• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

نیکی کا راستہ دکھانے کا اجر

ماریہ انعام

مشہور رکن
شمولیت
نومبر 12، 2013
پیغامات
498
ری ایکشن اسکور
377
پوائنٹ
164
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

باب البر والصلۃ کی تیرہویں حدیث یہ ہے
وعن ابی مسعود رضی اللہ عنہ قال قال رسول اللہ ﷺ:
من دل علی خیر فلہ مثل اجر فاعلہ
اخرجہ مسلم

ابو مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا
جو شخص کسی کو بھلائی کا راستہ دکھائے اس کے لیے بھلائی کرنے والے کے ثواب کی طرح ثواب ہے
اس کو مسلم نے روایت کیا
 

ماریہ انعام

مشہور رکن
شمولیت
نومبر 12، 2013
پیغامات
498
ری ایکشن اسکور
377
پوائنٹ
164
جریر بن عبد اللہ راوی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا
جو شخص اسلام میں اچھا طریقہ جاری کرےاس کے لیے اس کا اجر ہے اور ان سب لوگوں کا اجر ہےجو اس کے بعد اس پر عمل کریں گے۔۔بغیر اس کے کہ ان کے اجر میں کوئی کمی کی جائے
 

ماریہ انعام

مشہور رکن
شمولیت
نومبر 12، 2013
پیغامات
498
ری ایکشن اسکور
377
پوائنٹ
164
نیکی کا کام خود بتا دے یا اگر اس پر طاقت نہیں رکھتا تو اسے کسی ایسی جگہ بھیج دے جہاں اسے رہنمائی مل سکتی ہو۔۔۔زبان سے بتا دے یا تصنیف و تالیف کے ذریعے ۔۔۔اس فضیلت میں مبلغین ‘ اساتذہ ‘ مصنفین سب شامل ہیں
رسو ل اللہ ﷺ نے حضرت علی سے فرمایا تھا کہ اگر اللہ تیرے ذریعے ایک شخص کو ہدایت دے دے تو یہ تیرے لیے سرخ اونٹوں سے بہتر ہے (مسلم)
اسی لیے جو مقام صحابہ کرام کو نصیب ہوا بعد والوں کو حاصل نہیں ہو سکتا کیونکہ بعد والوں کی نیکیاں صحابہ کے دین پہنچانے کی وجہ سے صحابہ کرام کے نامہ اعمال میں شامل ہو چکی ہیں۔۔۔یہ نیکیوں کا ایک سلسلہ ہے بلکہ یوں سمجھیں کہ ایک درخت لگ جاتا ہے جو اپنی پیداوار بڑھاتا چلا جاتا ہے ۔۔۔صحابہ کرام کے نامہ اعمال میں آج ہمارے نیک اعمال بھی اللہ کے حکم سے درج ہو رہے ہیں
انا کنا نستنسخ ما کنتم تعملون
جو تم کرتے ہو ہم اس کو لکھتے رہتے ہیں
 

ماریہ انعام

مشہور رکن
شمولیت
نومبر 12، 2013
پیغامات
498
ری ایکشن اسکور
377
پوائنٹ
164
جو نيكي كا طریقہ جاری کرے اس کے لیے حسنات کے سلسلے کا آغاز ہو جاتا ہے اور اس کے بالمقابل جو بدبخت برائی کا آغاز کر بیٹھے اس کے نامہ اعمال میں ان تمام لوگوں کی سیاہ کاری درج ہوتی ہے جنھوں نے اس کے برے طریقے پر عمل کیا ۔۔۔یعنی گنا جاریہ بن جاتا ہے

(من سن في الإسلام سنة حسنة كان له أجرها وأجر من عمل بها من بعده لا ينقص ذلك من أجورهم شيئا، ومن سن في الإسلام سنة سيئة كان عليه وزرها ووزر من عمل بها من بعده لا ينقص ذلك من أوزارهم شيئا)) خرجه مسلم في صحيحه.
جو اسلام میں کسی اچھی سنت کا آغاز کرے اس کے لیے اس کا اجر ہے اور جو بھی اس پر عمل کرے اس کا اجر بھی بغیر ان کے اجروں میں کسی قسم کی کٹوتی کیےاس کے لیے ہے ۔۔۔اور جو اسلام میں کسی برے طریقے کا اجراء کرے تو اس پر اس کا وبال ہے اور جو اس پر عمل کرے گا اس کےا گناہ میں کسی قسم کی کمی کیے بناء اس کا بوجھ بھی اس پرہے (اس کو مسلم نے روایت کیا )

قابیل نے پہلا قتل کیا تھا ۔۔۔حدیث مبارکہ کے مطابق تا قیامت جو انسان قتل ہو گا ۔۔قاتل کے گناہ میں قابیل کا بھی حصہ ہو گا
لا تقتل نفس ظلماً إلا كان على ابن آدم الأول كفل من دمھا لأنھ كان أول من سن القتل" متفق علیھ
جو بھی انسان نا حق قتل کیا جاتا ہے اس کے خون کا وبال ابن آدم ( قابیل ) پر ہوتا ہے کیونکہ وہ پہلا شخص تھا جس نے قتل کی سنت سئیۃ جاری کی
 
Top