ساجد
رکن ادارہ محدث
- شمولیت
- مارچ 02، 2011
- پیغامات
- 6,602
- ری ایکشن اسکور
- 9,378
- پوائنٹ
- 635
مذکورہ رموز اوقاف کے وسیع فرق سے اندازہ ہوتا ہے کہ ان رموز کی تعیین میں بہت زیادہ کام ہونے والا باقی ہے جس کیلئے اہل علم کو آگے آنا چاہئے اور اس فریضہ مقدس کو ادا کرنا چاہئے۔ بعض مقامات تو ایسے ہیں کہ جہاں پاکستانی مصاحف میں تو رمز موجود ہے یا دو دو رمزیں لگا دی گئیں ہیں اور سعودی مصاحف میں سرے سے کوئی رمز موجود ہی نہیں ہے۔بعض مقامات ایسے بھی ہیں جہاں دو متضاد رموز لگائی ہوئی ہیں،مثلا تاج کمپنی کے مطبوعہ مصحف میں سورۃ البقرۃ کی آیت نمبر۱۴ میں ’’قَالُوْآ ئَامَنَّا‘‘ کے بعد دو متضاد رموز (صلے) اور (ج) لگائی ہوئی ہیں۔ (صلے) کا مطلب ہے کہ یہاں نہ ٹھہرنا بہتر ہے جبکہ (ج) کی رمز کا مطلب ہے کہ یہاں ٹھہرنا بہتر ہے۔ اب قاری مذکورہ دونوں رموز میں سے کس پر عمل کرے؟ وقف کرے یا وصل؟