• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

وسیلہ اور اسلاف امت کا طریقہ کار

عدیل سلفی

مشہور رکن
شمولیت
اپریل 21، 2014
پیغامات
1,717
ری ایکشن اسکور
430
پوائنٹ
197
1-بدیع الزمان کی صحبت سے مسلک اہل حدیث قبول کیا وحید الزمان نے
2-نواب صدیق حسن خان ثناء اللہ امرتسری علامہ وحید الزمان وغیرہ غیرمقلدین کے اسلاف تھے
آپ کو تبرک کے طور پر
ورنہ خود وحید الزمان کی کتاب سے ثبوت دوں گا آپ کو
18603 اٹیچمنٹ کو ملاحظہ فرمائیں 18604 اٹیچمنٹ کو ملاحظہ فرمائیں

صرف وحیدالزماں ہی کیوں؟؟؟ ایک تحقیق۔

نواب وحید الزماں کی شخصیت، ایک تحقیقی جائزہ

 

مظاہر امیر

مشہور رکن
شمولیت
جولائی 15، 2016
پیغامات
1,427
ری ایکشن اسکور
411
پوائنٹ
190
۶)مفتی دارلعلوم حزب الاحناف لاہور، غلام حسن قادری بریلوی نے نواب وحید الزماں کے بارے میں لکھا:
’’موصوف آخری عمر میں شیعہ ہو گئے تھے۔‘‘
[مسئلہ توحید و شرک :ص۲۹]​

ان تمام غیر اہل حدیث و مخالفین اہل حدیث کی گواہیوں سے یہ بات کس قدر واضح ہے کہ نواب وحید الزماںنے غیر مقلدیت کو بھی چھوڑ دیاتھا اور شیعہ ہو گئے تھے۔ ان تمام گواہیوں کے باوجود نواب وحید الزماں کی عبارات و کتابوں کو اہل حدیث کا مسلک بنا کر پیش کرنا انتہاء درجے کا ظلم اور نا انصافی ہے۔افسوس کی بات یہ ہے کہ مخالفین اہل حدیث ظلم اور نا انصافی کے اسی راستے پر گامزن ہیں۔
اگر کہا جائے کہ اہل حدیث پر نواب وحید الزماں کے حوالے اس لیے پیش کیے جاتے ہیں کہ موصوف پہلے غیر مقلد تھے تو عرض ہے کہ پھرتو نواب وحید الزماں کے حوالے احناف پر پیش کیے جانے چاہئیں کہ نواب صاحب پہلے کٹرحنفی تھے۔اگر کہا جائے نہیں بعد میں تو غیر مقلد ہو گئے تھے تو عرض ہے کہ بعد میں تو شیعہ بھی ہو گئے تھے۔ ہر دو صورت میں اہل حدیث پر نواب وحید الزماں کی عبارات ہرگز پیش نہیں کی جا سکتیں۔ اللہ انصاف سے کام لینے کی توفیق دے، آمین۔
 

مظاہر امیر

مشہور رکن
شمولیت
جولائی 15، 2016
پیغامات
1,427
ری ایکشن اسکور
411
پوائنٹ
190
وحید الزماں سے اہل حدیث کی بیزاری و مخالفت
گزشتہ سطور میں نواب وحید الزماں کے مسلک کے حوالے سے یہ بات تفصیل سے بیان کی جا چکی ہے کہ نواب صاحب حنفی سے نیم غیر مقلد اور پھر آخری عمر میں تفضیلی شیعہ ہو گئے تھے جس کو مخالفین بھی تسلیم کرتے ہیں۔اہل حدیث علماء و عوام، نواب صاحب کا شیعیت کی جانب جھکتا رجحان دیکھ کران سے بد دل اور بد اعتقاد ہو گئے ۔ نواب صاحب کی زندگی میں ہی اہل حدیث نے ان کی مخالفت شروع کر دی تھی۔
۱)نواب وحید الزماں نے خود اس مخالفت کے بارے میں لکھا:
’’مجھ کو میرے ایک دوست نے لکھاہے کہ جب سے تم نے کتاب ہدیۃ المہدی تالیف کی ہے تو اہل حدیث کا ایک بڑا گروہ جیسے مولوی شمس الحق عظیم آبادی اور مولوی محمد حسین صاحب لاہوری اور مولوی عبداللہ صاحب غازی پوری اور مولوی فقیر اللہ صاحب پنجابی اور مولوی ثناء اللہ صاحب امرتسری وغیرہم تم سے بددل ہو گئے ہیںاور عامہ اہل حدیث کا اعتقاد تم سے جاتا رہا۔‘‘
[حیات وحید الزماں:ص۲۰۵]
ڈاکٹر خالد محمود دیوبندی نے بھی اس عبارت کو پیش کر رکھا ہے۔ دیکھئے آ ثار الحدیث(ج۲ص۳۹۸) نیز ڈاکٹر خالد محمود دیوبندی لکھتے ہیں:
’’آپ کے دور میں مولوی شمس الحق عظیم آبادی، مولوی محمد حسین بٹالوی ، مولوی عبداللہ غازی پوری، مولوی فقیر اللہ پنجابی غیر مقلدین کی نمایاں شخصیتیں تھے۔مولانا ثناء اللہ صاحب امرتسری بھی خاصے معروف ہو چکے تھے۔‘‘
[آثار الحدیث :ج۲ص۳۹۷]
اس سے صاف ظاہر ہے کہ نواب وحید الزماں کی زندگی میں ہی جب ان کے شیعیت سے متاثرہ نظریات ان کی کتاب ’’ہدیۃ المہدی‘‘ کی صورت میں سامنے آئے تو تمام نمایاں اور بڑے اہل حدیث علماء نے نیزاہل حدیث عوام نے ان سے بددلی اور بد اعتقادی ظاہر کر دی تھی۔بعد میں آنے والے اہل حدیث علماء نے بھی نواب وحید الزماں کے نظریات پر شدید تنقید کر رکھی ہے، ان کے اہل حدیث ہونے کا انکار کیا ہے اور ان سے بیزاری و براءت کا اعلانیہ اظہار کر رکھا ہے۔
۲)مشہور اہل حدیث عالم سید بدیع الدین شاہ راشدی، نواب وحید الزماں اور ان کی کتب کے متعلق لکھتے ہیں:
’’نزل الابرار ہدیۃ المہدی کا اختصار ہے بلکہ بعینہ وہی کتاب مع خذف دلائل ہے جس سے جماعت اہل حدیث نے بیزاری کا اعلان کیا ہے۔ اس کتاب کی وجہ سے جو اہلحدیثوں کو توقع تھی کہ نواب صاحب اہل حدیث ہو جائیں گے، ختم ہو گئی تھی۔۔۔۔۔
نواب صاحب نہ غیر مقلد تھے اور نہ اہل حدیث تھے بلکہ اہل حدیثوں پر حملے کرتے رہے اس لیے ان کی کتابوں کو اہل حدیث کی کتابیں کہنا بہت بڑا سنگین جرم ہے۔‘‘
[مروجہ فقہ کی حقیقت: ص۱۱۳]
۳)معروف اہل حدیث عالم مولانا محمد یحییٰ گوندلوی لکھتے ہیں:

’علامہ وحید الزماں کے بارے میں حقائق کا انکشاف ضروری تھا۔ صحیح یہی ہے کہ علامہ صاحب کسی بھی دور میں پختہ کار اہل حدیث نہیں ہوئے تھے بلکہ وہی تصوفانہ میلان کا غلبہ تھا۔ ان کے عقائد و شذوذ سب ماتریدیوں یا پھر رافضہ کے ہیں۔ علی منہج السلف نہیں تھے۔‘‘​
[اہل حدیث پر کچھ مزید کرم فرمائیاں:ص۱۳]
۴)نواب وحید الزماں کی عبارات پیش کر کے عمر فاروق قدوسی لکھتے ہیں:
’’یہ اقتباس غور سے پڑھئے۔ اس کا ایک ایک لفظ پکار پکار کر کہہ رہا ہے کہ اس کے لکھنے والا اور کچھ بھی ہو سکتا ہے ، اہل حدیث نہیں۔‘‘
[اہل حدیث پر کچھ مزید کرم فرمائیاں:ص۱۶۹]
محترم عمر فاروق قدوسی نے وحید الزماں کے باطل عقائد و نظریات اور اہل حدیث علماء و عوام سے ان کی بھرپور مخالفت پر سیر حاصل مدلل بحث کر رکھی ہے ۔ دیکھئے اہل حدیث پر کچھ مزید کرم فرمائیاں(ص۱۶۵ تا ۱۸۳)
۵)نامور اہل حدیث عالم و محقق حافظ زبیر علی زئی لکھتے ہیں:
’’وحیدالزماں پہلے غالی مقلد، پھر نیم اہل سنت اور آخری عمر میں تفضیلی قسم کا شیعہ بن گیا تھا۔وہ اہل حدیث کے نزدیک سخت ضعیف اور متروک الحدیث انسان ہے۔‘‘​
[فتاویٰ علمیہ:ج۲ ص۴۲۸]
مزید لکھتے ہیں:
’’مختصر یہ کہ وحید الزماں متروک الحدیث ہے اور اہل حدیث اس کے اقوال اور کتابوں سے بری ہیں۔‘‘
[فتاویٰ علمیہ:ج۲ ص۴۲۹]
 

مظاہر امیر

مشہور رکن
شمولیت
جولائی 15، 2016
پیغامات
1,427
ری ایکشن اسکور
411
پوائنٹ
190
مخالفین و غیر اہل حدیث کی گواہی
اہل حدیث علماء نے نواب وحید الزماں پر جو شدید جرح و تنقیدکر رکھی ہے اس کو با حوالہ پیش کیا جا چکا ہے۔ اب اس سلسلے میں غیر اہل حدیث و مخالفین اہل حدیث کی گواہیاں پیش خدمت ہیں کہ یہ بات ان کے نزدیک بھی تسلیم شدہ ہے کہ اہل حدیث نواب وحید الزماں سے ناراض و ناخوش اور ان کے مخالف و ناقد بلکہ ان کو شیعہ قرار دے کر ان سے پر زور بیزاری کا اظہار کرنے والے ہیں۔
۱)نواب وحید الزماں کو جماعت اہل حدیث کاہی عالم سمجھنے کے باوجود صائم چشتی بریلوی لکھتے ہیں:
’’علامہ وحید الزمان اہل علم کے نزدیک محتاج تعارف نہیں۔۔۔۔ان کی جماعت کے اکثر لوگ ان سے پوری طرح خوش نظر نہیں آتے۔۔۔۔مولانا وحید الزماں سے وہابیوں کی ناراضگی۔۔۔۔‘‘
[ہدیۃ المہدی، مترجم صائم چشتی بریلوی: ص۱۲]​

۲)دیوبندیوں کے امام المحدثین عبدالحلیم چشتی نے لکھا:
’’آپ (وحید الزماں) کی تالیفات میں سے بس یہی ایک کتاب (ہدیۃ المہدی) ایسی ہے کہ جب چھپ کر منظر عام پر آئی تو طبقہ اہل حدیث میں وہ شورش ہوئی کہ تمام لوگ آپ کے مخالف ہو گئے۔۔۔۔‘‘​
[حیات وحید الزماں:ص۲۷۷]
۳)دیوبندیوں کے یہی محدث عظیم و صاحب التحقیق عبدالحلیم چشتی لکھتے ہیں:
’’جب آپ (وحید الزماں ) نے ’’ہدیہ المہدی‘‘ تالیف کی، تو اہل حدیث میں مخالفت کی ایک عام لہر دوڑ گئی تھی۔‘‘​
[حیات وحید الزماں:ص۲۰۴]
۴)دیوبندی مکتبہ فکر کی جانب سے شیعہ کے جواب میں لکھی جانے والی کتاب ’’حقیقی دستاویز‘‘ میں لکھا گیا:
’’بہر حال یہ حقیقت ہے کہ نواب صاحب شیعہ ہو گئے تھے ان کے اپنے گروپ کا بھی یہی کہنا ہے۔۔۔۔اپنے بھائی کی صحبت نے نواب صاحب کو غیر مقلدبنا تو دیا مگر علمائے اہل حدیث ان کی چابک دستیوں کی وجہ سے ان سے سخت ناراض رہے۔۔۔۔اکابر علمائے اہل حدیث نے ان سے پر زور بے زاری کا اظہار کیا۔‘‘​
[حقیقی دستاویز:ص۹۷]
مدعی لاکھ پہ بھاری ہے گواہی تیری
 

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,416
ری ایکشن اسکور
2,733
پوائنٹ
556
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
@محمد افضل رضوی صاحب! ہمارے بھائیوں نے تو بہت زیادہ تفصیل سے آپ کو بتلایاہے، میں ان سے بھی گزارش کروں گا کہ وہ تحریر کو یونیکوڈ میں پیش کیا کریں! صرف اسکین صفحات پر قناعت نہ کریں!
اب میں آپ کو اپنی تحریر پیش کرکے پوچھتا ہوں، کہ آپ نے آخر نے یہ کشت کیوں کیا کہ وحید الزمان کو اہل الحدیث باور کروایا جائے!
وحید الزمان کی یہ بات ان میں اپنے حنفی ماتریدی صوفی اثرات کا ثبوت ہے، کیونکہ بنیادی طور پر وہ حنفی تھے۔
حالانکہ ہم نے کہا تھا کہ گو کہ وہ اہل الحدیث ہوئے تھے یا کم از کم اس کا اقرار کیا تھا، مگر ان میں اس گمراہی کے اثرات باقی رہے، ان کی متعدد باتیں اس کا ثبوت ہیں ، جن میں سے ایک یہ بھی ہے جو آپ نے پیش کی، اور پھر اس کے بعد تو وہ شعیہ بھی ہوگئے تھے!
خیر جس کتاب کا آپ نے حوالہ دیا ہے اسی کتاب میں وحید الزمان کا قول دکھیں:
دوسری ان غیر مقلدین کا گروہ جو اپنے تیئں اہلحدیث کہتے ہیں انہوں نے ایسی آزادی اختیار کی ہے کہ مسائلِ اجماعی کی بھی پرواہ نہیں کرتے نہ سلف صالحین صحابہ اور تابعین کی قرآن کی تفسیر صرف لغت سے اپنی من مانی کر لیتے ہیں۔ حدیث شریف میں جو تفسیر آچکی ہے اس کو بھی نہیں سنتے۔ بعضے عوام اہلحدیث کا یہ حال ہے کہ انہوں نے صرف رفع یدین اور آمین بالجہر کو اہلحدیث ہونے کے لئے کافی سمجھا ہے باقی اور آداب اور سنن اور اخلاق نبوی سے کچھ مطلب نہیں۔ غیبت جھوٹ افترا سے باک نہیں کرتے ائمہ مجتہدین رضوان اللہ علیہم اجمعین اور اولیاء اللہ اور صوفیہ کے حق میں بے ادبی اور گستاخی کے کلمات زبان پر لاتے ہیں۔ اپنے سوا تمام مسلمانوں کو مشرک اور کافر سمجھتے ہیں بات بات میں ہر ایک کو مشرک اور قبرپرست کہہ دیتے ہیں۔ شرک اکبر کو شرک اصغر سے تمیز نہیں کرتے۔
ملاحظہ فرمائیں: صفحہ 91، با ب ش - لغات الحدیث – وحید الزمان – میر محمد کتب خانہ
لہٰذا ثابت ہوا کہ جس وقت وحید الزمان نے یہ کتاب ''لغات الحدیث'' لکھی تھی، اس وقت تو لازماً ہی وحید الزماں اہل الحدیث نہیں تھے، بلکہ اہل الحدیث پر بہتان طرازی کرنے والوں میں سے تھے!

آپ کے ہاں دلیل دینے کا رواج نہیں ہے کیا ؟
اورحافظ تقي الدين السبكي کے بارے میں کیا رائے ہے۔؟؟؟
آپ کو بات سمجھ نہیں آئی غالباً
ہم نے عرض کیا تھا:
جی جناب! ابن حجر الهيتمی ایک گمراہ شخص تھے، اور یہ ان کی گمراہیوں میں سے ایک ہے!
اور جب ہم نے ایک شخص کو گمراہ قرار دیا ہے، تو اس کا مؤقف ہم پر حجت نہیں!
اور ہم نے ایک دلیل آپ کی ہی پیش کردہ عبارت کو بنایا ہے، فتدبر!

تقی الدین سبکی کے حوالہ سے جواب آگے آئے گا، ان شاء اللہ!
 
Top