• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

پاکستانی اہل حدیث دیوبند سے منسلک افراد کوکافر کیوں سمجھتے ہیں

qureshi

رکن
شمولیت
جنوری 08، 2012
پیغامات
236
ری ایکشن اسکور
392
پوائنٹ
88
اسمیں کون سی کفر کی بات ہے ؟بہت افسوس کی بات ہے ، اگر کوئی صاحب سنجیدہ ہیں تو اس درج بالا تحریر سے کفر واضح کریں۔
 

Hasan

مبتدی
شمولیت
جون 02، 2012
پیغامات
103
ری ایکشن اسکور
428
پوائنٹ
0
میں آپ کی بات کے ساتھ اس حد تک اتفاق کروں گا کہ اہل حدیث علماء اور محققین اس معاملے میں مصلحت پسندی کا شکار ہو کر ایک قلیل تعداد کوموقع فراہم کر رہے ہیں کہ وہ عوام الناس کو یرغمال بنا لیں۔ میرے ذاتی علم میں ایسے علماٰء ہیں جو کافر و مشرک قرار دینے کے اس رجحان کو درست نہیں سمجھتے مگر دو وجوہات کی بنیاد پر خاموش رہتے ہیں۔ اول تو یہ کہ دیوبندیوں میں سے الیاس گھمن صاحب جیسے لوگ جواب پر اکساتے ہیں اور ایسے کو تیسا جواب طالب الرحمان صاحب وغیرہ ہی دے سکتے ہیں۔ گو کی یہ کوئی حجت نہیں مگر عملی طور پر ایسا ہی ہو رہا ہے۔ دوم یہ کہ رفتہ رفتہ لوگوں کا رجحان سنجیدہ بات کے بجائے اخلاق باختہ مناظروں کی طرف بڑھ رہا ہے اور اس سے بھی معتدل مزاج علماء متائثر ہورہے ہیں۔ بہرحال دیوبندی جو بھی کریں ہمارے علماء کو اس چاہئے کہ وہ اس متشدد رجحان کا سدباب کریں- دیوبندی علماء نے اپنے ہاں کے تکفیریوں کا بروقت محاسبہ نہیں کیا تھا اور نتیجہ قتل و غارت کی صورت میں ہمارے سامنے ہے۔
میں آپ سے سو فیصد اتفاق کرتا ہوں- یہ اضافہ بھی کرنا چاہونگا کہ ھند و پاک کے علماء اھلحدیث نےتکفیر کے مضوع پر بہت کم بات کی ہے- شیخ عبدالستار حماد نے اس پر ایک کتاب لکھی ہے مگر وہ ناکافی ہے-

اس کے برعکس دیوبندی علماء نے کافی تفصیل سے لکھا ہے- ملاحظہ فرمائیں:

Emaan Aur Kufr By Shaykh Mufti Muhammad Shafi (r.a)


ikfar ul mulhidin by maulana muhammad anwar shah kashmiri.pdf - 4shared.com - document sharing - download - Shahood Ahmed

ان کی طرف سے ان اصول کی پاسداری اور مسئلہ ہے-
 
شمولیت
دسمبر 28، 2011
پیغامات
153
ری ایکشن اسکور
420
پوائنٹ
57
اگر مجھے یہ یقین ہو جائے کہ راسخون فی العلم کی ایک کثیر جماعت نے اس کتاب پر مہر تصدیق ثبت کرنے والوں کی معین تکفیر کی ہے تو ہی میں انہیں کافر سمجھوں گا ورنہ نہیں۔
دین کو راسخون فی العلم سے سمجھنے میں شاکر صاحب جیسے معتدل اہل حدیث کی بات نہایت معقول اور لاکھوں کی ہے۔ اسلام کے صدر اول و دوم میں راسخون فی العلم کی شدید قلت تھی ناچار لوگوں نے اماموں کو راسخون فی العلم قرار دے کر انکی زبردستی تقلید شروع کردی۔ اور یہ وبا ایسی عام ہوئی کہ شاید ہی کوئی اس سے بچ پایا ہو۔ صدیوں بعد برصغیر میں راسخون فی العلم کا ظہور ہوا۔ ان راسخون فی العلم کو عرف میں غیر مقلدین کہا جانے لگا۔ ان راسخون فی العلم نے قرآن حدیث کانام لوگوں کو سکھلایا۔ قرآن حدیث کا صحیح مفہوم انہوں نے متعین کیا۔ راسخون فی العلم کا سلسلہ انہیں سے منسوب علماء میں منتقل ہوتا گیا۔ آج ہمارے زمانے میں حدیث وہی ہے جس کی تعبیر یہ راسخون فی العلم کریں۔ پرانے اماموں کی تعبیرات یا آج کے کسی دوسرے مسلک کی بتائی ہوئی تعبیر حدیث نا صرف یہ کہ غلط ہو سکتی ہے بلکہ انکی ماننا تقلیدبھی کہلاتا ہے۔ تقلید خود شرک ہے۔
ہمارے نصیب دیکھئے کہ دل پرانے اماموں اور المہند کے عقائد اور اسکی تصدیقات کرنے والے حضرات ہی کو راسخون فی العلم ماننے پر بضد ہے۔ ہم لاکھ سمجھائیں کہ یہ تقلید ہے اور تقلید شرک ہے۔ اس کا حل یہ ہو سکتا ہے کہ ہم غیر مقلد راسخون فی العلم کی مانیں اس طرح تقلید سے بچ جائیں گے۔ اور شرک کی بجائے اتباع کے مقام پر فائز بھی ہو جائیں گے۔ بس کی دعائیں درکار ہیں
 
Top