• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

نماز وتر از شیخ غلام مصطفیٰ ظہیر امن پوری حفطہ اللہ

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
نماز وتر والی کتاب میں سرورق کی کمی ہے...ابتسامہ
 
شمولیت
فروری 05، 2019
پیغامات
23
ری ایکشن اسکور
2
پوائنٹ
30
اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎
کیا نماز وتر میں دعاۓ قنوت پڑھنے کےبعد دعا پڑھنا مستحب ہے یا پہلے رہنماٸی فرما دیں
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,589
پوائنٹ
791
اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎
کیا نماز وتر میں دعاۓ قنوت پڑھنے کےبعد دعا پڑھنا مستحب ہے یا پہلے رہنماٸی فرما دیں
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
دعاءِ قنوت خود بھی جامع دعاء ہے ،
اس مقرر کردہ دعاءِ قنوت کو پہلے مکمل پڑھیں ،پھر اس کے بعد کوئی اور دعاء پڑھنا چاہیں توعربی میں پڑھ سکتے ہیں
تاہم دعاءِ قنوت کے علاوہ دعاء کو روزانہ معمول نہ بنائیں تو بہتر ہوگا ۔
ــــــــــــــــــــ
مسنون دعاءِ قنوت
«اللَّهُمَّ اهۡدِنِي فِيمَن هَدَيتَ وَعَافنِي فِيمَن عَافَيتَ وَتَوَلَّنِي فِيمَن تَوَلَّيتَ وَبَارِكۡ لِي فِيمَا أَعْطَيْتَ وَقِنِي شَرَّ مَا قَضَيْتَ فَإِنَّكَ تَقْضِي وَلَا يُقْضَى عَلَيْك إنَّه لَا يَذِلُّ مَن وَالَيتَ (وَلَا یَعِزُّ مَنۡ عَادَیتَ)* تَبَارَكتَ رَبَّنَا وَتَعَالَيْتَ» )

رَوَاهُ التِّرْمِذِيُّ وَأَبُو دَاوُدَ وَالنَّسَائِيُّ وَابْنُ مَاجَهْ والدارمي، وقد صححه الألباني في تخريجه على مشكاة المصابيح رقم 1273. * الزيادة من صحيح أبي داود)
سیدنا حسن بن علی رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، فرماتے ہیں: مجھے رسول اللہﷺ نے یہ کلمات سکھائے کہ میں یہ کلمات وتر کے قنوت میں پڑھوں:
اے اللہ! مجھے ہدایت دے ان (خوش بختوں) میں جنہیں تو نے ہدایت دی۔ مجھے عافیت دے ان میں جنہیں تو نے عافیت دی۔ مجھے اپنا بنالے، ان (خوش نصیبوں) میں جنہیں تو نے اپنا بنایا۔ اور برکت دے مجھے اس سب کچھ میں جو تو نے عطا کیا۔ اور بچا مجھ کو قضائے بد سے۔ کہ فیصلہ ہے سب تیرا، تیرے اوپر کسی کا فیصلہ نہیں۔ نہیں ذلیل ہوتا وہ جسے تو دوست رکھے۔ اور نہیں عزت پاتا وہ جسے تو دشمن جانے۔ بزرگ و برتر ہے تو پروردگارا، تو بلند و بالا ہے۔
ــــــــــــــــــــــــــــــــــ
 
Last edited:

saeedimranx2

رکن
شمولیت
مارچ 07، 2017
پیغامات
178
ری ایکشن اسکور
16
پوائنٹ
71
جزاک اللہ خیرا
کام ہوگیا ہے...ابتسامہ
18190 اٹیچمنٹ کو ملاحظہ فرمائیں
السلام علیکم! جی بھائی اندھی تقلید کرنے والوں کے خیالات اور عقائد ایسے ہی ہوتے ہیں، صحابی رسول ﷺ کہہ رہے ہیں کہ ہو جاتی ہے جبکہ ابن ہمام اس کو کسی خاص موقع کے لیے مشرو ط قرارد یتے ہیں۔ اب آپ دیکھیں نا اندھی تقلید کا کیا عالم ہے، صحابیان رسول ﷺ عبداللہ بن مسعود، عبداللہ بن زبیر اور زید بن ثابت کہتے ہیں کہ اگر رکوع میں رکعت ملے تو وہ رکعت مل جاتی ہے جبکہ چند اندھے مقلدین اپنے علماء کی باتوں کی تقلید کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ ایسا نہیں ہے ، رکوع میں ملیں تو رکعت نہیں ہوتی۔بھلا کسی صحابی نے ایسا کہا ؟ افسوس کہ اندھی تقلید ایک ایسا مرض ہے جس کا علاج اللہ ہی کرسکتا ہے۔جزاک اللہ۔
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,589
پوائنٹ
791
اب آپ دیکھیں نا اندھی تقلید کا کیا عالم ہے، صحابیان رسول ﷺ عبداللہ بن مسعود، عبداللہ بن زبیر اور زید بن ثابت کہتے ہیں کہ اگر رکوع میں رکعت ملے تو وہ رکعت مل جاتی ہے جبکہ چند اندھے مقلدین اپنے علماء کی باتوں کی تقلید کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ ایسا نہیں ہے ، رکوع میں ملیں تو رکعت نہیں ہوتی۔
یہ بڑی اہم بات آپ نے بتائی ؛
مجھے اس کا حوالہ چاہیئے کہ جس میں بالاسناد ثابت ہو کہ :
صحابیان رسول ﷺ عبداللہ بن مسعود، عبداللہ بن زبیر اور زید بن ثابت کہتے ہیں کہ اگر رکوع میں رکعت ملے تو وہ رکعت مل جاتی ہے"
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 
شمولیت
اکتوبر 28، 2019
پیغامات
20
ری ایکشن اسکور
1
پوائنٹ
25
عبداللہ بن مسعود
مصنف ابن أبي شيبة (1/ 229)
2622 - حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ قَالَ: نا أَبُو الْأَحْوَصِ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ زَيْدِ بْنِ وَهْبٍ، قَالَ: خَرَجْتُ مَعَ عَبْدِ اللَّهِ، مِنْ دَارِهِ إِلَى الْمَسْجِدِ، فَلَمَّا تَوَسَّطْنَا الْمَسْجِدَ رَكَعَ الْإِمَامُ، فَكَبَّرَ عَبْدُ اللَّهِ، ثُمَّ رَكَعَ وَرَكَعْتُ مَعَهُ، ثُمَّ مَشَيْنَا رَاكِعَيْنِ، حَتَّى انْتَهَيْنَا إِلَى الصَّفِّ، حَتَّى رَفَعَ الْقَوْمُ رُءُوسَهُمْ، قَالَ: فَلَمَّا قَضَى الْإِمَامُ الصَّلَاةَ قُمْتُ أَنَا، وَأَنَا أَرَى لَمْ أُدْرِكْ، فَأَخَذَ بِيَدِي عَبْدُ اللَّهِ فَأَجْلَسَنِي، وَقَالَ: «إِنَّكَ قَدْ أَدْرَكْتَ»
صحيح (ما صح من اثار الصحابة :378/1)
وقال الألباني: قلت وسنده صحيح [إرواء الغليل في تخريج أحاديث منار السبيل 2/263]
وقال حافظ زبير: سنده صحيح [ماهنامة الحديث 30/13]


عبداللہ بن زبیر
اس حوالے سے کسی صحیح دلیل سے میں واقف نہیں۔ کیا آپ کی مراد عبد اللہ ابن عمر ہیں؟

مصنف عبد الرزاق الصنعاني (2/ 279)
3361 - عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ قَالَ: أَخْبَرَنِي نَافِعٌ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ: «إِذَا أَدْرَكَتَ الْإِمَامَ رَاكِعًا فَرَكَعْتَ قَبْلَ أَنْ يَرْفَعَ فَقَدْ أَدْرَكْتَ، وَإِنْ رَفَعَ قَبْلَ أَنْ تَرْكَعَ فَقَدْ فَاتَتْكَ»
قال الألباني: قلت وإسناده صحيح [إرواء الغليل في تخريج أحاديث منار السبيل 2/263]​



زید بن ثابت
شرح مشكل الآثار (14/ 207)
وَمَا قَدْ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي دَاوُدَ، حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي مَرْيَمَ، أَخْبَرَنَا ابْنُ أَبِي الزِّنَادِ، أَخْبَرَنِي أَبِي، عَنْ خَارِجَةَ، أَنَّ زَيْدَ بْنَ ثَابِتٍ كَانَ يَرْكَعُ عَلَى عَتَبَةِ الْمَسْجِدِ , وَوَجْهُهُ إِلَى الْقِبْلَةِ، ثُمَّ يَمْشِي مُعْتَرِضًا عَلَى شِقِّهِ الْأَيْمَنِ، ثُمَّ يَعْتَدُّ بِهَا إِنْ وَصَلَ إِلَى الصَّفِّ أَوْ لَمْ يَصِلْ
قال الألباني: قلت وإسناده جيد [إرواء الغليل في تخريج أحاديث منار السبيل 2/264]
وقال الأرنؤوط: إسناده حسن [حاشية شرح مشكل الآثار 14/207]
وقال الشيخ ياسر آل عيد: هذا عندي شاذ إذ المحفوظ ما تقدم (بعدم ذكر الاعتداد الركعة) بإسناد مدني صحيح وله متابعة صالحة وأخشى أن لا يكون ابن أبي مريم حمله عن ابن أبي الزناد بالمدينة وأن يكون حمله عنه ببغداد [فضل الرحيم الودود 7/492]
ولكن جزم ابن المديني بأن إدراك الركعة ثابت عن زيد بن ثابت [القراءة خلف الإمام للبخاري ص 36] وهو من أئمة العلل


تمام حوالہ جات مکتبہ شاملہ کے ہیں​
 
شمولیت
جولائی 22، 2018
پیغامات
637
ری ایکشن اسکور
12
پوائنٹ
62
میں نے نماز کے اختلافی مسائل میں اہلحدیث کہلانے والوں کو خلاف سنت ہی پایا۔
ان کا طریقہ واردات یہ ہے کہ پہلے دو دو طریقوں کا شور مچاتے ہیں اور پھر ایسا طریقہ وضع کرتے ہیں جو تمام احادیث کے خلاف ہو تا کہ مخالفت سنت کی شق لازم آئے۔
 

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,416
ری ایکشن اسکور
2,733
پوائنٹ
556
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
وحشت میں ہر اک نقشہ الٹا نظر آتا ہے
مجنوں نظر آتی ہے لیلیٰ نظر آتا ہے

صرف وحشت میں ہی نہیں بلکہ تقلیدی جنون میں بھی!
 
Top