پاکستان کے معصوم لوگوں کے خلاف طالبان کے جاری غير انسانی مظالم - اور آپکے بے بنياد الزامات
محترمہ بنت حوا
السلام علیکم
پاکستان کے معصوم لوگوں کے خلاف جاری مظالم میں پاکستانی طالبان کے براہ راست ملوث ہونے کے بارے میں آپ کا نقطہ نظر زمینی حقائق سے بلکل مبرا ہے۔ آپ جان بوجھ کر اس حقيقت کو جھٹلانےکی کوشش کررہی ہيں کہ ان نام نہاد طالبان کے ترجمانوں نے معصوم شہریوں کے خلاف ان حملوں کی ذمہ داری ھمیشہ قبول کی ہے ۔
ميں يہ سمجھنے سے قاصر ہوں کہ آپ ان حملوں کا الزام غير ملکی ايجنٹس پر کيسے لگا سکتے ہيں جبکہ طالبان اور انکے ساتھوں نے ان ظالمانہ کارروائيوں کی ہميشہ ذمہ داری قبول کی ہے اورپاکستان کے معصوم لوگوں کے خلاف قتل، ظلم، اور بربريت پر مبنی ظلم کے اس برے سیاسی ایجنڈے کو آگے بڑھانے پر کاربند ہيں۔ حقيقت ميں ، طالبان عوامی حمایت کھو چکے ہیں اور وہ عوام کیطرف سے ملک کی سلامتی اور استحکام کے لئے ایک سنگین خطرے کے علامت تصور کیے جاتے ہيں۔ ۔ يہ دہشتگرد کھوئی ہوئی عوامی حمايت کو حاصل کرنے کيلۓ، ان سنگین جرائم کے لئے غیر ملکی ايجنٹس کو ذمہ دار ٹھہرانے کی ناکام کوشش کر رہے ہیں۔
يہ ذکرکرناضروری ہےکہ پاکستان کے معصوم شہریوں کے خلاف ان تمام غیر انسانی حملوں کے ليے ھميشہ میڈیا میں ان کے ترجمانوں سے منسوب کيا گيا۔ زیادہ تر، احسان اللہ احسان، اعظم طارق، قاری حسین، عبدالرحمن، عمر خالد اور محمد سلیمان نے پاکستان کے معصوم لوگوں کے خلاف ان خوفناک حملوں ذمہ داری قبول کی ہے ۔ معصوم شہریوں پر ان وحشیانہ حملوں کے تمام متاثرین اپنے ہی ہم وطنوں کیطرف سے اس بربريت کا نشانہ بنے اور يہ لوگ قتل اور دھمکیوں کے ذریعے اپنے برے سیاسی ایجنڈے کے حصول کے لئے کام کر رہے ہیں۔
پاکستان میں طالبان کے ساتھ امریکہ کے ملوث ہونے کے بارے ميں آپکے بے بنیاد الزامات غلط ہيں اورخطے ميں ان نام نہاد جہادی گروہوں کيخلاف جنگ ميں امريکی عزم کی صحيح عکاسی نہيں کرتے۔ ہم ٹی ٹی پی کو ايک دہشت گرد تنظیم سمجھتے ہيں جو پاکستان کے معصوم عوام کے خلاف سنگین جرائم کا ارتکاب کر رہے ہیں۔ ہم ٹی ٹی پی کو کس طرح سپورٹ کرسکتے ہيں کيونکہ انکے کيخلاف تو ہم پاکستانی افواج کی جدوجہد میں انکی صلاحيت بہتر بنانے کيلۓ بھرپر مدد فراہم کررہے ہيں؟
ميں يہ دوہرانا چاہتا ہوں کہ ان غیر انسانی بنیاد پرستوں کو شکست دينے تک پاکستان کا ساتھ دينے کا ہمارا عزم پختہ اور غير متزلزل ہے۔امریکہ ان ریاست مخالف عناصر کو شکست دينے کيلۓ پاکستان کی فورسز کی صلاحیت بہتر بنانے کيلۓ پاکستان کے ساتھ ایک طویل المدتی سٹریٹجک پارٹنرشپ کا خواہاں ہے۔
برائے مہربانی ان دو مختصر ویڈیو کلپس پر ايک نظر ڈاليں جو پاکستان کے معصوم لوگوں کے خلاف غيرانسانی مظالم کا ارتکاب کرنے والے ان بے رحم دہشتگرد عناصر کے حقیقی سیاہ چہرے، بری ذہنيت اور انکے مظالم کو منظر عام پر لے آئے گا:
ميں يہ واضح طور پر کہہ سکتا ہوں کہ طالبان اور سی آئی اے کے تعلقات کے بارے میں آپ کا لگايا ہوا الزام محض ایک بے بنیاد نظریہ ہے ، جو سچ اور حقیقت سے بہت دور ہے۔ مذکورہ بالا حقائق کو مد نظر رکھتے ہوئے، يہ الزامات کہ پاکستان کے معصوم لوگوں کے قتل و غارت ميں غير ملکی ايجنٹس ملوث ہيں، بالکل جھوٹ اور حقائق سے مبرا ہيں۔
تاشفين – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
digitaloutreach@state.gov
www.state.gov
https://twitter.com/#!/USDOSDOT_Urdu
محترمہ بنت حوا
السلام علیکم
پاکستان کے معصوم لوگوں کے خلاف جاری مظالم میں پاکستانی طالبان کے براہ راست ملوث ہونے کے بارے میں آپ کا نقطہ نظر زمینی حقائق سے بلکل مبرا ہے۔ آپ جان بوجھ کر اس حقيقت کو جھٹلانےکی کوشش کررہی ہيں کہ ان نام نہاد طالبان کے ترجمانوں نے معصوم شہریوں کے خلاف ان حملوں کی ذمہ داری ھمیشہ قبول کی ہے ۔
ميں يہ سمجھنے سے قاصر ہوں کہ آپ ان حملوں کا الزام غير ملکی ايجنٹس پر کيسے لگا سکتے ہيں جبکہ طالبان اور انکے ساتھوں نے ان ظالمانہ کارروائيوں کی ہميشہ ذمہ داری قبول کی ہے اورپاکستان کے معصوم لوگوں کے خلاف قتل، ظلم، اور بربريت پر مبنی ظلم کے اس برے سیاسی ایجنڈے کو آگے بڑھانے پر کاربند ہيں۔ حقيقت ميں ، طالبان عوامی حمایت کھو چکے ہیں اور وہ عوام کیطرف سے ملک کی سلامتی اور استحکام کے لئے ایک سنگین خطرے کے علامت تصور کیے جاتے ہيں۔ ۔ يہ دہشتگرد کھوئی ہوئی عوامی حمايت کو حاصل کرنے کيلۓ، ان سنگین جرائم کے لئے غیر ملکی ايجنٹس کو ذمہ دار ٹھہرانے کی ناکام کوشش کر رہے ہیں۔
يہ ذکرکرناضروری ہےکہ پاکستان کے معصوم شہریوں کے خلاف ان تمام غیر انسانی حملوں کے ليے ھميشہ میڈیا میں ان کے ترجمانوں سے منسوب کيا گيا۔ زیادہ تر، احسان اللہ احسان، اعظم طارق، قاری حسین، عبدالرحمن، عمر خالد اور محمد سلیمان نے پاکستان کے معصوم لوگوں کے خلاف ان خوفناک حملوں ذمہ داری قبول کی ہے ۔ معصوم شہریوں پر ان وحشیانہ حملوں کے تمام متاثرین اپنے ہی ہم وطنوں کیطرف سے اس بربريت کا نشانہ بنے اور يہ لوگ قتل اور دھمکیوں کے ذریعے اپنے برے سیاسی ایجنڈے کے حصول کے لئے کام کر رہے ہیں۔
پاکستان میں طالبان کے ساتھ امریکہ کے ملوث ہونے کے بارے ميں آپکے بے بنیاد الزامات غلط ہيں اورخطے ميں ان نام نہاد جہادی گروہوں کيخلاف جنگ ميں امريکی عزم کی صحيح عکاسی نہيں کرتے۔ ہم ٹی ٹی پی کو ايک دہشت گرد تنظیم سمجھتے ہيں جو پاکستان کے معصوم عوام کے خلاف سنگین جرائم کا ارتکاب کر رہے ہیں۔ ہم ٹی ٹی پی کو کس طرح سپورٹ کرسکتے ہيں کيونکہ انکے کيخلاف تو ہم پاکستانی افواج کی جدوجہد میں انکی صلاحيت بہتر بنانے کيلۓ بھرپر مدد فراہم کررہے ہيں؟
ميں يہ دوہرانا چاہتا ہوں کہ ان غیر انسانی بنیاد پرستوں کو شکست دينے تک پاکستان کا ساتھ دينے کا ہمارا عزم پختہ اور غير متزلزل ہے۔امریکہ ان ریاست مخالف عناصر کو شکست دينے کيلۓ پاکستان کی فورسز کی صلاحیت بہتر بنانے کيلۓ پاکستان کے ساتھ ایک طویل المدتی سٹریٹجک پارٹنرشپ کا خواہاں ہے۔
برائے مہربانی ان دو مختصر ویڈیو کلپس پر ايک نظر ڈاليں جو پاکستان کے معصوم لوگوں کے خلاف غيرانسانی مظالم کا ارتکاب کرنے والے ان بے رحم دہشتگرد عناصر کے حقیقی سیاہ چہرے، بری ذہنيت اور انکے مظالم کو منظر عام پر لے آئے گا:
ميں يہ واضح طور پر کہہ سکتا ہوں کہ طالبان اور سی آئی اے کے تعلقات کے بارے میں آپ کا لگايا ہوا الزام محض ایک بے بنیاد نظریہ ہے ، جو سچ اور حقیقت سے بہت دور ہے۔ مذکورہ بالا حقائق کو مد نظر رکھتے ہوئے، يہ الزامات کہ پاکستان کے معصوم لوگوں کے قتل و غارت ميں غير ملکی ايجنٹس ملوث ہيں، بالکل جھوٹ اور حقائق سے مبرا ہيں۔
تاشفين – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
digitaloutreach@state.gov
www.state.gov
https://twitter.com/#!/USDOSDOT_Urdu