مخالفین و غیر اہل حدیث کی گواہی
اہل حدیث علماء نے نواب وحید الزماں پر جو شدید جرح و تنقیدکر رکھی ہے اس کو با حوالہ پیش کیا جا چکا ہے۔ اب اس سلسلے میں غیر اہل حدیث و مخالفین اہل حدیث کی گواہیاں پیش خدمت ہیں کہ یہ بات ان کے نزدیک بھی تسلیم شدہ ہے کہ اہل حدیث نواب وحید الزماں سے ناراض و ناخوش اور ان کے مخالف و ناقد بلکہ ان کو شیعہ قرار دے کر ان سے پر زور بیزاری کا اظہار کرنے والے ہیں۔
۱)نواب وحید الزماں کو جماعت اہل حدیث کاہی عالم سمجھنے کے باوجود صائم چشتی بریلوی لکھتے ہیں:
’’علامہ وحید الزمان اہل علم کے نزدیک محتاج تعارف نہیں۔۔۔۔ان کی جماعت کے اکثر لوگ ان سے پوری طرح خوش نظر نہیں آتے۔۔۔۔مولانا وحید الزماں سے وہابیوں کی ناراضگی۔۔۔۔‘‘
[ہدیۃ المہدی، مترجم صائم چشتی بریلوی: ص۱۲]
۲)دیوبندیوں کے امام المحدثین عبدالحلیم چشتی نے لکھا:
’’آپ (وحید الزماں) کی تالیفات میں سے بس یہی ایک کتاب (ہدیۃ المہدی) ایسی ہے کہ جب چھپ کر منظر عام پر آئی تو طبقہ اہل حدیث میں وہ شورش ہوئی کہ تمام لوگ آپ کے مخالف ہو گئے۔۔۔۔‘‘
[حیات وحید الزماں:ص۲۷۷]
۳)دیوبندیوں کے یہی محدث عظیم و صاحب التحقیق عبدالحلیم چشتی لکھتے ہیں:
’’جب آپ (وحید الزماں ) نے ’’ہدیہ المہدی‘‘ تالیف کی، تو اہل حدیث میں مخالفت کی ایک عام لہر دوڑ گئی تھی۔‘‘
[حیات وحید الزماں:ص۲۰۴]
۴)دیوبندی مکتبہ فکر کی جانب سے شیعہ کے جواب میں لکھی جانے والی کتاب ’’حقیقی دستاویز‘‘ میں لکھا گیا:
’’بہر حال یہ حقیقت ہے کہ نواب صاحب شیعہ ہو گئے تھے ان کے اپنے گروپ کا بھی یہی کہنا ہے۔۔۔۔اپنے بھائی کی صحبت نے نواب صاحب کو غیر مقلدبنا تو دیا مگر علمائے اہل حدیث ان کی چابک دستیوں کی وجہ سے ان سے سخت ناراض رہے۔۔۔۔اکابر علمائے اہل حدیث نے ان سے پر زور بے زاری کا اظہار کیا۔‘‘
[حقیقی دستاویز:ص۹۷]
مدعی لاکھ پہ بھاری ہے گواہی تیری