• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

پاکستان حکومت کی طرف سے کٹاس راج کے ہندو مندروں کی بحالی کا منصوبہ

عبدہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 01، 2013
پیغامات
2,038
ری ایکشن اسکور
1,225
پوائنٹ
425
ویمدھم فی طغیانھم یعمھون اولئک الذین اشتروا لضلالۃ بالھدی فما ربحت تجارتھم وما کانوا مھتدین
محتترم بھائی اللہ نے انکو ڈھیل دی ہوئی ہے کہ ہداہت کی بجائے لوگوں کے لئے اور اپنے لئے گمراہی خرید رہے ہیں پس انکی یہ تجارت انکو نقصان ہی دے گی اللھم لا تجعلنا منھم امین
 

حافظ عمران الہی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 09، 2013
پیغامات
2,101
ری ایکشن اسکور
1,462
پوائنٹ
344
پاکستان حکومت کی طرف سے کٹاس راج کے ہندو مندروں کی بحالی کا منصوبہ


http://www.bbc.co.uk/urdu/multimedia/2013/12/131230_katasraj_mandir_restoration_sa.shtml
لا اکراہ فی الدین کے تحت اگر ان لوگوں کو اجازت مل گئی ہے تو اس میں حرج کی کون سی بات ہے کیا مدینے میں یہود نہیں رہتے تھے ان کی عبادت گاہیں نہین تھی ؟
 

عبدہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 01، 2013
پیغامات
2,038
ری ایکشن اسکور
1,225
پوائنٹ
425
لا اکراہ فی الدین کے تحت اگر ان لوگوں کو اجازت مل گئی ہے تو اس میں حرج کی کون سی بات ہے کیا مدینے میں یہود نہیں رہتے تھے ان کی عبادت گاہیں نہین تھی ؟
محترم بھائی آپ کی اس بات سے سو فیصد اتفاق ہے البتہ انتہایہ معذرت کے ساتھ کہنا چاہوں گا کہ اس کے پس منظر میں اگر آپ کو میری پوسٹ پر کوئی اشکال ہے تو محترم بھائی میں نے وہاں عبادت کی اجازت پر کوئی تنقید نہیں کی بلکہ گمراہی یہ ہے کہ یہ اپنے آپ کو مسلمان کہتے ہیں اور کٹاس اور اس طرح کے مندروں اور اسی طرح شیخوپورہ میں ننکانہ صاحب کی محبت میں کالج پر جو انھوں نے پیسے لگا کر تجارت کی ہے میں اسکی بات کر رہا ہوں جو کھلی ہوئی گمراہی ہے اسی لئے ہماری جماعت کا ان باتوں پر واضح اعتراض موجود ہے کہ یہ سب بھارت کو خوش کرنے کے لئے کیا جا رہا ہے
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
اگر ایسی صورتحال میں حکومت پر تنقید کی جائے تو بعض حضرات حکومت کے ان کالے کرتوتوں پر پردہ ڈالنے کے لیے یہ کہتے ہیں کہ غیر مسلموں کے مسلم ممالک میں بھی حقوق ہوتے ہیں، اس بات سے کسی کو انکار نہیں ہو سکتا۔

لیکن اگر غور کیا جائے تو یہ حقوق ادا کرنے کے تحت نہیں بلکہ کفار کی مادیت کی اندھی پٹی آنکھوں پر باندھ کر ان سے پینگیں بڑھانے کے تحت کیا جاتا ہے۔ کفار سے دوستی کر کے یہ ظالم حکمران ذلت و رسوائی کا شکار ہو چکے ہیں، ابھی بھی وقت ہے مرنے سے پہلے توبہ کر لیں۔ اللہ ان کو ہدایت عطا فرمائے آمین

کافر کون ہیں؟
کفار کی اسلام دشمنی
مسلمانوں سے کفار کی دشمنی کا سبب
کافروں کی دنیاوی شان و شوکت قرآن مجید کی روشنی میں
مسلمانوں اور کافروں میں دوستی ناممکن ہے
کفار سے دوستی کی ممانعت
کفار سے دوستی کی سزا
کفار سے دوستی کی دنیا میں سزا
کفار سے دوستی کی آخرت میں سزا
بے ضرر کفار سے حسن سلوک کا حکم
 

حافظ عمران الہی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 09، 2013
پیغامات
2,101
ری ایکشن اسکور
1,462
پوائنٹ
344
محترم بھائی آپ کی اس بات سے سو فیصد اتفاق ہے البتہ انتہایہ معذرت کے ساتھ کہنا چاہوں گا کہ اس کے پس منظر میں اگر آپ کو میری پوسٹ پر کوئی اشکال ہے تو محترم بھائی میں نے وہاں عبادت کی اجازت پر کوئی تنقید نہیں کی بلکہ گمراہی یہ ہے کہ یہ اپنے آپ کو مسلمان کہتے ہیں اور کٹاس اور اس طرح کے مندروں اور اسی طرح شیخوپورہ میں ننکانہ صاحب کی محبت میں کالج پر جو انھوں نے پیسے لگا کر تجارت کی ہے میں اسکی بات کر رہا ہوں جو کھلی ہوئی گمراہی ہے اسی لئے ہماری جماعت کا ان باتوں پر واضح اعتراض موجود ہے کہ یہ سب بھارت کو خوش کرنے کے لئے کیا جا رہا ہے
کیا بھارت میں ذاکر نائیک صاحب کو سیکیورٹی نہیں ملتی کیا امریکہ میں مساجد نہیں ہیں ؟
 

عبدہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 01، 2013
پیغامات
2,038
ری ایکشن اسکور
1,225
پوائنٹ
425
اگر ایسی صورتحال میں حکومت پر تنقید کی جائے تو بعض حضرات حکومت کے ان کالے کرتوتوں پر پردہ ڈالنے کے لیے یہ کہتے ہیں کہ غیر مسلموں کے مسلم ممالک میں بھی حقوق ہوتے ہیں، اس بات سے کسی کو انکار نہیں ہو سکتا۔
محترم بھائی کیا مسلم ممالک میں غیر مسلموں کے حقوق سے یہ مراد ہے کہ ہم ان کے ساتھ غیر اللہ کی عبادت شروع کر دیں کیونکہ مندر اور بت وغیرہ بنانا تو واضح غیر اللہ کی عبادت ہے یا للعجب
غیر مسلموں کے مسلم ممالک میں بھی حقوق
مسلم کی تعریف یہ ہے کہ اپنے آپ کو اللہ کے آگے جھکا دیں پس ہمارے لئے اصل حق صرف اللہ کا ہی ہے جیسے وما حلقت الجن والانس میں بتایا گیا ہے البتہ اگر اللہ ہی کسی اور کا حق رکھ دے تو وہ اللہ کے حکم (حق) کی وجہ سے ہی معتبر ہو گا ورنہ باقی تمام خود ساختہ حقوق کے ہم پابند نہیں جیسے فرمایا لا طاعۃ لمخلوق فی معصیۃ الاخالق کہ جو حقوق اللہ کے حقوق سے ٹکراتے ہوں تو وہ ہماے جوتے کی نوک پر ہوں گے اسی لئے جب مشرکین نے اکٹھی عبادت کا ذکر کیا تو قرآن نے اللہ کے نبی کو کہا کہ
قل یا ایھا الکفرون ---------
یعنی میرا اور تمھارا دین علیحدہ علیحدہ ہے میں تمھاری عبادت میں شریک نہیں ہو سکتا حالانکہ اسی نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی دوسری طرف ذمی کے حقوق کے بارے بھی احادیث موجود ہیں اور صحابہ کا عمل بھی موجود ہے

کیا بھارت میں ذاکر نائیک صاحب کو سیکیورٹی نہیں ملتی کیا امریکہ میں مساجد نہیں ہیں ؟
محترم بھائی آپ کی بات کا جواب اوپر دے دیا ہے کہ عبادت میں انکی مدد نہیں کر سکتے چاہے وہ ہمارے ڈاکٹر ذاکر نائیک کی مدد کرتے ہوں یا اپنی جان ہی ہمارے لئے قربان کر دیں جیسے ابو طالب کی مدد تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے معروف و مشہور ہے مگر اللہ کے نبی نے انکی بات بھی نہیں مانی جب انھوں نے قریش کے کہنے پر آپ سے درخواست کی تھی ہمارے سامنے قل یاایھا الکفرون کا حکم واضح موجود ہے
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
محترم بھائی کیا مسلم ممالک میں غیر مسلموں کے حقوق سے یہ مراد ہے کہ ہم ان کے ساتھ غیر اللہ کی عبادت شروع کر دیں کیونکہ مندر اور بت وغیرہ بنانا تو واضح غیر اللہ کی عبادت ہے یا للعجب
غیر مسلموں کے مسلم ممالک میں بھی حقوق
مسلم کی تعریف یہ ہے کہ اپنے آپ کو اللہ کے آگے جھکا دیں پس ہمارے لئے اصل حق صرف اللہ کا ہی ہے جیسے وما حلقت الجن والانس میں بتایا گیا ہے البتہ اگر اللہ ہی کسی اور کا حق رکھ دے تو وہ اللہ کے حکم (حق) کی وجہ سے ہی معتبر ہو گا ورنہ باقی تمام خود ساختہ حقوق کے ہم پابند نہیں جیسے فرمایا لا طاعۃ لمخلوق فی معصیۃ الاخالق کہ جو حقوق اللہ کے حقوق سے ٹکراتے ہوں تو وہ ہماے جوتے کی نوک پر ہوں گے اسی لئے جب مشرکین نے اکٹھی عبادت کا ذکر کیا تو قرآن نے اللہ کے نبی کو کہا کہ
قل یا ایھا الکفرون ---------
یعنی میرا اور تمھارا دین علیحدہ علیحدہ ہے میں تمھاری عبادت میں شریک نہیں ہو سکتا حالانکہ اسی نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی دوسری طرف ذمی کے حقوق کے بارے بھی احادیث موجود ہیں اور صحابہ کا عمل بھی موجود ہے



محترم بھائی آپ کی بات کا جواب اوپر دے دیا ہے کہ عبادت میں انکی مدد نہیں کر سکتے چاہے وہ ہمارے ڈاکٹر ذاکر نائیک کی مدد کرتے ہوں یا اپنی جان ہی ہمارے لئے قربان کر دیں جیسے ابو طالب کی مدد تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے معروف و مشہور ہے مگر اللہ کے نبی نے انکی بات بھی نہیں مانی جب انھوں نے قریش کے کہنے پر آپ سے درخواست کی تھی ہمارے سامنے قل یاایھا الکفرون کا حکم واضح موجود ہے
بھائی جان میری بات غور سے پڑھیں:
اگر ایسی صورتحال میں حکومت پر تنقید کی جائے تو بعض حضرات حکومت کے ان کالے کرتوتوں پر پردہ ڈالنے کے لیے یہ کہتے ہیں کہ غیر مسلموں کے مسلم ممالک میں بھی حقوق ہوتے ہیں، اس بات سے کسی کو انکار نہیں ہو سکتا۔
 

حافظ عمران الہی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 09، 2013
پیغامات
2,101
ری ایکشن اسکور
1,462
پوائنٹ
344
محترم بھائی کیا مسلم ممالک میں غیر مسلموں کے حقوق سے یہ مراد ہے کہ ہم ان کے ساتھ غیر اللہ کی عبادت شروع کر دیں کیونکہ مندر اور بت وغیرہ بنانا تو واضح غیر اللہ کی عبادت ہے یا للعجب
غیر مسلموں کے مسلم ممالک میں بھی حقوق
مسلم کی تعریف یہ ہے کہ اپنے آپ کو اللہ کے آگے جھکا دیں پس ہمارے لئے اصل حق صرف اللہ کا ہی ہے جیسے وما حلقت الجن والانس میں بتایا گیا ہے البتہ اگر اللہ ہی کسی اور کا حق رکھ دے تو وہ اللہ کے حکم (حق) کی وجہ سے ہی معتبر ہو گا ورنہ باقی تمام خود ساختہ حقوق کے ہم پابند نہیں جیسے فرمایا لا طاعۃ لمخلوق فی معصیۃ الاخالق کہ جو حقوق اللہ کے حقوق سے ٹکراتے ہوں تو وہ ہماے جوتے کی نوک پر ہوں گے اسی لئے جب مشرکین نے اکٹھی عبادت کا ذکر کیا تو قرآن نے اللہ کے نبی کو کہا کہ
قل یا ایھا الکفرون ---------
یعنی میرا اور تمھارا دین علیحدہ علیحدہ ہے میں تمھاری عبادت میں شریک نہیں ہو سکتا حالانکہ اسی نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی دوسری طرف ذمی کے حقوق کے بارے بھی احادیث موجود ہیں اور صحابہ کا عمل بھی موجود ہے



محترم بھائی آپ کی بات کا جواب اوپر دے دیا ہے کہ عبادت میں انکی مدد نہیں کر سکتے چاہے وہ ہمارے ڈاکٹر ذاکر نائیک کی مدد کرتے ہوں یا اپنی جان ہی ہمارے لئے قربان کر دیں جیسے ابو طالب کی مدد تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے معروف و مشہور ہے مگر اللہ کے نبی نے انکی بات بھی نہیں مانی جب انھوں نے قریش کے کہنے پر آپ سے درخواست کی تھی ہمارے سامنے قل یاایھا الکفرون کا حکم واضح موجود ہے
جب جب نجران کے عیسائی مدینہ آے اور انھوں نے مسجد نبوی مین نماز ادا کی تھی آپ نے ان کو منع کیون نہ کیا جب آپ کہہ سکتے تھے کہ یہ جگہ تمہارے لیے نہیں ہے اور ان کے علاقے فتح کر کے ان کی عبادت گاہ کو عبادت کے لیے چھوڑ دینا کیا یہ ان کے ساتھ تعاون نہیں ہے ، اب کل بات ہوگی ان شاء اللہ
 

عبدہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 01، 2013
پیغامات
2,038
ری ایکشن اسکور
1,225
پوائنٹ
425
جب جب نجران کے عیسائی مدینہ آے اور انھوں نے مسجد نبوی مین نماز ادا کی تھی آپ نے ان کو منع کیون نہ کیا جب آپ کہہ سکتے تھے کہ یہ جگہ تمہارے لیے نہیں ہے اور ان کے علاقے فتح کر کے ان کی عبادت گاہ کو عبادت کے لیے چھوڑ دینا کیا یہ ان کے ساتھ تعاون نہیں ہے ، اب کل بات ہوگی ان شاء اللہ

محترم بھائی آپ کی بات کا جواب اوپر دے دیا ہے کہ عبادت میں انکی مدد نہیں کر سکتے
محترم بھائی ان کے لئے عبادت گاہ بنانا اور انکو عبادت کرنے کی آزادی دینا ان دونوں چیزوں میں شاہد فرق ہے
 
Top