محمد بن محمد
مشہور رکن
- شمولیت
- مئی 20، 2011
- پیغامات
- 110
- ری ایکشن اسکور
- 224
- پوائنٹ
- 114
سورج طلوع ہونے کے بعد آنکھ کھلے تو یا جنابت کی حالت میں صبح کرے تو سورج نکلنے کے تقریبا پندرہ منٹ کے بعد نماز پڑھ سکتا ہے اور فورا پڑھنے کی کوشش کرنی چاہئے زوال تک انتظار کیوں؟ جیسا کہ ایک دفعہ دوران سفر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بھی قافلے کے ساتھ تھے رات کے آخری حصے میں قیام کیا حضرت بلال رضی اللہ عنہ کی ڈیوٹی لگائی کہ وہ نماز کے لئے اٹھائیں لیکن وہ بھی بیٹھے ہوئے اونٹ کے ساتھ ٹیک لگا کر بیٹھ گئے اور سو گئے۔ سورج طلوع ہونے کے بعد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سب سے پہلے بیدار ہوئے ۔۔۔۔۔ اور پھر اس جگہ سے تھوڑا آگے جاکر اذان کہلوائی اور فجر کی نماز پڑھائی۔ صحیح مسلم میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے: من نسی صلوۃ او نام عنہا فکفارتہا ان یصلیہا اذا ذکرھا جو آدمی نماز بھول جائے یا اس سے سویا رہ جائے تو اس کا کفارہ یہی ہے کہ جب اسے یاد آجائے (یا نیند سے بیدار ہو جیسا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا عمل مبارک ہے) تو اسے پڑھ لے۔