• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ٖقران کی نئی تفسیر کا دعویٰ

نسیم احمد

مشہور رکن
شمولیت
اکتوبر 27، 2016
پیغامات
746
ری ایکشن اسکور
129
پوائنٹ
108
السلام علیکم
اہل علم اس لنک کو چیک کریں۔
اس ویب سائٹ پر ایک خاتون نے دعوی کیا ہے کہ انہوں نے قران کی تفسیر قران سے کی ہے ۔بطور نمونہ ایک اقتباس پیسٹ کر رہا ہوں۔

خواتین وحضرات
میں نے اپنی ویب سائیٹ کا نام قرآن پاک کیا ہے۔اس لیے رکھا ہے۔کہ قرآن پاک کی روشنی حاصل کرنے کے بعد انسان ایمان کو جان سکتا ہے۔ پہچان سکتا ہے۔ورنہ نہیں۔اس لیے میں نے اپنی ویب سائیٹ کا نام رکھا ہے۔ قرآن پاک کیا ہے۔اوریہ نام میں نے ایک آیت پر رکھا ہے جس میں اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں۔کہ قرآن پاک کی روشنی حاصل کرنے کے بعد ہی کوئی ایمان کامطلب جان سکتا ہے اور قرآن پاک کا مطلب جان سکتا ہے۔یعنی جب تک ہم قرآن پاک کا علم حاصل نہیں کریں گے۔ہم نہیں جان سکتے۔کہ ایمان کیا ہے اور قرآن پاک کیا ہے۔آئیں وہ آیات دیکھیں۔جس میں اللہ تعالیٰ ایمان اور قرآن پاک کے بارے میں خود ہی سوال کرتے ہیں۔اور پھر اس کا جواب دیتے ہیں۔
) سورہ شوریٰ آیت نمبر 52پارہ 25
اور اس طرح ہم نے اپنے حکم سے ایک روح آپ ﷺکی طرف وحی کی ہے۔ آپ ﷺنہیں جانتے تھے کہ کتاب کیاہے اور ایمان کیاہے۔ لیکن ہم نے اس کو روشنی بنا دیا۔ہم اپنے غلاموں میں سے جس کوچاہیں اس روشنی سے ہدایت دیتے ہیں۔ اور آپ ﷺ بلاشبہ سیدھے راستے کی طرف ہدایت کر رہے ہیں۔اُس اللہ تعالیٰ کے راستے کی طرف جو زمین اور آسمانوں میں موجود ہر چیز کا مالک ہے یاد رکھو سارے معاملا ت اللہ ہی کی طرف لوٹتے ہیں۔
خواتین و حضرات!
آپ نے دیکھا کہ اللہ تعالیٰ ایمان کے بارے میں کیا کہہ رہے ہیں کہ آپ ﷺ نہیں جانتے تھے کہ کتا ب اور ایمان کیا ہوتا ہے مگر اللہ تعالیٰ نے اس قرآن کو روشنی بنا دیا۔اس روشنی کی وجہ سے ایمان اور کتاب کو جانا۔
یعنی اب جو انسان نہیں جانتا کہ ایمان کیا ہوتا ہے۔اللہ تعالیٰ کی کتاب کا کیامقصدہوتا ہے۔وہ اس قرآن کی روشنی میں سمجھ جائے گا کہ ایمان کیا ہوتا ہے آپ نے غور کیا کہ ایمان کو جاننے کے لیے قرآن پاک کی روشنی بہت ضروری ہے اس کے بغیر ہم اندھیرے میں ہیں اور اندھیرے میں کسی چیز کو نہیں سمجھا جا سکتا پھر اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں ہم اپنے غلاموں سے میں جسے چاہیں اس روشنی سے ہدایت دیتے ہیں اور آپﷺ بلاشبہ سیدھے راستے کی طرف رہنمائی کر رہے ہیں اس اللہ تعالیٰ کے راستے کی طرف جو زمین اور آسمانوں کی تمام چیزوں کا مالک ہے۔
خواتین و حضرات!
آپ نے دیکھا کہ تعلیم کتنی ضروری ہے جو مردیا عورت پڑھے لکھے ہونگے تو وہ قر آن کی روشنی سے دیکھ سکیں گے ان پڑھ بندہ تو اندھوں کی طرح ہوتا ہے اس کے سامنے قرآن کی تحریر بے شک لکھی ہو لیکن جب وہ پڑھ ہی نہیں سکتا،سمجھ ہی نہیں سکتا تو قرآن کی روشنی میں ایمان کو کیسے جانے گا۔کیونکہ اللہ تعالیٰ نے شرط لگائی ہے کہ قرآن سے پہلے آپ ﷺ ایمان کو نہیں جانتے تھے اس کا مطلب ہے کہ ہر انسان کو ایمان جاننے کے لیے قرآن پاک سے رجوع کرنا پڑے گا۔رسولﷺ نے اسی قرآن کے زریعے ہماری ہدایت کی۔یعنی رہنمائی کی۔جو اللہ تعالیٰ کاراستہ ہے۔
اب جو رسولﷺ کی اطاعت کرنے والے ہیں۔اسی قرآن پاک سے ہدایت حاصل کریں گے۔رہنمائی حاصل کریں گے۔تو ہدایت پالیں گے۔ایمان کوپالیں گے۔
یہ آیات اُن تمام فرقہ پرستوں کے جھوٹ کا پردہ چاک کرتے ہیں۔جو قرآن پاک کی تفسیر اپنے بڑے بزرگوں کے نام سے کرتے ہیں۔ کیونکہ اس طرح قرآن پاک کی اصل عبارت تو انکھوں سے اوجھل ہو جاتی ہے۔ اس طرح وہ ایمان کو کبھی نہیں سمجھ سکیں گے۔ اور نہ قرآن پاک کے نازل ہونے کے مقصد کو جان سکیں گے۔

رسولﷺ نے ہمیں قرآن پاک کے زریعے اندھیرے سے نکالا۔اور روشنی میں لائے۔یعنی قرآن پاک اندھیرے سے نکالنے والی کتاب ہے۔آئیں دیکھتے ہیں۔

http://www.whatisquranpak.com/about-me
 

وجاہت

رکن
شمولیت
مئی 03، 2016
پیغامات
421
ری ایکشن اسکور
44
پوائنٹ
45
السلام علیکم
اہل علم اس لنک کو چیک کریں۔
اس ویب سائٹ پر ایک خاتون نے دعوی کیا ہے کہ انہوں نے قران کی تفسیر قران سے کی ہے ۔بطور نمونہ ایک اقتباس پیسٹ کر رہا ہوں۔

خواتین وحضرات
میں نے اپنی ویب سائیٹ کا نام قرآن پاک کیا ہے۔اس لیے رکھا ہے۔کہ قرآن پاک کی روشنی حاصل کرنے کے بعد انسان ایمان کو جان سکتا ہے۔ پہچان سکتا ہے۔ورنہ نہیں۔اس لیے میں نے اپنی ویب سائیٹ کا نام رکھا ہے۔ قرآن پاک کیا ہے۔اوریہ نام میں نے ایک آیت پر رکھا ہے جس میں اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں۔کہ قرآن پاک کی روشنی حاصل کرنے کے بعد ہی کوئی ایمان کامطلب جان سکتا ہے اور قرآن پاک کا مطلب جان سکتا ہے۔یعنی جب تک ہم قرآن پاک کا علم حاصل نہیں کریں گے۔ہم نہیں جان سکتے۔کہ ایمان کیا ہے اور قرآن پاک کیا ہے۔آئیں وہ آیات دیکھیں۔جس میں اللہ تعالیٰ ایمان اور قرآن پاک کے بارے میں خود ہی سوال کرتے ہیں۔اور پھر اس کا جواب دیتے ہیں۔
) سورہ شوریٰ آیت نمبر 52پارہ 25
اور اس طرح ہم نے اپنے حکم سے ایک روح آپ ﷺکی طرف وحی کی ہے۔ آپ ﷺنہیں جانتے تھے کہ کتاب کیاہے اور ایمان کیاہے۔ لیکن ہم نے اس کو روشنی بنا دیا۔ہم اپنے غلاموں میں سے جس کوچاہیں اس روشنی سے ہدایت دیتے ہیں۔ اور آپ ﷺ بلاشبہ سیدھے راستے کی طرف ہدایت کر رہے ہیں۔اُس اللہ تعالیٰ کے راستے کی طرف جو زمین اور آسمانوں میں موجود ہر چیز کا مالک ہے یاد رکھو سارے معاملا ت اللہ ہی کی طرف لوٹتے ہیں۔
خواتین و حضرات!
آپ نے دیکھا کہ اللہ تعالیٰ ایمان کے بارے میں کیا کہہ رہے ہیں کہ آپ ﷺ نہیں جانتے تھے کہ کتا ب اور ایمان کیا ہوتا ہے مگر اللہ تعالیٰ نے اس قرآن کو روشنی بنا دیا۔اس روشنی کی وجہ سے ایمان اور کتاب کو جانا۔
یعنی اب جو انسان نہیں جانتا کہ ایمان کیا ہوتا ہے۔اللہ تعالیٰ کی کتاب کا کیامقصدہوتا ہے۔وہ اس قرآن کی روشنی میں سمجھ جائے گا کہ ایمان کیا ہوتا ہے آپ نے غور کیا کہ ایمان کو جاننے کے لیے قرآن پاک کی روشنی بہت ضروری ہے اس کے بغیر ہم اندھیرے میں ہیں اور اندھیرے میں کسی چیز کو نہیں سمجھا جا سکتا پھر اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں ہم اپنے غلاموں سے میں جسے چاہیں اس روشنی سے ہدایت دیتے ہیں اور آپﷺ بلاشبہ سیدھے راستے کی طرف رہنمائی کر رہے ہیں اس اللہ تعالیٰ کے راستے کی طرف جو زمین اور آسمانوں کی تمام چیزوں کا مالک ہے۔
خواتین و حضرات!
آپ نے دیکھا کہ تعلیم کتنی ضروری ہے جو مردیا عورت پڑھے لکھے ہونگے تو وہ قر آن کی روشنی سے دیکھ سکیں گے ان پڑھ بندہ تو اندھوں کی طرح ہوتا ہے اس کے سامنے قرآن کی تحریر بے شک لکھی ہو لیکن جب وہ پڑھ ہی نہیں سکتا،سمجھ ہی نہیں سکتا تو قرآن کی روشنی میں ایمان کو کیسے جانے گا۔کیونکہ اللہ تعالیٰ نے شرط لگائی ہے کہ قرآن سے پہلے آپ ﷺ ایمان کو نہیں جانتے تھے اس کا مطلب ہے کہ ہر انسان کو ایمان جاننے کے لیے قرآن پاک سے رجوع کرنا پڑے گا۔رسولﷺ نے اسی قرآن کے زریعے ہماری ہدایت کی۔یعنی رہنمائی کی۔جو اللہ تعالیٰ کاراستہ ہے۔
اب جو رسولﷺ کی اطاعت کرنے والے ہیں۔اسی قرآن پاک سے ہدایت حاصل کریں گے۔رہنمائی حاصل کریں گے۔تو ہدایت پالیں گے۔ایمان کوپالیں گے۔
یہ آیات اُن تمام فرقہ پرستوں کے جھوٹ کا پردہ چاک کرتے ہیں۔جو قرآن پاک کی تفسیر اپنے بڑے بزرگوں کے نام سے کرتے ہیں۔ کیونکہ اس طرح قرآن پاک کی اصل عبارت تو انکھوں سے اوجھل ہو جاتی ہے۔ اس طرح وہ ایمان کو کبھی نہیں سمجھ سکیں گے۔ اور نہ قرآن پاک کے نازل ہونے کے مقصد کو جان سکیں گے۔

رسولﷺ نے ہمیں قرآن پاک کے زریعے اندھیرے سے نکالا۔اور روشنی میں لائے۔یعنی قرآن پاک اندھیرے سے نکالنے والی کتاب ہے۔آئیں دیکھتے ہیں۔

http://www.whatisquranpak.com/about-me
بھائی یہ عورت کون ہے - اس کی علمی صلاحیت کیا ہے - اہل علم متوجہ ہوں - پلیز

@اسحاق سلفی بھائی پلیز
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,588
پوائنٹ
791
بھائی یہ عورت کون ہے - اس کی علمی صلاحیت کیا ہے -
علوم اسلامیہ سے دور ۔۔۔ اور حدیث و سنت مصطفی ﷺ سے سخت پرہیز و گریز کرنے والی بی بی ؛
قرآنی الفاظ ( أَطِيعُوا اللَّهَ وَأَطِيعُوا الرَّسُولَ ) کو تقریباً ہر جگہ ( اطیع اللہ و اطیع الرسول ) لکھا ہے ،
 
شمولیت
جون 11، 2015
پیغامات
401
ری ایکشن اسکور
13
پوائنٹ
79
علوم اسلامیہ سے دور ۔۔۔ اور حدیث و سنت مصطفی ﷺ سے سخت پرہیز و گریز کرنے والی بی بی ؛
قرآنی الفاظ ( أَطِيعُوا اللَّهَ وَأَطِيعُوا الرَّسُولَ ) کو تقریباً ہر جگہ ( اطیع اللہ و اطیع الرسول ) لکھا ہے ،
السلام علیکم !
اسحاق صاحب، وجاہت صاحب۔۔!
کچھ ٹائم چاہئے آپ سے بات کرنے کے لئے۔۔۔اگر دیں تو مہربانی نہ دیں تو بھی کوئی بات نہیں۔۔۔اللہ تعالیٰ نیت جانتا ہے ۔ شکریہ
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,496
پوائنٹ
964
ایسے لوگوں کے دماغ میں یہ بات داخل ہوگئی ہے کہ آج سے پہلے جتنے لوگ تھے ، سب قرآن کے دشمن تھے ، اور مفسرین و محدثین ، فقہاء اور علماء قرآن پر عمل پیرا ہونے کی بجائے ، اس سے جان چھڑانے کی ترکیبیں تلاش کرتے رہے ہیں ۔
یہ ایک نفسیاتی بیماری ہے ، اس کا علمی علاج کوئی نہیں ، اس پر اسی انداز سے نفسیاتی وار ہی ہونا چاہیے کہ اگر اتنے سارے لوگ غلط ہوسکتے ہیں تو آپ کیوں نہیں ہوسکتے ؟! جبکہ پرانے وقتوں میں تو فتنے بھی اس قدر نہیں تھے ، اب تو باقاعدہ غیر مسلموں اور اسلام دشمنوں نے قرآن وسنت کی تعلیمات بگاڑنے کے لیے ’ ملازمین ‘ رکھے ہوئے ہیں ۔ قرآن و سنت کی نئی تشریحات کرنے والے ان ’ ملازمین ‘ میں سے بھی ہوسکتے ہیں ۔
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,588
پوائنٹ
791
السلام علیکم !
اسحاق صاحب، وجاہت صاحب۔۔!
کچھ ٹائم چاہئے آپ سے بات کرنے کے لئے۔۔۔اگر دیں تو مہربانی نہ دیں تو بھی کوئی بات نہیں۔۔۔اللہ تعالیٰ نیت جانتا ہے ۔ شکریہ
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ
محترم بھائی !
رمضان المبارک کی مصروفیات کے سبب آج کل وقت بالکل نہیں ہے ،
آپ جو بات کہنا چاہیں یہاں فورم پر پیش کردیں ، سب پڑھ لیں گے ، اور اگر کسی بھائی نے ضرورت سمجھی تو اپنا موقف پیش کردے گا ۔
 
شمولیت
جون 11، 2015
پیغامات
401
ری ایکشن اسکور
13
پوائنٹ
79
ایسے لوگوں کے دماغ میں یہ بات داخل ہوگئی ہے کہ آج سے پہلے جتنے لوگ تھے ، سب قرآن کے دشمن تھے ، اور مفسرین و محدثین ، فقہاء اور علماء قرآن پر عمل پیرا ہونے کی بجائے ، اس سے جان چھڑانے کی ترکیبیں تلاش کرتے رہے ہیں ۔
یہ ایک نفسیاتی بیماری ہے ، اس کا علمی علاج کوئی نہیں ، اس پر اسی انداز سے نفسیاتی وار ہی ہونا چاہیے کہ اگر اتنے سارے لوگ غلط ہوسکتے ہیں تو آپ کیوں نہیں ہوسکتے ؟! جبکہ پرانے وقتوں میں تو فتنے بھی اس قدر نہیں تھے ، اب تو باقاعدہ غیر مسلموں اور اسلام دشمنوں نے قرآن وسنت کی تعلیمات بگاڑنے کے لیے ’ ملازمین ‘ رکھے ہوئے ہیں ۔ قرآن و سنت کی نئی تشریحات کرنے والے ان ’ ملازمین ‘ میں سے بھی ہوسکتے ہیں ۔
السلام وعلیکم!
میرے پیارے بھائی خضر حیات صاحب۔
بات یہ ہے کہ جس قسم کی آپ بات کر رہے ہیں سب علمائ یہی سوچتے ہیں کہ میں درست ہوں سامنے والا غلط ہے ۔نبی کریم ﷺ نے تبلیغ شروع کی وہ اکیلے تھے سارے لوگ اور علمائ نے بھی نبی کریم ﷺ سے اختلاف کیا اور کہا یہ دین جس کی آپ تبلیغ کرتے ہیں ہم نے آج تک نہیں سنا اور یہ کہنے والے وہاں اس دور کے بڑے بڑے علمائ تھے ۔۔۔۔۔
دیوبندی،اہل سنت،قادیانی،اہلحدیث،یعنی کسی بھی جمعاعت کو دیکھیں سب یہی کہتے ہیں جو آپ نے فرمایا ہے اور میرا بھی یہی خیال ہے کہ ان سب کو تفسیاتی بیماری ہے جو دور کرنے کے لئے بہت محنت کی ضرورت ہے۔
یہ سب جماعتیں ایک دوسرے پر فتویٰ ہی لگا سکتی ہیں اور اپنے آپ کو درست کرنے کی ہمت نہیں کرتی کیونکہ ان کے اپنے بزرگوں پر فتویٰ لگنا شروع ہوجاتے جو ان جماعتوں کو برداشت نہیں۔۔۔۔ان تمام جماعتوں کی یہ نفسیاتی بیماری دور کرنے کے لئے ایک کتاب ہے ۔
جس کا نام ہے ۔۔۔قرآن مجید۔۔۔
قرآن مجید سے جواب نہ ملے تب ہیں صحیح بخاری، مسلم، ترمزی ، وغیرہ۔۔۔شکریہ۔۔۔بہت اچھا جواب دیا آپ نے جبکہ آپ سے میں مخاطب نہیں تھا۔
 
شمولیت
جون 11، 2015
پیغامات
401
ری ایکشن اسکور
13
پوائنٹ
79
السلام علیکم!
تفسیر قرآن مجید کی قرآن ہی ہے ایک آیت کی دوسری تفسیر اللہ تعالیٰ نے بیان فرما دی ۔۔۔اب جب یہ جواب کسی کو دیا جاتا ہے تو وہ قرآن مجید کی ایسی آیات پیش کرتا ہے جس کو اللہ تعالیٰ نے پوشیدہ رکھا ہے ۔ اور مراد اصلی کا معلوم کرنے کے لئے کوشش کرتا ہے جبکہ اصل میں مرادے اصلی صرف اللہ ہی کے علم میں ہے ۔
اب میرا سوال آپ سب سے ۔
ایسے سوالات جس پر قرآن خاموش ہے ۔۔۔اگر ان کی مراد اصلی معلوم نہیں ہوگی تو کیا مجھے یا آپ کو جنت سے دور کر دیا جائے گا؟
اور مزے کی بات تو یہ ہے کہ ایسے پوشیدہ معملات کا ایمانیات سے دور دور تک کوئی تعلق نہیں۔۔۔۔
اللہ کا تو فرمان ہے ۔ اگر تم شرک سے پاک ہو کر میرے پاس آئو گے تو مجھ سے امید رکھو میں بڑا معاف فرمانے والا ہوں۔۔
شکریہ۔۔۔۔
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,496
پوائنٹ
964
السلام وعلیکم!
میرے پیارے بھائی خضر حیات صاحب۔
بات یہ ہے کہ جس قسم کی آپ بات کر رہے ہیں سب علمائ یہی سوچتے ہیں کہ میں درست ہوں سامنے والا غلط ہے ۔نبی کریم ﷺ نے تبلیغ شروع کی وہ اکیلے تھے سارے لوگ اور علمائ نے بھی نبی کریم ﷺ سے اختلاف کیا اور کہا یہ دین جس کی آپ تبلیغ کرتے ہیں ہم نے آج تک نہیں سنا اور یہ کہنے والے وہاں اس دور کے بڑے بڑے علمائ تھے ۔۔۔۔۔
دیوبندی،اہل سنت،قادیانی،اہلحدیث،یعنی کسی بھی جمعاعت کو دیکھیں سب یہی کہتے ہیں جو آپ نے فرمایا ہے اور میرا بھی یہی خیال ہے کہ ان سب کو تفسیاتی بیماری ہے جو دور کرنے کے لئے بہت محنت کی ضرورت ہے۔
یہ سب جماعتیں ایک دوسرے پر فتویٰ ہی لگا سکتی ہیں اور اپنے آپ کو درست کرنے کی ہمت نہیں کرتی کیونکہ ان کے اپنے بزرگوں پر فتویٰ لگنا شروع ہوجاتے جو ان جماعتوں کو برداشت نہیں۔۔۔۔ان تمام جماعتوں کی یہ نفسیاتی بیماری دور کرنے کے لئے ایک کتاب ہے ۔
جس کا نام ہے ۔۔۔قرآن مجید۔۔۔
قرآن مجید سے جواب نہ ملے تب ہیں صحیح بخاری، مسلم، ترمزی ، وغیرہ۔۔۔شکریہ۔۔۔بہت اچھا جواب دیا آپ نے جبکہ آپ سے میں مخاطب نہیں تھا۔
و علیکم السلام
آپ کی نفسیاتی بیماری یہ ہے ، آپ نے ذہن میں بٹھا لیا ہوا ہے کہ جب تک آپ کی ’ ہاں میں ہاں ‘ نہ ملی ، تب تک ’ قرآن ‘ پر عمل نہیں ہوسکتا ۔
چودہ صدیوں سے قرآن پر عمل ہورہا ہے ، جب آپ نہیں تھے ، اور جب آپ نہیں ہوں گے ۔ إن شاءاللہ ۔
قرآن پر عمل پیرا ہونا چاہیے ، اس میں کسی کا کوئی اختلاف نہیں ۔
قرآن پر کس طرح عمل پیرا ہوا جائے گا ؟
ہمارا جواب یہ ہے :
جس طرح اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ، صحابہ کرام نے عمل پیرا ہو کردکھایا ۔ فإن آمنوا بمثل ما آمنتم به فقد اهتدوا
آپ کی نفسیاتی الجھن یہ ہے کہ جس طرح مرضی قرآن مجید کے معنی و مفہوم کو توڑ مروڑ لیں ، ، اس کو قرآن پر عمل پیرا ہونا ہی مانا جائے گا۔
حیرانی کی بات ہے ، جن کی قرآن فہمی کا یہ عالم ہے کہ قرآن مجید سے کسی ایک عبادت کا طریقہ ثابت نہیں کرسکتے ، وہ دوسروں کو یہ درس دیتے ہیں کہ قرآن پر غور وفکر اور تدبر کرو ۔
جن علماء سے آپ کو تکلیف ہے ، انہوں نے تو ’ احکام القرآن ‘ کے نام سے درجنوں کتابیں لکھی ہیں ، نام نہاد ’ قرآنیوں ‘ نے کیا لکھا ہے ؟ کچھ بھی نہیں ۔ اور جو لکھا ہے ، وہ ان حضرات کی ’ قرآن فہمی ‘ اور ’ دعوی عمل بالقرآن ‘ دونوں کی قلعی کھولنے کے لیے کافی ہے ۔
قرآن کی نبوی اور اثری تفسیر کو چھوڑ کر قرآنی آیات کی پزل گیم بناکر کھیلتے رہتے ہیں ۔
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,496
پوائنٹ
964
السلام علیکم!
تفسیر قرآن مجید کی قرآن ہی ہے ایک آیت کی دوسری تفسیر اللہ تعالیٰ نے بیان فرما دی ۔۔۔اب جب یہ جواب کسی کو دیا جاتا ہے تو وہ قرآن مجید کی ایسی آیات پیش کرتا ہے جس کو اللہ تعالیٰ نے پوشیدہ رکھا ہے ۔ اور مراد اصلی کا معلوم کرنے کے لئے کوشش کرتا ہے جبکہ اصل میں مرادے اصلی صرف اللہ ہی کے علم میں ہے ۔
اب میرا سوال آپ سب سے ۔
ایسے سوالات جس پر قرآن خاموش ہے ۔۔۔اگر ان کی مراد اصلی معلوم نہیں ہوگی تو کیا مجھے یا آپ کو جنت سے دور کر دیا جائے گا؟
اور مزے کی بات تو یہ ہے کہ ایسے پوشیدہ معملات کا ایمانیات سے دور دور تک کوئی تعلق نہیں۔۔۔۔
اللہ کا تو فرمان ہے ۔ اگر تم شرک سے پاک ہو کر میرے پاس آئو گے تو مجھ سے امید رکھو میں بڑا معاف فرمانے والا ہوں۔۔
شکریہ۔۔۔۔
و علیکم السلام
جو کچھ قرآن میں بیان نہیں ہوا ، وہ سب ’ پوشیدہ معاملات ‘ ہیں ، نماز ، روزہ ، حج ، زکاۃ کی تفصیلات سب پوشیدہ معاملات ہیں تو پھر دل میں کیوں چھپائے بیٹھے ہیں ، کھل کر کہیں کہ ان چیزوں کی ادائیگی کی کوئی ضرورت نہیں ، کیونکہ اگر یہ سب اللہ کو مطلوب و مقصود ہوتا ، تو ان کی تفصیلات قرآن مجید میں نازل کرتا ۔ نہیں کیا تو ہم قرآن کے علاوہ کہیں اور تفصیلات لینے کے لیے نہیں جاسکتے ۔
 
Top