- شمولیت
- نومبر 01، 2013
- پیغامات
- 2,035
- ری ایکشن اسکور
- 1,227
- پوائنٹ
- 425
محترم بھائی ہر معاشرہ اپنے مزاج کے مطابق کچھ چیزوں کے لئے رائے کی آزادی کے قانون کی اجازت نہیں دیتا مثلا انگریزوں کے ہی کچھ معاشروں میں ہولو کاسٹ پر بات کی آزادی نہیں ہے چونکہ اس سے انکے نزدیک فساد پھلیتا ہے اسی طرح اسلامی معاشرہ شراب کی آزادی کے قانون کی اجازت نہیں دیتاالسلام علیکم
اس پر یہ بھی معلومات حاصل کریں کہ یہ تعلیم زبردستی سب کو دی جائے گی / دی جا رہی ھے یا اس پر والدین سے پوچھا جاتا ھے کیونکہ انگلینڈ میں جب بچہ 7 کلاس میں جاتا ھے تو سکول والے سب بچوں کے والدین کو ایک لیٹر دیتے ہیں کہ آپ نے اپنے بچے کو یہ تعلیم دلوانی ھے یا نہیں۔ اگر دلوانی ھے تو ہاں والے خانہ میں ٹک کر دیں اور اگر نہیں دلوانی تو نہ والے خانہ میں ٹک کر کے دستخط کر دیں۔ پھر یہ تعلیم سارا سال نہیں ہوتی بلکہ چند دنوں کے لئے ایک پریڈ ہوتا ھے۔ اس پر زبردستی والا یہاں کوئی کام نہیں۔
والسلام
مجھے سمجھ نہیں آتی کہ اپنی دفعہ کوئی انسان حکومت کے کام میں دخل اندازی کرے تو کہتے ہیں کہ ہم عوامی نمائندے ہیں تم اس میں دخل اندازی نہیں کر سکتے تمھارا ابھی وقت نہیں آیا- اور جن بچوں کی شادی کا ابھی وقت نہیں آیا ہوتا (وہ بھی زبردستی 18 سال کا قانون بنایا ہوا ہے) انکو چاہتے ہیں کہ یہ سب سکھایا جائے
میں نے اوپر کچھ لوگوں کی باتیں دیکھی ہیں میرے خیال میں اعتراض اس بات پر ہے کہ وہ بچہ کہ جس کو ابھی ایسی چیز کی ضرورت ہی نہیں وہ ضرورت تو تم نے 18 سال کے ساتھ مقید کر دی ہے تو پھر اسکو یہ سب کس لئے سکھا رہے ہو کیا اس لئے کہ وہ دوسرے کام کرے
اگر یہ لوگ کہنا چاہتے ہیں کہ ہم اسلئے سکھا رہے ہیں کہ اگر کوئی غلطی کر لے تو پتا ہو- تو پھر سوال آتا ہے کہ پھر تو انکو اس سے منع کرنا چاہئے نہ کہ اسکے طریقے بتانے چاہیں
اب میں ان قانون والوں سے ایک مثال کے ذریعے سوال کرتا ہوں
میں ایک وکیل ہوں اور کتاب لکھتا ہوں یا ٹی وی پر ایک پروگرام کرتا ہوں جس میں ایسے طریقے بتاتا ہوں کہ کہ اگر کسی نے کسی کو قتل کرنا ہو (یعنی پاکستان کا قانون توڑنا ہو) تو وہ فلاں طریقہ استعمال کرے تو وہ پاکستان کا قانون تو توڑ دے گا مگر خود نقصان سے بچ جائے گا
اب انصاف سے جواب دیں کہ کیا مجھے کوئی ایسا پروگرام کرنے دے گا یا مجھ پر مقدمہ بنا دیا جائے گا
اور یہ بالکل اسی طرح معصوم بچوں کو کہتے ہیں (جن کو بلوغت کے بعد اور 18 سال سے پہلے حق استعمال کرنے سے زبردستی روکا ہوا ہے) کہ اگر تم اللہ کا قانون توڑنا چاہتے ہو تو فلاں طریقہ اختیار کرو تم بے شک اللہ کا قانون تو توڑ دو گے مگر نقصان سے بچ جاؤ گے
مالکم کیف تحکمون