تو کیا آپ کا یہ مطلب ہے کہ فرض،واجب،مستحب کو نہیں ماننا چاہئے؟؟؟
احکامات کی یہ تقسیم کی ہی اس لیے گئی ہے، تاکہ ہم ان احکامات کی کما حقہ ادائیگی کرسکیں۔
یعنی ان کی حیثیت و اہمیت کے مطابق انہیں بجا لا سکیں۔
کیا فرض،واجب،مستحب ہمارے نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے نہیں تھے ؟؟؟
اس طرح اصطلاحات نہیں تھیں۔ البتہ فرض و واجب اور مستحب درجے کےاحکامات تو موجود تھے۔
یعنی اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے عہد مبارک میں پانچ وقت کی نماز موجود تھی ، جسے پڑھنا فرض اور واجب تھا۔
اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے دور میں نمازوں سے پہلے اور بعد میں سنتیں اور نوافل تھے، جنہیں نماز کی طرح پڑھنا فرض یا واجب نہیں تھا، البتہ مستحب تھا۔