محمد عامر یونس
خاص رکن
- شمولیت
- اگست 11، 2013
- پیغامات
- 17,117
- ری ایکشن اسکور
- 6,800
- پوائنٹ
- 1,069
نیو ائیر نائیٹ کی تقاریب کا بائیکاٹ کیجیے !
Last edited:
جبکہ امیر المؤمنین عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ اور دیگر صحابہ کرام کے ساتھ ساتھ ائمہ کرام نے بھی ان پر لازم کیا ہوا تھا کہ اپنے تہوار اعلانیہ طور پر نہیں منائیں گے بلکہ اپنے اپنے گھروں تک محدود رکھیں گے۔عبد اللہ بن عمرو بن العاص رضی اللہ عنہ کہتے ہیں :
"جس نے عجمیوں کے پیچھے چلتے ہوئے اور انکے تہوار نیروز اور مہرجان منائے، اور انہی کی مشابہت اختیار کی یہاں تک کہ اسے اِسی حالت میں موت آگئی ، تو قیامت کے دن اُنہی کے ساتھ اٹھایا جائے گا"
اس آیت کی تفسیر میں بیان کیا ہے کہ اسکا مطلب ہےکہ وہ کفار کے تہواروں میں شرکت نہیں کرتے، چنانچہ اگر صرف شرکت کا یہ حال ہے تو ان افعال کرنے کے بارے میں کیا ہوگا جو ان کے تہواروں کے ساتھ خاص ہیں، جبکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے مسند اور سنن میں یہ روایت موجود ہے کہ (جس نے جس قوم کی مشابہت اختیار کی وہ اُنہی میں سے ہے) ایک لفظ میں ہے: (وہ ہم میں سے نہیں جس نے کسی دوسرے کی مشابہت اختیار کی) یہ حدیث جید ہے، اگر صرف مشابہت میں یہ حکم ہے چاہے اسکا تعلق رہن سہن سے ہی کیوں نہ ہو، تو اس سے بڑے امور میں مشابہت کرنے کا کیا حکم ہوگا؟۔( والذين لا يشهدون الزور )
ترجمہ: وہ لوگ بیہودہ محفلوں میں شریک نہیں ہوتے۔
اسی طرح کسی بھی مسلمان کیلئے یہ جائز نہیں کہ وہ انہیں شراب نوشی میں مدد فراہم کرتے ہوئے ان کیلئے شراب تیار کرے، جب شراب تیار کرکے نہیں دے سکتا تو کفریہ کاموں پر مدد کیسے کر سکتا ہے؟! جب انکی مدد کرنا ہی حرام ہے تو کیا خود اس کے لئے کفریہ کام کرنا درست ہوگا؟!" انتہیاس لئے کہ اللہ تعالی فرماتا ہے:
( وتعاونوا على البر والتقوى ولا تعاونوا على الإثم والعدوان )
ترجمہ:نیکی اور تقوی کے کاموں کی تعاون کرو، برائی اور زیادتی کے کاموں پر تعاون مت کرو-