محمد عامر یونس
خاص رکن
- شمولیت
- اگست 11، 2013
- پیغامات
- 17,117
- ری ایکشن اسکور
- 6,786
- پوائنٹ
- 1,069
پاکستان کو گالی دینے والو سن لو!!
طویل عرصے سے پاکستان کے محب وطن عوام کہہ رہے ہیں کہ ایم کیو ایم دشمنوں کے ایجنڈے پر کام کر رہی ہے، لیکن ایسی آواز پر کوئی توجہ ہی نہ دی جاتی تھی۔ کئی مواقع پر الطاف حسین نے ملک دشمنی کا ثبوت دیا لیکن ہماری حکومتوں سمیت میڈیا کو بھی اس پارٹی کے خلاف کوئی قدم اٹھانے کی ہمت نہ ہوئی۔ دیگر کا تو مجھے علم نہیں، دنیا اخبار کے ایک سینئر کالم نگار نے البتہ ہمیشہ ہی الطاف اور ایم کیو ایم کو بے نقاب کیا، جس پر وہ داد کے مستحق ہیں۔
گزشتہ روز بھی الطاف حسین نے پاکستان کو ناسور کہا اور اپنے کارکنان سے ’’ پاکستان مردہ باد ‘‘ کے نعرے لگوائے۔
یہ بے ضمیر اور احسان فراموش ٹولہ جس ملک میں رہتا ہے اسی کو گالی دے گا تو اس کے خلاف آپریشن تو ہوگا جس کا باقاعدہ آغاز بھی کر دیا گیا ہے۔ آپریشن تب کامیاب تصور کیا جائے گا جب الطاف حسین سمیت ساری پارٹی قیادت کو سر عام سزائیں دی جائیں گی۔ انٹرپول کے ذریعے الطاف کو پاکستان منگوا کر بیچ چوراہے کے پھانسی دی جائے تو ہر محب وطن پاکستانی کو دلی مسرت نصیب ہوگی۔ ہمیشہ کی طرح اب بھی معافی مانگنے کا ڈراما کیا جائے گا، لیکن پاکستانی عوام اسے معافی دینے کے سخت مخالف ہیں۔
الطاف اینڈ کمپنی کو یاد رکھنا چاہیے کہ پاکستان کے خلاف ہرزہ سرائی کرنے والے گویا کہ چاند پر تھوکنے کی جسارت کر رہے ہیں اور ان کا یہ گھناؤنا فعل چاند کی خوبصورتی اور روشنی کے لئے کبھی خطرہ نہیں بن سکتا البتہ چاند سے اس کی یہ نفرت، بغض وعداوت اور فتنہ وفساد کا باعث ضرور بن سکتی ہے-
چنانچہ الطاف حسین کی واہیات اور ہفوات کے بعد ہر سچے پاکستانی کے دل کی آواز ہے کہ اس پارٹی کو فوری طور پر بین BAN اور اس کی قیادت کو پابندِ سلاسل کیا جائے۔ اگر اس گھٹیا حرکت کے بعد بھی یہ پارٹی بدستور فعال رہتی ہے تو ہماری حکومت اور سکیورٹی فورسز کی اہلیت پر سوالیہ نشان ہو گا!
ملک کے ان دشمنوں کو ہم بتا دینا چاہتے ہیں کہ پیارے وطن کے خلاف زہر اگلنے والی زبانوں کو گدی سے نکال باہر پھینکیا جائے گا اور جو بھی میلی آنکھ سے پیارے ملک کی طرف دیکھے گا اس کی آنکھ پھوڑ دی جائے گی اور پاکستان کا برا سوچنے والوں پر زمین تنگ کر دی جائے گی اور ان شاء اللہ یہ پیارا وطن تا قیامت شاد آباد اور قائم دائم رہے گا اور اس کے دشمن نیست ونابود ہو جائیں گے۔
( ھاشم یزمانی )