- شمولیت
- اگست 25، 2014
- پیغامات
- 6,372
- ری ایکشن اسکور
- 2,588
- پوائنٹ
- 791
بالکل صحیح کہا آپ نے یہ دین اور قرآن کسی کے باپ کا نہیں کہ : ہر جاہل اس کے من پسند مفاہیم و مطالب گھڑ کر دوسروں کو دعوت دیتا پھرےیہ دین کسی کے باپ کا نہیں کہ جس طرح بھی اپنی مرضی سے بدل دے
کہ آؤ میرا ترجمہ اور مفہوم قبول کرو ۔
حتی کہ وہ جاہل جو ( فائز ) کو فائض لکھتا ہے وہ بھی کہتا ہے کہ فلاں آیت کا مطلب میں بتاتا ہوں :
اس کے علاوہ کوئی کتاب اس مرتبہ پر فائض نہیں آپ کو یہ کیوں نہیں سمجھ آتا ۔
جس کو ابھی تک قرآنی الفاظ و حروف پر ( علامت مد ٓ )کی وجہ اور مطلب پتا نہ وہ جاہل بھی علماء کے تراجم و تفسیر کو غلط کہے ،تو شک ہوتا ہے کہ سائنسدانوں نے کہیں کوئی ۔۔۔ ڈیوائس ۔۔ تو ایجاد نہیں کر ڈالی جو تمنا عمادی کے مقلدوں کے ہاتھ لگ گئی ہو اور وہ بٹن دبا دبا کر غلط ، صحیح کادوسری بات آپ نے ڈیوائس کی کی ہے ۔
فرق اس ڈیوائس کی سکرین پر دیکھنے کا شغل فرما رہے ہوں ؟