عمر اثری
سینئر رکن
- شمولیت
- اکتوبر 29، 2015
- پیغامات
- 4,404
- ری ایکشن اسکور
- 1,137
- پوائنٹ
- 412
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہالسلام علیکم ورحمۃ اللہ
آپ کی بات سو فی صحیح سچ اور ٹھیک ہے۔ جو اہل حدیث غیر عالم عامی ہیں ان میں یہ چیز عام پائی جاتی ہے اور اس کو کچھ اہل حدیث علماء کی تائید بھی حاصل ہے۔
مقصود یہ ہے کہ اسے شعار نہ بنایا جائے اور جہاں شعار بن چکا وہاں اسے چھوڑنے کی ترغیب دی جائے نہ کہ جواز کی۔
تالی ایک ہاتھ سے نہیں بجتی. خود کچھ متعصب حنفی علماء ٹوپی کے بغیر نماز کو ناجائز کہتے ہیں. حنفی عوام کو تو رہنے ہی دیں.
لہذا اصلاح کی گنجائش دونوں طرف ہے. نہ سر ڈھکنا واجب قرار دینا صحیح ہے. اور نا ہی سر ڈھانپنے کو مکروہ وغیرہ کہنا صحیح ہے.