• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

پاکستان میں جاری فساد کا پردہ چاک کرتا ، ایک شاندار اردو بلاگ

شمولیت
ستمبر 20، 2013
پیغامات
13
ری ایکشن اسکور
19
پوائنٹ
6
السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاۃ
ہم اور ہمارا مقصد

پاکستان اسلام کے نام اور اسکی سربلندی کے لئے بننے والا ایک ملک ہے۔ پاکستان کے آئین میں یہ بات دوٹوک اور واضح طور پر رقم ہے کہ اس ملک میں بالادستی قرآن و سنت کو حاصل ہوگی۔ اور جو بھی قانون یا فیصلہ قرآن وسنت کے مخالف ہوگا ، وہ کالعدم قرار دیا جائے گا۔ مگر بد قسمتی سے غیروں کی سازشوں اور اپنوں کی لاپرواہیوں سے پاکستان کی تکمیل سست روی کا شکار ہے۔ بلا شک و شبہ پاکستان ایک اسلامی ملک ہے اور مسلمانوں کی ہی قربانیوں سے حاصل کیا گیا ہے۔ اس ملک میں اسلامی تعلیمات کا احیاء اور نفاذ شریعت اسلامیہ کا وہی طریقہ ہوگا ، جیسا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مسلمانوں کے لئے ایک خطہ "مدینۃ المنورہ" حاصل کرنے کے بعد اختیار کیا تھا۔ اور سیرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے مطالعہ سے معلوم ہوتا ہے کہ مسلم معاشروں کی اصلاح کا طریقہ مسلسل دعوت و نصیحت ہے۔ مسلمانوں کی غلطیوں پر جلد بازی کرنے کی بجائے انکی اصلاح کے صبر آزما راستے کو اختیار کرنا ہی ہمارا راستہ ہونا چاہیئے۔ جیسا کہ ہم جانتے ہیں کہ عہد نبوی میں گندے ترین انسان یعنی منافقین بھی موجود تھے اور وہ اسلام کی مخالفت، اسلامی شعار کا استہزاء، حدود اللہ کا مزاق تک اڑانے سے گریز نہیں کرتے تھے۔ مگر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مسلمانوں کے اس وطن کے امن و امان کی خاطر جو لائحہ عمل اور سیرت کا نمونہ پیش کیا ، آج بھی مسلمان ممالک میں اسلام کے غلبہ و احیاء اور برائی کے خاتمے کا وہی طریقہ ہی ہمارے لئے اپنانا لازم ہے۔ اس راہ اور طرہقہ سے علاوہ کوئی دوسرا راستہ بھی شر و فساد اور فتنہ سے خالی نہیں۔
دین محمدیہ میں شریعت و اسلام کے احیاء و نفاذ کے لئے کفار مشرکین سے قتل و قتال کا راستہ بلا شبہ ایک حقیقت ہے مگر کفار مشرکین (جیسا کہ انڈیا، امریکہ ، اسرائیل وغیرہ،) سے جہاد و قتال کو چھوڑ کر مسلمان ملکوں ،ریاستوں (جیسا کہ پاکستان) میں اپنے ہی حکام کے خلاف قتل و قتال سے شریعت کے نفاذ کی تحریک چلانا، اور عام مسلمانوں کے جان و مال کو بے وقعت سمجھنا اور مسلمانوں کے امن و امان کو اپنی دہشت سے تاراج کرنا خالصتا خوارج کا عقیدہ و منہج ہے اور خارجیوں کا کام ہے ، چاہے وہ کس بھی دور میں کیوں نہ ہو۔ اس پر تاریخ اسلامی اس حقیقت پر گواہ ہے۔
ہم اس بلاگ پر پاکستان میں ہونے والی دپشتگردی کی حقیقت کو عام مسلمانوں پر واضح کرنے کے ساتھ ساتھ ،اس دہشتگردی کے اثرات سے امت مسلمہ کو کن کن نقصان سے دوچار ہونا پڑا اور اس دہشتگردی کے خبیث ناسور کا علاج کیا ہے، یہ سب قابل فہم اور آسان انداز میں آپ احباب کے سامنے پیش کریں گے

ایڈمن​
 

محمد آصف مغل

سینئر رکن
شمولیت
اپریل 29، 2013
پیغامات
2,677
ری ایکشن اسکور
4,006
پوائنٹ
436
آپ کی تحریر آپ کے سامنے:
پاکستان کے آئین میں یہ بات دوٹوک اور واضح طور پر رقم ہے کہ اس ملک میں بالادستی قرآن و سنت کو حاصل ہوگی۔
آپ سے سوال:
اس بات میں عملاً کتنی صداقت ہے ؟

آپ کی تحریر آپ کے سامنے:
جو بھی قانون یا فیصلہ قرآن وسنت کے مخالف ہوگا ، وہ کالعدم قرار دیا جائے گا۔
آپ سے سوال:
کالعدم قرار کون دے گا؟ حاکم؟ بیوروکریسی؟ عوام؟ کیا کسی نے آج تک ایسا کیا بھی ہے؟
یا
یہ حسین و جمیل نعرہ صرف آئین پاکستان کے اوراق میں ہی دفن ہے؟
آپ کی تحریر آپ کے سامنے:
بلا شک و شبہ پاکستان ایک اسلامی ملک ہے
آپ سے سوال:
دلیل؟؟؟
آپ کی تحریر آپ کے سامنے:
سیرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے مطالعہ سے معلوم ہوتا ہے کہ مسلم معاشروں کی اصلاح کا طریقہ مسلسل دعوت و نصیحت ہے۔
آپ سے سوال:
مسلسل دعوت و نصیحت یا اس کے ساتھ ساتھ حدود اللہ کا نفاذ بھی؟؟؟؟؟
آپ کی تحریر آپ کے سامنے:
جیسا کہ ہم جانتے ہیں کہ عہد نبوی میں گندے ترین انسان یعنی منافقین بھی موجود تھے اور وہ اسلام کی مخالفت، اسلامی شعار کا استہزاء، حدود اللہ کا مزاق تک اڑانے سے گریز نہیں کرتے تھے۔
آپ سے سوال:
کیا آج بھی منافقین ہیں؟ اللہ کے نبی ﷺ ان سب سے آگاہ تھے۔ کیا آپ بھی انہیں جانتے ہیں؟
آپ کی تحریر آپ کے سامنے:
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مسلمانوں کے اس وطن کے امن و امان کی خاطر جو لائحہ عمل اور سیرت کا نمونہ پیش کیا ، آج بھی مسلمان ممالک میں اسلام کے غلبہ و احیاء اور برائی کے خاتمے کا وہی طریقہ ہی ہمارے لئے اپنانا لازم ہے۔
آپ سے سوال:
قرآن مجید کی آیات، بخاری و مسلم کی روایات، سیرت کی کتب اور تاریخ میں یہ باتیں ثبت ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے یہود و نصاری کو اپنے شہر مدینہ میں قتل بھی کیا۔ اور انہیں جلاوطن بھی کیا۔ اور آخری دنوں کی وصیت میں یہ بھی فرمایا کہ یہود و نصاری کو جزیرۃ العرب سے نکال دو۔ کیا آپ نے، آپ کے افسران نے یا آپ کے حکام نے بھی ایسے کام کئے ہیں تاکہ بقول آپ کے اسلام کا غلبہ اور برائی کا خاتمہ ہو سکے؟
آپ کی تحریر آپ کے سامنے:
اس راہ اور طریقہ سے علاوہ کوئی دوسرا راستہ بھی شر و فساد اور فتنہ سے خالی نہیں۔
آپ سے سوال:
رسول اللہ ﷺ کی قائم کردہ ریاست میں حدود اللہ کا نفاذ ہو چکا تھا۔ کیا آپ نے، آپ کی عدالتوں نے، آپ کی فوج نے، آپ کے ملکی حکام نے بھی حدود اللہ کا نفاذ مکمل کر لیا ہے کہ آپ کی فہم کے مطابق آپ کے بتائے ہوئے طریقے کے علاوہ کوئی دوسرا راستہ بھی شر و فساد اور فتنہ سے خالی نہیں؟
آپ کی تحریر آپ کے سامنے:
کفار مشرکین (جیسا کہ انڈیا، امریکہ ، اسرائیل وغیرہ،) سے جہاد و قتال کو چھوڑ کر مسلمان ملکوں ،ریاستوں (جیسا کہ پاکستان) میں اپنے ہی حکام کے خلاف قتل و قتال سے شریعت کے نفاذ کی تحریک چلانا،
آپ سے سوال:
کفر و شرک کی سرپرستی کرنے کے باوجود بھی آپ کی ریاستوں کے حکام آپ کے شرعی حاکم ہیں؟
دوسرا یہ کہ
جہاں مسلمان رہتے ہوں
لیکن
وہاں شریعت نافذ نہ ہو
وہاں شریعت کی تحریک چلانا چاہیئے
یا کہ
کفار کے ممالک بقول آپ کے (جیسا کہ انڈیا، امریکہ ، اسرائیل وغیرہ،) میں شریعت کے نفاذ کی تحریک چلانی چاہیئے؟
اس کے بعد آپ کے چند فتاوی ہیں۔
پہلے مندرجہ بالا سوالوں کا جواب ارشاد فرما دیجیے
 
شمولیت
جولائی 25، 2013
پیغامات
445
ری ایکشن اسکور
339
پوائنٹ
65
السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاۃ
ہم اور ہمارا مقصد




پاکستان اسلام کے نام اور اسکی سربلندی کے لئے بننے والا ایک ملک ہے۔ پاکستان کے آئین میں یہ بات دوٹوک اور واضح طور پر رقم ہے کہ اس ملک میں بالادستی قرآن و سنت کو حاصل ہوگی۔ اور جو بھی قانون یا فیصلہ قرآن وسنت کے مخالف ہوگا ، وہ کالعدم قرار دیا جائے گا۔ مگر بد قسمتی سے غیروں کی سازشوں اور اپنوں کی لاپرواہیوں سے پاکستان کی تکمیل سست روی کا شکار ہے۔ بلا شک و شبہ پاکستان ایک اسلامی ملک ہے اور مسلمانوں کی ہی قربانیوں سے حاصل کیا گیا ہے۔ اس ملک میں اسلامی تعلیمات کا احیاء اور نفاذ شریعت اسلامیہ کا وہی طریقہ ہوگا ، جیسا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مسلمانوں کے لئے ایک خطہ "مدینۃ المنورہ" حاصل کرنے کے بعد اختیار کیا تھا۔ اور سیرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے مطالعہ سے معلوم ہوتا ہے کہ مسلم معاشروں کی اصلاح کا طریقہ مسلسل دعوت و نصیحت ہے۔ مسلمانوں کی غلطیوں پر جلد بازی کرنے کی بجائے انکی اصلاح کے صبر آزما راستے کو اختیار کرنا ہی ہمارا راستہ ہونا چاہیئے۔ جیسا کہ ہم جانتے ہیں کہ عہد نبوی میں گندے ترین انسان یعنی منافقین بھی موجود تھے اور وہ اسلام کی مخالفت، اسلامی شعار کا استہزاء، حدود اللہ کا مزاق تک اڑانے سے گریز نہیں کرتے تھے۔ مگر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مسلمانوں کے اس وطن کے امن و امان کی خاطر جو لائحہ عمل اور سیرت کا نمونہ پیش کیا ، آج بھی مسلمان ممالک میں اسلام کے غلبہ و احیاء اور برائی کے خاتمے کا وہی طریقہ ہی ہمارے لئے اپنانا لازم ہے۔ اس راہ اور طرہقہ سے علاوہ کوئی دوسرا راستہ بھی شر و فساد اور فتنہ سے خالی نہیں۔
دین محمدیہ میں شریعت و اسلام کے احیاء و نفاذ کے لئے کفار مشرکین سے قتل و قتال کا راستہ بلا شبہ ایک حقیقت ہے مگر کفار مشرکین (جیسا کہ انڈیا، امریکہ ، اسرائیل وغیرہ،) سے جہاد و قتال کو چھوڑ کر مسلمان ملکوں ،ریاستوں (جیسا کہ پاکستان) میں اپنے ہی حکام کے خلاف قتل و قتال سے شریعت کے نفاذ کی تحریک چلانا، اور عام مسلمانوں کے جان و مال کو بے وقعت سمجھنا اور مسلمانوں کے امن و امان کو اپنی دہشت سے تاراج کرنا خالصتا خوارج کا عقیدہ و منہج ہے اور خارجیوں کا کام ہے ، چاہے وہ کس بھی دور میں کیوں نہ ہو۔ اس پر تاریخ اسلامی اس حقیقت پر گواہ ہے۔
ہم اس بلاگ پر پاکستان میں ہونے والی دپشتگردی کی حقیقت کو عام مسلمانوں پر واضح کرنے کے ساتھ ساتھ ،اس دہشتگردی کے اثرات سے امت مسلمہ کو کن کن نقصان سے دوچار ہونا پڑا اور اس دہشتگردی کے خبیث ناسور کا علاج کیا ہے، یہ سب قابل فہم اور آسان انداز میں آپ احباب کے سامنے پیش کریں گے
ایڈمن​
السلام علیکم!
جہاد پاکستان ایکسپوزڈصاحب میرا آپ سے سوال یہ ہے کہ :
۱۔ایک اسلامی حکومت کے خدوخال کیا ہوتے ہیں؟
۲۔ایک اسلامی ملک کب دارالاسلام بنتا ہے۔
۳۔دارالاسلام اور دارالکفر کی تعریف قرآن وسنت اور علمائے سلف کی روشنی میں تحریر فرماکر مشکور فرمائیں۔جزاک اللہ
 

حرب بن شداد

سینئر رکن
شمولیت
مئی 13، 2012
پیغامات
2,149
ری ایکشن اسکور
6,345
پوائنٹ
437
بناکر فقیروں کا ہم بھیس غالب۔۔۔
تماشائے اہل قلم دیکھتے ہیں۔۔۔
انتظامیہ سے گذراش ہے کہ ان کی آئی ڈی سعد سلفی کردی جائے۔۔۔
 
شمولیت
ستمبر 20، 2013
پیغامات
13
ری ایکشن اسکور
19
پوائنٹ
6
آپ کی تحریر آپ کے سامنے:
پاکستان کے آئین میں یہ بات دوٹوک اور واضح طور پر رقم ہے کہ اس ملک میں بالادستی قرآن و سنت کو حاصل ہوگی۔
آپ سے سوال:
اس بات میں عملاً کتنی صداقت ہے ؟
جواب: کیا آپ عملی کوتاہیوں سے مبرا ہیں جناب؟

آپ کی تحریر آپ کے سامنے:
جو بھی قانون یا فیصلہ قرآن وسنت کے مخالف ہوگا ، وہ کالعدم قرار دیا جائے گا۔
آپ سے سوال:
کالعدم قرار کون دے گا؟ حاکم؟ بیوروکریسی؟ عوام؟ کیا کسی نے آج تک ایسا کیا بھی ہے؟
یا
یہ حسین و جمیل نعرہ صرف آئین پاکستان کے اوراق میں ہی دفن ہے؟
جواب : جناب حدود آرڈنینس کالعدم قرار دیا جاچکا ، اللہ مزید توفیق دینے والا ہے
حقوق نسواں ایکٹ خلاف شریعت قرار
یا لنک: اسلامی نظریاتی کونسل نے حقوق نسواں ایکٹ مسترد کردیا

آپ کی تحریر آپ کے سامنے:
بلا شک و شبہ پاکستان ایک اسلامی ملک ہے
آپ سے سوال:
دلیل؟؟؟
جواب : اپنے آباو اجداد سے رجوع کیجئے، شکریہ

آپ کی تحریر آپ کے سامنے:
سیرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے مطالعہ سے معلوم ہوتا ہے کہ مسلم معاشروں کی اصلاح کا طریقہ مسلسل دعوت و نصیحت ہے۔
آپ سے سوال:
مسلسل دعوت و نصیحت یا اس کے ساتھ ساتھ حدود اللہ کا نفاذ بھی؟؟؟؟؟
جواب: دلیل ؟؟؟ عبداللہ ابی اور اسکے ساتھیوں ام المومنین حضرت عائشہ رضی اللہ تعالی عنہ پر حد قذف کیوں نہ لگی؟ ؟ ؟
اور جناب حدود اللہ کا نفاذ ، یہ حکمرانوں یا صاحب سلطہ کا کام ہے، اس معاملے عام مسلمان ، "لایکلف اللہ نفس الا وسعا" کا مصداق ہے۔

آپ کی تحریر آپ کے سامنے:
جیسا کہ ہم جانتے ہیں کہ عہد نبوی میں گندے ترین انسان یعنی منافقین بھی موجود تھے اور وہ اسلام کی مخالفت، اسلامی شعار کا استہزاء، حدود اللہ کا مزاق تک اڑانے سے گریز نہیں کرتے تھے۔
آپ سے سوال:
کیا آج بھی منافقین ہیں؟ اللہ کے نبی ﷺ ان سب سے آگاہ تھے۔ کیا آپ بھی انہیں جانتے ہیں؟
جواب: اللہ کے نبی نے ان کی نشانیاں بیان فرما دی ہیں تاکہ آپ جیسوں کی آنے والے وقتوں میں تسلی ہو سکے اور جس میں تمام نشانیاں جمع ہوجائیں گی منافقت کی ، وپ منافق ہی ہوں گے، باقی ھسب توفیق جو جتنا نفاق چاہے، اپنے اندر نشانیاں دیکھ لے

آپ کی تحریر آپ کے سامنے:
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مسلمانوں کے اس وطن کے امن و امان کی خاطر جو لائحہ عمل اور سیرت کا نمونہ پیش کیا ، آج بھی مسلمان ممالک میں اسلام کے غلبہ و احیاء اور برائی کے خاتمے کا وہی طریقہ ہی ہمارے لئے اپنانا لازم ہے۔
آپ سے سوال:
قرآن مجید کی آیات، بخاری و مسلم کی روایات، سیرت کی کتب اور تاریخ میں یہ باتیں ثبت ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے یہود و نصاری کو اپنے شہر مدینہ میں قتل بھی کیا۔ اور انہیں جلاوطن بھی کیا۔ اور آخری دنوں کی وصیت میں یہ بھی فرمایا کہ یہود و نصاری کو جزیرۃ العرب سے نکال دو۔ کیا آپ نے، آپ کے افسران نے یا آپ کے حکام نے بھی ایسے کام کئے ہیں تاکہ بقول آپ کے اسلام کا غلبہ اور برائی کا خاتمہ ہو سکے؟
جواب: یہود و نصارا کے ساتھ یہ سلوک کیوں ہوا، اس کی تفصیل سب کو معلوم ہے، انہوں نے جو کیا ، وہ آج یہاں منطبق نہیں ہوتا، اور اگر ہوتا بحی ہے تو ان کا مھاسبہ ھکام کا کام ہے ، ر ایرے گیرے نتھو کھیرے کا نہیں اور رہی دوسری بات کہ "جزیرۃ العرب سے نکال دو" یہ بھی حکام کے ساتھ خاص ہے اور اس پر کوتاہی ان کے سر ہے، مگر یاد رہے اگر وہ ایسا نہیں کرتے تو یہ کفر بواح ہر گز نہیں حضرت!

آپ کی تحریر آپ کے سامنے:
اس راہ اور طریقہ سے علاوہ کوئی دوسرا راستہ بھی شر و فساد اور فتنہ سے خالی نہیں۔
آپ سے سوال:
رسول اللہ ﷺ کی قائم کردہ ریاست میں حدود اللہ کا نفاذ ہو چکا تھا۔ کیا آپ نے، آپ کی عدالتوں نے، آپ کی فوج نے، آپ کے ملکی حکام نے بھی حدود اللہ کا نفاذ مکمل کر لیا ہے کہ آپ کی فہم کے مطابق آپ کے بتائے ہوئے طریقے کے علاوہ کوئی دوسرا راستہ بھی شر و فساد اور فتنہ سے خالی نہیں؟
جواب: اس بارے جواب اوپر زر چکا ، کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے عبد اللہ ابی اور اس کے ساتھیوں پر حدود اللہ نفاذ کیوں نہیں کیا تھا؟ اور کیا حدود اللہ کے نفاذ کے بغیر اسلام بے معنی ہے؟

آپ کی تحریر آپ کے سامنے:
کفار مشرکین (جیسا کہ انڈیا، امریکہ ، اسرائیل وغیرہ،) سے جہاد و قتال کو چھوڑ کر مسلمان ملکوں ،ریاستوں (جیسا کہ پاکستان) میں اپنے ہی حکام کے خلاف قتل و قتال سے شریعت کے نفاذ کی تحریک چلانا،
آپ سے سوال:
کفر و شرک کی سرپرستی کرنے کے باوجود بھی آپ کی ریاستوں کے حکام آپ کے شرعی حاکم ہیں؟
دوسرا یہ کہ
جہاں مسلمان رہتے ہوں
لیکن
وہاں شریعت نافذ نہ ہو
وہاں شریعت کی تحریک چلانا چاہیئے
یا کہ
کفار کے ممالک بقول آپ کے (جیسا کہ انڈیا، امریکہ ، اسرائیل وغیرہ،) میں شریعت کے نفاذ کی تحریک چلانی چاہیئے؟
جواب: جناب ۔ خوارج کے طریق کو چھوڑ کر ہر ممکن کوشش ضروری ہے۔شکریہ
 
شمولیت
ستمبر 20، 2013
پیغامات
13
ری ایکشن اسکور
19
پوائنٹ
6
السلام علیکم!
جہاد پاکستان ایکسپوزڈصاحب میرا آپ سے سوال یہ ہے کہ :
۱۔ایک اسلامی حکومت کے خدوخال کیا ہوتے ہیں؟
۲۔ایک اسلامی ملک کب دارالاسلام بنتا ہے۔
۳۔دارالاسلام اور دارالکفر کی تعریف قرآن وسنت اور علمائے سلف کی روشنی میں تحریر فرماکر مشکور فرمائیں۔جزاک اللہ
وعلیکم سلام ورحمۃ اللہ
ان شاء اللہ ۔ بہت کچھ تحریر کیا جائے ، جلدی کاہے کی ہے۔ یہی خصلت اکثر قوموں کو لے ڈوبی تھی۔۔
 
شمولیت
ستمبر 20، 2013
پیغامات
13
ری ایکشن اسکور
19
پوائنٹ
6
بناکر فقیروں کا ہم بھیس غالب۔۔۔
تماشائے اہل قلم دیکھتے ہیں۔۔۔
انتظامیہ سے گذراش ہے کہ ان کی آئی ڈی سعد سلفی کردی جائے۔۔
اکثر گمان گناہ ہوتے ہیں ، اگر انتظامیہ کو کوئی اختلاف ہے میرے نام سے تو مجھے کوئی اعتراض نہیں ۔
۔
 
شمولیت
جولائی 25، 2013
پیغامات
445
ری ایکشن اسکور
339
پوائنٹ
65
وعلیکم سلام ورحمۃ اللہ
ان شاء اللہ ۔ بہت کچھ تحریر کیا جائے ، جلدی کاہے کی ہے۔ یہی خصلت اکثر قوموں کو لے ڈوبی تھی۔۔
ہم تو کوئی جلد والی بات نہیں لکھی پتا نہیں آپ نے کیسے اندازہ لگایا ہے کہ ہم نے جلدی کی ہے۔ہم تو پہلے بھی اپنے سوال کے جواب کے منتظر تھے اور آج آپ سے بھی جواب کے منتظر ہیں۔
 

محمد آصف مغل

سینئر رکن
شمولیت
اپریل 29، 2013
پیغامات
2,677
ری ایکشن اسکور
4,006
پوائنٹ
436
عالی جاہ !
آپ نے اپنے علم کے مطابق بہت اچھے جوابات ارشاد فرمائے ہیں۔ ماشاء اللہ کیاکہنے۔ پوچھے گئے سوالوں میں سے ایک سوال کا جواب آپ نے ارشاد نہیں فرمایا وہ یہ ہے:

آپ سے سوال:
کفر و شرک کی سرپرستی کرنے کے باوجود بھی آپ کی ریاستوں کے حکام آپ کے شرعی حاکم ہیں؟
 
شمولیت
ستمبر 20، 2013
پیغامات
13
ری ایکشن اسکور
19
پوائنٹ
6
معذرت اعلی حضرت ، نظر سے اوجھل رہا یہ نمونہ!
محمد آصف مغل نے کہا ہے: ↑
آپ سے سوال:
کفر و شرک کی سرپرستی کرنے کے باوجود بھی آپ کی ریاستوں کے حکام آپ کے شرعی حاکم ہیں؟
کیا احمد بن حنبل رحمہ اللہ کے دور کے حکمران شرعی حکمران تھے ؟ جو جواب اسکا وہی آج پر بھی لگا لیجئے اور جو عمل امام اہل السنۃ رحمہ اللہ نے اختیار کیا وہی آج کر لیجئے ، رپڑ ہی مک جائے گا۔ شکریہ
 
Top