حسن بھائی میں نے پہلے بھی عرض کیا تھا پھر کر دیتا ہوں ،بندہ نے وحدت الوجود کی جو حقیقت تھی آپ کے سامنے پیش کر دی رہا مسلئہ کے فلاں نے کیا کہا اور فلاں نے کیا کہا،اور دوسروں پر فتوی لگانے پر بھی عرض کر چکا ہوں ، باقی مجھے فلاں سے اس طرح کی عبارت لکال کر دے ،بندہ کبھی عیب جوئی کیلئے مطالعہ نہیں کرتا ،اگر آپ نے یہ باتیں دیکھنی ہیں تو دونوں مسالک کے متشددین حضرات کی کتب دیکھ لیں۔جزاک اللہ خیراً
ابن تیمیہؒ کا تصوف پر ایک ارشاد گرامی ان لوگوں کے نام پر جو افراط وتفریط کا شکار ہیں
اس دھاگے میں آپ نے فتاوٰی ابن تیمیہ کا حوالہ جس کتاب سے دیا اس کے مؤلف کو آپ معتدل سمجھتے ہیں ؟
دوسری بات یہ کہ آپ کے نزدیک تو اماداللہ کی عبارت ذیادہ سے ذیادہ ایک غلط 'صوفیانہ اجتھاد' ہونا چاہیئے- ایسی باتیں تلاش کرنا کوئی عیب جوئی تو نہ تھی-