• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

:::پاکستان زندہ باد :: پاکستان پائندہ باد :::

شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,786
پوائنٹ
1,069
خدا را پاکستان کے مقتدر ادارو۔ ۔ ۔پاکستان کو مردہ باد کہنے والوں کو مردہ کر دو ۔ ۔ ۔خدا را سب کو معلوم مجرموں کو اب کوئی رعایت نہ دینا۔ ۔ یہ پالیسی ٹھیک نہیں کہ سیاسی غداروں اور مجرموں کو بیس بیس سال فری ہینڈ دیا جائے۔ ۔ اور تہجد پڑھنے والا پاکستان زندہ باد کے نعرے لگانے والا بھی انڈر آبزرویشن ہو۔ ۔ ۔ ۔پاکستان زندہ باد۔ ۔پاکستان پائندہ باد۔ ۔ ۔پاکستان لوٹنے والے غداروں کو بھی سولی پر چڑھایا جائے

ہشام الہی ظہیر
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,786
پوائنٹ
1,069
اور پاسپورٹ جلادیا !

کہاوت ہے کہ جب کتے کی موت آتی ہے تو وہ مسجد کے دروازے پر جاکر پیشاب کرتا ہے اور پھر نمازیوں کے رحم و کرم پر ہوتا ہے ،سرزمین پاکستان مثل مسجد ہے کہ اس کی بنیادوں میں دس لاکھ شہیدوں کا لہو شامل ہے ، ہزاروں آنچل اس کی راہوں میں بنیے کے ہاتھوں تار تار ہوئے ہیں ، لاکھوں سہاگ اجڑے ہیں ، سو میرے اس پاک دیس کی طرف جو بھی ناپاک نگاه اٹھے گی ، جو بھی پلید قدم بڑهے گا ، جو بھی نجس ہاتھ ہلے گا وه "تهے" ہوجائے گا ، میر جعفر و میر صادق ہر دور میں مسلمانوں کی صفوں میں موجود رہے ہیں مگر استعارہ نفرت بن کر ، ماتھے کا جھومر تو ٹیپو سلطان ہوا کرتے ہیں ، اب جب دشمن کو معلوم ہوا کہ پاکستان، پاک چائنہ اکنامک کوریڈور منصوبے کی صورت ایشیاء کا خوشحال ترین ملک بننے جارہا ہے ، دشمن انگاروں پر لوٹنے لگا ،ہماری صفوں میں موجود اپنے مہروں کو بساط پر نچانے لگا ، یہ لوگ قوم پرستی کا جهوٹا لبادہ اوڑھ کر صبح شام اکنامک کوریڈور کے خلاف منفی اور زہریلے پروپیگنڈوں پر اتر آئے ہیں ، ہم نے الحمد للہ سوشل میڈیا میں ان لوگوں کو کاوئنٹر کیا ،انہیں آئینہ دکھایا ،انہیں بے نقاب کیا تو ہمارے خلاف بھی جھوٹے الزامات لگانے لگ گئے ، ہم نے اپنی ذات کا دفاع کبھی نہیں کیا ہے نہ کریں گے میری سب توانائیاں ، میری سبھی تحریریں ، میرا لکھا حرف حرف ، میرا کہا لفظ لفظ میری تمام تشنہ کام محبتیں عزیز از دل وجان میرے پاکستان پر قربان ،ہم جب ان نام نہاد قوم پرستوں کے بارے کچھ لکھتے ہیں تو چیختے چلاتے ہیں کہ ہمیں غدار کہا گیا ، جناب آپ ہی اپنی اداؤں پر غور کریں ہم عرض کریں گے تو شکایت ہوگی .

( سعودی عرب میں مقیم ایک جعلی قوم پرست جس نے کھلے عام اپنے پاکستانی پاسپورٹ جلانے کا دعویٰ کیا اور اپنے فیس بُک وال پر تصویر بھی شئیر کردی " مطبل ...مسجد کے دروازے پر پیشاب کا ارتکاب) .

فردوس جمال
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,786
پوائنٹ
1,069
ایم کیو ایم ہو یا تحریک انصاف، جب بلاوجہ میڈیا 24/7 ان کے جلسوں کی کوریج کرتا ہے اور اچانک کوریج بند کردی جاتی ہے تو یقینا ایسا ردعمل آتا ہے۔ تحریک انصاف کے جیو سے بائیکاٹ کے بعد جو جیو کے اینکرز اور رپورٹرز کے ساتھ ہوا، وہ بھی سال پرانی بات ہی ہے۔ ایم کیو ایم نے آج جو کراچی میں کیا وہ میڈیا کے لیے اور میڈیا کے سٹوڈنٹس کے لیے تکیلف دہ ہے :'( میڈیا کو Objectivity کو اور حقائق پر مبنی رپورٹنگ کرنی چاہیے، خوف اور پیسے کے بل بوتے پر کسی کو کوریج نہیں دینی چاہیے ۔ اگر میڈیا نے نہ سمجھا تو ایسے واقعات ہوتے رہیں گے

اوریا مقبول جان
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,786
پوائنٹ
1,069
【پاکستان کو ترکی سے سیکھنا ہوگا】

آپ نے کچھ عرصہ قبل ترکی میں ایک ناکام بغاوت کے مظاہر دیکھے...
اس بغاوت کا روح رواں امریکہ میں مقیم ایک "اسلام پسند" فتح اللہ گولن نامی شخص قرار پایا.
اس شخص نے ایک لمبا عرصہ ترک حکمران پارٹی ورکرز اینڈ ڈیولیپمنٹ(اخوان المسلمون ترکی) کے ساتھ گزارہ، اور اسی اخوانی فکر کی آگ اپنے اندر وہ ان سے، ان کی پالیسیز کی وجہ سے علیحدہ ہو گیا اور امریکہ کو "داراسلام" سمجھ کر وہاں ہجرت کر گیا اور پناہ لینے مجبور ہوا.
جب گولن ترکی سے فرار ہوا تو ترک حکمران پارٹی اس بات پر مطمئن ہو گئی کہ وہ سانپ جو انکی آستین میں نقصان کر رہا تھا شاید باہر جا کر مفلوج ہوجائے اور معاملہ خود بہ خود دم توڑ جائے.
لیکن آسمان دنیا نے وہ نظارہ دیکھا کہ وہ کس حد اپنے "دارلاسلام" امریکہ کی سیاسی و فوجی مدد سے کاری وار کرنے میں کامیاب رہا.
لیکن اللہ کو کچھ اور ہی منظور تھا. ترکوں کو اپنے دوستوں اور دشمنوں میں دوبارہ فرق کرنے کا موقع ملا اور اس بغاوت کی سازش پر یورپی ردعمل کی بدولت ترکی نے اس بات کا موقع پایا کہ وہ اتاترک کی جانب سے اسلامی خلافت کے مرکز کو لگائے سیکیولرزم و الحاد کے گئیر کو ریورس کر سکے،اور ترک حاکم طیب اردگان نے ایسا کیا بھی.
دوسری طرف ترکی نے اس بغاوت کے سرغناء گولن اور اسکی تحریک سے جڑے افراد اور حمایت کاروں کو جڑوں سے اکھاڑ پھینکنے کی لائحہ عملی اپنائی. اب تک کی صورتحال کے مطابق ترکی کی اپنی ملک ق قوم کے باغیوں سے اپنائی گئی پالیسی نہایت کامیاب رہی ہے.
اور مزید حیران کن پیش رفت یہ ہے کہ ترکی نے نہ صرف اندرون ملک بلکہ بیرون ملک بھی باغیوں کا ایسا پیچھا جاری رکھا ہوا ہے کہ اپنے پرانے "یاروں" اور محبوب "یونئینوں" سے لاپرواہ نظر آتا ہے. اور ملکی سلامتی پر ان تمام بلیک میلرز کی قربانی دینے سے بھی گریزاں نہیں!
اس وقت ضرورت اس امر کی ہے کہ ترکی کے سارے قضئیے اور ترک حکمت عملی میں جہاں جہاں فتح اللہ گولن کا نام استعمال ہوا ہے وہاں وہاں الطاف حسین،برامداغ بگٹی،حربیار مری اور ملا ریڈیو کا نام لگا لیں تو ان شاء اللہ پاکستان جلد پہلے سے مضبوط اور ان غیر ملکیوں کی پلان کردہ سازشوں اور بغاوتوں سے پاک ہو جائے گا، جسکا ہمیں آج سامنا ہے.
محترم حاکم وقت میاں محمد نواز شریف سے مودبانہ گزارش ہے کہ جس طرح آپ نے ترک صدر کی طرح خود محسوس کرنا چاہتے ہین اور چاہتے ہیں کہ آپ مظبوط انداز میں حاکم رہیں تو آپ کو پاکستان اور پاکستانیوں کے ساتھ اسی طرح وفاء کرنی ہو گی جیسی طیب اردگان نے کی.
اور اگر آپ چاہتے ہیں کہ کل کو آپکے اقتدار کو جو خطرات لاحق ہیں،ان سے بچنے کے لئے عوام بالکل ترک عوام کی طرح آپ کے حکم پر لبیک کہے تو آپ کو بھی عوام کو وہ جذبہ ایمانی اور جذبہ حب الوطنی کا ثبوت دینا ہوگا جیسا کہ طیب اردگان کیا.
قصہ مختصر،ریاست پاکستان کو اپنے آستین کے سانپوں سے ڈیلنگ میں یقینا ترک برادر ملک سے بہت کچھ سیکھنا چاہئیے،ان شاء اللہ نتائج شاندار ہوں گے.

شیخ رفیق طاہر حفظہ اللہ

《الفتن مانیٹرنگ سیکشن،شعبہ رد فتن،علم اسلام آباد》
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,786
پوائنٹ
1,069
((( خصوصی تجزیہ )))
【پاکستان کے خلاف عالم کفر کی مشترکہ جنگ کا آغاز اور پاکستان کی لائحہ عملی】

پاکستان کو موجودہ صورتحال سے نکلنے کے لئے دفاعی نہیں بلکہ جارحانہ پالیسی اختیار کرنے ہو گی.
کیونکہ اس دفعہ پاکستان کا سامنا ٹی ٹی پی یا القاعدہ جیسے بے ہنگم دشمن سے نہیں بلکہ ان سے کہیں زیادہ امریکہ و بھارت کے منظم کردہ داعشی غنڈوں، ملا ریڈیو، عبدالولی، القاعدہ برصغیر سمیت قومیت اور لسانیت انتہا پسندوں کیساتھ ہے.
لہذا پاکستان کو اندرونی جارحانہ حکمت عملی کے ساتھ امریکی مفادات کو افغانستان اور بھارتی مفادات کو کشمیر و ہند میں بھی اپنے جارحانہ بیرونی پالیسی کی زد میں لانا ہوگا.
یاد رہے، اس مرتبہ دشمن کی پناہ گاہیں اور کمین گاہیں پاکستان میں نہیں بلکہ افغانستان اور ایران میں ہیں.
جہاں پاکستان کے لئے ڈائریکٹ کچھ کرنا شاید مشکل ہی نہیں بلکہ ناممکن ہو...مگر انڈائریکٹ بہت کچھ بلکہ سب کچھ کیا جاسکتا ہے.
پاکستان بڑے عرصے سے بیرونی اقدامات کی قربانی صرف اپنیے اندرونی صورتحال کی وجہ سے دیتا آرہا ہے. اور دشمن نے اب اسی حکمت عملی کو بھانپ کر اگلی حکمت ڈیزائن کی ہے.
اب پاکستان کی صرف یک طرفہ پالیسی وہ ثمر نہیں لا سکے گی جیسا کہ پہلے لائی تھی.
اب وہ وقت آگیا ہے، موقع بھی ہے، حمایت بھی ہے اور ضرورت بھی...
کشمیر و افغانستان میں اپنے دوستوں کو، دشمنان ملک و ملت پر ہاتھ کھولنے کا موقع دیا جائے...
ڈپلومیسی ضرور کی جائے مگر صرف اسی پر اکتفاء کرنا حماقت ہوگا، جس کے نتائج جلد یا بدیر بھگتنا ہوں گے.
حقیقت پسندانہ نظرون سے اگر جائزہ لیا جائے تو دنیا کی پرواہ کا اب کیا فائدہ جب لڑائی سروائیول کی شروع ہو چکی ہے اور ویسے بھی دنیا کو اس وقت بلا تفریق اپنی اپنی پڑی ہے. کسی کے پاس وقت نہیں کہ کسی دوسرے کی بپتا سنے.
لہذا، ہوش مندی اور جرات اس امر کی متقاضی ہے کہ دشمنان قوم و ملت کے خلاف اندرون و بیرون دونوں محاذوں پر لڑا جائے.

شیخ رفیق طاہر حفظہ اللہ
【الفتن مانیٹرنگ،ادارہ رد فتن، علم اسلام آباد】
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,786
پوائنٹ
1,069
پاکستان بنانے والے ..پاکستان بچانے والے...

...
پاکستان بنانے کا دعوی کرنے والے گزری شب اس کا ماتم کرتے پائے گئے...اور یہ کوئی پہلی بار نہیں ہوا...چالیس برس گزرنے کو ہیں ستر کی دہائی میں انہی صاحب یعنی الطاف حسین نے پاکستانی پرچم جلایا ...پھر مختلف اوقات میں ان کی ہرزہ سرائی جاری رہی...لیکن ان کو ہمیشہ بہت محبت سے گوارہ کیا جاتا رہا...بیسیوں بار ان کے بارے میں خبریں آئیں کہ دشمن ملک کی خفیہ ایجنسی سے روابط استوار رکھتے ہیں..لیکن پھر بھی سب حکمران ان کو سینے سے لگائے رکھتے....اور کمال تھ ہے کہ پاکستان کی بانی جماعت ہونے کا دعوی کرنے والے بھی اس خوشامد امن کسی سے کم نہیں رہے...
خود مہاجر قومی موومنٹ والے ہمیشہ خود کو پاکستان بنانے والوں کی اولاد قرار دیتے نہ تھکتے نہ تھے...لیکن ایسے ناہنجار کہ برسوں سے اسی ملک کی بنیادوں کو کھودنے پر آمادہ .....
اخلاق کی پستی ہمارے اس معاشرے کا ہمیشہ ہی حصہ رہی....طعنہ ہمیشہ ان کو دیا جاتا رہا کہ جنہوں نے اس ارض وطن کو آنکھوں سے لگایا ، سینے میں بسایا، اپنی جان بنایا...جی ہاں میری مراد وہ مذہبی جماعتیں ہیں اور دائیں بازو کے افراد کہ جنہوں نے پاکستان بننے کی اور تقسیم وطن ہند کی مخالفت کی...لیکن جب یہ وطن بن گیا تو اس کی تعمیر و ترقی میں مشغول ہو گئے...اور جب بھی اس چمن کو لہو کی ضرورت پڑی تو گردنیں پیش کیں جانیں قربان کیں...آپ بھول گئے البدر کو....جب مشرقی پاکستان میں مادر وطن کے خلاف سازشوں کا بازار گرم تھا تو یہی طبقہ اس کی حفاظت کے لیے سینہ سپر ہو گیا.....اسی طرح دیگر جماعتیں بھی پاکستان بننے کے بعد اپنے سابقہ موقف کو بھول کر اس سے وابستہ ہو گئیں...احرار ، خاکسار ، دیوبندی اور بعض اہل حدیث طبقات اس کی مثال ہیں
اب آئے ان لبرلز کی طرف ..کہ جب بھی ان کے مفاد پر زد آئی یہ ایک پل میں مادر وطن اور پاکستان سب بھول گئے....اور دعوی پھر بھی یہی کہ جی ہم پاکستان بنانے والوں کی اولاد ہیں....کیسی اولاد ہے کہ اپنی ماں کو بیچنے چلے ہیں
رہا فاروق ستار کا mqm کی قیادت سنبھالنے کا اعلان.....محض بے وضو نماز ...جناب ان سے کہیے کہ معافی مانگیں...قوم آپ سے معافی کی طلب کرتی ہے... اگرچہ یقین ہے کہ آپ پھر بھی جھوٹ ہی بولیں گے..مگر بولئے تو سہی.. یہ کہنا کیسے کافی ہے کہ الطاف حسین ذہنی دباو میں ایسی باتیں کر جاتے ہیں...تو کیا ایک ذہنی مریض کو آپ نے اپنا قائد بنائے رکھا...

ابوبکرقدوسی
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,786
پوائنٹ
1,069
لا تعلقی سے لا تعلقی )
آج والی "لا تعلقی "سے کل کو "لا تعلقی "کا اظہار بھی تو ہوسکتا ہے ؟ یا پھر حقیقت میں تعلق اس نازکی پر پہنچا ہے کہ
تعارف روگ ہو جائے تو اس کو بھولنا بہتر
تعلق بوجھ بن جائے تو اس کو توڑنا اچھا
؟!!

فردوس جمال
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,786
پوائنٹ
1,069
14063709_604574513047075_5447669978811220407_n (1).jpg


اب مجھکو بھی یقین ھو گیا ھے کہ ہم پاکستانی واقعی بےغیرت ھو گئے ہیں۔ کرپشن کرنے والے آزاد۔ بکواس کرنے والے آزاد۔ دہشت گرد آزاد۔قانون توڑنے والے آزاد۔ اغواہ کار آزاد۔ جاسوس آزاد۔ قاتل آزاد۔۔ مزے کی بات یہ ھے کہ یہ آزاد ھونے کے ساتھ ساتھ ہم پر حکومت بھی کر رھے ہیں واہ پاکستانیوں تمہاری سوچ کو سلام۔۔ بس اس سے آگے نہ بڑھنا بس یہی کہتے زندگی گزارو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اک واری فیئر ۔۔ شیر۔۔
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,786
پوائنٹ
1,069
14051787_322797984729715_9051889837145631632_n.jpg

آج لال مسجد والے معصوم بچے اور بچیاں یاد آ رہی ہے ان کا کیا قصور تھا ؟؟؟؟؟ دل رو رہا ہے کیا واقعی اس ملک میں انصاف ملتا ہے ؟؟؟؟؟؟؟؟؟
 
Last edited:
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,786
پوائنٹ
1,069
عذرِ گناہ بدتر از گناہ!!

الطاف حسین کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ کسی ذہنی دباؤ اور مرض کی وجہ سے وہ آئے دن پاکستان پر کیچڑ اچھالتا رہتا ہے۔ کوئی اس کے حواریوں سے اتنا تو پوچھے کہ یہ کیسا ذہنی دباؤ اور بیماری ہے کہ جو ہمیشہ اسے پاکستان کے خلاف بولنے پر ہی مجبور کرتی ہے؟

کیا کبھی اس نے ذہنی دباؤ میں آکر اپنے والدین کو بھی گالی دی ہے؟

برطانیہ جہاں وہ پناہ گزیں ہے، کیا کبھی ذہنی دباؤ میں آکر اس نے حکومت برطانیہ کے خلاف بھی ہرزہ سرائی کی ہے؟


بالکل نہیں، کیونکہ اسے معلوم ہے کہ پاکستان کے حکمران اور قانون نافذ کرنے والے ادارے اس کا کچھ نہیں بگاڑ سکتے اس لیے وہ بار بار یہ ڈراما کرتا رہتا ہے، جبکہ برطانیہ میں اس نے اگر ایک بار بھی ایسا کیا تو اس کا بچ نکلنا ممکن نہ ہوگا۔

حکومت اور فوج کی ذمہ داری بنتی ہے کہ اب وہ اس ناسور سے جان چھڑائے اور ان غدارانِ وطن کو چن چن کر تختۂ دار پہ لٹکایا جائے۔ اب کی بار اگر یہ لوگ مگر مچھ کے آنسو بہا کر بچ نکلے تو پاکستان کے لیے یہ اچھا نہیں ہوگا۔


( ھاشم یزمانی )
 
Top