ساجد
رکن ادارہ محدث
- شمولیت
- مارچ 02، 2011
- پیغامات
- 6,602
- ری ایکشن اسکور
- 9,379
- پوائنٹ
- 635
اسی دور میں تیسرا نام شیخ القراء مولانا قاری عبد الرحمن محدث پانی پتی کا ہے،جو قراء ت وتجوید کے امام ہونے کے ساتھ ساتھ علم التفسیر اورعلم الحدیث میں بھی مقتدائے عوام وخواص تھے، ان کی پیدائش ۱۲۲۷ھ میں پانی پت میں ہوئی۔ اُنہوں نے نو سال کی عمر میں قرآن مجید حفظ کیا۔ تیرہ سال کی عمر میں انہوں نے مولوی رشید الدین خان اور مولانا مملوک علی نانوتوی سے علوم عر بیہ، منطق ،فقہ، بیان، اصول اور ریاضت پڑھے اور امام الدین نقشبندی امروہی سے شعبہ قراء ات میں باقاعدہ جمع الجمع طریقے سے تلاوت فرماتے، انہیں نحو، قراء ات اور تفسیر وغیرہ میں ممتاز درجہ حاصل تھا۔ جب آپ تلاوت فرماتے ، توسامعین پر عجب محویت طاری ہو جاتی ، آپ کا طرزبیاں اس قدر سادہ اور عام فہم تھا کہ دس برس کے بچے بھی مضمون کو آ سانی سے سمجھ لیتے تھے۔
علوم اِسلامیہ کی تعلیم وتدریس کے علاوہ نماز مغرب اور عشاء کے درمیان تجوید او رر وایت حفص کی تعلیم دیتے، اس طرح اُنہوں نے کم وبیش ساٹھ برس تک در س قرآن کا وعظ فرمایا۔عورتوں کی دینی تعلیم اور شرعی مسائل میں رہنمائی کے لئے مکان کے ایک حصے میں ہر وقت پردہ پڑا رہتا جس کے پیچھے بیٹھ کر عورتیں مسائل دریافت کیا کرتیں۔ مولانا اَلطاف حسین حالی نے ان کے مواعظ کی بڑی تعریف کی ہے۔ (اس مضمون کی تیاری میں خصوصی طور پر اردو ڈائجسٹ میں شائع ہونے والے مضمون قاریوں اور درویشوں کا شہر پانی پت، سے مدد لی گئی ہے۔)
علوم اِسلامیہ کی تعلیم وتدریس کے علاوہ نماز مغرب اور عشاء کے درمیان تجوید او رر وایت حفص کی تعلیم دیتے، اس طرح اُنہوں نے کم وبیش ساٹھ برس تک در س قرآن کا وعظ فرمایا۔عورتوں کی دینی تعلیم اور شرعی مسائل میں رہنمائی کے لئے مکان کے ایک حصے میں ہر وقت پردہ پڑا رہتا جس کے پیچھے بیٹھ کر عورتیں مسائل دریافت کیا کرتیں۔ مولانا اَلطاف حسین حالی نے ان کے مواعظ کی بڑی تعریف کی ہے۔ (اس مضمون کی تیاری میں خصوصی طور پر اردو ڈائجسٹ میں شائع ہونے والے مضمون قاریوں اور درویشوں کا شہر پانی پت، سے مدد لی گئی ہے۔)