ساجد
رکن ادارہ محدث
- شمولیت
- مارچ 02، 2011
- پیغامات
- 6,602
- ری ایکشن اسکور
- 9,379
- پوائنٹ
- 635
مجدد القراء ت ، جزرء وقت مولانا قاری رحیم بخش
ولادت ۱۳۴۱ھ وفات ۱۲؍ ذوالحجہ بمطابق ۳۰؍ ستمبر ۱۹۸۲ عیسوی اللہ پاک نے آپ کی ذات سے اتناکام لیا جوایک بڑی جماعت بھی نہیں کر سکتی ۔
ولادت
آپ کا نام رحیم بخش ، جس کو بعدمیں حضرت والدa نے عطاء الرحیم سے بدل دیا۔ وَالد گرامی کا نام چوہدری فتح محمد اور دادا کا نام حافظ رحم علی ہے۔ آپ کے دادا موصوف کاایک عجیب واقعہ یہ ہے کہ وہ اپنے کنویں پر سویا کرتے تھے اور رات کو سوتے وقت قرآن پاک کی تلاوت فرماتے رہتے تھے۔ کئی بار چور بیل وغیرہ چوری کرنے کے لئے آئے ۔ مگر جب حافظ جیکو تلاوتِ قرآن کرتے سنتے تولوٹ جاتے ۔ کہ حافظ صاحب تو جاگ رہے ہیں۔ کئی دن ایسے گزرگئے توایک روز چور دن کے وقت حافظ جی کے پاس آئے او رکہا حافظ جی ساری رات قرآن پڑھتے رہتے ہیں سوتے نہیں ہیں۔ آخر آپ کس وقت سوتے ہیں حافظ جی نے پوچھا آخر بات کیا ہے کہنے لگے ہم کئی دفعہ چوری کرنے آئے مگر آپ کو بیدار پاکر باز رہتے رہے۔ حافظ رحیم علی فرمانے لگے کہ اب تک تومیں سویا کرتا تھا اور سونے ہی کی حالت میں تلاوت کیا کرتا تھا۔ اَلبتہ اب اَصل واقعہ معلوم ہو جانے کے بعد نہیں سویا کروں گا اور جاگتا رہا کروں گا۔ حضرت قاری کی ولادت پانی پت ضلع کرنال (ہندوستان) محلہ چوڑا کنواں ماہ رجب ۱۳۴۱ھ میں ہوئی۔ آپ کی عمر ابھی تین سال کی ہوئی تھی کہ والد کا سایہ اُٹھ گیا۔ آپ کی تعلیم آپ کی والدہ صاحبہ کی کوشش سے ہوئی۔ نیز آپ کے برادرِ بزرگ قاری حافظ محمد اسماعیل نے بھی آپ کی بچپن میں کفالت فرمائی۔
ولادت ۱۳۴۱ھ وفات ۱۲؍ ذوالحجہ بمطابق ۳۰؍ ستمبر ۱۹۸۲ عیسوی اللہ پاک نے آپ کی ذات سے اتناکام لیا جوایک بڑی جماعت بھی نہیں کر سکتی ۔
ولادت
آپ کا نام رحیم بخش ، جس کو بعدمیں حضرت والدa نے عطاء الرحیم سے بدل دیا۔ وَالد گرامی کا نام چوہدری فتح محمد اور دادا کا نام حافظ رحم علی ہے۔ آپ کے دادا موصوف کاایک عجیب واقعہ یہ ہے کہ وہ اپنے کنویں پر سویا کرتے تھے اور رات کو سوتے وقت قرآن پاک کی تلاوت فرماتے رہتے تھے۔ کئی بار چور بیل وغیرہ چوری کرنے کے لئے آئے ۔ مگر جب حافظ جیکو تلاوتِ قرآن کرتے سنتے تولوٹ جاتے ۔ کہ حافظ صاحب تو جاگ رہے ہیں۔ کئی دن ایسے گزرگئے توایک روز چور دن کے وقت حافظ جی کے پاس آئے او رکہا حافظ جی ساری رات قرآن پڑھتے رہتے ہیں سوتے نہیں ہیں۔ آخر آپ کس وقت سوتے ہیں حافظ جی نے پوچھا آخر بات کیا ہے کہنے لگے ہم کئی دفعہ چوری کرنے آئے مگر آپ کو بیدار پاکر باز رہتے رہے۔ حافظ رحیم علی فرمانے لگے کہ اب تک تومیں سویا کرتا تھا اور سونے ہی کی حالت میں تلاوت کیا کرتا تھا۔ اَلبتہ اب اَصل واقعہ معلوم ہو جانے کے بعد نہیں سویا کروں گا اور جاگتا رہا کروں گا۔ حضرت قاری کی ولادت پانی پت ضلع کرنال (ہندوستان) محلہ چوڑا کنواں ماہ رجب ۱۳۴۱ھ میں ہوئی۔ آپ کی عمر ابھی تین سال کی ہوئی تھی کہ والد کا سایہ اُٹھ گیا۔ آپ کی تعلیم آپ کی والدہ صاحبہ کی کوشش سے ہوئی۔ نیز آپ کے برادرِ بزرگ قاری حافظ محمد اسماعیل نے بھی آپ کی بچپن میں کفالت فرمائی۔