Muhammad Waqas
مشہور رکن
- شمولیت
- مارچ 12، 2011
- پیغامات
- 356
- ری ایکشن اسکور
- 1,597
- پوائنٹ
- 139
حافظ زبیر علی زئی حفظہ اللہ اضواء المصابیح فی تحقیق مشکوۃ المصابیح میں حدیث نمبر ٣٦١ کے تحت لکھتے ہیں:
وعن الحكم بن سفيان قال : كان النبي صلى الله عليه و سلم إذا بال توضأ ونضح فرجه . رواه أبو داود والنسائي
اور حکم بن سفیان(رضی اللہ عنہ)سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم جب پیشاب کرتے (پھر)وضو کرتے تو اپنی شرمگاہ پر پانی چھڑکتے۔
اسے ابوداود(١٦٦)اور نسائی(٨٦/١ح١٣٤)نے روایت کیا ہے۔
تحقیق الحدیث:حسن ہے۔نیز اسے ابن ماجہ(٤٦١) نے بھی روایت کیا ہے۔
اس حدیث کے راوی سفیان بن الحکم یا الحکم بن سفیان الثقفی کی توثیق حاکم(١٧١/١،المستدرک) اور ذہبی نے کردی ہے،لہٰذا وہ حسن الحدیث ہیں اور ان کے والد تحقیق راجح میں صحابی تھے(رضی اللہ عنہ) اور باقی سند صحیح ہے۔(نیز دیکھئے التلخیص الحبیر ٧٤/١)
- سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ جب وضو کرتے تو "نضح فرجہ"یعنی شرمگاہ پر پانی چھڑکتے تھے۔(مصنف ابن ابی شیبہ ١٦٧/١ح١٧٧٥،وسندہ صحیح)
- سیدنا سلمہ بن الاکوع رضی اللہ عنہ جسم اور کپڑے کے درمیان پانی چھڑکتے تھے۔(مصنف ابن ابی شیبہ ١٦٧/١ح١٧٧٤،وسندہ صحیح)
کسی حدیث یا صحابی سے شلوار پر پانی چھڑکنا ثابت نہیں اور محمد بن سیرین رحمہ اللہ (تابعی)جب وضو سے فارغ ہوتے تو"قال بکف من ماء فی ازارہ ھکذا"اس طرح ایک چلو پانی ازار(تہبند)میں ڈالتے تھے۔(مصنف ابن ابی شیبہ ١٦٧/١ح١٧٨٠،وسندہ صحیح)
ماہنامہ اشاعۃ الحدیث:١٠٢،صفحہ نمبر ٩-١٠