• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

پاکستانی اہل حدیث دیوبند سے منسلک افراد کوکافر کیوں سمجھتے ہیں

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
2,011
ری ایکشن اسکور
6,264
پوائنٹ
437
المفند کی تصدیقات کرنے والے علمائے کرام کے کفر پر میں اہل حدیث علمائے کرام کے اتفاق پر اب تک مطلع نہیں ہو سکا ہوں۔ اگر مجھے یہ یقین ہو جائے کہ راسخون فی العلم کی ایک کثیر جماعت نے اس کتاب پر مہر تصدیق ثبت کرنے والوں کی معین تکفیر کی ہے تو ہی میں انہیں کافر سمجھوں گا ورنہ نہیں۔
آپ کے دوسرے سوال کا جواب بھی ہو چکا۔ کہ اگر المفند کے ان عقائد کے بارے میں مجھے بالجزم یقین ہو جائے کہ فلاں شخص کے وہی عقائد ہیں جو اس کتاب میں مذکور ہیں ۔ یعنی وہ کفریہ شرکیہ عقائد کا حامل ہے۔ تب بھی میں اسے کافر قرار نہیں دے سکتا چاہے میں خود اس کے منہ سے ان عقائد کا اقرار سن لوں یا ان کفریہ افعال کو کرتے ہوئے دیکھ لوں۔
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ!

محترم آپ نے کسی کی تکفیر کرنے کے لئے جو راسخون فی العلم کی شرط لگائی ہے اس کا مطلب یہ ہے کہ اگر علماء قادیانیوں کے کافر ہونے پر اتفاق نہ کرتے تو آج آپ کے نزدیک قادیانی بھی دیوبندیوں اور بریلویوں کی طرح مسلمان ہوتے۔ شاید آپ کو پتا ہو کہ قادیانی اس وجہ سے کافر نہیں کہ علماء انکے کفر پر اجماع کرچکے ہیں بلکہ ان کے کافر ہونے کی وجہ ان کا کفر ہے۔ پھر آپکو یہ بھی معلوم ہونا چاہیے کہ اگر ایک بھی مسلمان اہل علم کسی مسئلہ میں انکار کرتا ہو تو اس مسئلہ پر اجماع کا دعویٰ نہیں کیا جاسکتا۔ چونکہ آپ کے نزدیک دیوبندی علماء بھی مسلمان ہیں اس لئے عرض ہے کہ دیوبندیوں کے معتبر عالم رشید احمد گنگوہی نے غلام احمد قادیانی کے کفر کا نہ صرف انکار کیا ہے بلکہ اس کو مرد صالح اور مومن قرار دیا ہے۔ دیکھئے رئیس قادیان

اب تو قادیانیوں کے کافر ہونے پر اجماع کا دعویٰ بھی محل نظر ہوا۔ تو کیا اب آپ کے نزدیک قادیانیوں کے ایمان کی کچھ گنجائش نکل سکتی ہے؟؟؟
 

ہابیل

سینئر رکن
شمولیت
ستمبر 17، 2011
پیغامات
967
ری ایکشن اسکور
2,912
پوائنٹ
225
ورنہ معتدل علمائے دین نے دیوبندیوں، بریلویوں بلکہ اہل تشیع تک کے کفر پر کبھی اتفاق نہیں کیا۔
شیعہ بھی مسلمان.........واہ بھلے بھلے ...........علی مولا مشکل کشا

بریلوی بھی ........بلے بلے ............... لے گیارویں والے دا نام تے تیرٰی ڈبی ترے بلے بلے

دیوبندی سب کے سب ہی ......بلے بلے ..........اللہ سے بھی مانگو اور رسول سے بھی
اب تو موجاں ہی موجاں.......................................................................علی مولا مشکل کشا
 

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,397
پوائنٹ
891
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ!

محترم آپ نے کسی کی تکفیر کرنے کے لئے جو راسخون فی العلم کی شرط لگائی ہے اس کا مطلب یہ ہے کہ اگر علماء قادیانیوں کے کافر ہونے پر اتفاق نہ کرتے تو آج آپ کے نزدیک قادیانی بھی دیوبندیوں اور بریلویوں کی طرح مسلمان ہوتے۔ شاید آپ کو پتا ہو کہ قادیانی اس وجہ سے کافر نہیں کہ علماء انکے کفر پر اجماع کرچکے ہیں بلکہ ان کے کافر ہونے کی وجہ ان کا کفر ہے۔ پھر آپکو یہ بھی معلوم ہونا چاہیے کہ اگر ایک بھی مسلمان اہل علم کسی مسئلہ میں انکار کرتا ہو تو اس مسئلہ پر اجماع کا دعویٰ نہیں کیا جاسکتا۔ چونکہ آپ کے نزدیک دیوبندی علماء بھی مسلمان ہیں اس لئے عرض ہے کہ دیوبندیوں کے معتبر عالم رشید احمد گنگوہی نے غلام احمد قادیانی کے کفر کا نہ صرف انکار کیا ہے بلکہ اس کو مرد صالح اور مومن قرار دیا ہے۔ دیکھئے رئیس قادیان

اب تو قادیانیوں کے کافر ہونے پر اجماع کا دعویٰ بھی محل نظر ہوا۔ تو کیا اب آپ کے نزدیک قادیانیوں کے ایمان کی کچھ گنجائش نکل سکتی ہے؟؟؟
وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ،
شاہد بھائی،
آپ اصل مدعا سمجھے بغیر بات آگے بڑھا رہے ہیں۔ خصوصیت سے آپ سے بات چیت کے لئے میں نے علیحدہ گفتگو کا جہاں آغاز کیا تھا وہاں بات کرتے ہیں۔ یہاں ممکن ہو تو اس بات چیت کو جمشید، تلمیذ وغیرہم کے ساتھ ہی چلنے دیجئے۔
مختصراً نہ میں نے اجماع کی بات کی ہے۔ اور نہ ہر عام مسلمان یا عام اہل علم کی فکر و نظر کی۔ راسخون فی العلم کی جماعت سے مراد صحیح العقیدہ علمائے کرام ہیں، اور ان کی بھی اکثریت کی بات کی ہے۔ لہٰذا دیوبندیوں کو مسلمان سمجھنے سے یہ نتیجہ نہیں نکالا جا سکتا کہ ان کے فتاویٰ سے بھی اتفاق ہے اور ان کے عقائد بھی درست ہیں اور وہ راسخون فی العلم بھی ہیں۔ وغیرہ۔
 

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,397
پوائنٹ
891
شیعہ بھی مسلمان.........واہ بھلے بھلے ...........علی مولا مشکل کشا

بریلوی بھی ........بلے بلے ............... لے گیارویں والے دا نام تے تیرٰی ڈبی ترے بلے بلے

دیوبندی سب کے سب ہی ......بلے بلے ..........اللہ سے بھی مانگو اور رسول سے بھی
اب تو موجاں ہی موجاں.......................................................................علی مولا مشکل کشا
ہابیل بھائی،
کسی کو مسلمان سمجھنے کا مطلب اس کے شرکیہ کفریہ عقائد سے اتفاق یا ان کی توثیق ہرگز نہیں ہے۔
میں خود ابھی اس موضوع پر مطالعہ کر رہا ہوں۔ اور مجھے ایسے کسی ایک عالم دین کا فتویٰ بھی نہیں ملا، جنہوں نے کہا ہو کہ تمام کے تمام دیوبندی اور بریلوی چاہے وہ عوام الناس میں سے ہوں یا اہل علم میں سے ، وہ کافر ہیں۔ شاہد نذیر صاحب سے بھی درخواست کی تھی اور اب آپ سے بھی گزارش ہے کہ اگر آپ کا اس موضوع پر مطالعہ ہے تو ایسے فتاویٰ جات پیش کیجئے جن میں دیوبندی مسلک کو بحیثیت مجموعی اسلام سے خارج فرقہ قرار دیا گیا ہو یا دیوبند مسلک سے منسلک افراد کی بحیثیت مجموعی تکفیر کی گئی ہو۔
یہ اتفاق قادیانیوں پر ضرور ہے۔ قادیانی چاہے عوام الناس ہوں یا اہل علم۔ ان کا ہر فرد کافر ہے۔
لیکن علمائے اہلحدیث کا یہ اتفاق نہ تو دیوبندیوں کے بارے ہے اور نہ بریلویوں اور اہل تشیع کے بارے میں۔
عین ممکن ہے یہ میری کم فہمی اور نقص فہم ہو۔ آپ اسے دلائل سے دور کر سکتے ہوں تو کیجئے۔ طنز و تشنیع سے بھلا کیا فائدہ۔
علمائے اہلحدیث کا
 

تلمیذ

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 12، 2011
پیغامات
765
ری ایکشن اسکور
1,506
پوائنٹ
191
مجھے آپ سے یہی امید ہے۔ان شاء اللہ۔ گزشتہ پوسٹ میں اٹھائے گئے سوالات کے جوابات دینے کی کوشش کریں گے تو ان شاء اللہ آپ کی غلطی واضح ہو جائے گی۔ حقائق کی دنیا میں آپ دیکھ سکتے ہیں کہ نہ تو دور حاضر میں اور نہ گزشتہ ادوار میں کبھی دیوبندیوں کے ذبیحہ کو حرام قرار دیا گیا، نہ کبھی ان سے شادیوں کے زنا ہونے اور اولاد کے حرامی ہونے کی بابت عوامی سوچ پیدا ہوئی۔ لہٰذا حقیقی دنیا کے اعتبار سے تو بات وہی ہے کہ پاکستانی اہل حدیث کے نزدیک دیوبندی کافر نہیں ہیں۔


جی صریح جواب حاضر ہے کہ المہند علی المفند میں درج عقائد کے حاملین کا ذبیحہ بھی حلال اور ان سے رشتے ناتے کرنا بھی درست، اور ان کی جان، مال اور عزت و آبرو بھی پاکستانی اہلحدیثوں پر بالکل حرام۔ اس میں بھلا کیا شک؟


[MENTION]یہ بات میں بھی مانتا ہوں کہ بریلوی اور شیعہ کے ہر فرد کی تکفیر نہیں کی جائے گي اور یہی بات اوپر کے اقتباس سے سمجھ میں آتی ہے لیکن اگر کوئی شخص علی الاعلان ان عقائد کے حامل ہونے اقرار کرے جو کفریہ ہیں تو کیا پھر بھی اس کی تکفیر نہیں کی جائے [/MENTION]
جی بالکل۔ میں پورے وثوق کے ساتھ کہتا ہوں کہ علی الاعلان اگر کوئی شخص عبدالقادر جیلانیؒ سے استغاثہ کرتا ہے اور میں اسے ایسا کرتے دیکھ بھی لوں ، تب بھی اسے کافر قرار نہیں دے سکتا۔ باوجود اس کے کہ وہ جس فعل میں ملوث ہے اس کے کفریہ فعل ہونے کا بھی مجھے یقین ہے۔


المفند کی تصدیقات کرنے والے علمائے کرام کے کفر پر میں اہل حدیث علمائے کرام کے اتفاق پر اب تک مطلع نہیں ہو سکا ہوں۔ اگر مجھے یہ یقین ہو جائے کہ راسخون فی العلم کی ایک کثیر جماعت نے اس کتاب پر مہر تصدیق ثبت کرنے والوں کی معین تکفیر کی ہے تو ہی میں انہیں کافر سمجھوں گا ورنہ نہیں۔
آپ کے دوسرے سوال کا جواب بھی ہو چکا۔ کہ اگر المفند کے ان عقائد کے بارے میں مجھے بالجزم یقین ہو جائے کہ فلاں شخص کے وہی عقائد ہیں جو اس کتاب میں مذکور ہیں ۔ یعنی وہ کفریہ شرکیہ عقائد کا حامل ہے۔ تب بھی میں اسے کافر قرار نہیں دے سکتا چاہے میں خود اس کے منہ سے ان عقائد کا اقرار سن لوں یا ان کفریہ افعال کو کرتے ہوئے دیکھ لوں۔

آپ کو اور دیگر صاحبان کو حیرت ان باتوں پر حیرت اس وجہ سے ہو رہی ہوگی کہ آپ ایک کلمہ گو مومن کے حقوق سے واقف نہیں یا اس کو کافر قرار دینے جیسے فعل کی سنگینی کو نظرانداز کر رہے ہیں۔ میں جمشید] صاحب سے بھی گزارش کروں گا کہ اس موضوع پر اپنے مطالعہ کی روشنی میں ضرور بتائیں کہ کیا کفریہ افعال کے فاعلین، یا شرکیہ عقائد کے حاملین کی معین تکفیر میں ، چاہے یہ معین تکفیر فرد کی ہو، نوع یا جنس کی ہو، کچھ شرائط و موانع ہوتے ہیں یا نہیں؟
ہماری بحث کا خلاصہ تین نقاط پر مشتمل ہے ۔
1- اہل حدیث حضرات کا ماننا ہے دیوبند مسلک (جن کے بعض عقائد المفند علی المہند میں مکتوب ہیں ) کے بعض عقائد شرکیہ ہیں ۔ اس بات میں آپ جیسے معتدل اہل حدیث اور متشدد اہل حدیث میں اتفاق ہے ۔
2- کسی معین شخص کو صرف کسی مسلک سے منسوب ہونے کی بنا پر کافر نہیں قرار دیا جائے گا کیوں کہ ممکن ہے وہ ان عقائد کا حامل نہ ہو جو ان کی کتب میں مذکور ہیں اس میں بھی کوئی نزاع نہیں
3۔ اگر کوئی شخص بغیر تاویل کے کسی شرکیہ عقیدہ کا اظہار کرے تو اس میں میرا اور آپ کا اختلاف ہے ۔
آپ کا کہنا ہے کہ اس میں کچھ شروط اور موانع ہیں جو تاحال آپ نے پیش کرنی ہیں
میرا موقف ہے کہ اگر کوئی شرکیہ عقیدہ کا اظہار کرے تو اس سے تفصیل پوچھی جائے گي ۔
مثلا اللہ تبارک و تعالی کے علاوہ کسی کو عالم الغیب ماننا شرکیہ عقیدہ ہے ۔ بریلوی حضرات نبی اکرم صلی اللہ علیہ و سلم کو عالم الغیب کہتے ہیں ۔ اگر کوئی بریلوی علی الاعلان بھی کہے وہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ و سلم کو عالم الغیب مانتا ہے تو اس کی تکفیر نہیں کی جائے گي بلکہ اس سے اس کی تفصیل پوچھی جائے گي ۔ مشاہدہ میں آیا ہے کہ دو طرح سے تفصیل سامنے آتی ہے بعض بریلوی حضرات کہتے ہیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ و سلم کا علم محدود تھا اور اتنا ہی تھا جتنا اللہ تبارک و تعالی نے دیا اور جو کچھ ہم کر رہے ہیں اس کا علم نبی اکرم صلی اللہ علیہ و سلم کو نہیں ہے ۔ وہ عالم الغیب اس لئیے کہتے ہیں کہ جو علم نبی اکرم صلی اللہ علیہ و سلم کو عطا ہوا وہ غیب میں سے تھا اور دوسری مخلوق کو اس کا علم نہیں ۔
ایسے بریلوی گو کہ ایسا جملہ بولتے ہیں جو شرکیہ ہے لیکن ان کا عقیدہ شرکیہ نہیں اس لئیے انفرادی طور پر مشرک نہ کہلائیں گے لیکن بعض بریلوی کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ و سلم کو تمام علم جزئیات کے ساتھ معلوم ہے اور ہمارے تمام حال سے واقف ہیں تو اگر وہ علم الغیب کہنے سے یہ مراد لیتے ہیں تو بلا شبہ ایسے انفرادی بریلوی کو خارج از اسلام سمجھا جائے گا
لیکن اس تفصیل کے باوجود آپ اس کو خارج از اسلام نہیں مانتے ۔ یہ موقف میری سمجھ سے باہر ہے۔ اوپر بیان کی گئی تفصیل کے بعد بھی کوئی اور شرائط و موانع ہیں جو معین فرد کی تکفیر سے روکتی ہے ۔
اگر مصروفیت کچھ لکھنے سے مانع ہو رہی ہے تو کسی کتاب کا لنک دے دیں جو اس مسئلہ میں آپ کا نقطہ نظر واضح کرتی ہو۔


لیکن ایک بات تو واضح ہے کہ اگر میں تھریڈ کا عنوان یوں لگاتا
"پاکستانی اہل حدیث دیوبند مسلک کے بعض عقائد کو شرکیہ سمجھتے ہیں "
تو آپ سمیت شائد کسی کو اعتراض نہ ہوتا
 

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
2,011
ری ایکشن اسکور
6,264
پوائنٹ
437
یہ اتفاق قادیانیوں پر ضرور ہے۔ قادیانی چاہے عوام الناس ہوں یا اہل علم۔ ان کا ہر فرد کافر ہے۔
لیکن علمائے اہلحدیث کا یہ اتفاق نہ تو دیوبندیوں کے بارے ہے اور نہ بریلویوں اور اہل تشیع کے بارے میں۔
میرے بھائی زرا اپنے دل پر ہاتھ رکھ کر کہیں کہ کیا تکفیر کا اتنا سنگین اور نازک معاملہ محض اتفاق پر موقوف ہے؟؟؟ کہ اتفاق سے قادیانیوں کو علماء نے کافر قرار دے دیا تو قادیانی کافر اور دوسرے لوگ قادیانیوں‌ جیسے عقائد رکھنے کے باوجود بھی صرف اس لئے مسلمان کہ اتفاق سے علماء کا انکے کفر پر اتفاق نہ ہوسکا۔
زرا سوچیں!
باقی باتیں متعلقہ دھاگے میں ان شاء اللہ
 

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,397
پوائنٹ
891
میرے بھائی زرا اپنے دل پر ہاتھ رکھ کر کہیں کہ کیا تکفیر کا اتنا سنگین اور نازک معاملہ محض اتفاق پر موقوف ہے؟؟؟ کہ اتفاق سے قادیانیوں کو علماء نے کافر قرار دے دیا تو قادیانی کافر اور دوسرے لوگ قادیانیوں‌ جیسے عقائد رکھنے کے باوجود بھی صرف اس لئے مسلمان کہ اتفاق سے علماء کا انکے کفر پر اتفاق نہ ہوسکا۔
زرا سوچیں!
باقی باتیں متعلقہ دھاگے میں ان شاء اللہ
اللہ کے بندے، مراد اتفاق بمعنی علمائے کرام کا اتفاق و اتحاد تھا نہ کہ اتفاق بمعنی تُکا یا fluke وغیرہ۔
 

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,397
پوائنٹ
891
ہماری بحث کا خلاصہ تین نقاط پر مشتمل ہے ۔
1- اہل حدیث حضرات کا ماننا ہے دیوبند مسلک (جن کے بعض عقائد المفند علی المہند میں مکتوب ہیں ) کے بعض عقائد شرکیہ ہیں ۔ اس بات میں آپ جیسے معتدل اہل حدیث اور متشدد اہل حدیث میں اتفاق ہے
متفق۔


2- کسی معین شخص کو صرف کسی مسلک سے منسوب ہونے کی بنا پر کافر نہیں قرار دیا جائے گا کیوں کہ ممکن ہے وہ ان عقائد کا حامل نہ ہو جو ان کی کتب میں مذکور ہیں اس میں بھی کوئی نزاع نہیں
متفق
3۔ اگر کوئی شخص بغیر تاویل کے کسی شرکیہ عقیدہ کا اظہار کرے تو اس میں میرا اور آپ کا اختلاف ہے ۔
آپ کا کہنا ہے کہ اس میں کچھ شروط اور موانع ہیں جو تاحال آپ نے پیش کرنی ہیں
میرا موقف ہے کہ ۔۔۔
یہ مسئلہ علیحدہ تفصیل کا متقاضی ہے۔ ان شاء اللہ الگ دھاگے میں اس پر بات کرتے ہیں کہ آیا ہر کفریہ شرکیہ عقیدہ کا حامل کافر ہے یا نہیں۔ اور علمائے سلف نے کیا شرائط و موانع بتائے ہیں۔
جمشید صاحب سے بھی اس موضوع پر اظہار خیال کو کہا ہے ۔ شاید وہ بھی کچھ لکھیں۔
 

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
2,011
ری ایکشن اسکور
6,264
پوائنٹ
437
اللہ کے بندے، مراد اتفاق بمعنی علمائے کرام کا اتفاق و اتحاد تھا نہ کہ اتفاق بمعنی تُکا یا fluke وغیرہ۔
معذرت!
اس طرح تو ہوتا ہے اس طرح کے کاموں میں۔
یقین کریں کہ بار بار پڑھنے پر بھی میں غلط ہی سمجھتا رہا۔
 

Hasan

مبتدی
شمولیت
جون 02، 2012
پیغامات
103
ری ایکشن اسکور
428
پوائنٹ
0
اگر آپ کا جواب یہ ہے کہ آپ ان اہل علم میں سے نہیں جو ان افراد کو کافر کہ سکیں تو کیا آپ کے سامنے اگر کوئی کہتا ہے کہ میں انبیاء سے مدد مانگتا ہوں اور ان کو مشکلات کے رفع کرنے پر قادر سمجھتا ہوں تو کیا اس وقت بھی ان افراد کی تکفیر نہ کریں گے بلکہ کہیں گے کہ ایسے معین افراد کی تکفیر کرنا اہل علم کا کام ہے !!!!






یہ دراصل ایک فتوی ہے- کوئی مبہم صوفیانہ کلام نہیں-

ارواح صوفیاء سے استمداد سے متعلق تھانوی کی عبارت کے بارے میں آپ کیا سمجھتے ہیں ؟
 
Top