• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

نماز کی قبولیت کے لئے شرط اول

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
293
پوائنٹ
165
کتاب و سنت کی بجائے کسی مرشد، پیر یا امام کے نام پر فرقہ بندی کی اسلام میں کوئی اجازت نہیں ہے
اگر فرقہ بندی کرنی ہی ہے تو ”قرآن و حدیث“ کے نام پر کی جانی چاہیئے جیسا کہ ہو رہی ہے۔۔۔۔۔ ابتسامہ!
اللہ کی بارگاہ میں کسی عمل کی قبولیت کا انحصار بالترتیب تین چیزوں پر ہے:
۱۔ عقیدے کی درستی۔
۲۔ نیت کی رستی۔
۳۔ عمل کی درستی۔
اس پوری پوسٹ کے لکھنے میں آپ کی نیت کیا ہے سچ سچ بتائیے گا؟
یاد رہے کہ کتاب اللہ، سنت ثابتہ، صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کا مجموعی طرز عمل اور اجماع اُمت ہی وہ کسوٹی ہے جس پر کسی عقیدے یا عمل کی صحت کو پرکھا جا سکتا ہے۔
آپ حضرات کا دعویٰ صرف ”قرآن و حدیث“ کا ہے ۔ آپ نے پہلے لکھا کہ ”کسی عمل کی قبولیت کا انحصار“ ۔۔۔ ”نیت کی درستی پر ہے“ اور یہاں آپ نے لکھا ہے”صحابہ کرام کا مجموعی طرزِ عمل“ یعنی جو طرزِ عمل مجموعی نہیں بلکہ کسی جلیل القدر صحابی سے ثابت ہواس کو آپ تسلیم نہیں کریں گے اور اپنی سوچ کو حرفِ آخر قرار دیں گے۔ اجماع بے چارا تو اپنا سا منہ لے کر رہ جائے گا کہ یہ ممکن ہی نہیں آپ لوگوں کے نزدیک۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ نماز کےتین حصے ہیں
(1) طہارت (2) رکوع (3) سجدہ
جس نے اِن کی (ٹھیک طرح مکمل) ادائیگی کا حق ادا کیا تو اس کی نماز قبول کی جائے گی ، اور اس کے بقیہ اعمال بھی قبول کر لئے جائیں گے اگر جس کی نماز قبول نہ کی گئی اس کے بقیہ اعمال بھی قبول نہ ہوں گے
آپ لوگوں نے تو ”قیام“ کے اختلافات کو ہی ہوا دینے پر زور لگایا ہؤا ہے جس کا نماز کی قبولیت میں کوئی ذکر ہی نہیں۔
 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
293
پوائنٹ
165
کتاب و سنت کی بجائے کسی مرشد، پیر یا امام کے نام پر فرقہ بندی کی اسلام میں کوئی اجازت نہیں ہے
اگر فرقہ بندی کرنی ہی ہے تو ”قرآن و حدیث“ کے نام پر کی جانی چاہیئے جیسا کہ ہو رہی ہے۔۔۔۔۔ ابتسامہ!
اللہ کی بارگاہ میں کسی عمل کی قبولیت کا انحصار بالترتیب تین چیزوں پر ہے:
۱۔ عقیدے کی درستی۔
۲۔ نیت کی رستی۔
۳۔ عمل کی درستی۔
اس پوری پوسٹ کے لکھنے میں آپ کی نیت کیا ہے سچ سچ بتائیے گا؟
یاد رہے کہ کتاب اللہ، سنت ثابتہ، صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کا مجموعی طرز عمل اور اجماع اُمت ہی وہ کسوٹی ہے جس پر کسی عقیدے یا عمل کی صحت کو پرکھا جا سکتا ہے۔
آپ حضرات کا دعویٰ صرف ”قرآن و حدیث“ کا ہے ۔ آپ نے پہلے لکھا کہ ”کسی عمل کی قبولیت کا انحصار“ ۔۔۔ ”نیت کی درستی پر ہے“ اور یہاں آپ نے لکھا ہے”صحابہ کرام کا مجموعی طرزِ عمل“ یعنی جو طرزِ عمل مجموعی نہیں بلکہ کسی جلیل القدر صحابی سے ثابت ہواس کو آپ تسلیم نہیں کریں گے اور اپنی سوچ کو حرفِ آخر قرار دیں گے۔ اجماع بے چارا تو اپنا سا منہ لے کر رہ جائے گا کہ یہ ممکن ہی نہیں آپ لوگوں کے نزدیک۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ نماز کےتین حصے ہیں
(1) طہارت (2) رکوع (3) سجدہ
جس نے اِن کی (ٹھیک طرح مکمل) ادائیگی کا حق ادا کیا تو اس کی نماز قبول کی جائے گی ، اور اس کے بقیہ اعمال بھی قبول کر لئے جائیں گے اگر جس کی نماز قبول نہ کی گئی اس کے بقیہ اعمال بھی قبول نہ ہوں گے
آپ لوگوں نے تو ”قیام“ کے اختلافات کو ہی ہوا دینے پر زور لگایا ہؤا ہے جس کا نماز کی قبولیت میں کوئی ذکر ہی نہیں۔
 
شمولیت
نومبر 27، 2014
پیغامات
221
ری ایکشن اسکور
63
پوائنٹ
49
بات کرنی ہے تو پہلے وحدالوجود ۔علم غیب،نوروبشر،بزرگ قبروں میں زندہ ہے،ختم نبوت۔تحریف قرآن، پر پہلے کریں،مرنے کے بعد زندہ کرنا پر کریں
بھائی آپ نے میرے جملے میں سے اگر نکال دیا ہے ۔ میں نے نہیں کہا کہ میرا دل کر رہا کہ بات کریں ۔
میں نے تو آپ کی عبد الرحمٰن بھائی کو جو عقائد پر بات کی دعوت دی اس پر تبصرہ کیا ہے کہ ۔ ہمارے بھائی چاہے عنوان عقائد دیوبند رکھیں ۔یا عقائد اسلام ۔۔اگر۔۔بات وہی مخصوص مسائل پر ہی ہونی ہے ۔۔جو کہ ظاہر ہے تو اس کا کوئی فائدہ نہیں میرے خیال میں ۔
 
شمولیت
ستمبر 21، 2015
پیغامات
2,697
ری ایکشن اسکور
762
پوائنٹ
290
فائدہ اگر ہے تو اس میں کہ ہم اپنے قول و عمل کو اللہ اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے موافق کرلیں ۔ ہمارا ہر عمل اللہ کی خوشنودی اور اللہ کی رضا کی خاطر ہو ، ہمارے اعمال سے اللہ خوش ہو۔ اللہ کا دین ، اللہ کا قانون مکمل ہو چکا ہے ، اس میں کوئی تبدیلی ہو ہی نہیں سکتی اس لیئے ہمیں اپنے آپ کو شریعت اللہ کےموافق بننا ہے اوریہ تو ہو ہی نہیں سکتا کہ ہم شریعت اللہ میں معمولی سی بهی تبدیلی کر سکیں ۔
علماء کے اقوال ہمارے سامنے ہیں اور احادیث ثابتہ بهی ، ہر عالم نے علی الاعلان کہا بہی هیکہ اسکا ہر قول قابل عمل نہیں اگرچہ وہ قول صحیح حدیث کےخلاف ہو ۔
پس و پیش کی گنجائش هی کہاں باقی رہ جاتی هے"
 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
293
پوائنٹ
165
علماء کے اقوال ہمارے سامنے ہیں اور احادیث ثابتہ بهی ، ہر عالم نے علی الاعلان کہا بہی هیکہ اسکا ہر قول قابل عمل نہیں اگرچہ وہ قول صحیح حدیث کےخلاف ہو ۔
پس و پیش کی گنجائش هی کہاں باقی رہ جاتی هے"
محترم! آپ کی تحریر سے ایسا لگتا ہے کہ آپ کی آنکھوں پر پٹی باندھ دی گئی ہے اور جو آپ کو دکھایا جاتا ہے وہی دیکھتے ہو۔ والسلام
 
شمولیت
ستمبر 21، 2015
پیغامات
2,697
ری ایکشن اسکور
762
پوائنٹ
290
محترم! آپ کی تحریر سے ایسا لگتا ہے کہ آپ کی آنکھوں پر پٹی باندھ دی گئی ہے اور جو آپ کو دکھایا جاتا ہے وہی دیکھتے ہو۔ والسلام
اللہ نے جتنی توفیق دی ، اب اقوال علماء اسلام اور احادیث ثابتہ پر عمل کرنا ، بقول آپ کے ، پٹی بندہا ہونا قرار پایا تو یہ آپکا اپنا وضع کردہ میزان ہوا ۔ ہمارا میزان تو اول سے ہی الکتاب والسنہ ہے ۔ آپ ہم سے تعصب میں حق بجانب ہیں اور آپ کو اس فورم پر آزادی ہے ، خواہ آپکا قول جو بهی ہو ۔
 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
293
پوائنٹ
165
اللہ نے جتنی توفیق دی ، اب اقوال علماء اسلام اور احادیث ثابتہ پر عمل کرنا ، بقول آپ کے ، پٹی بندہا ہونا قرار پایا تو یہ آپکا اپنا وضع کردہ میزان ہوا ۔ ہمارا میزان تو اول سے ہی الکتاب والسنہ ہے ۔ آپ ہم سے تعصب میں حق بجانب ہیں اور آپ کو اس فورم پر آزادی ہے ، خواہ آپکا قول جو بهی ہو ۔
محترم! معذرت کے ساتھ عرض گزار ہوں کہ آپ بصدق دل بتائیں کہ آپ نے کون سی تفسیر القرآن مکمل پڑھی ہے اور کون کون سی احادیث کی کتب؟
 
Last edited:

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
293
پوائنٹ
165
آپ کو اس فورم پر آزادی ہے ، خواہ آپکا قول جو بهی ہو ۔
محترم! آزادی اس کو کہتے ہیں کہ دو دفعہ بین لگا اوربہت سے ”آپشنز“ کو استعمال کرنے میں میرے لئے ”لیمیٹیشنز“ ابھی تک موجود ہیں۔
 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
293
پوائنٹ
165
ہر عالم نے علی الاعلان کہا بہی هیکہ اسکا ہر قول قابل عمل نہیں اگرچہ وہ قول صحیح حدیث کےخلاف ہو ۔
محترم! اس کی وضاحت فرما دیں کہ یہ کیا ہے؟ اگر پٹی نہیں بندھی تو آنکھیں بند ہیں۔
 
Top