• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

پاکستان میں دہشتگردی ؛ محرکات، تنوع اور حل

سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔
شمولیت
ستمبر 20، 2013
پیغامات
13
ری ایکشن اسکور
19
پوائنٹ
6
بسم اللہ الرحمن الرحیم​

پاکستان میں دہشتگردی ؛ محرکات، تنوع اور حل​
تحقیقی مقالہ از عبداللہ عبدل​



اس وقت پاکستان میں ہمارا المیہ یہ ہے کہ یہاں سب کو ایک ہی کوڑے سے ہانکا جاتا ہے۔ کچھ اسی طرح کی صورتحال کا سامنا کچھ موجودہ حکمرانوں کو دہشتگردی کے مسئلے کو لیکر درپیش ہے۔
دراصل ابھی تک ہماری حکومتیں اس بات کا ادراک کرنے میں بری طرح ناکام نظر آتی ہیں کہ دہشتگردی کے "جن" کو کیسے قابو کیا جائے۔
اگر مذاکرات کا طریقہ کار اختیار کرنے کی باری آتی ہے تو سب "بس صرف مذاکرات" کی گردان کرنے لگ جاتے ہیں اور جب آپریشن یا عسکری حل کی بات آتی تو سارے اس کے گن گانے لگتے ہیں۔مگر نتیجہ ناکامی اور پریشانی کے سوا کچھ نہیں نکلتا۔
یہی وہ مسئلہ ہے جس کی وجہ سے ابھی تک پاکستان میں دہشتگردی پر قابو نہیں پایا جاسکا۔ اور نہ ہی مستقبل قریب میں کوئی شکل نظر آرہی ہے۔

دہشتگردی؛ تنوع اور محرکات:

حقیقت یہ ہے کہ پاکستان کے قبائلی علاقوں میں اس وقت جو دہشتگرد گروہ متحرک ہیں انکے محرکات اور اہداف یکساں نہیں ہے، تو پھر ان سے معاملہ طے کرتے وقت ایک ہی طریقہ کا اختیار کر کے یہ امید لگا لینا کہ یہ "جن "اب بوتل میں بند ہو جائےگا، احمقوں کی جنت میں رہنے کے سوا اور کچھ نہیں۔اس امر کو ایک سادہ سی مثال سے سمجھیئے کہ جب مرض ہی مختلف ہو تو ایک ہی دوا سب مریضوں کو کس طرح شفاء سے ہمکنار کر سکتی ہے
اگر ہم اس وقت قبائلی علاقوں میں جاری بغاوتوں کا بغور جائزہ لیں تو ہمیں ان بغاوتوں اور دہشتگردی کی مختلف طبقوں میں تقسیم واضح نظر آئے گی۔
پہلی قسم :
کچھ گروہ ایسے ہیں جو ان علاقوں میں پہلے سمگلنگ اور دیگر منفی سرگرمیوں میں ملوث تھے لیکن ، طالبان کی چھڑتی گڈی دیکھ کر انکا "بلّا" سینے پر سجا لیا اور پھر حکومت کے خلاف کاروائیاں کر کے تحریک طالبان سے ہر کاروائی کے بدلے بھاری معاوضہ وصول کرتے ہیں۔ ان کی پاکستان یا فورسز کے ساتھ کوئی دشمنی نہیں ، بس یہ انکا دھندا اور کاروبار ہے۔ اور تحریک طالبان پاکستان کانام استعمال کر کے علاقے میں اپنے اثر رسوخ بنائے ہوئے ہیں۔
دوسری قسم:
اس قسم میں ایسے گروہ ہیں کہ جن کی پاکستان یا پاکستانی سیکیورٹی فورسز کے خلاف دشمنی کی وجہ پشتون روایات کی خلاف ورزی کے سوا کچھ نہیں ، کیونکہ پاکستان سیکیورٹی فورسز جب مسلح ہوکر ان علاقوں میں گئی ، جہاں آج سے پہلے کبی جانا نہیں ہوا تھا ، تو پختنوں قوم پرست لوگ افواج پاکستان کو پختون روایات اور پختون نسل کے خلاف حملہ قرار دے کر ان سے جنگ آمادہ ہوگئے اور ان کی ساری دشمنی صرف و صرف انکی نظر میں پختون روایات و اقدار کی حفاظت کے لئے ہے۔
تیسری قسم :
اس میں پاکستان اور پاکستانی سیکیورٹی فورسز کے خلاف ایسے گروہ جنگ پر آمادہ ہیں جو پاکستان کے امریکی جنگ میں تعاون سے ناراض ہیں اور ڈرون حملوں میں اپنے قریبی کھو چکے ہیں اور اس سلسلہ میں وہ اس سب نقصان کا ذمہ دار امریکہ کی بجائے پاکستان کو قرار دے کر ان کے خلاف کاروائی کرتے ہیں یا پھر کاروائی کرنے والوں کا تعاون اور انسے ہمدردی رکھتے ہیں۔ مگر اس دشمنی کے پیچھے انتقام والا نظریہ موجود ہے، جو انہیں خوارج سے ممتاز کرتا ہے
آخری قسم :
آخر میں ان گروہوں کا نام آتا ہے جو پاکستان اور اسکی فورسز کے خلاف نظریاتی طور پر برسرپیکار ہیں۔یہ گروہ پہلے تینوں گروہوں کے ارتقاء سے وجود میں آیا ہے اور القاعدہ سے ہمدردی اور انکو اپنے اندر جگہ دینے کی وجہ سے ان میں نظریہ و فکر خوارج بری طرح سما چکی ہے اور یہ پہلے تینوں گروہوں سے یکسر مختلف گروہوں کا مجموعہ ہے اور انکی خطرناکی بھی سب سے زیادہ ہے۔اور اس وقت سب سے بڑا گروہ یہی ہے جو پاکستان میں بڑے پیمانے پر دہشتگردانہ کاروائیوں میں ملوث ہیں جبکہ پہلے تینوں گروہ علاقی طور پر تو کاروائی کرتے ہیں مگر اپنے اثر رسوخ والے خطوں کے باہر انکا قطعا کچھ لینا دینا نہیں ہے۔

پاکستان میں دہشتگردی کا حل:

ہم نے آپ احباب کے سامنے پاکستانی قبائلی علاقوں یعنی فاٹا میں تحرکات کی بنیاد پر ایک موٹی سی تقسیم پیش کی ہے۔ آپ بخوبی جان چکے ہوں گے کہ ان چاروں کے محرکات ایک دوسرے سے یکسر مختلف ہیں ، کچھ تو صرف مذاکرات سے یا انکی محرومیوں کا ازالہ کرنے سے امن کی طرف لوٹ سکتے ہیں جبکہ باقی اس طریقہ سے کبھی بھی ڈیل نہیں ہوسکتے، انکے کے لئے عسکری آپشن ہی واحد حل ہے۔
مثلا دوسری اور تسیری قسم کے دہشتگردوں کو امن مذاکرات ، معاہدوں اور انکی محرومیوں کے ازالہ سے بغاوت اور حملوں کو ترک کرنے پر آمادہ کیا جاسکتا ہے۔
جبکہ پہلی اور آخری یعنی چوتھی قسم کے گروہوں کے ساتھ مذاکرات کسی صورت بھی کامیاب نہیں ہوسکتے ، کیوں کہ انکا مذاکرات کی سیڑھیاں چڑھنا مشکل ہی نہیں ناممکن بھی ہے۔ اس میں انکی ذہنیت اور نظریہ سب سے بڑی رکاوٹ ہے جو انہیں ہتھیار ڈالنے یا دہشتگردانہ کاروائیان ترک کرنے سے زیادہ مرنے کو ترجیح دینے پر ابھارتی ہے۔
پہلے گروہ کا دین یا اسکے فائدہ سے کوئی سروکار نہیں مگر انکو مذاکرات کی زبان نہ پہلے کبھی سمجھ آئی نہ اب آئے گی کیونکہ وہ خاندانی طور پر سمگلنگ اور اغوا برائے تاوان کے کاروبار سے منسلک ہیں اور لوٹ کھسوٹ انکے خون میں رچ بس چکی ہے۔ اور چوتھے گروہ کہ جس میں ٹی ٹی پی ، جند اللہ اور القاعدہ کے دیگر چھوٹے چھوٹے گروہ شامل ہیں ،خارجی نظریات کے حاملین ہیں ،اور وہ اس لڑائی کو ایمان و کفر اور جہاد سمجھ کر لڑ رہے ہیں۔ یہ بات ایک مسلمہ حقیقت ہے جب کسی گناہ کو نیکی سمجھ کر کیا جاتا ہے تو اسکا فاعل اسکو چھوڑ دے، خال خال ہی ایسا ہوتا ہے، اور وہ بھی تب جب وہ مرنے مارنے پر وعدے لے اور دے چکا ہو۔
وہ اس سے جنگ سے فتح کی صورت کے سوا کوئی شکل قبول کرنے پر کبھی آمادہ نہیں ہوں گے اور اپنی دہشت گردانہ کاروائیاں جاری رکھیں گے، ایسے گروہوں کا واحد اور قابل عمل حل انکے خلاف قوت کا بھرپور استعمال ہے جیسا کہ اسلامی تعلیمات ، قرآن و سنت اور ہمارے اسلاف کا طریقہ رہا ہے۔اور ان گروہوں سے کسی بھی قسم کی نرمی بڑے بڑے سانحات کا جلد یا بادیر پیش خیمہ ثابت ہوگی۔ جیسا کہ حال میں دیر میں پاک آرمی کے میجر جنرل سمیت 6 فوجی اہلکاروں کی شہادت اور اب پشاور میں چرچ حملے ساتھ ساتھ پشن میں پولیس اہکاروں کی شہادت کی شکل میں نکلا ہے۔
ہم پاکستانی حکومتی اداروں اور پالیسی سازوں سمیت خفیہ و سیکیورٹی اداروں سے پھرپور درخواست کرتے ہیں کہ پاکستان کو اگر دہشتگردی "جن" سے آزاد کروانا ہے تو ایک "منظم ملٹی ڈائی مینشنل پالیسی " پر کام کیا جائے اور بیک وقت اگر کچھ گروہوں سے مزاکرات اور کچھ لو کچھ دو کی پالیسی پر عمل درآمد ہورہا ہو تو دوسری جانب خوارج اور ڈاکو صفت گروہوں کے خلاف زور دار آپریشن لانچ کیا جائے۔ ان شاء اللہ العزیز وہ دن دور نہیں جب پھر پاکستان امن کی مثال بن کر دنیا میں ابھرے گا۔
اللہ ہمارا حامی و ناصر ہو، اسلام زندہ آباد، پاکستان پائندہ آباد
 
شمولیت
جولائی 25، 2013
پیغامات
445
ری ایکشن اسکور
339
پوائنٹ
65
بسم اللہ الرحمن الرحیم​

پاکستان میں دہشتگردی ؛ محرکات، تنوع اور حل​
تحقیقی مقالہ از عبداللہ عبدل​



اس وقت پاکستان میں ہمارا المیہ یہ ہے کہ یہاں سب کو ایک ہی کوڑے سے ہانکا جاتا ہے۔ کچھ اسی طرح کی صورتحال کا سامنا کچھ موجودہ حکمرانوں کو دہشتگردی کے مسئلے کو لیکر درپیش ہے۔
دراصل ابھی تک ہماری حکومتیں اس بات کا ادراک کرنے میں بری طرح ناکام نظر آتی ہیں کہ دہشتگردی کے "جن" کو کیسے قابو کیا جائے۔
اگر مذاکرات کا طریقہ کار اختیار کرنے کی باری آتی ہے تو سب "بس صرف مذاکرات" کی گردان کرنے لگ جاتے ہیں اور جب آپریشن یا عسکری حل کی بات آتی تو سارے اس کے گن گانے لگتے ہیں۔مگر نتیجہ ناکامی اور پریشانی کے سوا کچھ نہیں نکلتا۔
یہی وہ مسئلہ ہے جس کی وجہ سے ابھی تک پاکستان میں دہشتگردی پر قابو نہیں پایا جاسکا۔ اور نہ ہی مستقبل قریب میں کوئی شکل نظر آرہی ہے۔

دہشتگردی؛ تنوع اور محرکات:

حقیقت یہ ہے کہ پاکستان کے قبائلی علاقوں میں اس وقت جو دہشتگرد گروہ متحرک ہیں انکے محرکات اور اہداف یکساں نہیں ہے، تو پھر ان سے معاملہ طے کرتے وقت ایک ہی طریقہ کا اختیار کر کے یہ امید لگا لینا کہ یہ "جن "اب بوتل میں بند ہو جائےگا، احمقوں کی جنت میں رہنے کے سوا اور کچھ نہیں۔اس امر کو ایک سادہ سی مثال سے سمجھیئے کہ جب مرض ہی مختلف ہو تو ایک ہی دوا سب مریضوں کو کس طرح شفاء سے ہمکنار کر سکتی ہے
اگر ہم اس وقت قبائلی علاقوں میں جاری بغاوتوں کا بغور جائزہ لیں تو ہمیں ان بغاوتوں اور دہشتگردی کی مختلف طبقوں میں تقسیم واضح نظر آئے گی۔
پہلی قسم :
کچھ گروہ ایسے ہیں جو ان علاقوں میں پہلے سمگلنگ اور دیگر منفی سرگرمیوں میں ملوث تھے لیکن ، طالبان کی چھڑتی گڈی دیکھ کر انکا "بلّا" سینے پر سجا لیا اور پھر حکومت کے خلاف کاروائیاں کر کے تحریک طالبان سے ہر کاروائی کے بدلے بھاری معاوضہ وصول کرتے ہیں۔ ان کی پاکستان یا فورسز کے ساتھ کوئی دشمنی نہیں ، بس یہ انکا دھندا اور کاروبار ہے۔ اور تحریک طالبان پاکستان کانام استعمال کر کے علاقے میں اپنے اثر رسوخ بنائے ہوئے ہیں۔
دوسری قسم:
اس قسم میں ایسے گروہ ہیں کہ جن کی پاکستان یا پاکستانی سیکیورٹی فورسز کے خلاف دشمنی کی وجہ پشتون روایات کی خلاف ورزی کے سوا کچھ نہیں ، کیونکہ پاکستان سیکیورٹی فورسز جب مسلح ہوکر ان علاقوں میں گئی ، جہاں آج سے پہلے کبی جانا نہیں ہوا تھا ، تو پختنوں قوم پرست لوگ افواج پاکستان کو پختون روایات اور پختون نسل کے خلاف حملہ قرار دے کر ان سے جنگ آمادہ ہوگئے اور ان کی ساری دشمنی صرف و صرف انکی نظر میں پختون روایات و اقدار کی حفاظت کے لئے ہے۔
تیسری قسم :
اس میں پاکستان اور پاکستانی سیکیورٹی فورسز کے خلاف ایسے گروہ جنگ پر آمادہ ہیں جو پاکستان کے امریکی جنگ میں تعاون سے ناراض ہیں اور ڈرون حملوں میں اپنے قریبی کھو چکے ہیں اور اس سلسلہ میں وہ اس سب نقصان کا ذمہ دار امریکہ کی بجائے پاکستان کو قرار دے کر ان کے خلاف کاروائی کرتے ہیں یا پھر کاروائی کرنے والوں کا تعاون اور انسے ہمدردی رکھتے ہیں۔ مگر اس دشمنی کے پیچھے انتقام والا نظریہ موجود ہے، جو انہیں خوارج سے ممتاز کرتا ہے
آخری قسم :
آخر میں ان گروہوں کا نام آتا ہے جو پاکستان اور اسکی فورسز کے خلاف نظریاتی طور پر برسرپیکار ہیں۔یہ گروہ پہلے تینوں گروہوں کے ارتقاء سے وجود میں آیا ہے اور القاعدہ سے ہمدردی اور انکو اپنے اندر جگہ دینے کی وجہ سے ان میں نظریہ و فکر خوارج بری طرح سما چکی ہے اور یہ پہلے تینوں گروہوں سے یکسر مختلف گروہوں کا مجموعہ ہے اور انکی خطرناکی بھی سب سے زیادہ ہے۔اور اس وقت سب سے بڑا گروہ یہی ہے جو پاکستان میں بڑے پیمانے پر دہشتگردانہ کاروائیوں میں ملوث ہیں جبکہ پہلے تینوں گروہ علاقی طور پر تو کاروائی کرتے ہیں مگر اپنے اثر رسوخ والے خطوں کے باہر انکا قطعا کچھ لینا دینا نہیں ہے۔

پاکستان میں دہشتگردی کا حل:

ہم نے آپ احباب کے سامنے پاکستانی قبائلی علاقوں یعنی فاٹا میں تحرکات کی بنیاد پر ایک موٹی سی تقسیم پیش کی ہے۔ آپ بخوبی جان چکے ہوں گے کہ ان چاروں کے محرکات ایک دوسرے سے یکسر مختلف ہیں ، کچھ تو صرف مذاکرات سے یا انکی محرومیوں کا ازالہ کرنے سے امن کی طرف لوٹ سکتے ہیں جبکہ باقی اس طریقہ سے کبھی بھی ڈیل نہیں ہوسکتے، انکے کے لئے عسکری آپشن ہی واحد حل ہے۔
مثلا دوسری اور تسیری قسم کے دہشتگردوں کو امن مذاکرات ، معاہدوں اور انکی محرومیوں کے ازالہ سے بغاوت اور حملوں کو ترک کرنے پر آمادہ کیا جاسکتا ہے۔
جبکہ پہلی اور آخری یعنی چوتھی قسم کے گروہوں کے ساتھ مذاکرات کسی صورت بھی کامیاب نہیں ہوسکتے ، کیوں کہ انکا مذاکرات کی سیڑھیاں چڑھنا مشکل ہی نہیں ناممکن بھی ہے۔ اس میں انکی ذہنیت اور نظریہ سب سے بڑی رکاوٹ ہے جو انہیں ہتھیار ڈالنے یا دہشتگردانہ کاروائیان ترک کرنے سے زیادہ مرنے کو ترجیح دینے پر ابھارتی ہے۔
پہلے گروہ کا دین یا اسکے فائدہ سے کوئی سروکار نہیں مگر انکو مذاکرات کی زبان نہ پہلے کبھی سمجھ آئی نہ اب آئے گی کیونکہ وہ خاندانی طور پر سمگلنگ اور اغوا برائے تاوان کے کاروبار سے منسلک ہیں اور لوٹ کھسوٹ انکے خون میں رچ بس چکی ہے۔ اور چوتھے گروہ کہ جس میں ٹی ٹی پی ، جند اللہ اور القاعدہ کے دیگر چھوٹے چھوٹے گروہ شامل ہیں ،خارجی نظریات کے حاملین ہیں ،اور وہ اس لڑائی کو ایمان و کفر اور جہاد سمجھ کر لڑ رہے ہیں۔ یہ بات ایک مسلمہ حقیقت ہے جب کسی گناہ کو نیکی سمجھ کر کیا جاتا ہے تو اسکا فاعل اسکو چھوڑ دے، خال خال ہی ایسا ہوتا ہے، اور وہ بھی تب جب وہ مرنے مارنے پر وعدے لے اور دے چکا ہو۔
وہ اس سے جنگ سے فتح کی صورت کے سوا کوئی شکل قبول کرنے پر کبھی آمادہ نہیں ہوں گے اور اپنی دہشت گردانہ کاروائیاں جاری رکھیں گے، ایسے گروہوں کا واحد اور قابل عمل حل انکے خلاف قوت کا بھرپور استعمال ہے جیسا کہ اسلامی تعلیمات ، قرآن و سنت اور ہمارے اسلاف کا طریقہ رہا ہے۔اور ان گروہوں سے کسی بھی قسم کی نرمی بڑے بڑے سانحات کا جلد یا بادیر پیش خیمہ ثابت ہوگی۔ جیسا کہ حال میں دیر میں پاک آرمی کے میجر جنرل سمیت 6 فوجی اہلکاروں کی شہادت اور اب پشاور میں چرچ حملے ساتھ ساتھ پشن میں پولیس اہکاروں کی شہادت کی شکل میں نکلا ہے۔
ہم پاکستانی حکومتی اداروں اور پالیسی سازوں سمیت خفیہ و سیکیورٹی اداروں سے پھرپور درخواست کرتے ہیں کہ پاکستان کو اگر دہشتگردی "جن" سے آزاد کروانا ہے تو ایک "منظم ملٹی ڈائی مینشنل پالیسی " پر کام کیا جائے اور بیک وقت اگر کچھ گروہوں سے مزاکرات اور کچھ لو کچھ دو کی پالیسی پر عمل درآمد ہورہا ہو تو دوسری جانب خوارج اور ڈاکو صفت گروہوں کے خلاف زور دار آپریشن لانچ کیا جائے۔ ان شاء اللہ العزیز وہ دن دور نہیں جب پھر پاکستان امن کی مثال بن کر دنیا میں ابھرے گا۔
اللہ ہمارا حامی و ناصر ہو، اسلام زندہ آباد، پاکستان پائندہ آباد
جہاد پاکستان ایکسپوزڈ
ہمارے سوالات کے جوابات تو دے دو کہ کوئی ملک کب دارالکفر اور دارالاسلام بنتا ہے۔ مرجئوں کے تحقیقی مقالات بعد میں کٹ اور پیسٹ کرتے رہنا۔
پاکستانی مرجئہ کسی شرم وحیاء کے بغیر عجیب باتیں کرتے ہیں ۔ان مرجئوں کی عقل کی پر پتھر پڑے ہوئے ہیں جب ہی تو ان کو کچھ نظر نہیں آتا ہے۔اب کوئی ان سے پوچھے کہ کہ پاکستان میں حکومت پاکستان کی اجازت سے کھلا ہوا شراب خانہ بھی پائندہ باد ہوا۔ مزے کی بات یہ ہے کہ پاکستان میں شراب خانے جمعہ کو بند ہوتے ہیں۔اور باقی دنوں میں کھلے رہتے ہیں۔کوئی ان مرجئوں سے پوچھے پاکستان میں شرک کے اڈے بھی ہیں جو کہ حکومت پاکستان کی زیرنگرانی چلتے ہیں۔جنہیں پاکستان کا محکمہ اوقات چلاتا ہے۔ وہ بھی پائندہ باد ہوئے۔پاکستان میں سود کے اڈے بھی ہیں جنہیں حکومت پاکستان چلا رہی ہے۔وہ بھی پائندہ باد ہوئے۔ پاکستان میں تو اللہ کے نازل کردہ قوانین کے مقابلے پر انسانی بناوٹی قوانین بنانے کے اڈے بھی ہیں تو وہ بھی پائندہ باد ہوئے۔پاکستان میں بدکاری کے اڈے بھی حکومتی سرپرستی میں چل رہے ہیں اب تو ان مرجئوں کے نزدیک یہ بدکاری کے اڈے بھی پائندہ باد ہوئے۔یہ ہے ان مرجئوں کی دینی حالت کہ انہیں اہل السنۃ والجماعۃ کی دشمنی میں کچھ بھی نہیں سجھائی دے رہا ہے۔اور مرجئہ کے حامی مرجئہ کی جہالتوں اور حماقتوں کو تحقیقی قرار دینے پر تلے ہوئے ہیں۔یہ شرم اور حیاء سے عاری مرجئہ مجاہدین کو ڈاکو اور چو رقرار دینے پر تلے ہوئے ہیں۔ جبکہ یہ مرجئہ تو خود امت مسلمہ کے ساتھ خیانت کررہے ہیں۔نصرانیوں کی حمایت میں مسلمانوں کے خلاف لڑنے والے مرتد جرنیلوں کو شہداء قرار دے رہے ہیں۔ہے نا حیرت کی بات ۔ اب کوئی کہاں تک ان مرجئوں کی جہالتوں اور حماقتوں کے بارے میں لکھے ۔ کیونکہ زیادہ لکھنے کی صورت میں آپ پر پابندی لگ سکتی ہے۔ آپ کی پوسٹ ڈیلیٹ کی جاسکتی ہے۔تو ان ساری باتوں کو مدنظر رکھتے ہوئے ہم اسی پر اکتفاء کرتے ہیں۔
 

متلاشی

رکن
شمولیت
جون 22، 2012
پیغامات
336
ری ایکشن اسکور
412
پوائنٹ
92
ہمارے سوالات کے جوابات تو دے دو کہ کوئی ملک کب دارالکفر اور دارالاسلام بنتا ہے۔ مرجئوں کے تحقیقی مقالات بعد میں کٹ اور پیسٹ کرتے رہنا۔
پاکستانی مرجئہ کسی شرم وحیاء کے بغیر عجیب باتیں کرتے ہیں ۔ان مرجئوں کی عقل کی پر پتھر پڑے ہوئے ہیں جب ہی تو ان کو کچھ نظر نہیں آتا ہے۔اب کوئی ان سے پوچھے کہ کہ پاکستان میں حکومت پاکستان کی اجازت سے کھلا ہوا شراب خانہ بھی پائندہ باد ہوا۔ مزے کی بات یہ ہے کہ پاکستان میں شراب خانے جمعہ کو بند ہوتے ہیں۔اور باقی دنوں میں کھلے رہتے ہیں۔کوئی ان مرجئوں سے پوچھے پاکستان میں شرک کے اڈے بھی ہیں جو کہ حکومت پاکستان کی زیرنگرانی چلتے ہیں۔جنہیں پاکستان کا محکمہ اوقات چلاتا ہے۔ وہ بھی پائندہ باد ہوئے۔پاکستان میں سود کے اڈے بھی ہیں جنہیں حکومت پاکستان چلا رہی ہے۔وہ بھی پائندہ باد ہوئے۔
ابوزینب صاحب آپ ایسے ادھورے تھریڈ چھوڑ کر جگہ جگہ پاد کیوں مارتے پھر رہے ہیں۔ خوارجی بھی عجیب مخلوق ہیں۔ شراب پینا اور پیلانا اور اتنا بڑا گناہ نہیں جتنا کسی مسلمان کو قتل کرنا ہے۔ آپ جیسے خوارجی گرہوں کا کام ہی یہی ہے کہ بعض بُراءیوں کو لے کر اپنے پیر ابلیس اور اس کے چیلے بیت الشیطان اور حکیم الشیطان محسود کی دلالی کرنا شروع ہوجاتے ہو۔ بلکہ اگر دلالی پر نوبل انعام ملتا تو ابوزینب صاحب اس کے سب سے بڑے حقدار ہوتے۔ شرک تو دیوبندیوں کی رگ رگ میں سراءیت کیا ہوا ہے اس طرح شرک کو بار بار ذکر کرنے سے تم مجہول النسب بن رہے ہو۔ سود کا رونا روتے رہتے ہو تو بتاو تمھارے خوارجی کتوں نے معاشیعت کو سود سے پاک کرنے کے لیے کیا کیا کوششیں کی، تمھاری اور تمھارے جنسی حکیموں کی کھوپڑی میں صرف پیشاب ہی بھر ا ہوا ہے۔
اگر سود سے اتنی نفرت ہے تو مجہول النسب صاحب کے خوارجیوں نے پاکستان کی معاشیعت سے سود کو صاف کرنے کے لیے حکومت سے کیا کیا تجاویز دیں اور ان تجاویز کو عملی جامع پہنانے کے لیے کن کن علماء کرام سے رابطہ کیا گیا ؟ ابلیسی کیڑوں سے کوءی پوچھے کہ ان کا خوارجی حکیم بیت الشیطان محسود نے کب علما ء کرام سے رابطہ کر کے سود کو ختم کرنے کی بات کی۔
بلکہ جو علماء تھے وہ تو اس سود کے خلاف باقاعدہ اپنی تحقیقات کی اور حکومت پاکستان کو اس جان چھوڑانے کے لیے مشورے بھی دیے جن کی بدولت اسلامی بینکنگ کا تصور پاکستان میں مضبوط ہوا لیکن ابوزینب کے شیطانی آقاوں کو اسلامی ممالک میں خانہ جنگی اور مسلمانوں کے خون کی ایسی عادت لگ گی ہے کہ اب اس کا علاج صرف ان کے قبر کے گھڈے میں جانے پر ہی ختم ہوگا۔



پاکستان میں تو اللہ کے نازل کردہ قوانین کے مقابلے پر انسانی بناوٹی قوانین بنانے کے اڈے بھی ہیں تو وہ بھی پائندہ باد ہوئے۔پاکستان میں بدکاری کے اڈے بھی حکومتی سرپرستی میں چل رہے ہیں اب تو ان مرجئوں کے نزدیک یہ بدکاری کے اڈے بھی پائندہ باد ہوئے۔
لگتا ہے ابوزینب صاحب کو بھی بدکاری کے ساتھ اڈوں کاتلخ تجربہ ہوا ہے شاید اس لیے ان کو بھی حکومت پاکستان کے کھاتے میں ڈال دیا ہے۔ پاکستان میں تو تمھارے جیسے دلال بھی ہیں اور تمھارے خوارجی پیرو حکیم الشیطان اور حکیم الشیطان محسود بھی ہے جس سے حکومت مذاکرات کر رہی ہے تو کیا تم ان دہشت گرد خوارجیوں کو بھی پاکستان کے کھوتے میں ڈالو گے۔
ابوزینب صاحب اگر بدکاری کے اڈے حکومت کی سرپرستی میں چل رہے ہیں تو تمھارے جنسی حکیم کیوں حکومت سے مذاکرات کر کے اپنا منہ کالا کر رہے ہیں۔ جب کءی معاہدے سود کے اڈوں اور بدکاری کے اڈوں کا چلانے والوں سے کے تو تمھارے حکیم اللہ کی حدود کو توڑنے والے نہیں بنے؟ کہیں آپ کے حکیموں کا بھی یہی کام تو نہیں جو وہ لوگ آپ جیسوں سے لیتے ہیں۔
یہ ہے ان مرجئوں کی دینی حالت کہ انہیں اہل السنۃ والجماعۃ کی دشمنی میں کچھ بھی نہیں سجھائی دے رہا ہے۔
اگر مساجد میں ، بازاروں میں بم دھماکے کروانے والے اہل السنتہ والجماعت ہیں تو لعنت ہے تمھاری ایسی اہل السنتہ پر اور تمھارے تمام مرداروں پر

اور مرجئہ کے حامی مرجئہ کی جہالتوں اور حماقتوں کو تحقیقی قرار دینے پر تلے ہوئے ہیں۔یہ شرم اور حیاء سے عاری مرجئہ مجاہدین کو ڈاکو اور چو رقرار دینے پر تلے ہوئے ہیں۔ جبکہ یہ مرجئہ تو خود امت مسلمہ کے ساتھ خیانت کررہے ہیں۔نصرانیوں کی حمایت میں مسلمانوں کے خلاف لڑنے والے مرتد جرنیلوں کو شہداء قرار دے رہے ہیں۔ہے نا حیرت کی بات ۔ اب کوئی کہاں تک ان مرجئوں کی جہالتوں اور حماقتوں کے بارے میں لکھے ۔ کیونکہ زیادہ لکھنے کی صورت میں آپ پر پابندی لگ سکتی ہے۔ آپ کی پوسٹ ڈیلیٹ کی جاسکتی ہے۔تو ان ساری باتوں کو مدنظر رکھتے ہوئے ہم اسی پر اکتفاء کرتے ہیں۔
شرم و حیا تو تم نے ٹی ٹی پی کی حمایت کر کے کھو دی جو لوگ مسلمانوں کو مرتدد کہ کر ان کی ماں بہنوں کو مباح سمجھتے ہو اور بدکاری کے اڈوں کا رونا روتے ہو۔ تمھارے حکیموں نے اپنے خوارجیوں میں سے قوم لوط کے عمل کو ختم کرنے کے لیے کیا ہی خوب طریقے ایجاد کیے ہیں۔ تم اور تمھاری ٹی ٹی پی جیسی منہوص اور ناخلفت لوگوں کی مرداری میں شاید ہی کسی مسلمان کو شک ہو۔ اور حسب فرمان رسول اللہ صل اللہ علیہ وسلم تم اور تمھاری ٹی ٹی پی کا قتل کرنے پر جنت کی بشارت ہے۔ جس کو تم مرتدد بول رہے ہو اُن پر تو اللہ کے رسول صل اللہ علیہ وسلم نے جنت کی بشارت کی ہے لیکن تمھاری خوارجی دماغ میں یہ بات نہیں سماتی۔

یہ ہے ان خوارجیوں کی خباثت۔
اور دوسرے تھریڈوں میں منہ مارنے سے پہلے اُن تھریڈوں کی طرف آو جہاں سے تم فرار ہو۔
 
شمولیت
جولائی 25، 2013
پیغامات
445
ری ایکشن اسکور
339
پوائنٹ
65
ابوزینب صاحب آپ ایسے ادھورے تھریڈ چھوڑ کر جگہ جگہ پاد کیوں مارتے پھر رہے ہیں۔ خوارجی بھی عجیب مخلوق ہیں۔ شراب پینا اور پیلانا اور اتنا بڑا گناہ نہیں جتنا کسی مسلمان کو قتل کرنا ہے۔ آپ جیسے خوارجی گرہوں کا کام ہی یہی ہے کہ بعض بُراءیوں کو لے کر اپنے پیر ابلیس اور اس کے چیلے بیت الشیطان اور حکیم الشیطان محسود کی دلالی کرنا شروع ہوجاتے ہو۔ بلکہ اگر دلالی پر نوبل انعام ملتا تو ابوزینب صاحب اس کے سب سے بڑے حقدار ہوتے۔ شرک تو دیوبندیوں کی رگ رگ میں سراءیت کیا ہوا ہے اس طرح شرک کو بار بار ذکر کرنے سے تم مجہول النسب بن رہے ہو۔ سود کا رونا روتے رہتے ہو تو بتاو تمھارے خوارجی کتوں نے معاشیعت کو سود سے پاک کرنے کے لیے کیا کیا کوششیں کی، تمھاری اور تمھارے جنسی حکیموں کی کھوپڑی میں صرف پیشاب ہی بھر ا ہوا ہے۔
یہ ہیںمرجئوں کے امام متلاشی جن کے اخلاق کا ایک نمونہ آپ نے اس پیراگراف میں ملاحظہ کیاہے۔ہم چاہتے ہیں کہ قارئین مرجئوں کے امام متلاشی کی بدکردار تحریر کو دیکھ کر اندازہ لگائیں کہ یہ بلبلاہٹ اس قدر کیوں ہے؟؟؟
اگر سود سے اتنی نفرت ہے تو مجہول النسب صاحب کے خوارجیوں نے پاکستان کی معاشیعت سے سود کو صاف کرنے کے لیے حکومت سے کیا کیا تجاویز دیں اور ان تجاویز کو عملی جامع پہنانے کے لیے کن کن علماء کرام سے رابطہ کیا گیا ؟ ابلیسی کیڑوں سے کوءی پوچھے کہ ان کا خوارجی حکیم بیت الشیطان محسود نے کب علما ء کرام سے رابطہ کر کے سود کو ختم کرنے کی بات کی۔
یہ ہے مرجئوں کا امام متلاشی جو جانتا ہی نہیں کہ مجاہدین نے مرتدحکمرانوں کو طاغوتی نظام سے مکمل اجتناب کرنے کو کہا ہے۔اور دین اسلام نافذ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ورنہ دوسری صورت میں یہ جنگ اس وقت تک ہوتی رہے گی جب تک اس ملک کے چپے چپے سے طاغوتی کافرانہ نظام کا خاتمہ نہیں کردیا جاتا۔ہم مرجئوں کے امام متلاشی کی بدزبانی کے جواب میں کچھ بھی نہیں کہیں گے ۔ تاکہ قارئین اس کے پوسٹ کو پڑھنے کے بعد اندازہ لگالیں گے کہ ان مرجئوں کے پلے سوائے گالیوں کے اب کچھ نہیں رہا۔
بلکہ جو علماء تھے وہ تو اس سود کے خلاف باقاعدہ اپنی تحقیقات کی اور حکومت پاکستان کو اس جان چھوڑانے کے لیے مشورے بھی دیے جن کی بدولت اسلامی بینکنگ کا تصور پاکستان میں مضبوط ہوا لیکن ابوزینب کے شیطانی آقاوں کو اسلامی ممالک میں خانہ جنگی اور مسلمانوں کے خون کی ایسی عادت لگ گی ہے کہ اب اس کا علاج صرف ان کے قبر کے گھڈے میں جانے پر ہی ختم ہوگا۔
یہ مرجئوں کا امام متلاشی جس کو پتہ ہی نہیں کہ پاکستانی طواغیت کا آقا پہلے جان واکر بش تھااور اب مرتد صلیبی حکمران اوباما ہے۔جس کے اشارے پر پاکستان کے طاغوتی حکمرانوں نے مسلمانوں کے خون سے پاکستان کی زمین کو رنگین کردیا ہے۔زمین کا کون ساخطہ ہے جس پر ان طواغیت نے مسلمانوں کی عزتوں اور جان ومال کو برباد نہیں کیا۔ان طاغوتی حکمرانوں نے صلیبیوں کے اشاروں پر لاکھوں مسلمانوں کا قتل عام کیا ان کی املاک کو بارود کے ذریعے ڈھیر میں تبدیل کردیا جس کو اب پاکستان کا بچہ بچہ تک جانتا ہے۔اسلامی ممالک میں خانہ جنگی کا باعث یہ مرتد حکمران ہیں مجاہدین نہیں ،ان مرتد حکمرانوں نے اپنے صلیبی آقاؤں کے اشارے پر اللہ کے نیک بندوں سے جنگ کو شروع کررکھا ہے۔ہم مرجئوں کےامام متلاشی سے پوچھتے ہیں پاکستان کے وجود اول سے اب تک پاکستان میں کسی لمحے اللہ کی حدود میں سے کسی نازل کردہ حد کو کب نافذ کیا گیا ہے۔مسلمانوں کی سرزمینیں کس نے صلیبیوں اور صہیونیوں کے حوالے کیں۔؟ کس نے مسلمانوں کے قبلہ اول کو اسرائیل کے حوالے کیا؟کون صلیبی افواج کو سرزمین حرمین میں لایا؟کس نے صلبیبوں کے کہنے پر مسلمانوں کے خون کو حلال کیا؟ کیا ان مرتد صلیبی ٹٹوؤں نے صلیبیوں کے کہنے پر مسلمانوں کے خون اور اموال اور ان کی عزتیں صلیبیوں کے لئے حلال نہیں کیں۔کس نے افغانستان کی اسلامی حکومت کوصلیبیوں کے کہنے پر تہس نہس کیا ؟کیا پاکستان کی ناپاک فوج امریکیوں کی زرخرید غلام نہیں ہے۔ جس نے صلیبیوں کے حکم پر اسلامی حکومت کا خاتمہ کیا؟مقبوضہ اسلامی ممالک جو کہ صلیبیوں کے کرائے کے غنڈوں کے قبضے میں ہیں ان میں کس نے مسلمانوں کے خون حلال کیے صرف اس بات پر کہ یہ مسلمان ان مقبوضہ اسلامی ممالک پر اللہ کے دین کا نفاذ چاہتے تھے۔لیکن ان کرائے کے غنڈوں نے جنہیں دنیا شاہ عبداللہ ، پرویز مشرف ،کیانی ، وغیرہم کے نام سے جانتی ہے انہوں مسلمانوں کے خون ان کے اموال ان کی عزتیں صلیبیوں کے لئے محض اس وجہ سے حلال کئے کہ یہ مسلمان ان ملکوں میں اسلامی شریعت کا نفاذ چاہتے تھے۔
لگتا ہے ابوزینب صاحب کو بھی بدکاری کے ساتھ اڈوں کاتلخ تجربہ ہوا ہے شاید اس لیے ان کو بھی حکومت پاکستان کے کھاتے میں ڈال دیا ہے۔ پاکستان میں تو تمھارے جیسے دلال بھی ہیں اور تمھارے خوارجی پیرو حکیم الشیطان اور حکیم الشیطان محسود بھی ہے جس سے حکومت مذاکرات کر رہی ہے تو کیا تم ان دہشت گرد خوارجیوں کو بھی پاکستان کے کھوتے میں ڈالو گے۔
یہ ہے مرجئوں کا امام متلاشی جو کہ بداخلاقی میں تمام بداخلاقوں سے بڑھا ہواہے ۔بدکاری کے اڈے ، اسلام آباد میں بدکارفیشن شوز ، کس کی سرپرستی میں چل رہے ہیں ، یہ سب طواغیت پاکستان کی سرپرستی میں چل رہےہیں۔تمہارے مرکز مرید کے قریب میں جو بدکاری کا اڈا ہے اسے سرکاری سرپرستی میں کس نے لائسنس دیا ہوا ہے۔دفاع پاکستان کی ریلی نکالنے والو! بدکاری کے اڈوں کے دفاع کے لئے تم نے ریلیاں نکالیں۔کیا تمہاری جماعۃ الدعوۃ نے آج تک کسی ایک بدکاری کے اڈے پر کوئی حملہ کیا ہے؟ کتنے شرم کی بات ہے بدکاری کا اڈہ تو تمہاری جماعۃ الدعوۃ کے پڑوس میں چل رہا ہے۔اور تم ہوکہ مجاہدین پر دلالی کے الزامات لگارہے ہو۔ذرا ٹھنڈے دل سے غور کرو۔تمہاری جماعۃ الدعوۃ کے پڑوس میں بدکاری کے اڈے موجود ہیں جہاں تم نے دفاع پاکستان کی ریلی نکالی وہاں بدکاری کے قائم شدہ اڈے بھی تھے وہاں پر بدکارعورتوں کا فیشن شو بھی تھا تو کیا تم نے اس پر کوئی حملہ کیا؟؟؟محترم حکیم اللہ محسودحفظہ اللہ تو مجاہدین پاکستان کے امیر ہیں اور امیرالمومنین ملامحمد عمر حفظہ اللہ کی طرف پاکستان کے مجاہدین پر مامور ہیں۔وہ مجاہدین کے شرعی امیر ہیں ۔محترم حکیم اللہ محسود نے صاف اور واضح طور پر اعلان کردیا ہے کہ پاکستان کا آئین طاغوتی ہے کافرانہ ہے ہم اس آئین کو نہیں مانتے ۔جب تک اس زمین کے چپے چپے پر اسلام کا نفاذ نہیں ہوجاتا ہماری جنگ بند نہیں ہوگی۔یہ ہے ایمان، اسے کہتے ہیں مجاہد کی زبان،یہ ہیں امت کے سرفروش ، یہ ہیں اسلام کے ہیرو ، یہ ہیں اللہ کے سپاہی،اللہ کی جنتوں کے وارث ،جنت کی حوریں جن کی کی منتظر رہتی ہیں ،ان کے نورانی چہروں کی طرف دیکھو تو دیکھتے ہی رہ جاؤں۔جن کے چہروں سے نور کی برسات ہر وقت موجزن رہتی ہے۔یہ امت کے نگہبان ہیں ۔ حقیقی معنوں میں مسلمانوں کے جان ومال اور عزتوں کے محافظ۔اور یہ ہیں ان کے نورانی چہرے والے سردار محترم حکیم اللہ محسود حفظہ اللہ۔
اور دوسری طرف تمہاری ناپاک فوج ہے جو کہ صلیبیوں کی دلال ہے۔جس کا کام ہی صلیبیوں کی خدمت اور چاکری کرنا رہ گیا ہے۔ان صلیبی دلالوں میں سے ایک دلال اپنی کتاب میں فخریہ انداز میں صلیبیوں کی خدمت گزاری کا اعتراف کرتے ہوئے لکھتا ہے کہ اِس قوم فروش وطن فروش دین فروش ننگ دین ،ننگ ملت،ننگ وطن نے ہزاروں مجاہدین کو پکڑ پکڑ کر امریکہ کے حوالے کیا۔جنہوں گوانٹانامو کے زندانوں میں سخت تعذیب دی جارہی ہے۔ اس ننگ دین ، ننگ ملت ، ننگ وطن نے قوم کی بیٹیوں تک کو صلیبیوں کے ہاتھوں بیچنے تک سے گریز نہ کیا ۔ بلکہ ڈالروں کے عوض مسلمانوں کی عفت مآب خواتین کو صلیبیوں کے ہاتھوں فروخت کردیا۔ان دہشت گرد ناپاک فوج کو تم ہیرو گردانتے ہو۔جس نے سوائے مسلمانوں کے خون اور مال اور عزتوں کے سودا کرنے علاوہ کچھ بھی نہ کیا۔اس ننگ دین ننگ ملت ننگ وطن فوج نے آج تک صلیبیوں کی غلامی کے علاوہ کون سے کام انجام دیئے ہیں سوائے اس کے کہ پاکستان کو پہلے دولخت کردیا ۔ بدکار ناپاک اور بزدل فوج نے ہندوبنئے کے سامنے ہتھیار ڈالے ۔ مسلمان عورتوں کی عزتوں کو پامال کیا۔ان کی املاک کو تباہ وبرباد کیا۔صلیبی عالمی منصوبے پر عمل درآمد کرتے ہوئے پاکستان کے ڈوٹکڑے کردیئے۔بنگالی مسلمانوں کے خون سے اپنی پیاس بجھائی اور نشے میں دھت ہوکر ہندو گائے کا پیشاب پینے والے ،کروڑوں بتوں کی پوجاکرنے والے گائے کے پجاری ہندوؤں کے ہاتھوں مسلمانوں کی فوجی تاریخ کو بدل کررکھ دیا ۔ تف ہے تم پر اور تمہاری اس ناپاک صلیبی دلال فوج پر آج تک صلیبیوں کی دلالی میں یہ ناپاک فوج مصروف ہے۔آج تک یہ ناپاک فوج طاغوتی نظام کی محافظت کا کام انجام دے رہی ہے۔ان میں کا ایک دلال مجاہدین سے کہہ رہا ہے کہ مجاہدین کے ساتھ پاکستان کے طاغوتی آئین کے تحت کے مذاکرات کرنے ہوں گے۔یہ ہے تمہاری صلیبیوں کی دلال فوج جو کہ صلیبیوں کی دلالی میں مجاہدین کے خلاف غیض وغضب میں ہے۔
ابوزینب صاحب اگر بدکاری کے اڈے حکومت کی سرپرستی میں چل رہے ہیں تو تمھارے جنسی حکیم کیوں حکومت سے مذاکرات کر کے اپنا منہ کالا کر رہے ہیں۔ جب کءی معاہدے سود کے اڈوں اور بدکاری کے اڈوں کا چلانے والوں سے کے تو تمھارے حکیم اللہ کی حدود کو توڑنے والے نہیں بنے؟ کہیں آپ کے حکیموں کا بھی یہی کام تو نہیں جو وہ لوگ آپ جیسوں سے لیتے ہیں۔
محترم امیر حکیم اللہ محسود حفظہ اللہ نے واضح طور پر اس حکومت کو بتلادیا ہے کہ ہماری جنگ اس وقت تک تمہارے ساتھ ہے جب تک پاکستان سے طاغوتی نظام کا خاتمہ نہیں کردیا جاتا۔اللہ کے دین کو اس زمین کے چپے چپے ر نافذ نہیں کردیاجاتا۔یہ ہیں اللہ کے شیر مجاہدین اسلام جو کہ واضح طور پر یہ اعلان کررہے ہیں کہ ہم اس ملک سے طاغوتی کافرانہ نظام کا خاتمہ کرکے دین اسلام کونافذکریں گے۔اور دوسری طرف تمہاری ناپاک فوج کا جرنل کہہ رہا ہے کہ مذاکرات پاکستان کے آئین کے تحت ہوں گے بتاؤ منہ کون کالا کروا رہا ہے۔تمہارا ناپاک جرنل جو کہ طاغوتی نظام کے تحت مذکرات کرنے کا اعلان کررہا ہے۔مجاہدین تو روشن چہرے والے ہیں جو کہ روشن شریعت کی بات کررہے ہیں اسی لئے ان کے چہروں پر شریعت کا نور چھلک رہا ہے۔اور دوسری طرف تمہارا صلیبیوں کا دلال جرنل ہے جس کے چہرے پر صلیب کی سیاہی واضح اور صاف نظر آرہی ہے۔ اس صلیبی کے ہاتھوں سے منہ تک جہنم کی آگ لگی رہتی ہے۔ جس کو وہ اپنے منہ سے ہر وقت کھینچتا رہتا ہے۔اے مرجئوں کے امام متلاشی کیا تم نے کبھی کسی مجاہد کو ایسا کرتے دیکھا ہے۔ تم کبھی بھی ایسا کرتے ہوئے نہ دیکھ پاؤگے کیوں کہ اللہ کے یہ دوست شریعت کے تابع ہیں۔اللہ کے حدود کی کبھی نافرمانی نہیں کرتے ہیں ۔ ہر وقت اللہ سے اپنے گناہوں کی بخشش چاہتے ہیں۔
اگر مساجد میں ، بازاروں میں بم دھماکے کروانے والے اہل السنتہ والجماعت ہیں تو لعنت ہے تمھاری ایسی اہل السنتہ پر اور تمھارے تمام مرداروں پر
شرم و حیا تو تم نے ٹی ٹی پی کی حمایت کر کے کھو دی جو لوگ مسلمانوں کو مرتدد کہ کر ان کی ماں بہنوں کو مباح سمجھتے ہو اور بدکاری کے اڈوں کا رونا روتے ہو۔ تمھارے حکیموں نے اپنے خوارجیوں میں سے قوم لوط کے عمل کو ختم کرنے کے لیے کیا ہی خوب طریقے ایجاد کیے ہیں۔ تم اور تمھاری ٹی ٹی پی جیسی منہوص اور ناخلفت لوگوں کی مرداری میں شاید ہی کسی مسلمان کو شک ہو۔ اور حسب فرمان رسول اللہ صل اللہ علیہ وسلم تم اور تمھاری ٹی ٹی پی کا قتل کرنے پر جنت کی بشارت ہے۔ جس کو تم مرتدد بول رہے ہو اُن پر تو اللہ کے رسول صل اللہ علیہ وسلم نے جنت کی بشارت کی ہے لیکن تمھاری خوارجی دماغ میں یہ بات نہیں سماتی۔
یہ ہے ان خوارجیوں کی خباثت۔اور دوسرے تھریڈوں میں منہ مارنے سے پہلے اُن تھریڈوں کی طرف آو جہاں سے تم فرار ہو۔
مجاہدین ہی اصل میں اہل السنۃ والجماعۃ ہیں یہی طائفہ منصورہ ہیں یہی وہ گروہ ہے جو کسی ملامت کرنے والے کی ملامت کی پرواہ نہیں کرتے ۔مجاہدین مساجد بازاروں اور تفریحی مقامات پر دھماکے کرنے سے براء ت کرتے ہیں ۔ اس کو حرام سمجھتے ہیں ۔ اسی فورم پر متعدد بار مجاہدین کا یہ موقف بیان کردیا گیا ہے۔جبکہ اصل بات یہ ہے بازاروں ،مساجد اور تفریحی مقامات پر بم دھماکے اللہ کے دشمن اس ملک کی خفیہ ایجنسیاں ، اس ملک میں ان ایجنسیوں کی اجازت سے آنے والے ایف بی آئی ، سی آئی اے ، بلیک واٹر کے ارکان ان مقامات پر دھماکے کرتے ہیں ، اور ان دھماکوں کا الزام مجاہدین کو بدنام کرنے کے لئے ان پر تھوپتے ہیں۔ جبکہ مجاہدین ببانگ دہل یہ اعلان کیا ہوا ہے کہ ہمارا ہدف مسلمان نہیں بلکہ اس ملک کی مرتد ایجنسیاں اس ملک کی فوج ہے۔جو کہ اللہ کی دشمن ہے۔مرجئوں کے امام متلاشی کے بہتانوں کو دیکھو کہ حقیقت میں قوم لوط کا عمل کن لوگوں کے بارے میں مشہور ہے وہ اس حقیقت کو چھپا کر مجاہدین پر تھوپ رہا ہے۔اے مرجئی ! تم کو اچھی طرح معلوم ہے کہ اس ملک کی فوج کی بیرکوں میں نوجوان فوجیوں رنگروٹوں کے ساتھ کیا عمل ہوتاہے وہ کسی سے مخفی نہیں ہے۔یہ بدکار لوگ اس عمل کو انجام دیتے ہیں۔ ہم یہ بات اچھی طرح جانتے ہیں کہ مجاہدین صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے نقش قدم پر چلتے ہوئے رات میں قیام اللیل کرتے ہیں اور دن بھر مرتد ناپاک فوجوں کے خلاف اللہ کے کلمہ کو بلند کرنے کی خاطر قتال میں مصروف رہتے ہیں۔ اے مرجئی! ہم تجھے دعوت دیتے ہیں کہ ان دیڈیوز کو دیکھو جن میں تمہارے ناپاک فوجیوں کو مردار دکھلایا گیا ہے کس قدر مکروہ بدبودار جہنم کے غلیظ کتوں کی طرح ان کے چہرے ہوتے ہیں۔اور دوسری طرف مجاہدین شہداء کے اجسام اور ان کے چہرے دیکھ کس قدر معطر اور ایسے ہوتے ہیں جیسے کہ بس اب تھوڑی دیر میں عصر کی نماز پڑھنے کے لئے اٹھنے والا ہے۔ والحمد للہ۔
اے مرجئی ! کیا تم نے کبھی کسی ناپاک مرتد فوجی کے چہرے کو اس قدر تروتازہ دیکھا ہے جس طرح کہ مجاہدین کے چہرے توتازہ اور ان کے چہروں پر شہادت کی خوشی کی مسکراہٹ ہوتی ہے۔ جب ایک مجاہد شہید ہوتا ہے تو جنت میں اپنا خوبصورت ٹھکانہ دیکھ کر یکدم مسکراٹھتا ہے۔یہ مسکراہٹ اس کے چہرے پر اس کی شہادت کے بعد بھی اسی طرح قائم اور تروتازہ رہتی ہے۔ اے مرجئی !کیا تم نے کبھی کسی غلیظ اورمردار ناپاک پاکستانی فوجی کے چہرے پر ایسی مسکراہٹ دیکھی ہے۔اے مرجئی !تم یہ مسکراہٹ کیسے دیکھ سکتے ہو جب ایک ناپاک صلیبی پاکستانی فوج مررہا ہوتا ہے تو جہنم میں اپنا بدبودار اور غلیظ ٹھکانہ دیکھ کر اس کے چہرے پر اسی طرح کی بدبودار غلاظت اور غلاظت چھاجاتی ہے اور یہ بدبو اور غلاظت اس کے مکروہ اور ناپاک چہرے پر مرنے کے بعد بھی قائم رہتی ہے۔۔اے مرجئی ! تم کبھی بھی کسی ناپاک فوجی کے چہرے پر مجاہد کی مسکراہٹ کو دکھا نہیں سکتے !!!!
فرار ہم نہیں تم ہو ۔ہم نے تمہاری تمام مکروہ چالوں کو اللہ کی مدد سے مات کردیا ہے۔ اللہ کی مدد اور تائید سے تمہارے غلیظ پوسٹروں کا سلسلہ بھی اختتام پذیر ہے۔اور جو پوسٹرز تم نے امریکیوں کے کہنے پر مجاہدین کے خلاف تم نے اپ لوڈ کئے تھے اب ان کو تم نے شرمندگی اور خوف کے مارے سوشل میڈیا سے ڈیلیٹ کرنا شروع کردیا ہے۔ تمہاری مریدکے کی پوسٹرز فیکڑی میں تالہ لگ گیا ہے۔تمہارے کارکن ابوبصیر علی ولی القول السدید اس فیکٹری کو تالا لگا کر بدانجامی اوربدنامی کےخوف سے پوشیدہ ہوچکے ہیں۔ایک ماہ سے زیادہ کا عرصہ گزرچکا ہے تم سے اور تمہارے جیسے مرجئوں سے ہم نے سوال کیا تھا کہ ہمیں بتایا جائےکہ زمین کا ایک خطہ کب دارالکفر اور دارالاسلام بنتا ہے ۔ تمہارے تمام مرجئوں کو اس وقت اس سوال سے سانپ سونگھا ہوا ہے۔تمہاری زبانیں جواب دینے سے قاصر ہیں ۔ تمہارے ہاتھ کی بورڈ پر آتے ہوئے لرزا کھارہے ہیں ۔ تمہارے ہاتھ اس سوال کا جواب لکھنے سے رعشہ زدہ ہوچکے ہیں۔ذلت اور خواری اہل ارجاء کا مقدر بن چکی ہے۔اہل السنۃ والجماعۃ کے روشن کی بورڈ اور ان کے روشن ڈسپلے تمہارے جواب کے منتظر ہیں۔!!!!
 

حافظ عمران الہی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 09، 2013
پیغامات
2,100
ری ایکشن اسکور
1,460
پوائنٹ
344
یہ ہیںمرجئوں کے امام متلاشی جن کے اخلاق کا ایک نمونہ آپ نے اس پیراگراف میں ملاحظہ کیاہے۔ہم چاہتے ہیں کہ قارئین مرجئوں کے امام متلاشی کی بدکردار تحریر کو دیکھ کر اندازہ لگائیں کہ یہ بلبلاہٹ اس قدر کیوں ہے؟؟؟

یہ ہے مرجئوں کا امام متلاشی جو جانتا ہی نہیں کہ مجاہدین نے مرتدحکمرانوں کو طاغوتی نظام سے مکمل اجتناب کرنے کو کہا ہے۔اور دین اسلام نافذ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ورنہ دوسری صورت میں یہ جنگ اس وقت تک ہوتی رہے گی جب تک اس ملک کے چپے چپے سے طاغوتی کافرانہ نظام کا خاتمہ نہیں کردیا جاتا۔ہم مرجئوں کے امام متلاشی کی بدزبانی کے جواب میں کچھ بھی نہیں کہیں گے ۔ تاکہ قارئین اس کے پوسٹ کو پڑھنے کے بعد اندازہ لگالیں گے کہ ان مرجئوں کے پلے سوائے گالیوں کے اب کچھ نہیں رہا۔

یہ مرجئوں کا امام متلاشی جس کو پتہ ہی نہیں کہ پاکستانی طواغیت کا آقا پہلے جان واکر بش تھااور اب مرتد صلیبی حکمران اوباما ہے۔جس کے اشارے پر پاکستان کے طاغوتی حکمرانوں نے مسلمانوں کے خون سے پاکستان کی زمین کو رنگین کردیا ہے۔زمین کا کون ساخطہ ہے جس پر ان طواغیت نے مسلمانوں کی عزتوں اور جان ومال کو برباد نہیں کیا۔ان طاغوتی حکمرانوں نے صلیبیوں کے اشاروں پر لاکھوں مسلمانوں کا قتل عام کیا ان کی املاک کو بارود کے ذریعے ڈھیر میں تبدیل کردیا جس کو اب پاکستان کا بچہ بچہ تک جانتا ہے۔اسلامی ممالک میں خانہ جنگی کا باعث یہ مرتد حکمران ہیں مجاہدین نہیں ،ان مرتد حکمرانوں نے اپنے صلیبی آقاؤں کے اشارے پر اللہ کے نیک بندوں سے جنگ کو شروع کررکھا ہے۔ہم مرجئوں کےامام متلاشی سے پوچھتے ہیں پاکستان کے وجود اول سے اب تک پاکستان میں کسی لمحے اللہ کی حدود میں سے کسی نازل کردہ حد کو کب نافذ کیا گیا ہے۔مسلمانوں کی سرزمینیں کس نے صلیبیوں اور صہیونیوں کے حوالے کیں۔؟ کس نے مسلمانوں کے قبلہ اول کو اسرائیل کے حوالے کیا؟کون صلیبی افواج کو سرزمین حرمین میں لایا؟کس نے صلبیبوں کے کہنے پر مسلمانوں کے خون کو حلال کیا؟ کیا ان مرتد صلیبی ٹٹوؤں نے صلیبیوں کے کہنے پر مسلمانوں کے خون اور اموال اور ان کی عزتیں صلیبیوں کے لئے حلال نہیں کیں۔کس نے افغانستان کی اسلامی حکومت کوصلیبیوں کے کہنے پر تہس نہس کیا ؟کیا پاکستان کی ناپاک فوج امریکیوں کی زرخرید غلام نہیں ہے۔ جس نے صلیبیوں کے حکم پر اسلامی حکومت کا خاتمہ کیا؟مقبوضہ اسلامی ممالک جو کہ صلیبیوں کے کرائے کے غنڈوں کے قبضے میں ہیں ان میں کس نے مسلمانوں کے خون حلال کیے صرف اس بات پر کہ یہ مسلمان ان مقبوضہ اسلامی ممالک پر اللہ کے دین کا نفاذ چاہتے تھے۔لیکن ان کرائے کے غنڈوں نے جنہیں دنیا شاہ عبداللہ ، پرویز مشرف ،کیانی ، وغیرہم کے نام سے جانتی ہے انہوں مسلمانوں کے خون ان کے اموال ان کی عزتیں صلیبیوں کے لئے محض اس وجہ سے حلال کئے کہ یہ مسلمان ان ملکوں میں اسلامی شریعت کا نفاذ چاہتے تھے۔

یہ ہے مرجئوں کا امام متلاشی جو کہ بداخلاقی میں تمام بداخلاقوں سے بڑھا ہواہے ۔بدکاری کے اڈے ، اسلام آباد میں بدکارفیشن شوز ، کس کی سرپرستی میں چل رہے ہیں ، یہ سب طواغیت پاکستان کی سرپرستی میں چل رہےہیں۔تمہارے مرکز مرید کے قریب میں جو بدکاری کا اڈا ہے اسے سرکاری سرپرستی میں کس نے لائسنس دیا ہوا ہے۔دفاع پاکستان کی ریلی نکالنے والو! بدکاری کے اڈوں کے دفاع کے لئے تم نے ریلیاں نکالیں۔کیا تمہاری جماعۃ الدعوۃ نے آج تک کسی ایک بدکاری کے اڈے پر کوئی حملہ کیا ہے؟ کتنے شرم کی بات ہے بدکاری کا اڈہ تو تمہاری جماعۃ الدعوۃ کے پڑوس میں چل رہا ہے۔اور تم ہوکہ مجاہدین پر دلالی کے الزامات لگارہے ہو۔ذرا ٹھنڈے دل سے غور کرو۔تمہاری جماعۃ الدعوۃ کے پڑوس میں بدکاری کے اڈے موجود ہیں جہاں تم نے دفاع پاکستان کی ریلی نکالی وہاں بدکاری کے قائم شدہ اڈے بھی تھے وہاں پر بدکارعورتوں کا فیشن شو بھی تھا تو کیا تم نے اس پر کوئی حملہ کیا؟؟؟محترم حکیم اللہ محسودحفظہ اللہ تو مجاہدین پاکستان کے امیر ہیں اور امیرالمومنین ملامحمد عمر حفظہ اللہ کی طرف پاکستان کے مجاہدین پر مامور ہیں۔وہ مجاہدین کے شرعی امیر ہیں ۔محترم حکیم اللہ محسود نے صاف اور واضح طور پر اعلان کردیا ہے کہ پاکستان کا آئین طاغوتی ہے کافرانہ ہے ہم اس آئین کو نہیں مانتے ۔جب تک اس زمین کے چپے چپے پر اسلام کا نفاذ نہیں ہوجاتا ہماری جنگ بند نہیں ہوگی۔یہ ہے ایمان، اسے کہتے ہیں مجاہد کی زبان،یہ ہیں امت کے سرفروش ، یہ ہیں اسلام کے ہیرو ، یہ ہیں اللہ کے سپاہی،اللہ کی جنتوں کے وارث ،جنت کی حوریں جن کی کی منتظر رہتی ہیں ،ان کے نورانی چہروں کی طرف دیکھو تو دیکھتے ہی رہ جاؤں۔جن کے چہروں سے نور کی برسات ہر وقت موجزن رہتی ہے۔یہ امت کے نگہبان ہیں ۔ حقیقی معنوں میں مسلمانوں کے جان ومال اور عزتوں کے محافظ۔اور یہ ہیں ان کے نورانی چہرے والے سردار محترم حکیم اللہ محسود حفظہ اللہ۔
اور دوسری طرف تمہاری ناپاک فوج ہے جو کہ صلیبیوں کی دلال ہے۔جس کا کام ہی صلیبیوں کی خدمت اور چاکری کرنا رہ گیا ہے۔ان صلیبی دلالوں میں سے ایک دلال اپنی کتاب میں فخریہ انداز میں صلیبیوں کی خدمت گزاری کا اعتراف کرتے ہوئے لکھتا ہے کہ اِس قوم فروش وطن فروش دین فروش ننگ دین ،ننگ ملت،ننگ وطن نے ہزاروں مجاہدین کو پکڑ پکڑ کر امریکہ کے حوالے کیا۔جنہوں گوانٹانامو کے زندانوں میں سخت تعذیب دی جارہی ہے۔ اس ننگ دین ، ننگ ملت ، ننگ وطن نے قوم کی بیٹیوں تک کو صلیبیوں کے ہاتھوں بیچنے تک سے گریز نہ کیا ۔ بلکہ ڈالروں کے عوض مسلمانوں کی عفت مآب خواتین کو صلیبیوں کے ہاتھوں فروخت کردیا۔ان دہشت گرد ناپاک فوج کو تم ہیرو گردانتے ہو۔جس نے سوائے مسلمانوں کے خون اور مال اور عزتوں کے سودا کرنے علاوہ کچھ بھی نہ کیا۔اس ننگ دین ننگ ملت ننگ وطن فوج نے آج تک صلیبیوں کی غلامی کے علاوہ کون سے کام انجام دیئے ہیں سوائے اس کے کہ پاکستان کو پہلے دولخت کردیا ۔ بدکار ناپاک اور بزدل فوج نے ہندوبنئے کے سامنے ہتھیار ڈالے ۔ مسلمان عورتوں کی عزتوں کو پامال کیا۔ان کی املاک کو تباہ وبرباد کیا۔صلیبی عالمی منصوبے پر عمل درآمد کرتے ہوئے پاکستان کے ڈوٹکڑے کردیئے۔بنگالی مسلمانوں کے خون سے اپنی پیاس بجھائی اور نشے میں دھت ہوکر ہندو گائے کا پیشاب پینے والے ،کروڑوں بتوں کی پوجاکرنے والے گائے کے پجاری ہندوؤں کے ہاتھوں مسلمانوں کی فوجی تاریخ کو بدل کررکھ دیا ۔ تف ہے تم پر اور تمہاری اس ناپاک صلیبی دلال فوج پر آج تک صلیبیوں کی دلالی میں یہ ناپاک فوج مصروف ہے۔آج تک یہ ناپاک فوج طاغوتی نظام کی محافظت کا کام انجام دے رہی ہے۔ان میں کا ایک دلال مجاہدین سے کہہ رہا ہے کہ مجاہدین کے ساتھ پاکستان کے طاغوتی آئین کے تحت کے مذاکرات کرنے ہوں گے۔یہ ہے تمہاری صلیبیوں کی دلال فوج جو کہ صلیبیوں کی دلالی میں مجاہدین کے خلاف غیض وغضب میں ہے۔

محترم امیر حکیم اللہ محسود حفظہ اللہ نے واضح طور پر اس حکومت کو بتلادیا ہے کہ ہماری جنگ اس وقت تک تمہارے ساتھ ہے جب تک پاکستان سے طاغوتی نظام کا خاتمہ نہیں کردیا جاتا۔اللہ کے دین کو اس زمین کے چپے چپے ر نافذ نہیں کردیاجاتا۔یہ ہیں اللہ کے شیر مجاہدین اسلام جو کہ واضح طور پر یہ اعلان کررہے ہیں کہ ہم اس ملک سے طاغوتی کافرانہ نظام کا خاتمہ کرکے دین اسلام کونافذکریں گے۔اور دوسری طرف تمہاری ناپاک فوج کا جرنل کہہ رہا ہے کہ مذاکرات پاکستان کے آئین کے تحت ہوں گے بتاؤ منہ کون کالا کروا رہا ہے۔تمہارا ناپاک جرنل جو کہ طاغوتی نظام کے تحت مذکرات کرنے کا اعلان کررہا ہے۔مجاہدین تو روشن چہرے والے ہیں جو کہ روشن شریعت کی بات کررہے ہیں اسی لئے ان کے چہروں پر شریعت کا نور چھلک رہا ہے۔اور دوسری طرف تمہارا صلیبیوں کا دلال جرنل ہے جس کے چہرے پر صلیب کی سیاہی واضح اور صاف نظر آرہی ہے۔ اس صلیبی کے ہاتھوں سے منہ تک جہنم کی آگ لگی رہتی ہے۔ جس کو وہ اپنے منہ سے ہر وقت کھینچتا رہتا ہے۔اے مرجئوں کے امام متلاشی کیا تم نے کبھی کسی مجاہد کو ایسا کرتے دیکھا ہے۔ تم کبھی بھی ایسا کرتے ہوئے نہ دیکھ پاؤگے کیوں کہ اللہ کے یہ دوست شریعت کے تابع ہیں۔اللہ کے حدود کی کبھی نافرمانی نہیں کرتے ہیں ۔ ہر وقت اللہ سے اپنے گناہوں کی بخشش چاہتے ہیں۔

مجاہدین ہی اصل میں اہل السنۃ والجماعۃ ہیں یہی طائفہ منصورہ ہیں یہی وہ گروہ ہے جو کسی ملامت کرنے والے کی ملامت کی پرواہ نہیں کرتے ۔مجاہدین مساجد بازاروں اور تفریحی مقامات پر دھماکے کرنے سے براء ت کرتے ہیں ۔ اس کو حرام سمجھتے ہیں ۔ اسی فورم پر متعدد بار مجاہدین کا یہ موقف بیان کردیا گیا ہے۔جبکہ اصل بات یہ ہے بازاروں ،مساجد اور تفریحی مقامات پر بم دھماکے اللہ کے دشمن اس ملک کی خفیہ ایجنسیاں ، اس ملک میں ان ایجنسیوں کی اجازت سے آنے والے ایف بی آئی ، سی آئی اے ، بلیک واٹر کے ارکان ان مقامات پر دھماکے کرتے ہیں ، اور ان دھماکوں کا الزام مجاہدین کو بدنام کرنے کے لئے ان پر تھوپتے ہیں۔ جبکہ مجاہدین ببانگ دہل یہ اعلان کیا ہوا ہے کہ ہمارا ہدف مسلمان نہیں بلکہ اس ملک کی مرتد ایجنسیاں اس ملک کی فوج ہے۔جو کہ اللہ کی دشمن ہے۔مرجئوں کے امام متلاشی کے بہتانوں کو دیکھو کہ حقیقت میں قوم لوط کا عمل کن لوگوں کے بارے میں مشہور ہے وہ اس حقیقت کو چھپا کر مجاہدین پر تھوپ رہا ہے۔اے مرجئی ! تم کو اچھی طرح معلوم ہے کہ اس ملک کی فوج کی بیرکوں میں نوجوان فوجیوں رنگروٹوں کے ساتھ کیا عمل ہوتاہے وہ کسی سے مخفی نہیں ہے۔یہ بدکار لوگ اس عمل کو انجام دیتے ہیں۔ ہم یہ بات اچھی طرح جانتے ہیں کہ مجاہدین صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے نقش قدم پر چلتے ہوئے رات میں قیام اللیل کرتے ہیں اور دن بھر مرتد ناپاک فوجوں کے خلاف اللہ کے کلمہ کو بلند کرنے کی خاطر قتال میں مصروف رہتے ہیں۔ اے مرجئی! ہم تجھے دعوت دیتے ہیں کہ ان دیڈیوز کو دیکھو جن میں تمہارے ناپاک فوجیوں کو مردار دکھلایا گیا ہے کس قدر مکروہ بدبودار جہنم کے غلیظ کتوں کی طرح ان کے چہرے ہوتے ہیں۔اور دوسری طرف مجاہدین شہداء کے اجسام اور ان کے چہرے دیکھ کس قدر معطر اور ایسے ہوتے ہیں جیسے کہ بس اب تھوڑی دیر میں عصر کی نماز پڑھنے کے لئے اٹھنے والا ہے۔ والحمد للہ۔
اے مرجئی ! کیا تم نے کبھی کسی ناپاک مرتد فوجی کے چہرے کو اس قدر تروتازہ دیکھا ہے جس طرح کہ مجاہدین کے چہرے توتازہ اور ان کے چہروں پر شہادت کی خوشی کی مسکراہٹ ہوتی ہے۔ جب ایک مجاہد شہید ہوتا ہے تو جنت میں اپنا خوبصورت ٹھکانہ دیکھ کر یکدم مسکراٹھتا ہے۔یہ مسکراہٹ اس کے چہرے پر اس کی شہادت کے بعد بھی اسی طرح قائم اور تروتازہ رہتی ہے۔ اے مرجئی !کیا تم نے کبھی کسی غلیظ اورمردار ناپاک پاکستانی فوجی کے چہرے پر ایسی مسکراہٹ دیکھی ہے۔اے مرجئی !تم یہ مسکراہٹ کیسے دیکھ سکتے ہو جب ایک ناپاک صلیبی پاکستانی فوج مررہا ہوتا ہے تو جہنم میں اپنا بدبودار اور غلیظ ٹھکانہ دیکھ کر اس کے چہرے پر اسی طرح کی بدبودار غلاظت اور غلاظت چھاجاتی ہے اور یہ بدبو اور غلاظت اس کے مکروہ اور ناپاک چہرے پر مرنے کے بعد بھی قائم رہتی ہے۔۔اے مرجئی ! تم کبھی بھی کسی ناپاک فوجی کے چہرے پر مجاہد کی مسکراہٹ کو دکھا نہیں سکتے !!!!
فرار ہم نہیں تم ہو ۔ہم نے تمہاری تمام مکروہ چالوں کو اللہ کی مدد سے مات کردیا ہے۔ اللہ کی مدد اور تائید سے تمہارے غلیظ پوسٹروں کا سلسلہ بھی اختتام پذیر ہے۔اور جو پوسٹرز تم نے امریکیوں کے کہنے پر مجاہدین کے خلاف تم نے اپ لوڈ کئے تھے اب ان کو تم نے شرمندگی اور خوف کے مارے سوشل میڈیا سے ڈیلیٹ کرنا شروع کردیا ہے۔ تمہاری مریدکے کی پوسٹرز فیکڑی میں تالہ لگ گیا ہے۔تمہارے کارکن ابوبصیر علی ولی القول السدید اس فیکٹری کو تالا لگا کر بدانجامی اوربدنامی کےخوف سے پوشیدہ ہوچکے ہیں۔ایک ماہ سے زیادہ کا عرصہ گزرچکا ہے تم سے اور تمہارے جیسے مرجئوں سے ہم نے سوال کیا تھا کہ ہمیں بتایا جائےکہ زمین کا ایک خطہ کب دارالکفر اور دارالاسلام بنتا ہے ۔ تمہارے تمام مرجئوں کو اس وقت اس سوال سے سانپ سونگھا ہوا ہے۔تمہاری زبانیں جواب دینے سے قاصر ہیں ۔ تمہارے ہاتھ کی بورڈ پر آتے ہوئے لرزا کھارہے ہیں ۔ تمہارے ہاتھ اس سوال کا جواب لکھنے سے رعشہ زدہ ہوچکے ہیں۔ذلت اور خواری اہل ارجاء کا مقدر بن چکی ہے۔اہل السنۃ والجماعۃ کے روشن کی بورڈ اور ان کے روشن ڈسپلے تمہارے جواب کے منتظر ہیں۔!!!!
آپ دونوں بھائیوں کی گفتگو میں افراط و تفریط ہے
 
شمولیت
جولائی 25، 2013
پیغامات
445
ری ایکشن اسکور
339
پوائنٹ
65
متلاشی نے یقیناً افراط سے کام لیا ہے۔ لیکن میں نے اعتدال سے کام لیا ہے۔
 

متلاشی

رکن
شمولیت
جون 22، 2012
پیغامات
336
ری ایکشن اسکور
412
پوائنٹ
92
یہ ہیںمرجئوں کے امام متلاشی جن کے اخلاق کا ایک نمونہ آپ نے اس پیراگراف میں ملاحظہ کیاہے۔ہم چاہتے ہیں کہ قارئین مرجئوں کے امام متلاشی کی بدکردار تحریر کو دیکھ کر اندازہ لگائیں کہ یہ بلبلاہٹ اس قدر کیوں ہے؟؟؟
خارج النسل کتوں کے دھرم میں مسلمانوں کو کافر قرار دینا اخلاقیات کے اعلی متراتب میں شمار ہوتا ہے۔ یہ خوارج النسلی کتوں کا دین وایمان ہے۔ حضور صل اللہ علیہ وسلم نے خوارجی کتو کو بدترین مخلوق کہا ہے اس لیے اگر ہم آپ جیسوں کو بدتر سے بدتر مخلوق کے ساتھ ملائیں تو اس میں بلبلاہٹ کی کیا بات ہے یہی سمجے گا کہ حضور صل اللہ علیہ وسلم کے فرمان کی تشریح ہے۔ اور حضور صل اللہ علیہ وسلم کے فرمان کی تشرح کرنے سے کوئی بدکردار تو ہوتا نہیں ہے۔ حضور صل اللہ علیہ وسلم کے فرمان کی تشریح کو بدکاری کہنا یہود کی حرام اولاد کا تو کام ہوسکتا ہے جس کی عملی مثال ابوزینب صاحب نے پیش کی ہے۔
یہ ہے مرجئوں کا امام متلاشی جو جانتا ہی نہیں کہ مجاہدین نے مرتدحکمرانوں کو طاغوتی نظام سے مکمل اجتناب کرنے کو کہا ہے۔اور دین اسلام نافذ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
ابوزینب بچوں کی طرح کی باتیں مت کرو۔ سود کو حرام بولنا جتنا آسان سے سے چھٹکارا اتنا ہی مشکل ہے۔ اس لیے حکمرانوں نے تو نظریہ ضرورت کے تحت اس کو مکمل ختم تو نہیں کیا البتہ متبادل نظام لانے کی کوششیں کی۔ یہ ایک مشکل اور وقت طلب کام تھا ۔ اب بجائے دوسرے علماء کی طرح حکومت کی کوششوں میں اور بہتر کرنے میں کردار ادا کرتے آپ کے حکیم جی میں انڈیا اور امپورٹد کیڑ کاٹ کیا جو غیر ملکی ایجنسیوں کے ساتھ ہم بستر ہونے پر آپ جیسے لوگوں میں عمومی طور پر پایا جاتا ہے۔ اور اس کے بدلے اچھے خاصے ڈالر بھی ملتے ہیں تو سے آپ کے حکیم جی ڈرائور سے حکیم ہونا پسند کیا اور اپنے کتوں پر اپنی ایسی حکمت نچھاور کی کہ تمام عالم اسلام نے تم جیسے لوگوں کو خارجیت کا لقب ملا۔
؎ورنہ دوسری صورت میں یہ جنگ اس وقت تک ہوتی رہے گی جب تک اس ملک کے چپے چپے سے طاغوتی کافرانہ نظام کا خاتمہ نہیں کردیا جاتا۔ہم مرجئوں کے امام متلاشی کی بدزبانی کے جواب میں کچھ بھی نہیں کہیں گے ۔ تاکہ قارئین اس کے پوسٹ کو پڑھنے کے بعد اندازہ لگالیں گے کہ ان مرجئوں کے پلے سوائے گالیوں کے اب کچھ نہیں رہا۔
یہ بھی تمھاری بھوک ہے۔ تمھارے گرو نے تو حکموت سے معاہدہ کیا تھا امن کا، پھر حسب عادت اس معاہدے کو توڑا، اور اسی طرح تمھارے حکیم بھی امن معاہدے کی بات کر رہا ہے۔ اور ابھی تک اُس نے یہ نہیں کہا کہ سود کا نظام ختم کرو پھر امن بات چیت کی جائے گی۔ ابھی پوسٹ شروع ہی کہاں ہوئی جو قارعین سے اندازہ کا بول رہے ہو
لعنت ہو تمھارے خوارجیوی آقاؤں پر سود کو اللہ اور اُس کے نبی صل اللہ علیہ وسلم سے جنگ قرار دے کر مسلمانوں کا خون بہاتے ہو اور پھر انہی سود کو جاری رکھنے والوں سے امن مذاکرات بھی کرتے ہو جو خود اللہ کے احکامات کے خلاف ٖفیصلہ کرنا ہے۔ ابوزینب بتاؤ یہ کیسے امن مذاکرات ہو رہے ہیں؟ کیا اللہ اور اُس کے رسول سے جنگ کرنے والوں سے بھی مزاکرات ہوتے ہیں؟ اور تم اپنے شیطان کے فضل یافتہ فضل الشیطان جیسا شخص جس نے حکومت کے ساتھ امن معاہدہ کیا ، کیا یہ اللہ کے حکم سے بغاوت نہیں ہے؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟ اور اس بغاوت کرنے کے بعد تمھارے مذہب میں فضل الشیطان مسلمان رہا یا تم بھی اس کو مسلمان بول کر اپنے بنائے ہوئے اصولوں سے مرتدد ہونا پسند کرو گے۔
یہ مرجئوں کا امام متلاشی جس کو پتہ ہی نہیں کہ پاکستانی طواغیت کا آقا پہلے جان واکر بش تھااور اب مرتد صلیبی حکمران اوباما ہے۔جس کے اشارے پر پاکستان کے طاغوتی حکمرانوں نے مسلمانوں کے خون سے پاکستان کی زمین کو رنگین کردیا ہے۔زمین کا کون ساخطہ ہے جس پر ان طواغیت نے مسلمانوں کی عزتوں اور جان ومال کو برباد نہیں کیا۔ان طاغوتی حکمرانوں نے صلیبیوں کے اشاروں پر لاکھوں مسلمانوں کا قتل عام کیا ان کی املاک کو بارود کے ذریعے ڈھیر میں تبدیل کردیا جس کو اب پاکستان کا بچہ بچہ تک جانتا ہے۔
یہ سب بقواس ہے۔ پاکستان کے حکمران اگر اتنے ہی بُرے تھے تو کیوں امن مذکرات کیے؟ اور اپنے بنائے ہوئے مذہب کی رو سے مرتدد ہوئے۔ اور پہلے غلط تھے تو اب کیوں دوبارہ مذاکرات کررہے ہو؟ حقانی نیٹ ورک نے کیسے اس فوج سے مذاکرات کیے اور آج دن تک ایک بھی حملہ پاک فوج پر نہیں کیا۔ حکمرانوں نے اگر یہ سب کچھ کیا تو کب کیا تم تمھارے دونمبر طالبان اکابرین کو اب ہوش آیا اور افغان طالبان کو تو آپ دن تک ہوش ہی نہیں آیا کہ کبھی انہوں نے یہ کہا ہو کہ پاکستان میں سودی نظام ہے تو ہم قتل عام کریں گے۔ ؟ مساجد میں بم دھماکے کریں گے

اسلامی ممالک میں خانہ جنگی کا باعث یہ مرتد حکمران ہیں مجاہدین نہیں ،
جی ہاں ابوزینب صاحب سب جانتے ہیں اسلامی ممالک میں خانہ جنگی میں مجاہدین نہیں اسرائیل کی حرام اولاد ملوث ہے جس کے بطن سےآپ کے حکیمی منجن ملا اور تم جیسے لوگ نکلے ہو۔جاہل ابن جاہل بنت فرعون صاحب کن اسلامی ممالک کی بات کر رہے ہیں؟ اگر اس سے افغانستان مراد ہے تو وہاں خانہ جنگی نہیں جنگ ہورہی ہے۔ وہاں تو تم جیسے خوارجیوں کے دوسرے باپ فضل اللہ کی ٹھوکائی ہو رہی ہے۔ ابھی دو تین دن پہلے بھی طالبان نے حملہ کیا ہے۔ اور جہاں خانہ جنگی ہو رہی ہے اُن کو تو تمھارے خوارجی کتے دار الحرب کہتے ہیں اور لوٹ کھسوٹ کو اپنا دین و ایمان کہتے ہیں۔جس سے تم جیسے ٹی ٹی پی کے کارندوں کی ڈیھاڑی دی جاتی۔


ان مرتد حکمرانوں نے اپنے صلیبی آقاؤں کے اشارے پر اللہ کے نیک بندوں سے جنگ کو شروع کررکھا ہے۔

تم بتاؤ تمھارے خوارجی حکیموں نے کیوں معاہدے کیے ان مرتد حکمرانوں سے؟ صلیبی تم جیسو سے اچھے ہیں۔ خود حضور صل اللہ علیہ وسلم نے جنگوں میں مشرکین جن کو تم صلیبی بولتے ہو مدد لی ہے اور باقاعدہ معاہدہ بھی کیا ہے۔ اور یہ تو صفائی کا کام ہے اگر صلیبی تم جیسوں کے گند کو صاف کرنے میں مدد کرتے تو ان میں کیا حرج ہے۔

ہم مرجئوں کےامام متلاشی سے پوچھتے ہیں پاکستان کے وجود اول سے اب تک پاکستان میں کسی لمحے اللہ کی حدود میں سے کسی نازل کردہ حد کو کب نافذ کیا گیا ہے۔
یہ پہلی زانیہ دیکھی ہے جو پوچھ رہی کہ اسلامی نظام کیوں رائج نہیں کیا گیا۔ نظام اسلامی ہی ہے جناب۔ آپ کے کو حکیموں کی گندی نالی صاف کرنے سے فرصت ملے تو آپ دیکھیں گے نا۔ ایسی بچکانہ باتیں تم نے پھر شروع کردی جس کا آپ کو کئی بات دیا جا چُکا ہے۔ پاکستان کے آئین میں جو کوئی بھی کمی پیشی ہے اُس کا دور کرنے کا طرقہ کار موجود ہے جس پر تمام علماء کا اتفاق ہے اور وہ لوگ اپنے طور پر کوششیں بھی کررہے ہیں۔ تمھارے جیسے خوارجییوں کو کیسے علماء کی اجتماعیت کو ختم کرنے دیں۔ علماء کے اجتماعیت سے نکلنا خوارجیب ہے اور خوارجیت کا انجام موت ہے۔ اور موت تو موت ہے چاہے ڈرون سے آیے یا گولی سے
 

متلاشی

رکن
شمولیت
جون 22، 2012
پیغامات
336
ری ایکشن اسکور
412
پوائنٹ
92
ابوزینب نے کہا ہے:مسلمانوں کی سرزمینیں کس نے صلیبیوں اور صہیونیوں کے حوالے کیں۔؟
کون سے مسلمانوں کی زمین؟

ابوزینب نے کہا ہے
کس نے مسلمانوں کے قبلہ اول کو اسرائیل کے حوالے کیا؟
مسلمانوں کا قبلہ اول تمھارے خوارجی آقاؤں کے پیدا ہونے سے بھی پہلے کا ہے؟ پاک فوج نے تو باقاعدہ اسرائیل کے خلاف جہاد کیا ہے۔ پتہ نہیں تمھارے دماغ کو کیا ہوگیا ہے۔ کسی اچھے سے حکیم سے رابطہ کرو موجودہ حکیموں کے بس سے باہر ہے تمھارا علاج۔ لیکن تمھارے آقا کا پیشاب بند ہوجاتا ہے اسرائیل کے خلاف لڑنے سے۔

ابوزینب نے کہا ہے
کون صلیبی افواج کو سرزمین حرمین میں لایا؟
جو لوگ لے کر آئے تھے انہوں نے نکال بھی دیا۔

ابوزینب نے کہا ہے
کس نے صلبیبوں کے کہنے پر مسلمانوں کے خون کو حلال کیا؟
ٹی ٹی پی نے

ابوزینب نے کہا ہے
کیا ان مرتد صلیبی ٹٹوؤں نے صلیبیوں کے کہنے پر مسلمانوں کے خون اور اموال اور ان کی عزتیں صلیبیوں کے لئے حلال نہیں کیں
اگر ان سے ٹی ٹٰی پی مراد ہے تو 110٪ درست ہیں آپ۔ شاید یہ پہلی بات ہو جس میں آپ سے متفق ہوں۔


ابوزینب نے کہا ہے
کس نے افغانستان کی اسلامی حکومت کوصلیبیوں کے کہنے پر تہس نہس کیا ؟
9/11 سانحہ میں ملوث لوگ افغانستان میں جنگ کے ذمہ دار ہیں۔

ابوزینب نے کہا ہے
کیا پاکستان کی ناپاک فوج امریکیوں کی زرخرید غلام نہیں ہے۔
یہ آپ کا بغض ہے۔ ورنہ پاکستان اور امریکہ کے تعلقات تقریباََ 50 سال پُرانے ہیں جب آپ کے حکیم جی پیدا بھی نہیں ہوئے ہونگے۔ اور انہی تعلقات کی بنیاد پر پاکستان اور افغان طالبان نے مل کر روس کو شکست کی تھی۔

ابوزینب نے کہا ہے
جس نے صلیبیوں کے حکم پر اسلامی حکومت کا خاتمہ کیا؟
کون سی اسلامی حکومت ؟ اگر افغانستان مراد ہے تو اُس کا جواب آپ کو دیا جاچکا ہے۔

ابوزینب نے کہا ہے
مقبوضہ اسلامی ممالک جو کہ صلیبیوں کے کرائے کے غنڈوں کے قبضے میں ہیں ان میں کس نے مسلمانوں کے خون حلال کیے صرف اس بات پر کہ یہ مسلمان ان مقبوضہ اسلامی ممالک پر اللہ کے دین کا نفاذ چاہتے تھے۔
ہمیں لگتا ہے آپ نے کوئی نیا نقشہ چھپوایا ہے جس میں اسلامی ملک تو کوئی بھی نہیں ہے البتہ مقبوضہ علاقوں کا جو آپ ذکر کر ہے ہیں شاید اُس نقشے سے ہمیں آپ کے ذکر کیئے گئے مقبوضہ علاقوں کا پتہ چل جائے۔

ابوزینب نے کہا ہے
لیکن ان کرائے کے غنڈوں نے جنہیں دنیا شاہ عبداللہ ، پرویز مشرف ،کیانی ، وغیرہم کے نام سے جانتی ہے انہوں مسلمانوں کے خون ان کے اموال ان کی عزتیں صلیبیوں کے لئے محض اس وجہ سے حلال کئے کہ یہ مسلمان ان ملکوں میں اسلامی شریعت کا نفاذ چاہتے تھے۔
کرائے کے قاتل تم جیسے خوارجی ہیں بلکہ کرائے کے قاتلوں سے بھی بڑھ کر بدتر ہو۔ برویز مشرف نے افغانستان کے ساتھ روٹ دیا جو غلط تھا لیکن بشری کمزوری کی وجہ سے تھا، جہاں تک شاہ عبداللہ کی بات ہے تو وہ واقعی اللہ کے بندے ہیں اور پاکستان اور سعودی عرب کے مثالی تعلقات رہے اور دونوں ممالک کی سوچ میں بھی مماثلت ہے۔ دونوں ممالک اسلام اور مسلمانوں کی ترقی چاہتے ہیں اور تمھارے جیسے خوارجیوں کی نہوست سے عالم اسلام کو محفوط رکھنا چاہتے ہیں۔ جہاں تک جنرل کیانی صاحب کی بات ہے تو وہ اپنے حلف کے مطابق مملکت اسلامی جمہوریہ پاکستان سے وفادار ہیں اور انہوں نے اسلام کے باغیوں کو افغانستان بھگایا ہے اور جو بچے ہیں اُن کی ٹھوکائی میں مصروف ہیں۔ اس میں کرائے کے قاتل ہونے والی کیا بات ہے۔ یہ تو مزہبی فریضہ ہے۔

ابوزینب نے کہا ہے
یہ ہے مرجئوں کا امام متلاشی جو کہ بداخلاقی میں تمام بداخلاقوں سے بڑھا ہواہے ۔بدکاری کے اڈے ، اسلام آباد میں بدکارفیشن شوز ، کس کی سرپرستی میں چل رہے ہیں ، یہ سب طواغیت پاکستان کی سرپرستی میں چل رہےہیں۔تمہارے مرکز مرید کے قریب میں جو بدکاری کا اڈا ہے اسے سرکاری سرپرستی میں کس نے لائسنس دیا ہوا ہے۔دفاع پاکستان کی ریلی نکالنے والو! بدکاری کے اڈوں کے دفاع کے لئے تم نے ریلیاں نکالیں۔کیا تمہاری جماعۃ الدعوۃ نے آج تک کسی ایک بدکاری کے اڈے پر کوئی حملہ کیا ہے؟ کتنے شرم کی بات ہے بدکاری کا اڈہ تو تمہاری جماعۃ الدعوۃ کے پڑوس میں چل رہا ہے۔اور تم ہوکہ مجاہدین پر دلالی کے الزامات لگارہے ہو۔ذرا ٹھنڈے دل سے غور کرو۔تمہاری جماعۃ الدعوۃ کے پڑوس میں بدکاری کے اڈے موجود ہیں جہاں تم نے دفاع پاکستان کی ریلی نکالی وہاں بدکاری کے قائم شدہ اڈے بھی تھے وہاں پر بدکارعورتوں کا فیشن شو بھی تھا تو کیا تم نے اس پر کوئی حملہ کیا؟؟؟
یہ تو خوارجی ذہنیت ہے۔ کہ حکومت کے کام عام عوام کرے۔ لال مسجد میں جو کچھ ہوا اوار اسی ذہنیت کی وجہ سے تھا، لیکن پھر ابھی اگر یہ کام جماعت الدعوۃ کے ذمہ ہے تو آپ کی جامعہ بنوریہ کہاں ہے کیا انہوں نے کبھی کوئی بدکاری کے اڈے پر حملہ کیا۔ جامعہ احسان العلوم والے کہاں سو رہے ہیں، دارلعلوم والے کہاں ہیں؟ سپاہ صحابہ والے کہاں ہیں، یہ سب کیا کر رہے ہیں اور تبلیغی جماعت کیا کر رہی ہے ؟؟؟؟؟؟
تم لوگوں ان کوٹھوں میں رہنے والوں سے زیادہ بدتر ہو اس لیے افسوس کرنے کی ضرورت نہیں۔ کیونکہ اصول ہے کہ زیادہ ضر رسا چیز کو پہلے دفعہ کیا جائے اس لیے کٹھوں سے بدتر جگاہیں جہاں تمھار ایمان فروشی کا دھندا کرتے ہیں اُن کو پہلے ختم کیا جائے

ابوزینب نے کہا ہے
محترم حکیم اللہ محسودحفظہ اللہ تو مجاہدین پاکستان کے امیر ہیں اور امیرالمومنین ملامحمد عمر حفظہ اللہ کی طرف پاکستان کے مجاہدین پر مامور ہیں۔
آپ کے محترم حکیم صاحب کو تو کوئی زانیہ اپنی دلالی پر مامور کرنے کا سوچ بھی نہیں سکتی تو ملا عمر صاحب کہاں سے مامور کرنے لگے۔
یہ آپ اس اس صدی کا سب سے بڑا جھوٹ ہے۔ اور
ثبوت فراہم کریں کہ ملا عمر آپ حکیم جی کو امیر مقرر کیا ہے۔ بصورت دیگر جھوٹوں پر اللہ کی لعنت

ابوزینب نے کہا ہے
وہ مجاہدین کے شرعی امیر ہیں ۔محترم حکیم اللہ محسود نے صاف اور واضح طور پر اعلان کردیا ہے کہ پاکستان کا آئین طاغوتی ہے کافرانہ ہے ہم اس آئین کو نہیں مانتے ۔جب تک اس زمین کے چپے چپے پر اسلام کا نفاذ نہیں ہوجاتا ہماری جنگ بند نہیں ہوگی۔
ابوزینب صاحب اپنی معلومات اپگریڈ کر لیں پہلےبھی گئی بات سیز فائز ہوا ہے اور اب تازہ بیان بھی دیکھ لیں ایسی جاہلانہ باتیں نہ کیا کریں آپ تو ہیں ہی فارغ لیکن ہمارے پاس اتنا ٹائم نہیں ہوتا کہ باتوں جن کو بچہ بچہ جانتا ہے کے متعلق آپ کو آگاہی دیتے رہیں۔
http://www.thenews.com.pk/Todays-News-13-25823-Ceasefire-sans-halt-to-drone-strikes-unacceptable:-TTP
The Tehreek-e-Taliban Pakistan (TTP) has made it clear that a ceasefire by the government for talks will not be acceptable without a complete halt to drone attacks
آپ کے بڑوں کو اسلامی نظام کے نفاذ کی اتنی فکر نہیں ہے جتنی ڈرون کی ہے۔ کیونکہ ڈروں تو ڈرون ہے نہ پتہ نہیں کب ملاقات کے لیے آجائے۔

ابوزینب نے کہا ہے
یہ ہے ایمان، اسے کہتے ہیں مجاہد کی زبان،یہ ہیں امت کے سرفروش ، یہ ہیں اسلام کے ہیرو ، یہ ہیں اللہ کے سپاہی،اللہ کی جنتوں کے وارث ،جنت کی حوریں جن کی کی منتظر رہتی ہیں ،ان کے نورانی چہروں کی طرف دیکھو تو دیکھتے ہی رہ جاؤں۔جن کے چہروں سے نور کی برسات ہر وقت موجزن رہتی ہے۔یہ امت کے نگہبان ہیں ۔ حقیقی معنوں میں مسلمانوں کے جان ومال اور عزتوں کے محافظ۔اور یہ ہیں ان کے نورانی چہرے والے سردار محترم حکیم اللہ محسود حفظہ الل
مجھے لگتا ہے آپ پہلے اپے حکیم کا بنایا ہوا منجن بیچتے رہے ہیں یا پھر حکیم صاحب نے آپ کو اپنی مارکیٹنگ کے لیے بھی کچھ معاوضہ پر رکھا ہوا ہے۔ اس اقتباس سے تو ایسا ہی لگتا ہے۔

ابوزینب نے کہا ہے
اور دوسری طرف تمہاری ناپاک فوج ہے جو کہ صلیبیوں کی دلال ہے۔
ابوزینب صاحب اگر پاک فوج صلیبیوں کی دلال ہے تو اس کے اولین خریدار افغان طالبان تھے۔ تو بتاؤ افغان طالبان کیا ہوئے؟

ابوزینب نے کہا ہے
جس کا کام ہی صلیبیوں کی خدمت اور چاکری کرنا رہ گیا ہے۔
ابوزینب صاحب غیر مسلموں سے تمیز سے پیش آنا دین اسلام کا حصہ ہے۔ اور ان سےکیے گے
معاہدوں پر پورا کرنا بھی سنت رسول مقبول صل اللہ علیہ وسلم ہے۔ اس کو چاکری وغیرہ نہیں کہتے۔

ابوزینب نے کہا ہے
ان صلیبی دلالوں میں سے ایک دلال اپنی کتاب میں فخریہ انداز میں صلیبیوں کی خدمت گزاری کا اعتراف کرتے ہوئے لکھتا ہے کہ اِس قوم فروش وطن فروش دین فروش ننگ دین ،ننگ ملت،ننگ وطن نے ہزاروں مجاہدین کو پکڑ پکڑ کر امریکہ کے حوالے کیا۔جنہوں گوانٹانامو کے زندانوں میں سخت تعذیب دی جارہی ہے۔ اس ننگ دین ، ننگ ملت ، ننگ وطن نے قوم کی بیٹیوں تک کو صلیبیوں کے ہاتھوں بیچنے تک سے گریز نہ کیا ۔ بلکہ ڈالروں کے عوض مسلمانوں کی عفت مآب خواتین کو صلیبیوں کے ہاتھوں فروخت کردیا۔

کون مجاہد؟ 9/11 حملے والے جنہوں نے افغان طالبان سے بھی جھوٹ بولا کہ یہ حملہ ہم نے نہیں کیا؟ جب دم نہیں تھا تو حملہ کیوں کیا جنگ کرتے دوسروں پر مصیبت کیا بن رہے ہو۔ مجاہدین دودھ پیتے بچے تھے جو پاکستان آگے۔ اور قبائیلی علاقوں میں نہیں گے۔
افغانستان کو تباہ کروادیا اور پھر پاکستان کو بھی تباہ کروانے کے درپے ہوگے۔ فوراََ بھاگ کر پاکستان آگے تاکہ اگلا نمبر پاکستان کا لگوایا جاسکے اسی لیے پاکستان نے ان لوگوں کو پکڑ کر امریکہ کے حوالے کیا جب غیر اسلامی کام کیا تو اس کا انجام اچھا تو نہیں ہوگا۔

ابوزینب نے کہا ہے
ان دہشت گرد ناپاک فوج کو تم ہیرو گردانتے ہو۔جس نے سوائے مسلمانوں کے خون اور مال اور عزتوں کے سودا کرنے علاوہ کچھ بھی نہ کیا
پاک فوج نے تو اسرائیل اور انڈیا کی بھیجی ہو زانیوں کو انہی کو کوٹھےمیں گاڑ دیا۔ لیکن ابوزینب صاحب ان اسرائیلی اور ہندوستانی امپوٹڈ زانیوں کی مارکٹنگ کرنے کے شکر میں جماہد، شہید جیسے اسلامی القابات کی کس قدر توہین کے مرتکب ہورہے ہیں
دہشت گردی تو تم لوگوں کی رگ رگ میں سمائی ہوئی ہے۔ کن مسلمانوں کو جو خود معصوم عوام کی قتل عام میں ملوس ہیں۔ ایسے مسلمانوں کو تو خود اپنے ہاتھ سے قتل کرنے کا حکم ہے اگر کسی نے اپنےہاتھ گندے کرنے نہیں چاہے تو اچھا ہے صلیب ہی اپنے ہاٹھ گندے کرے۔ کو دہشت گردوں کی کوئی عزت نہیں ہوتی خصوصاََ خوارجیوں کی کیوں اپنے ساتھ عزت لکھ کر عزت کے بے عزت کر رہے ہو۔

ابوزینب نے کہا ہے
اس ننگ دین ننگ ملت ننگ وطن فوج نے آج تک صلیبیوں کی غلامی کے علاوہ کون سے کام انجام دیئے ہیں سوائے اس کے کہ پاکستان کو پہلے دولخت کردیا ۔ بدکار ناپاک اور بزدل فوج نے ہندوبنئے کے سامنے ہتھیار ڈالے ۔
پاک فوج نے نہیں ٹی ٹی پی جیسے کمین النسب لوگوں نے پاکستان کو دولخت کیا ہے۔ کیونکہ جن جن ممالک میں ٹی ٹی پی جیسی ناجائز اولاد موجود ہیں وہاں یہی حال ہوا ہے۔ لیبیا کو ہی دیکھ لو۔ جنگوں میں تو صحابہ کرام بھی ناکام لوٹے ہیں اس میں ایسی کیا بات البتہ تم نے پاک فوج اور پاکستان کے ساتھ بول کر ہندوستان کی دلالی بھی کرلی۔ فرق صرف اتنا ہے کہ ہندوستان کے ایجنٹوں میں متکی باہنی کہتے تھے اور اب ٹی ٹی پی۔ مقصد دونوں کا ایک ہی ہے صرف نعروں میں فرق ہے۔

ابوزینب نے کہا ہے
مسلمان عورتوں کی عزتوں کو پامال کیا۔ان کی املاک کو تباہ وبرباد کیا۔
یہ تمھاری جھوٹ ہے۔ مسلمان عورتون کو رسوا کرنے ولے تمھارے مجہول النسب حکیم ہیں۔ جنہوں نے سود ، زناکاری، چوری داکہ، پینک دکیتی، قتل و غارت گری کرنے کے لیے اسلامی ممالک کو دار الحرب قرار دیا ہوا ہے اور اپنے نفس کی تسکین کے لیے مسلمانوں کا مرتدد قرار دے رکھا ہے تاکہ کب مسلمانوں کے ماں بہنوں کو اپنی درندگی کا نشانہ بنایا جاسکے۔ کیونکہ تم لوگ حرام النست ہو حالی ہو نہیں اس لیے تم لوگوں نے بربریت کی انتہا کردی اور اپنے کئی باپ ہونے کی ذلت مٹانے کے لیے کفر مرتدد کا کھیل کھیلا ہے۔
ایسی املاک جس سے اسلام کے خلاف سازش کی جائے، مسلمانوں کا خون حلال سمجھا جائے، ماؤں اور بہنوں کی عزت کی دھجیاں بکھیری جائیں ایسے مال تو تباہ کرنا عین اسلامی ہے اور پاک فوج کا فریضہ بھی۔ تاکہ دنیا میں بھی ذلیل و خوار ہو اور جہنم میں بھی

ابوزینب نے کہا ہے
صلیبی عالمی منصوبے پر عمل درآمد کرتے ہوئے پاکستان کے ڈوٹکڑے کردیئے۔بنگالی مسلمانوں کے خون سے اپنی پیاس بجھائی اور نشے میں دھت ہوکر ہندو گائے کا پیشاب پینے والے ،کروڑوں بتوں کی پوجاکرنے والے گائے کے پجاری ہندوؤں کے ہاتھوں مسلمانوں کی فوجی تاریخ کو بدل کررکھ دیا ۔ تف ہے تم پر اور تمہاری اس ناپاک صلیبی دلال فوج پر آج تک صلیبیوں کی دلالی میں یہ ناپاک فوج مصروف ہے۔
پاکستان کے دو ٹکڑے ٹی ٹی پی کے باپ ہندوستان کی وجہ سے ہوئے۔ شیخ مجید الشیطان نے ٹی ٹی پی کی طرح پاکستان سے غداری کی اور اس غداری کے لیے ہندوستان سے پس پپردہ تعلقات رکھے تاکہ پاکستان کو اور اسلام کو نقصان پہنچایا جاسکے۔ آج ہندوستان پھر اپنی رنڈیوں کو دوبارہ ٹی ٹی پی کے نام سے متعارف کروایا ہے جس کی دلالی کا کام ابوزینب اور تمھارے جنسی حکیموں کو دیا ہے، بس فرق اتنا ہے مکتی باہنی ہندو تھے اور تم لوگ خوارجی ہو۔ بلکہ متکی باہنی سے بھی ایک ہاتھ آگے کیونکہ وہ تو اپنے وطن سے وفاداری کر رہے تھے اور پاکستان کو نقصان پہنچا رہے تھے لیکن تمھار فحشہ جس کی تم دلالی کر رہے ہو پاکستان دشمن تو ایک طرف وہ تو مسلمانوں کا دشمن ہے۔

ابوزینب نے کہا ہے
آج تک یہ ناپاک فوج طاغوتی نظام کی محافظت کا کام انجام دے رہی ہے۔ان میں کا ایک دلال مجاہدین سے کہہ رہا ہے کہ مجاہدین کے ساتھ پاکستان کے طاغوتی آئین کے تحت کے مذاکرات کرنے ہوں گے۔یہ ہے تمہاری صلیبیوں کی دلال فوج جو کہ صلیبیوں کی دلالی میں مجاہدین کے خلاف غیض وغضب میں ہے۔
لیکن ادھر آئین کا تو کوئی مسلہ نہیں تم تو سود کے خلاف بھی ہو، ٹی ٹی پی کے نطفے تو بولتے رہتے ہیں کہ پاکستان کے حکمرانوں نے سود حلال کیا ہوا ہے تو پھر مزاکرات کیسے؟ تمھارے حکیموں کا دماغی حالت بھی تمھاری طرح ہوگئی ہے۔ جب ڈولرنا ملیں تو سب کفر ہے جب ڈولر ملنا کم ہوجائیں تو کوٹھے پر اپنے ریٹ لگوانے کے لیےاُنہی حکمرانوں سے معاہدہ کرتے ہیں۔ اور اپنے خودکش مردارون کے عزاب میں اضافہ کرتے ہیں۔

ابوزینب نے کہا ہے
محترم امیر حکیم اللہ محسود حفظہ اللہ نے واضح طور پر اس حکومت کو بتلادیا ہے کہ ہماری جنگ اس وقت تک تمہارے ساتھ ہے جب تک پاکستان سے طاغوتی نظام کا خاتمہ نہیں کردیا جاتا۔اللہ کے دین کو اس زمین کے چپے چپے ر نافذ نہیں کردیاجاتا۔یہ ہیں اللہ کے شیر مجاہدین اسلام جو کہ واضح طور پر یہ اعلان کررہے ہیں کہ ہم اس ملک سے طاغوتی کافرانہ نظام کا خاتمہ کرکے دین اسلام کونافذکریں گے۔
ابوزینب خارجی تمھارے زانیہ نے حکومت کو کیا کہا اور اپنے دلالوں کو کیا کہا اس کا میری بات سے کیا واسطہ۔ جب سارکاری سرپرستی میں سود کے اڈے بھی چلتے ہیں، بدکاری کے اڈے بھی کھولے ہیں، شراب بھی فرخت ہوتی ہےہی، پارلیمنٹ بھی موجود ہے جس کفریہ نظام ہے، حکمران پارلیمنٹ سے ہی مزاکرات منظور کرواتے ہیں یہ وہی پارلیمنٹ ہے جس نے خوارجیوں کو سوات سے بھگایا اور اسی پارلیمنٹ کے حکم پر فوج تمھارے خلاف جہاد کر رہی ہے پھر بھی مزاکرات کیوں اور کیسے؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟
آپ کے خوارجی کیا اعلان کرنے ہیں اس ہماری بات سے کیا تعلق وہ تو حکمرانوں سے سود کے ہوتے ہوئے، پارلیمنٹ کے ہوتے ہوئے، شراب کے اڈوں کے ہوتے ہوئے مزاکرات کر رہے ہیں آپ کے سور نما یہ شیر اپنے اعلان اور دعویٰ میں سچے ہیں تو کیوں اعلان نہیں کرتے کہ پہلے سود کو ختم کر، پارلیمنٹ کو ختم کرو اور شراب کے اڈوں کو ختم کرو پھر ہم مزاکرات کریں گے۔

ابوزینب نے کہا ہے
اور دوسری طرف تمہاری ناپاک فوج کا جرنل کہہ رہا ہے کہ مذاکرات پاکستان کے آئین کے تحت ہوں گے بتاؤ منہ کون کالا کروا رہا ہے۔تمہارا ناپاک جرنل جو کہ طاغوتی نظام کے تحت مذکرات کرنے کا اعلان کررہا ہے۔مجاہدین تو روشن چہرے والے ہیں جو کہ روشن شریعت کی بات کررہے ہیں
ابوزینب بنت فرعون تمھاری زانیہ اپنے بنائے ہوئے اصول سے مرتد ہوچُکی ہے، اُس نے مرتد حکمرانموں سے امن مزاکرات کیے ہیں اور آگے بھی کرنے پر اپنا دین و ایمان لگایا ہوا ہے اب مزاکرات آئین کے مطابق ہوں یا پھر نہ ہوں اس سے تمھاری زانیہ کے ریٹ میں کوئی زیادتی تو ہوگی نہیں کیونکہ پردہ تو مزاکرات کر کے ہی پھٹ گیا ہے۔

ابوزینب نے کہا ہے
مجاہدین تو روشن چہرے والے ہیں جو کہ روشن شریعت کی بات کررہے ہیں

مجاہدین نما خوارجی کا چہرہ ایسا روشن ہے کہ شیدیوں کو بھی پیچھے چھوڑ گیے ہیں۔ یہ کون شی شریعت ہے جس میں مرتدون سے مزاکرات ہو رہے ہی۔ جن لوگوں نے تمھارے خوارجی نما مجاہدین کو جہنم رسد کروایا، املاک تباہ کی، عزتیں لوٹیں۔ اس سے اچھا تو صلیب ہی ہے جس نے اپنی عوام سے حق حلالی کرتے اُس وقت تک دم نہیں لیا جب تک اپنے وعدے کے مطابق اسامہ بن لادن کو قتل نہیں کردیا۔ اگر تم اسلام دوبارہ لے آو جس کی تم سے امید نہیں تو پھر اپنے ان خبثہ کو دیکھو تو تم کو اندازہ ہوگا کہ تمھارے خوارجیوں کے منہ پر کتا بھی پیشاب کرنا گوارا نہ کرے بلکہ وہ کتاب تو خوش نصیب ہے کہ اس دنیا کا کتا ہے تمھاری طرح دوزخ کا کتا نہیں۔
لیکن تمھارے خوارجی امیر نے تو مرتدوں سے مزاکرات کیئے ہیں اور کر رہا ہے اور کہتا ہے صرف ڈروں بند کروا دو۔ یہ اصلیت ہے تمھارے خوارجی کتوں کی ۔ اگر ٹی ٹی پی نے مرتدد حکمرانوں سے ہی مزاکرات کرنے تھے تو اس سے بہتر تھا ہیرا منڈی کے دلال سے کر لیتے کیونکہ دلال کا درجہ مرتدد سے کم ہے۔ لین تمھارے حکیموں اس حرکت پر تو دلال بھی فخر محسوس کرتا ہوگا کہ کم سے کم ایسا بُرا وقت نہیں آیا-

ابوزینب نے کہا ہے
اسی لئے ان کے چہروں پر شریعت کا نور چھلک رہا ہے۔اور دوسری طرف تمہارا صلیبیوں کا دلال جرنل ہے جس کے چہرے پر صلیب کی سیاہی واضح اور صاف نظر آرہی ہے۔ اس صلیبی کے ہاتھوں سے منہ تک جہنم کی آگ لگی رہتی ہے۔ جس کو وہ اپنے منہ سے ہر وقت کھینچتا رہتا ہے۔اے مرجئوں کے امام متلاشی کیا تم نے کبھی کسی مجاہد کو ایسا کرتے دیکھا ہے۔ تم کبھی بھی ایسا کرتے ہوئے نہ دیکھ پاؤگے کیوں کہ اللہ کے یہ دوست شریعت کے تابع ہیں۔اللہ کے حدود کی کبھی نافرمانی نہیں کرتے ہیں ۔ ہر وقت اللہ سے اپنے گناہوں کی بخشش چاہتے ہیں۔
ابوزینب صاحب آپ کے خوارجیوں پر نور نہیں پھٹکار برس رہی ہے جس کو آپ نے غلطی سے نور لکھ دیا ہے۔ اگر یقین نہ آیے تو جائیں اور اپنے مرداروں کے لاش کو فرعون کی لاش سے ملاؤ جیسے پھٹکار فرعون کی لاش پر ہے اس سے زیادہ آپ کے خوارجیوں پر ہوگی کیونکہ وہ فرعونی کے گھمنڈ میں مردار ہوا اور تمھارے خوارج فرعونیت کرتے ہوئے مردار ہوئے۔ پس تم اور تمھارے خوارجی کتوں پر حضور صل اللہ علیہ وسلم کی گواہی موجود ہے کہ تم بدترین ہو یعنی فرعون سے بھی بدتر۔


ابوزینب نے کہا ہے
مجاہدین ہی اصل میں اہل السنۃ والجماعۃ ہیں یہی طائفہ منصورہ ہیں یہی وہ گروہ ہے جو کسی ملامت کرنے والے کی ملامت کی پرواہ نہیں کرتے ۔مجاہدین مساجد بازاروں اور تفریحی مقامات پر دھماکے کرنے سے براء ت کرتے ہیں ۔ اس کو حرام سمجھتے ہیں ۔ اسی فورم پر متعدد بار مجاہدین کا یہ موقف بیان کردیا گیا ہے۔جبکہ اصل بات یہ ہے بازاروں ،مساجد اور تفریحی مقامات پر بم دھماکے اللہ کے دشمن اس ملک کی خفیہ ایجنسیاں ، اس ملک میں ان ایجنسیوں کی اجازت سے آنے والے ایف بی آئی ، سی آئی اے ، بلیک واٹر کے ارکان ان مقامات پر دھماکے کرتے ہیں ،

اور ان دھماکوں کا الزام مجاہدین کو بدنام کرنے کے لئے ان پر تھوپتے ہیں۔ جبکہ مجاہدین ببانگ دہل یہ اعلان کیا ہوا ہے کہ ہمارا ہدف مسلمان نہیں بلکہ اس ملک کی مرتد ایجنسیاں اس ملک کی فوج ہے۔
ابوزینب خوارجی صاحب پاک فوج بھی تمھارے حکیموں کو باغی قرار دے قتل کرتی ہے، ڈرون بھی تم جیسو کو دہشت گرد قرار دے کر قتل کرتا ہے بلکہ نست و نابود ہی کردیا ہے۔ پھر تو یہ دونوں ہی اپنی اپنی جگہ ٹھیک ہیں۔
خوارجی ہمیشہ یہی سمجھتا ہے کہ وہ اہل سنت والجمات میں سے ہے جیسے تم۔ لیکن درحقیقت وہ اہل ذلت والحشرات میں سے ہوتے ہیں۔ کیونکہ ان کہ ذمہ دنیا و آخرت میں سوائے ذلت کے اور کچھ نہیں آتا۔ آپ کے خوارجی جو بولتے ہیں وہ جھوٹ ہے کیونکہ جیسا مواد، ساخت اور طریقہ کار پاک فوج کے خلاف دھماکوں میں استعمال ہوتا ہے ویسا ہی مساجد، تفریح گاہوں، مزارات اولیا اللہ وغیرہ میں ہوتا ہے۔
اس کے علاوہ پوری دنیا کے دفاعی امور کے ماہرین اور ایجنسیاں وغیرہ سب کو مکمل یقین ہے کہ یہ تمام دھماکے خوارجی ہی کرواتے ہیں اور عوامی بدنامی سے بچنے کے لیے نام ایجنسیوں پر ڈالدیتے ہیں تاکہ سادہ لوگ عوام ان کے دھوکہ میں آکر پاکستان مخالف اسرائیل و خوارجی پروپیگنڈہ کا حصہ بن جائے۔
اس کی ایک تازہ مثال چرچ پر ہونے والا حمالہ ہے جس کی ذمہ داری ٹی ٹی پی کی ذیلی تنظیم ہے۔ یہ طریقہ کار ہوتا ہے ہر دہشت گرد تنظیم کا۔

ابوزینب نے کہا ہے
جو کہ اللہ کی دشمن ہے۔مرجئوں کے امام متلاشی کے بہتانوں کو دیکھو کہ حقیقت میں قوم لوط کا عمل کن لوگوں کے بارے میں مشہور ہے وہ اس حقیقت کو چھپا کر مجاہدین پر تھوپ رہا ہے۔اے مرجئی ! تم کو اچھی طرح معلوم ہے کہ اس ملک کی فوج کی بیرکوں میں نوجوان فوجیوں رنگروٹوں کے ساتھ کیا عمل ہوتاہے وہ کسی سے مخفی نہیں ہے۔یہ بدکار لوگ اس عمل کو انجام دیتے ہیں۔ ہم یہ بات اچھی طرح جانتے ہیں کہ مجاہدین صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے نقش قدم پر چلتے ہوئے رات میں قیام اللیل کرتے ہیں اور دن بھر مرتد ناپاک فوجوں کے خلاف اللہ کے کلمہ کو بلند کرنے کی خاطر قتال میں مصروف رہتے ہیں۔ اے مرجئی! ہم تجھے دعوت دیتے ہیں کہ ان دیڈیوز کو دیکھو جن میں تمہارے ناپاک فوجیوں کو مردار دکھلایا گیا ہے کس قدر مکروہ بدبودار جہنم کے غلیظ کتوں کی طرح ان کے چہرے ہوتے ہیں۔اور دوسری طرف مجاہدین شہداء کے اجسام اور ان کے چہرے دیکھ کس قدر معطر اور ایسے ہوتے ہیں جیسے کہ بس اب تھوڑی دیر میں عصر کی نماز پڑھنے کے لئے اٹھنے والا ہے۔ والحمد للہ۔
اے مرجئی ! کیا تم نے کبھی کسی ناپاک مرتد فوجی کے چہرے کو اس قدر تروتازہ دیکھا ہے جس طرح کہ مجاہدین کے چہرے توتازہ اور ان کے چہروں پر شہادت کی خوشی کی مسکراہٹ ہوتی ہے۔ جب ایک مجاہد شہید ہوتا ہے تو جنت میں اپنا خوبصورت ٹھکانہ دیکھ کر یکدم مسکراٹھتا ہے۔یہ مسکراہٹ اس کے چہرے پر اس کی شہادت کے بعد بھی اسی طرح قائم اور تروتازہ رہتی ہے۔ اے مرجئی !کیا تم نے کبھی کسی غلیظ اورمردار ناپاک پاکستانی فوجی کے چہرے پر ایسی مسکراہٹ دیکھی ہے۔اے مرجئی !تم یہ مسکراہٹ کیسے دیکھ سکتے ہو جب ایک ناپاک صلیبی پاکستانی فوج مررہا ہوتا ہے تو جہنم میں اپنا بدبودار اور غلیظ ٹھکانہ دیکھ کر اس کے چہرے پر اسی طرح کی بدبودار غلاظت اور غلاظت چھاجاتی ہے اور یہ بدبو اور غلاظت اس کے مکروہ اور ناپاک چہرے پر مرنے کے بعد بھی قائم رہتی ہے۔۔اے مرجئی ! تم کبھی بھی کسی ناپاک فوجی کے چہرے پر مجاہد کی مسکراہٹ کو دکھا نہیں سکتے !!!!
فرار ہم نہیں تم ہو ۔ہم نے تمہاری تمام مکروہ چالوں کو اللہ کی مدد سے مات کردیا ہے۔ اللہ کی مدد اور تائید سے تمہارے غلیظ پوسٹروں کا سلسلہ بھی اختتام پذیر ہے۔اور جو پوسٹرز تم نے امریکیوں کے کہنے پر مجاہدین کے خلاف تم نے اپ لوڈ کئے تھے اب ان کو تم نے شرمندگی اور خوف کے مارے سوشل میڈیا سے ڈیلیٹ کرنا شروع کردیا ہے۔ تمہاری مریدکے کی پوسٹرز فیکڑی میں تالہ لگ گیا ہے۔تمہارے کارکن ابوبصیر علی ولی القول السدید اس فیکٹری کو تالا لگا کر بدانجامی اوربدنامی کےخوف سے پوشیدہ ہوچکے ہیں۔ایک ماہ سے زیادہ کا عرصہ گزرچکا ہے تم سے اور تمہارے جیسے مرجئوں سے ہم نے سوال کیا تھا کہ ہمیں بتایا جائےکہ زمین کا ایک خطہ کب دارالکفر اور دارالاسلام بنتا ہے ۔ تمہارے تمام مرجئوں کو اس وقت اس سوال سے سانپ سونگھا ہوا ہے۔تمہاری زبانیں جواب دینے سے قاصر ہیں ۔ تمہارے ہاتھ کی بورڈ پر آتے ہوئے لرزا کھارہے ہیں ۔ تمہارے ہاتھ اس سوال کا جواب لکھنے سے رعشہ زدہ ہوچکے ہیں۔ذلت اور خواری اہل ارجاء کا مقدر بن چکی ہے۔اہل السنۃ والجماعۃ کے روشن کی بورڈ اور ان کے روشن ڈسپلے تمہارے جواب کے منتظر ہیں۔!!!!
ابوزینب خوارجی چھنالوں کی طرح سر پیٹنے سے حقیقت نہیں بدلتی- جس طرح چور چوری کر کےاقرار نہیں کرتا اسی طرح ابوزینب صاحب کی خوارجی پارٹی بھی قبول نہیں کرتی کی ۔ تمھارے خارجی کتوں کو تو اسلام میں قریب لگانے سے منا کیا ہے پھر ہم تم خوارجیوں کو کیسے خوش دیکھ سکتیں ہیں۔ ہم تم لوگوں کی موت اسلام کی حیات ہے۔
جہاں کہں تم نے سور کے منہ والے اپنے خوارجیوں کی دلالی کی ہے اس کی کافی سیرت و صورت کے متعلق عرض کردیا ہے وہیں ملحاظہ فرمایں
ابوزینب بے گناہ مسلمانوں کو قتل کر کے اس کا ذمہ دار پاکستان کی پاک فوج اور ای ایس ای کو بنانا کی ناکام کوشش کی ہے۔ ان خبیل النسل لوگوں کا یہی کام ہے۔
9/11 کے حملے پر بھی یہی کہا گیا تھا کہ 9/11 کا حملہ سی ای اے نے کروایا ہے لیکن بعد میں 9/11 حملوں کی ذمہ داری القاعدہ نے قبول کر لی۔
کچھ ہی عرصہ پہلے غیر ملکی کوہ پیما کو ہلاک کیا گیا تھا جس کی ذمہ داری بھی ابزینب کی خوارجی زانیہ ٹی ٹی پی نے قبول کی تھی۔ اور ملالہ پر بھی حملہ ان حرام کے نطفوں نے ہی کیا تھا جو اس بات کی دلیل ہے کہ یہ لوگ عباد گاہوں، چاہے وہ اقلیتوں کی ہوں یا پھر مسلمانوں کی میں خودکش دھماکہ خوارجی کتوں کا کام ہوتا ہے۔
اس کے علاوہ جس طرح سے یہ حملے ہوتے ہیں وہ طریقہ کار ٹی ٹٰی پی کا ہی طریقہ واردات ہے۔ جس سے اس امر کو تقویت ملتی ہے کہ خودکش دھماکے پاکستان میں ٹی ٹی پی ہی کرواتی ہے۔ ای ایس ای یا فوج نہیں کرواتی۔ اگر ای ایس ای یا فوج خودکش دھماکہ کرواتی تو اس کا نشانہ ٹی ٹی پی ہوتی نہ کہ اپنی فوج یا اپنے ملک کی اقلیتیں۔ اس کے علاوہ خوکش حملہ آوروں کی تربیت کا اہتمام بھی ٹی ٹی پی کرتی ہے اور قبول بھی کرتی ہے کہ یہ لوگ خوکش دھماکے کرواتے ہیں ۔
زیادہ دور جانے کی بھی ضرورت نہیں، کوئثہ میں ہونے والے خودکش دھماکوں کو یاد کریں جو ایک بازار میں ہوئے تھے۔ اسی طرح ایک دھماکہ فٹبال گراونڈ میں بھی کروایا گیا تھا۔ اب یہ حسن اتفاق تو ہو نہیں سکتا ہے کوئٹہ دے بازارون، امام بارگاہوں میں خودکش دھماکہ ٹی ٹی پی کروائے اور بشاور کے دھماکوں میں خوکش حملے ای ایس ای کروائے ہالانکہ چرچ میں ہونے والے دھماکہ میں ٹی ٹی پی کی ذیلی تنظیم بھی شامل ہی جس کا ذکر میں نے اُپر کردیا ہے
جبکہ ابوزینب خوارجی کوئی بھی ایسا قرینہ پیش نہیں کرسکتے جس سے یہ ثابت ہو کہ ای ایس ای یا پاک فوج خود کش حملہ آور تیار کرتی ہیں۔ آپ جس کسی خودکش مردار کو دیکھیں تحقیقات کے بعد معلوم ہوتا ہے کہ اس خودکش حملہ آوار مردار کا تعلق بھی ٹی ٹٰی پی کے علاقوں سے ہے۔
لیحاظہ ٹی ٹی پی کا عوام دشمن، مسلمانوں سے دشمنی اور غیر ملکی سیاہ کے خلاف کاروائیاں خاص ترہ امتیاز ہے کیونکہ تمام تر قرائین اسی طرف اشارہ کرتے ہیں کہ اس طرح کے غیر انسانی اور خوارجی کاروائیوں کے وسایل صرف اسی ایک گروہ کے پاس ہیں۔
 

عکرمہ

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 27، 2012
پیغامات
658
ری ایکشن اسکور
1,870
پوائنٹ
157
متلاشی ۔۔۔۔کرائے کے گدھے۔۔۔تم جیسوں کی حقیقت کو آشکار کرنے کے لیے ’’رب کے کلام‘‘سے کچھ قرآنی آیات کو قارئین کے سامنے رکھتا ہوں۔۔۔۔

اُولٰٓىِٕكَ الَّذِيْنَ اشْتَرَوُا الضَّلٰلَةَ بِالْهُدٰى فَمَا رَبِحَتْ تِّجَارَتُهُمْ وَ مَا كَانُوْا مُهْتَدِيْنَ
یہ وہ لوگ ہیں ، جنہوں نے ہدایت کے بدلے گمراہی خرید لی ہے ، مگر یہ سودا اِن کے لیے نفع بخش نہیں ہے اور یہ ہرگز صحیح راستے پر نہیں ہیں
بِئْسَمَا اشْتَرَوْا بِهٖۤ اَنْفُسَهُمْ
کیسا برُا ذریعہ ہے جس سے یہ اپنے نفس کی تسلی حاصل کرتے ہیں
اُولٰٓىِٕكَ الَّذِيْنَ اشْتَرَوُا الضَّلٰلَةَ بِالْهُدٰى
یہ وہ لوگ ہیں جنہوں نے ہدایت کے بدلے ضلالت خریدی
وَ مَنْ يُّضْلِلِ اللّٰهُ فَلَنْ تَجِدَ لَهٗ سَبِيْلًا
جس کو اللہ نے راستہ سے بھٹکا دیا اُس کے لیے تم کوئی راستہ نہیں پا سکتے
مَنْ يَّهْدِ اللّٰهُ فَهُوَ الْمُهْتَدِيْ وَ مَنْ يُّضْلِلْ فَاُولٰٓىِٕكَ هُمُ الْخٰسِرُوْنَ
جسے اللہ ہدایت بخشے بس وہی راہِ راست پاتا ہے اور جس کو اللہ اپنی رہنمائی سے محروم کر دے وہی ناکام و نامراد ہو کر رہتا ہے


صلیبی لشکر کے فرنٹ لائن اتحادی کے نمک خواروں،طاغوت کی غلامی میں اپنی توانیاں خرچ کرنے والو،تاویلات باطلہ سے اپنے آقا(قبلہ)کی حمایت میں اپنی ناپاک زبان کھولنے والو،دہریت،سیکولرازم کے پرچم بردار فوج کے ہم نشینوں،مجاہدین اسلام پر کتوں کی طرح بھونکنے والو،ایمان بالطاغوت پر پہرہ دینے والو،اللہ کی شریعت کے بالمقابل کفریہ اور شرکیہ قوانین کی محافظ فوج کے کرائے کے گدھوں،معصوم جانوں کے قتل عام میں ملوث ناپاک فوج کی عصمت میں رطب اللسان مرجئوں۔۔۔۔۔
تمہاری حقیقت سے پردہ فاش ہوچکا،تمہارے چہروں سے خود ساختہ اسلام کا نقاب اتر چکا،تمہارے غیر شرعی جہاد(جو طاغوت کی راہ میں ہے) سےعام وخاص مطلع ہو چکے۔۔۔۔
اب تم دن گنوں۔۔۔ان شاءاللہ۔۔تمہاری داستان تک نہ ہوگی داستانوں میں۔۔۔۔

پاکستان کا مستقبل''اسلام''کے ساتھ مستحکم ہوگا۔۔۔
 
سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔
Top