• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

نکاح مسیار

lovelyalltime

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 28، 2012
پیغامات
3,735
ری ایکشن اسکور
2,899
پوائنٹ
436

lovelyalltime

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 28، 2012
پیغامات
3,735
ری ایکشن اسکور
2,899
پوائنٹ
436
یہ نکاح کسی حدیث میں بیان نہیں ہوا نہ اس کا ذکر کسی صحابی کے لئے ملتا ہے یہ بعد کی ایجاد ہے اور مصنف ابن ابی شیبه کی اسناد بھی ضعیف ہیں ان میں کوئی مظبوط سند نہیں مدلسن کا عنعنہ ہے
نکاح کی کیا یہ اقسام فقہ کی کسی کتاب میں ہیں الا یہ کہ آج کے عرب علماء کو ہی اس کا جواز نظر آ گیا ہے؟
اور جواز بھی مبہم ہے لہذا جو چیز شک میں ڈالے اس کو چھوڑنا بہتر ہے
 

طاہر اسلام

سینئر رکن
شمولیت
مئی 07، 2011
پیغامات
843
ری ایکشن اسکور
732
پوائنٹ
256
یہ نکاح کسی حدیث میں بیان نہیں ہوا نہ اس کا ذکر کسی صحابی کے لئے ملتا ہے یہ بعد کی ایجاد ہے اور مصنف ابن ابی شیبه کی اسناد بھی ضعیف ہیں ان میں کوئی مظبوط سند نہیں مدلسن کا عنعنہ ہے
نکاح کی کیا یہ اقسام فقہ کی کسی کتاب میں ہیں الا یہ کہ آج کے عرب علماء کو ہی اس کا جواز نظر آ گیا ہے؟
اور جواز بھی مبہم ہے لہذا جو چیز شک میں ڈالے اس کو چھوڑنا بہتر ہے
بھائی میرے اگر یہ حدیث میں بیان نہیں ہوا تو حرام کیسے ہو گیا؟؟شریعت نے نکاح کے جائز اور ناجائز ہونے کے حدود بیان کر دیے ہیں؛مثلاً گواہ،ولی اور فریقین کی رضامندی؛اب اگر یہ شرطیں موجود ہوں تو اس عقد کو ناجائز نہیں کہا جا سکتا۔
مجھے لگتا ہے آپ کو اس کی اصل حقیقت کا صحیح علم نہیں ہے؛اس میں نکاح کے ارکان اور شرطیں پوری ہوتی ہیں ؛صرف یہ بات ہوتی ہے کہ عورت اپنے حقوق سے اپنی مرضی سے دست بردار ہو جاتی ہے جو کہ اس کے لیے جائز ہے؛تو اس میں حرام کا پہلو کہاں سے آ گیا؟؟؟
 

lovelyalltime

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 28، 2012
پیغامات
3,735
ری ایکشن اسکور
2,899
پوائنٹ
436
بھائی میرے اگر یہ حدیث میں بیان نہیں ہوا تو حرام کیسے ہو گیا؟؟شریعت نے نکاح کے جائز اور ناجائز ہونے کے حدود بیان کر دیے ہیں؛مثلاً گواہ،ولی اور فریقین کی رضامندی؛اب اگر یہ شرطیں موجود ہوں تو اس عقد کو ناجائز نہیں کہا جا سکتا۔
مجھے لگتا ہے آپ کو اس کی اصل حقیقت کا صحیح علم نہیں ہے؛اس میں نکاح کے ارکان اور شرطیں پوری ہوتی ہیں ؛صرف یہ بات ہوتی ہے کہ عورت اپنے حقوق سے اپنی مرضی سے دست بردار ہو جاتی ہے جو کہ اس کے لیے جائز ہے؛تو اس میں حرام کا پہلو کہاں سے آ گیا؟؟؟

یہ نکاح حدیث میں نہیں تو بدعت ہوا اور کیا ہر بدعت گمراہی نہیں

دور نبوی کے معاشرہ میں شریعیت کے تحت ہی نکاح ہوئے اب اگر اس وقت ان کو یہ نقطہ نہ ملا اور کسی نے عمل نہ کیا تو پھر آج کیوں
 
شمولیت
مئی 09، 2017
پیغامات
29
ری ایکشن اسکور
2
پوائنٹ
10
یہ نو ایجاد بدعتی نکاح ہے
اس میں عورت اپنے حقوق سے نکاح سے پہلے دست بردار ہو جاتی ہے اور مرد جب چاہتا ہے اس سے ملتا ہے
تو گویا مرد حالت سفر میں یا سیر میں ہوتا ہے اور اسی مبالغہ پر اس کو مسیار کہا جاتا ہے یعنی جو گھومتا پھرے

یہ نکاح خفیہ بھی رکھا جاتا ہے

لہذا نکاح کیسے ہوا متعہ کی قبیل کی شی ہے یا اس کی اعلی شکل ہے لہذا حرام ہے
بالکل صحیح فرمایا آپ نے۔نکاح اگر اعلانیہ کیا جائے اور تا عمر ساتھ رہنے کے لئے کیا جائے چاہے نان و نفقہ کی ذمہ داری عورت اٹھالے اور خاوند عورت گھر میں ہی مقیم رہے جیسے ہمارے ہاں اکثر گھر جوائی رکھ لئے جاتے ہیں تو اس میں تو کوئی قباحت نہیں۔ لیکن نکاح مسیار کا تو فلسفہ ہی دوسرا ہے کہ جب آدمی سفر میں ہو تو کچھ مدت کے لئے نکاح کرلے اور جب وہ واپس آئے تو عورت کو فارغ کردے۔ اس کو نکاح تو نہیں کہا جاسکتا اگر اس کو نکاح ہی کہنا ہے تو متعہ کو ہی نکاح مان لیں۔یا پھر گرل اور بوائے فرینڈ بنانے کی اجازت دے دیں کیو نکہ اس صورت میں تو ان کے تعلق زن و شو کو کم از کم مخفی تونہیں رکھا جاتا۔ نکاح مسیار میں تو تعلق زن و شو کو مخفی بھی رکھا جاتا ہے پھر مدتی نکاح تو نکاح ہوتا ہی نہیں چاہے مدت کا تعین پہلے کرلیا جائے جیسے متعہ میں ہوتا ہے یا اس کا تعین بعد میں کیا جائے جیسے نکاح مسیار میں ہوتا ہے۔ یہ دونوں نکاح پوری عمر کے لئے ہوتے ہی نہیں ہیں۔ نکاح مسیار کے لئے ایک دلیل یہ دی جاتی ہے کہ اس سے جو لوگ باہر روزگار یا تعلیم کے لئے جاتے ہیں ان کے لئےآسانی پیدا ہوجاتی ہے۔ چلو ان کے لئے تو آسانی پیدا کردی لیکن ان بیویوں کا کیا قصور جن کو وہ اپنے وطن میں چھوڑ کر جاتے ہیں پھر ان کے لئے بھی نکاح مسیار کے فتوے جاری کردیں۔
 
شمولیت
جولائی 01، 2017
پیغامات
401
ری ایکشن اسکور
155
پوائنٹ
47
بہت ہی اہم موضوع یے
  • ہم جیسے طالب علم ہمشہ محترم یوسف ثانی صاحب کے اہم علمی مسائل پر گفتگو سے بہت کچھ سیکھتے رہتے ہیں
 

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,416
ری ایکشن اسکور
2,733
پوائنٹ
556
السلام علیکم ورحمۃاللہ وبرکاتہ!
لیکن نکاح مسیار کا تو فلسفہ ہی دوسرا ہے کہ جب آدمی سفر میں ہو تو کچھ مدت کے لئے نکاح کرلے اور جب وہ واپس آئے تو عورت کو فارغ کردے۔
نکاح مسیار کی تعریف میں یہ بات کہاں مذکور ہے؟
 

T.K.H

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 05، 2013
پیغامات
1,123
ری ایکشن اسکور
330
پوائنٹ
156
فِيهِمَا إِثْمٌ كَبِيرٌ وَمَنَافِعُ لِلنَّاسِ وَإِثْمُهُمَا أَكْبَرُ مِن نَّفْعِهِمَا ۗ
 

difa-e- hadis

رکن
شمولیت
جنوری 20، 2017
پیغامات
294
ری ایکشن اسکور
28
پوائنٹ
71
بڑے بڑے اہل علم نے اس کے جواز کے فتوے دیئے ہیں مگر اس میں سب سے بڑی قباحت ہی یہی ہے کہ اس میں گھر بسانے کی کوئی نیت نہیں ہوتی ہے صرف شہوت پوری کرنا ہوتا ہے اور جس نکاح میں گھر بسانے کی نیت ہی نہ ہو فقط یہ ہو کہ مرد شروع سے اس نیت کے ساتھ نکاح کرے اس نے کبھی نہ کبھی اس کو چھوڑ ہی دینا ہے یہ اس نکاح کے ناجائز ہونے کی سب سے بڑی دلیل ہے
دوسری بات یہ کہی جاتی ہے کہ عورت اپنے حقوق چھوڑ دے تو یہ کوئی بارضا نہیں ہوتی یہ نکاح اس صورت میں منعقد کیا جاتا کہ عورت جانتی ہے کہ مرد مجھے سے نکاح ہی جب کرے گا جب میں حقوق چھوڑ دوں گی یہ اس طرح کا جبر ہے جو عموما ہمارے ہند و پاک میں کیا جاتا ہے کہ عورت کے اوپر رعب اور دبدبے سے پہلی رات مہر معاف کرا لیا جاتا ہےیا دیا ہی نہیں جاتا اور وہ مطالبہ کرے تو اس عورت کو ہی برا سمجھا جتا ہے اور جس حدیث سے استدلال کیا جاتا ہے اس سے یہ نقطہ استدلال ہی غلط ہے جن صحابیہ نے اپنی باری معاف کی تھی وہ نکاح کے کافی عرصہ بعد کی تھی جب وہ بوڑھی ہو گئی تھیں مجھے کوئِی ایسی حدیث پیش کر سکتا ہے کہ عین نکاح کے وقت ان شرائط کے ساتھ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے دور میں خلفاء راشدین کے دور میں کوئی نکاح ایسا ہوا ہے نکاح مسیار یا جو بھی اس قسم کے نکاح ہیں یہ فقط معتہ اور حلالہ کی نئی اقسام ہیں قرآن نے معروف طریقہ پر نکاح کی ترغیب دی ہے اور اس قسم کے نکاح نبی صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہ کرام رضی اللہ عنھم کے دور میں کوئی معروف طریقہ نہیں تھا اور یہ معاشرے میں بگاڑ ہی کا سبب بنے گے کیونکہ دین میں نئی ایجاد بگاڑ ہی لاتی ہے اللہ رحم فرمائے
 
Top