• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

هدیث کی تحقیق درکار ہے

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,565
پوائنٹ
791
السلام علیکم ؛
پہلے والے امیج میں جو روایت ہے وہ۔۔میزان الاعتدال ۔۔سے لی گئی ہے،
اور اس میں فنکاری یہ کی گئی ہے کہ امام الذہبی نے اس کے ایک راوی’’ ثوير بن أبي فاختة ‘‘
کی جرح پر ائمہ حدیث کے اقوال نقل کئے ہیں ۔اور اسے ’’ متروک ،رافضی ثابت کیا ہے ،
اس کی گھڑی ہوئی روایتوں میں یہ امیج والی روایت بھی لکھی ہے
لیکن امیج بنانے والے رافضیوں نے دھوکہ دینے کیلئے جرح کے اقوال اور کتاب کا نام چھپا کر ،صرف روایت نقل کردی ؛؛
حالانکہ میزان الاعتدال میں تو یہ بتانے کیلئے کہ یہ بالکل جھوٹی ،بناوٹی ،روایت ہے ۔اسے نقل کیا گیا تھا

میزان الاعتدال کی پوری عبارت ملاحظہ ہو :
1408 - ثوير بن أبي فاختة [ت] ، أبو الجهم الكوفي.
مولى أم هانئ بنت أبي طالب.
وقيل: مولى زوجها جعدة بن هبيرة.
عن ابن عمر، وزيد بن أرقم، وعدة.
وعنه شعبة، وسفيان.
قال يونس بن أبي إسحاق: كان رافضيا.
وقال ابن معين: ليس بشئ.
وقال أبو حاتم وغيره: ضعيف.
وقال الدارقطني: متروك.
وروى أبو صفوان الثقفي، عن الثوري، قال: ثوير ركن من أركان الكذب.
وقال البخاري: تركه يحيى وابن مهدى.۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
’’ أحمد بن مفضل، حدثنا أبو مريم الأنصاري، حدثنا ثوير بن أبي فاختة، عن أبيه: سمع عليا يقول: لا يحبنى كافر ولا ولد زنى ‘‘

ثوير 4.gif
 

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,417
ری ایکشن اسکور
2,730
پوائنٹ
556
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اسحاق سلفی بھائی! آپ ان شاء اللہ ہمیشہ دعاعوں میں شامل ہو!
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,565
پوائنٹ
791
علامہ ذہبی رحمہ اللہ ’’میزان الاعتدال ‘‘ میں لکھتے ہیں :
’’ أحمد بن مفضل، حدثنا أبو مريم الأنصاري، حدثنا ثوير بن أبي فاختة، عن أبيه: سمع عليا يقول: لا يحبنى كافر ولا ولد زنى ‘‘
’’ ثویر بن ابی فاختہ اپنے والد سے روایت کرتا ہے کہ اس نے جناب علی ؓ کو فرماتے سنا ،علی کہتے ہیں کہ :
’’ کافر، اور کسی کی ناجائز پیداوار کو مجھ سے محبت نہیں ہوتی ‘‘

جناب ذہبی رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ :اس روایت کے راوی ’’ ثویر بن ابی فاختہ ‘‘ کے متعلق ائمہ محدثین کے اقوال درج ذیل ہیں :
قال يونس بن أبي إسحاق: كان رافضيا. ۔۔۔۔۔۔(یونس بن ابی اسحاق فرماتے ہیں کہ :۔’’ ثویر بن ابی فاختہ ‘‘ ۔۔رافضی ۔۔تھا )
وقال ابن معين: ليس بشئ.۔۔۔۔۔۔۔(امام ابن معین فرماتے ہیں کہ :’’ ثویر بن ابی فاختہ ‘‘ کوئی شیء نہیں ، کسی کام کا نہیں )
وقال أبو حاتم وغيره: ضعيف.۔۔۔۔۔۔۔۔(امام ابو حاتم فرماتے ہیں ’’ ضعیف ‘‘ ہے )
وقال الدارقطني: متروك.۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔(ثویر بن ابی فاختہ ،متروک ہے ،یعنی اصحاب الحدیث نے اس کے جھوٹا ہونے کیوجہ سے اس کو چھوڑ دیا )
وروى أبو صفوان الثقفي، عن الثوري، قال: ثوير ركن من أركان الكذب.۔۔(امام سفیان الثوری کہتے ہیں :یہ آدمی پرلے درجہ کا جھوٹا ہے )
وقال البخاري: تركه يحيى وابن مهدى۔۔(امام بخاری فرماتے ہیں کہ :امام یحی ، اور امام عبد الرحمن بن مہدی کے ہاں بھی ’’ ثویر بن ابی فاختہ ‘‘ متروک ہے )
 

قمر عباس

مبتدی
شمولیت
جنوری 03، 2015
پیغامات
24
ری ایکشن اسکور
4
پوائنٹ
25
جزاكم الله خير الجزاء الله اتيك العافية
 

محمد علی جواد

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 18، 2012
پیغامات
1,986
ری ایکشن اسکور
1,551
پوائنٹ
304
السلام علیکم ؛
پہلے والے امیج میں جو روایت ہے وہ۔۔میزان الاعتدال ۔۔سے لی گئی ہے،
اور اس میں فنکاری یہ کی گئی ہے کہ امام الذہبی نے اس کے ایک راوی’’ ثوير بن أبي فاختة ‘‘
کی جرح پر ائمہ حدیث کے اقوال نقل کئے ہیں ۔اور اسے ’’ متروک ،رافضی ثابت کیا ہے ،
اس کی گھڑی ہوئی روایتوں میں یہ امیج والی روایت بھی لکھی ہے
لیکن امیج بنانے والے رافضیوں نے دھوکہ دینے کیلئے جرح کے اقوال اور کتاب کا نام چھپا کر ،صرف روایت نقل کردی ؛؛
حالانکہ میزان الاعتدال میں تو یہ بتانے کیلئے کہ یہ بالکل جھوٹی ،بناوٹی ،روایت ہے ۔اسے نقل کیا گیا تھا

میزان الاعتدال کی پوری عبارت ملاحظہ ہو :
1408 - ثوير بن أبي فاختة [ت] ، أبو الجهم الكوفي.
مولى أم هانئ بنت أبي طالب.
وقيل: مولى زوجها جعدة بن هبيرة.
عن ابن عمر، وزيد بن أرقم، وعدة.
وعنه شعبة، وسفيان.
قال يونس بن أبي إسحاق: كان رافضيا.
وقال ابن معين: ليس بشئ.
وقال أبو حاتم وغيره: ضعيف.
وقال الدارقطني: متروك.
وروى أبو صفوان الثقفي، عن الثوري، قال: ثوير ركن من أركان الكذب.
وقال البخاري: تركه يحيى وابن مهدى.۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
’’ أحمد بن مفضل، حدثنا أبو مريم الأنصاري، حدثنا ثوير بن أبي فاختة، عن أبيه: سمع عليا يقول: لا يحبنى كافر ولا ولد زنى ‘‘

13443 اٹیچمنٹ کو ملاحظہ فرمائیں
معلوماتی
 

قمر عباس

مبتدی
شمولیت
جنوری 03، 2015
پیغامات
24
ری ایکشن اسکور
4
پوائنٹ
25
اس کے بارے مے تحقیق کر کے بتائے اس کو لے کے شیعوں نے بہت وا ویلا کیا ھے فیسبک پر جزاک اللہ
 
Top