ہیں آپ....سوال پوچھا گیا کہ کیا کہ کیا مدلس جو روایت کرتا ہے وہ حجت ہے حتی کہ جس روایت میں وہ حدثنا یا اخبرنا کہے تو..ابن معین نے کہا کہ نہیں وہ حجت نہیں جس میں تدلیس کرے...اب یہ آپ ثبوت پیش کریں نا کہ کس روایت میں تدلیس ہے اور کس میں نہیں...