• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

نماز کے دوران موبائل فون بج جائے تو کیا کیا جائے؟ قرآن و حدیث سے رہنمائی درکار۔۔۔

AAIslami

رکن
شمولیت
اپریل 21، 2012
پیغامات
14
ری ایکشن اسکور
48
پوائنٹ
55
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
اگر دورانِ نماز موبائل فون کی گھنٹی بج اٹھے تو کیا کرنا چاہیے؟
قرآن و حدیث کے اصول و قوانین کی روشنی میں نمازی کو کیا کرنا چاہیے۔
براہ کرم رہنمائی فرمائیں اور اہلِ علم حضرات سے گزارش ہے کہ معاملہ کی طرف توجہ دیں تا کہ سوال سرد خانے میں نہ جائے۔ جزاک اللہ خیراً۔
 

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,425
پوائنٹ
521
السلام علیکم

تقریباً ہر مسجد میں داخلی راستہ پر اور اندر بھی یہ عبارت اویزاں ہوتی ھے۔

"مسجد میں داخلے سے پہلے اپنا موبائل فون بند کیجیے۔"

اگر گھنٹی بجتی ھے تو اسے بند کر دینا چاہئے۔ اور اس وقت یہ کسی کے بس کی بات بھی نہیں کہ اسے سوچنے کا موقع ملے قدرتی عمل ھے ہاتھ فوراً بند کرنے والے بٹن پر ہی جائے گا۔

قرآن سنت سے جواب پر اگر انتظامیہ سے ہی کوئی پہل کرے تو بہتر ھے۔

والسلام
 

makki pakistani

سینئر رکن
شمولیت
مئی 25، 2011
پیغامات
1,323
ری ایکشن اسکور
3,040
پوائنٹ
282
مسجد میں داخل ھونے سے پہلے موبائل کو ساقط (خاموش ) کر دینا

چاہیے۔اس کام کو التزام سے کرنا چاہیے تا کہ نہ آپکی نماز میں اور نہ ہی

دوسروں کی نماز میں حلل آئے۔

البتہ اگر اس کو ساقط کرنا یاد نہ رہے تو گھنٹی بجنے کی آواز سنتے ھی

اس کو خاموش کر دینا چاہیے۔

مزید رہنمائی کے لیے مخترم انس نضر ،شیخ کفائیت اللہ اور ابو الحسن

علوی صاحب کو قلم کو یا کی بورڈ کو جنبش دینی پڑے گی۔
 

کیلانی

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 24، 2013
پیغامات
347
ری ایکشن اسکور
1,110
پوائنٹ
127
اگر نماز میں موبائل کی گھنٹی بج جائے تو موبائل بند کردینا چاہیے کیونکہ نماز میں اس قدر حرکات و سکنات کی شریعت نے اجازت دی ہے۔ مثلا اگر سجدے والی جگہ پر پریشان کرنے والا کنکر آگیا ہے تو اسے ہٹا دینا چاہیئے۔
 

گڈمسلم

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 10، 2011
پیغامات
1,407
ری ایکشن اسکور
4,912
پوائنٹ
292
اگر گھنٹی بجتی ھے تو اسے بند کر دینا چاہئے۔ اور اس وقت یہ کسی کے بس کی بات بھی نہیں کہ اسے سوچنے کا موقع ملے قدرتی عمل ھے ہاتھ فوراً بند کرنے والے بٹن پر ہی جائے گا۔
عمل قلیل اور عمل کثیر کی رو سے نماز صحیح اور درست کا بھی چکر ہے۔۔ تقلیدی مذاہب میں۔
 

عابدالرحمٰن

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 18، 2012
پیغامات
1,124
ری ایکشن اسکور
3,234
پوائنٹ
240
عمل قلیل اور عمل کثیر کی رو سے نماز صحیح اور درست کا بھی چکر ہے۔۔ تقلیدی مذاہب میں۔
السلام علیکم
انگریزوں کی تقلید کرتے ہوئے تمام مساجد میں موبائل جیمر لگادئے جائیں نہ عمل قلیل کی ضرورت اور نہ کثیر کی
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,763
پوائنٹ
1,207
السلام علیکم
تمام مساجد میں موبائل جیمر لگادئے جائیں
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ
مساجد میں موبائل جیمر لگانے سے اردگرد کے رہائشی بھی متاثر ہوتے ہیں۔ ان کا مواصلاتی رابطہ بھی منقطع رہتا ہے جب تک جیمر آن رہے۔
 

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,425
پوائنٹ
521
فتاوى اہل الحدیث المعروف فتاوى طاہریہ
بقلم محمد رفیق طاہر

دوران نماز موبائل فون کا استعمال

یہ بات تمام دوستوں کے مشاہدے میں آئی ہو گی کہ بہت سے نماز پڑھنے والے حضرات کے موبائل دوران نماز بج اٹھتے ہیں۔ اور عام رنگ ٹونز سے لے کر مختلف قسم کی موسیقی کی آوازیں تمام نمازیوں کے خشوع و خضوع میں ناگوار قسم کا خلل ڈال دیتی ہیں۔ اس بات سے تو سب متفق ہوں گے کہ یہ سب نمازیوں کے لیۓ تکلیف کا باعث ہوتا ہے۔ میں اس حوالے سے ایک اور پہلو کی جانب آپ کی توجہ دلانا چاہتا ہوں وہ یہ کہ جس نمازی کی جیب میں موجود موبائل پر موسیقی کا یہ پروگرام چل رہا ہوتا ہےوہ اپنی جیب سے موبائل نکالتا ہے اور پھر موبائل کو سائلنٹ کرکے دوبارہ جیب میں رکھ دیتا ہے۔ ابھی پچھلے دنوں ایک صاحب میرے برابر کھڑے تھے نماز کے دوران ان کے موبائل کی رنگ امام کی تلاوت پر اثر انداز ہوئی تو اس نے موبائل نکالا اور اسے آن کیا پھر "اللہ اکبر" کہا اور موبائل دوبارہ جیب میں رکھ لیا۔

میں شیخ صاحب سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ دوران نماز ایسا کرنا کیسا ہے۔ کیا اس طرح کرنے سے اس نمازی کے نماز پر کوئ فرق پڑتا ہے یا نہیں؟

الجواب

بعون الوھاب ومنہ الصدق والصواب والیہ المرجع والمآب

رسول الله صلى الله عليه وسلم نے دوران نماز موذی جانوروں سانپ اور بچھو کو مارنے کا حکم دیا ہے
(سنن أبی داود کتاب الصلاۃ باب العمل فی الصلاۃ ح 921)

کیونکہ انکی وجہ سے نماز میں خلل واقع ہوتا ہے ۔ لہذا اگر کسی صاحب کا موبائل دوران نماز بول پڑے تو اسکا گلہ دبانا شرعا جائز ہے کیونکہ یہ بھی نماز میں خلل واقع کرتا ہے۔

یاد رہے کہ میوزک والی رنگ ٹونز کا استعمال شریعت نے حرام قرار دیا ہے ۔ خواہ مسجد میں ہوں یا مسجد سے باہر کبھی بھی میوزک والی ٹونز کا استعمال نہ کریں ۔

رہا موبائل کو آن کر کے "أنا فی الصلاۃ " یا "اللہ أکبر" وغیرہ کہنا تو یہ نماز کو توڑ دینے والے امور میں سے ہے۔
 

انس

منتظم اعلیٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 03، 2011
پیغامات
4,178
ری ایکشن اسکور
15,351
پوائنٹ
800
نماز سے پہلے موبائل کو اہتمام سے بند کر لیا جائے، لیکن اگر یاد نہ رہے اور دورانِ صلاۃ بیل ہونا شروع ہوجائے تو اسے فوری بند کر دینا چاہئے، کیونکہ بند نہ کرنے کی صورت میں تمام نماز ڈسٹرب ہوں گے جو بڑا ضرر ہے، لہٰذا مجبوراً چھوٹے ضرر پر عمل کر لیا جائے۔ مخصوص حالات میں ایسے عمل کی گنجائش احادیث مبارکہ میں موجود ہے۔ واللہ تعالیٰ اعلم!

کچھ لوگوں کو میں نے دیکھا ہے کہ دورانِ نماز فون آنے پر وہ موبائل سکرین دیکھنا شروع کر دیتے ہیں کہ کس کا فون آرہا ہے؟ یہ نہایت قبیح حرکت ہے، شائد ایسے لوگوں کے نزدیک آنے والی کال اللہ رب العٰلمین کے ساتھ ملی ہوئی کال سے زیادہ اہم ہے۔ ایسے لوگوں نے شائد جان بوجھ کر فون آن رکھا ہوتا ہے۔

علاوہ ازیں موبائل کی ٹون موسیقی والی نہیں ہونی چاہئے: ﴿ ومن الناس من يشتري لهو الحديث ليضل عن سبيل الله بغير علم ... ﴾ یہ گناہ اس وقت شدید تر ہوجاتا ہے جب دورانِ صلاۃ موسیقی والی بیل بج اٹھے۔

اللہ تعالیٰ معاف فرمائیں، اور ہمیں خشوع وخضوع کے ساتھ نماز پڑھنے کی نعمت نصیب کر دیں!
 
Top