• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ٹھنڈے دل سے غور کرنے کی گزارش ہے

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,859
ری ایکشن اسکور
41,096
پوائنٹ
1,155
ٹھنڈے دل سے غور کرنے کی گزارش ہے

کتاب و سنت کی طرف لوگوں کو اکٹھا کرنے کی بجائے مختلف مکاتب فکر کے لوگ ایک دوسرے پر کیچڑ اچھال کر اور اپنے مخالف گروہ کے علماءکی تصاویر کو بگاڑ کر پیش کر کے یہ تمام لوگ دین اسلام کی بدنامی کا باعث بن رہے ہیں، سیدھے سادھے اور بھولے بھالے وہ لوگ جو مذہب کو قریب سے جاننا چاہتے ہیں، ان فرقہ بازوں کے رد عمل کو ہی اسلام سمجھ کر اس سے متنفر ہو جاتے ہیں۔ ہم تمام مکاتب فکر کے لوگوں سے گزارش کرتے ہیں کہ اللہ کا خوف کریں اور اپنی توانائیوں کا صحیح استعمال کریں، آپ لوگوں کا اتحاد صرف قرآن و سنت کو فہم سلف صالحین کے مطابق سمجھنے پر ہی ہو سکتا ہے۔
 

123456789

رکن
شمولیت
اپریل 17، 2014
پیغامات
215
ری ایکشن اسکور
88
پوائنٹ
43
آپ کا مطلب ہے قرآن اور سنت ہو اور دماغ پرانے لوگوں کا ہو
 

T.K.H

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 05، 2013
پیغامات
1,123
ری ایکشن اسکور
330
پوائنٹ
156
ہماری موجودہ حالت
وَقَالَتِ الْيَهُوْدُ لَيْسَتِ النَّصٰرٰى عَلٰي شَيْءٍ ۠ وَّقَالَتِ النَّصٰرٰى لَيْسَتِ الْيَهُوْدُ عَلٰي شَيْءٍ ۙ وَّھُمْ يَتْلُوْنَ الْكِتٰبَ ۭ كَذٰلِكَ قَالَ الَّذِيْنَ لَا يَعْلَمُوْنَ مِثْلَ قَوْلِهِمْ ۚ فَاللّٰهُ يَحْكُمُ بَيْنَھُمْ يَوْمَ الْقِيٰمَةِ فِيْمَا كَانُوْا فِيْهِ يَخْتَلِفُوْنَ ١١٣؁
اور یہودی کہتے ہیں کہ عیسائی راستے پر نہیں اور عیسائی کہتے ہیں کہ یہودی راستے پر نہیں حالانکہ وہ کتاب (الٰہی) پڑھتے ہیں اسی طرح بالکل انہی کی سی بات وہ لوگ کہتے ہیں جو (کچھ) نہیں جانتے (یعنی مشرک) تو جس بات میں یہ لوگ اختلاف کر رہے ہیں خدا قیامت کے دن اس کا ان میں فیصلہ کر دے گا۔
قرآن ، سورت البقرۃ ، آیت نمبر 113
تلخ مگر حقیقت
وَاِنَّ هٰذِهٖٓ اُمَّتُكُمْ اُمَّةً وَّاحِدَةً وَّاَنَا رَبُّكُمْ فَاتَّــقُوْنِ 52؀فَتَقَطَّعُوْٓا اَمْرَهُمْ بَيْنَهُمْ زُبُرًا ۭ كُلُّ حِزْبٍۢ بِمَا لَدَيْهِمْ فَرِحُوْنَ 53؀
اور یہ تمہاری جماعت (حقیقت میں) ایک ہی جماعت ہے اور میں تمہارا پروردگار ہوں تو مجھ سے ڈرو تو پھر آپس میں اپنے کام کو متفرق کر کے جدا جدا کر دیا جو چیز جس فرقے کے پاس ہے وہ اسی سے خوش ہو رہا ہے۔​
قرآن ، سورت المومنون، آیت نمبر 53-52
 

حافظ اختر علی

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 10، 2011
پیغامات
768
ری ایکشن اسکور
732
پوائنٹ
317
ایسی سب حرکات کا اصل سبب جہالت اور قوت برداشت کی کمی ہے۔جہالت علم سمجھنے میں رکاوٹ بن جاتی ہے اور قوت برداشت کی کمی کسی کی رائے اور بات کو برداشت کرنے میں رکاوٹ بن جاتی ہے اور اس طرح سے دین کے تفقہ میں تنوع پیدا ہونے کی بجائے ذاتی دشمنی پیدا ہو جاتی ہے۔اس لیے اللہ تعالیٰ جہالت اور تعصب جیسے بیماریوں سے ہمیں محفوظ فرمائیں۔آمین
 

انس

منتظم اعلیٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 03، 2011
پیغامات
4,178
ری ایکشن اسکور
15,351
پوائنٹ
800
ہماری موجودہ حالت
وَقَالَتِ الْيَهُوْدُ لَيْسَتِ النَّصٰرٰى عَلٰي شَيْءٍ ۠ وَّقَالَتِ النَّصٰرٰى لَيْسَتِ الْيَهُوْدُ عَلٰي شَيْءٍ ۙ وَّھُمْ يَتْلُوْنَ الْكِتٰبَ ۭ كَذٰلِكَ قَالَ الَّذِيْنَ لَا يَعْلَمُوْنَ مِثْلَ قَوْلِهِمْ ۚ فَاللّٰهُ يَحْكُمُ بَيْنَھُمْ يَوْمَ الْقِيٰمَةِ فِيْمَا كَانُوْا فِيْهِ يَخْتَلِفُوْنَ ١١٣؁
اور یہودی کہتے ہیں کہ عیسائی راستے پر نہیں اور عیسائی کہتے ہیں کہ یہودی راستے پر نہیں حالانکہ وہ کتاب (الٰہی) پڑھتے ہیں اسی طرح بالکل انہی کی سی بات وہ لوگ کہتے ہیں جو (کچھ) نہیں جانتے (یعنی مشرک) تو جس بات میں یہ لوگ اختلاف کر رہے ہیں خدا قیامت کے دن اس کا ان میں فیصلہ کر دے گا۔
قرآن ، سورت البقرۃ ، آیت نمبر 113
تلخ مگر حقیقت
وَاِنَّ هٰذِهٖٓ اُمَّتُكُمْ اُمَّةً وَّاحِدَةً وَّاَنَا رَبُّكُمْ فَاتَّــقُوْنِ 52؀فَتَقَطَّعُوْٓا اَمْرَهُمْ بَيْنَهُمْ زُبُرًا ۭ كُلُّ حِزْبٍۢ بِمَا لَدَيْهِمْ فَرِحُوْنَ 53؀
اور یہ تمہاری جماعت (حقیقت میں) ایک ہی جماعت ہے اور میں تمہارا پروردگار ہوں تو مجھ سے ڈرو تو پھر آپس میں اپنے کام کو متفرق کر کے جدا جدا کر دیا جو چیز جس فرقے کے پاس ہے وہ اسی سے خوش ہو رہا ہے۔​
قرآن ، سورت المومنون، آیت نمبر 53-52
اللہ تعالیٰ نے صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے ایمان کو ہمارے لئے مثال قرار دیا ہے:

فَإِنْ آمَنُوا بِمِثْلِ مَا آمَنتُم بِهِ فَقَدِ اهْتَدَوا ۖ وَّإِن تَوَلَّوْا فَإِنَّمَا هُمْ فِي شِقَاقٍ ۖ فَسَيَكْفِيكَهُمُ اللَّـهُ ۚ وَهُوَ السَّمِيعُ الْعَلِيمُ ﴿١٣٧﴾ ۔۔۔ سورة البقرة
اگر وه تم (صحابہ) جیسا ایمان لائیں تو ہدایت پائیں، اور اگر منھ موڑیں تو وه صریح اختلاف میں ہیں، اللہ تعالی ان سے عنقریب آپ کی کفایت کرے گا اور وه خوب سننے اور جاننے والا ہے (137)
 

T.K.H

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 05، 2013
پیغامات
1,123
ری ایکشن اسکور
330
پوائنٹ
156
دراصل میں موجودہ ” اہلِ حدیث “ کے کسی معاملے میں دیئے گئے دلائل کو حرف ِ آخر نہیں سمجھتا بلکہ اپنی استعداد کے مطابق ” تحقیق “ جاری رکھتا ہوں۔ بہت سے فروعی مسائل میں میں ” اہلِ حدیث “ کے موقف کو ترجیح نہیں دیتا۔ فروعی مسائل میں میں ” اہلِ حدیث “ کے موقف سے مدد تو لیتا ہوں مگر ” تکیہ“ کر کےکبھی بھی نہیں بیٹھتا۔ کیوں کہ ان مسائل میں بحث کی گنجائش دورِ قدیم میں بھی تھی اور آج بھی ہے۔ لیکن میں عمل کے لیے قرآن کے اوامر و نواہی ہی کو کافی سمجھتا ہوں۔ کیا قرآن نے جو بڑے بڑے محرمات اور احکام کا تذکرہ کیا ہے ہم اس پر پوری طرح کاربند ہیں ؟ ” سود “ جیسی لعنت ہمارے پورے معاشرے کو گھن کی طرح کھا رہی ہے اس کی ہمیں مطلق پرواہ نہیں مگر ” فاتحہ خلف الامام “ ، ” رفع الیدین “ ، ” اونچی آواز سے آمین کہنا “ ، آٹھ یا بیس تراویح “ وغیرہ جیسے مسائل میں ہم کتابیں کھنکالنے میں ہم ذرہ برابر بھی کوتاہی نہیں کرتے۔
 
Top