اسلامك برادرز
مبتدی
- شمولیت
- جولائی 14، 2012
- پیغامات
- 12
- ری ایکشن اسکور
- 49
- پوائنٹ
- 0
السلام علیکم!
ایک ساتھی کا سوال ہے اپنی جاب کے بارے میں۔ اسکے ایک دوسرے ساتھی نے کہا کہ اسکی ملازمت حرام کی ہے کیونکہ شریعت میں زیادہ سے زیادہ پرافٹ دس سے بیس فیصد تک رکھا جاسکتاہے۔ اس سے زائد پرافٹ مارجن حرام ہے اور انکی کمپنی سو فیصد تک رکھتی ہے چونکہ وہ امپورٹڈ خاص چیزوں کو بیچتے ہیں جوکہ کہیں اور سے نہیں ملتیں اور خریدار بھی امراء ہوتے ہیں عموما۔ اس کمپنی کے حرام کام کی وجہ سے اسکی ملازمت بھی ناجائز ہے۔
اسکے دوسرے ساتھی نے کہا کہ انکی کمپنی بینک کی طرح کام کرتی ہے اور وہ اسطرح کے کمپنی اپنے خریداروں سے رقم ڈیلوری سے کئ دن اور ہفتے پہلے وصول کر لیتی ہے اور پھر اسکو آگے لگا دیتی ہے۔
کیا ان دو کاموں کی وجہ سے ملازمت اسکی حرام ہوجاتی ہے؟
ازراہ کرم قرآن و سنت کے دلائل کی روشنی میں جواب دیجیے۔ جزاکم اللہ خیرا!
والسلام
ایک ساتھی کا سوال ہے اپنی جاب کے بارے میں۔ اسکے ایک دوسرے ساتھی نے کہا کہ اسکی ملازمت حرام کی ہے کیونکہ شریعت میں زیادہ سے زیادہ پرافٹ دس سے بیس فیصد تک رکھا جاسکتاہے۔ اس سے زائد پرافٹ مارجن حرام ہے اور انکی کمپنی سو فیصد تک رکھتی ہے چونکہ وہ امپورٹڈ خاص چیزوں کو بیچتے ہیں جوکہ کہیں اور سے نہیں ملتیں اور خریدار بھی امراء ہوتے ہیں عموما۔ اس کمپنی کے حرام کام کی وجہ سے اسکی ملازمت بھی ناجائز ہے۔
اسکے دوسرے ساتھی نے کہا کہ انکی کمپنی بینک کی طرح کام کرتی ہے اور وہ اسطرح کے کمپنی اپنے خریداروں سے رقم ڈیلوری سے کئ دن اور ہفتے پہلے وصول کر لیتی ہے اور پھر اسکو آگے لگا دیتی ہے۔
کیا ان دو کاموں کی وجہ سے ملازمت اسکی حرام ہوجاتی ہے؟
ازراہ کرم قرآن و سنت کے دلائل کی روشنی میں جواب دیجیے۔ جزاکم اللہ خیرا!
والسلام