• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

پولیو ویکسینیشن

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,397
پوائنٹ
891
معذرت کے ساتھ، لیکن ایسی ہی پوسٹس اور مواد باعث بن رہا ہے کئی معصوم جانوں کے ضیاع کا۔ جذباتی لوگ پولیو ویکسینیشن والوں کو مار رہے ہیں کہ ہماری نسل کشی کی جا رہی ہے۔ اور جس سوال کا جواب محترم ریحان صاحب کو نہیں مل رہا کہ پولیو کے لئے کیوں سر سے کفن باندھ لیا گیا ہے، تو اس کا جواب یہ ہے کہ یہ وبائی بیماری ہے۔ جو ممالک آج پولیو فری کہلاتے ہیں، وہ بھی دوبارہ متاثر ہو سکتے ہیں۔ لہٰذا پریشر ضرور ہے اور یہی وجہ ہے کہ پاکستان سے باہر کہیں بھی سفر کے لئے اب ہمیں پاسپورٹ کے ساتھ پولیو ویکسینیشن کا ثبوت بھی اٹیچ کرنا لازم ہے۔
 
شمولیت
مارچ 08، 2012
پیغامات
215
ری ایکشن اسکور
147
پوائنٹ
89
گھر میں تو چلو جیسے کیسے جھوٹ بول کر بچوں کو اس زہر سے کبھی کبھار بچا لیا جاتا ہے مگر یہ تو اب سکولز میں جا کر پلا جاتے ہیں۔ بچے جب سکول سے واپس آتے ہیں تو پتہ چلتا ہے کہ پولیو دہشت گرد ان پہ حملہ کر گزرے ہیں۔
اللہ ہماری بے بسی پہ رحم فرمائے، اور پولیو کی اس زہر سے ہمارے بچوں کو محفوظ فرمائے۔
 
شمولیت
مارچ 08، 2012
پیغامات
215
ری ایکشن اسکور
147
پوائنٹ
89
معذرت کے ساتھ، لیکن ایسی ہی پوسٹس اور مواد باعث بن رہا ہے کئی معصوم جانوں کے ضیاع کا۔ جذباتی لوگ پولیو ویکسینیشن والوں کو مار رہے ہیں کہ ہماری نسل کشی کی جا رہی ہے۔ اور جس سوال کا جواب محترم ریحان صاحب کو نہیں مل رہا کہ پولیو کے لئے کیوں سر سے کفن باندھ لیا گیا ہے، تو اس کا جواب یہ ہے کہ یہ وبائی بیماری ہے۔ جو ممالک آج پولیو فری کہلاتے ہیں، وہ بھی دوبارہ متاثر ہو سکتے ہیں۔ لہٰذا پریشر ضرور ہے اور یہی وجہ ہے کہ پاکستان سے باہر کہیں بھی سفر کے لئے اب ہمیں پاسپورٹ کے ساتھ پولیو ویکسینیشن کا ثبوت بھی اٹیچ کرنا لازم ہے۔
نہیں جناب سوال یہ نہیں کہ یہ پریشر کیوں ہے، سوال یہ کہ جب اس سے کہیں خطرناک جان لیوا بیماریاں اس ملک میں موجود ہیں جن کی ویسینیشن بدرجہ اولی ہونی چاہیے، ان بیماریوں کے مریض بے چارے ہسپتالوں کے دھکے کھا کھا کر اپنی جان سے بالآخر ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں اور انکی کوئ سنوائ نہیں ہوتی۔
تو پھر صرف اور صرف اس (یہودی کی ڈونیٹڈ) پولیو ویسینیشن پر ہی اتنا تشدد کیوں کہ لوگوں کو بندوق کی گولی دکھا کر بچوں کو قطرے پلائے جائیں؟؟
 

محمد فیض الابرار

سینئر رکن
شمولیت
جنوری 25، 2012
پیغامات
3,039
ری ایکشن اسکور
1,234
پوائنٹ
402
معذرت کے ساتھ، لیکن ایسی ہی پوسٹس اور مواد باعث بن رہا ہے کئی معصوم جانوں کے ضیاع کا۔ جذباتی لوگ پولیو ویکسینیشن والوں کو مار رہے ہیں کہ ہماری نسل کشی کی جا رہی ہے۔ اور جس سوال کا جواب محترم ریحان صاحب کو نہیں مل رہا کہ پولیو کے لئے کیوں سر سے کفن باندھ لیا گیا ہے، تو اس کا جواب یہ ہے کہ یہ وبائی بیماری ہے۔ جو ممالک آج پولیو فری کہلاتے ہیں، وہ بھی دوبارہ متاثر ہو سکتے ہیں۔ لہٰذا پریشر ضرور ہے اور یہی وجہ ہے کہ پاکستان سے باہر کہیں بھی سفر کے لئے اب ہمیں پاسپورٹ کے ساتھ پولیو ویکسینیشن کا ثبوت بھی اٹیچ کرنا لازم ہے۔
شاکر صاحب ایسا نہیں ہے کہ ایسی پوسٹ سے کئی معصوم جانوں کا ضیاع ہو رہا ہے یہ حقیقت کی طرف سے آنکھیں بند کرنے کے مترادف ہے ساری باتیں ایک طرف صرف ایک سوال
صرف پولیو ہی کیوں ؟؟
اور اگر مزید سوال کرنا چاہوں تو یہ بھی پوچھ سکتا ہوں کہ
ایک طرف تو ہمارا قتل عام اور دوسری طرف ہماری نسل نو کے ساتھ اتنی ہمدردی چہ معنی دارد؟
پولیو ٹیموں پر حملے کی وجوہات بے شمار ہیں جس کی طرف سے صرف نظر کرنا حقائق کی طرف سے آنکھیں بند کرنا ہی ہے اگر ایسا نہیں تو اس کالم کے سوالات کا جواب کوئی بھی نہیں دے سکتا!!!!
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,584
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
چونکہ پولیو ایک متعدی و وبائی بیماری ہے۔ جس سے بچنے کے لیے خوف زدہ مغربی ممالک یو این کےذریعےپاکستان کو امدادی طور پر ویکسین مہیا کرتے ہیں اور جبری طور پر ہر بچے کو پلانے کے انتظامات کرواتے ہیں تاکہ وہ خود اس بیماری سے محفوظ رہ سکیں۔گویا پاکستانی عوام سے انھیں کوئی ہمدردی نہیں۔
اور اگر ساتھ ساتھ اس ویکسینیشن کی آڑ میں جنیاتی تبدیلیوں کے تجربات و مشاہدات بھی مغربی ممالک کرلیں تو یہ سودہ بھی اُن کے لیے مہنگا نہیں، واللہ اعلم۔
 

محمد فیض الابرار

سینئر رکن
شمولیت
جنوری 25، 2012
پیغامات
3,039
ری ایکشن اسکور
1,234
پوائنٹ
402
چونکہ پولیو ایک متعدی و وبائی بیماری ہے۔ جس سے بچنے کے لیے خوف زدہ مغربی ممالک یو این کےذریعےپاکستان کو امدادی طور پر ویکسین مہیا کرتے ہیں اور جبری طور پر ہر بچے کو پلانے کے انتظامات کرواتے ہیں تاکہ وہ خود اس بیماری سے محفوظ رہ سکیں۔گویا پاکستانی عوام سے انھیں کوئی ہمدردی نہیں۔
اور اگر ساتھ ساتھ اس ویکسینیشن کی آڑ میں جنیاتی تبدیلیوں کے تجربات و مشاہدات بھی مغربی ممالک کرلیں تو یہ سودہ بھی اُن کے لیے مہنگا نہیں، واللہ اعلم۔
نعیم بھائی حسن ظن کا حکم کم از کم یہود کے حوالے سے تو ہرگز نہیں ہے لہذا پولیو متعدی ہو یا وبائی یہ ایک الگ موضوع ہے سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ صرف پولیو ہی کیوں کیا کوئی اور بیماری متعدی یا وبائی نہیں ہے اور پولیو ویکسی نیشن کے اصل اھداف ہمیشہ سے مشکوک رہے ہیں اور مزے کی بات تو یہ ہے کہ اس بات کی تصدیق بھی کر لیں کہ کیا ہمارے حکمران طبقہ کی اولادیں جو سب سے زیادہ مغربی ممالک کا سفر کرتی ہیں کیا انہیں بھی پولیو ویکسی نیشن کروائی جاتی ہے ؟ تو اس کا حقیقی جواب تو یہ ہے کہ ہرگز نہیں اور پلیز مجھے یہ مت بتایئے گا کہ اب اس کے بغیر سفر ممکن نہیں۔
کیا عجیب لطیفہ ہے ہے کہ پولیو ویکسی نیشن اس طبقے میں زور شور سے جاری ہے جنہیں مغربی ممالک کا سفر تو درکنار اپنے آبائی علاقوں کی طرف سفر کے لیے بھی کیا کیا پاپڑ نہیں بیلنے پڑتے یا
جنہیں ایک وقت کا کھانا کھا کر دوسرے وقت کا پتا نہیں ہوتا میں ایسی کتنی ہی فیملیز سے واقف ہوں جن کی پوری زندگی ابراہیم حیدری کراچی میں ہی گزر گئی اور اس سے باہر نہیں نکلے تو ایسے میں اگر کوئی پولیو کا مریض نکل آئے تو اقوام متحدہ کو کس بات کا ڈر؟
اور اس ویکسی نیشن کے بعد جو کچھ ہوتا ہے اور اس کے لیب ٹیسٹ
الغرض یہ سب کچھ ایک سوالیہ نشان ہے جو ہماری قومی بے حسی کی ایک علامت ہے
 

عبدہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 01، 2013
پیغامات
2,035
ری ایکشن اسکور
1,227
پوائنٹ
425
ہماری جماعت کے رسالہ میں بھی ایک مضمون اس پولیو کے خلاف لکھا گیا تھا یہ کافی پہلے کی بات ہے اس وقت موقف اسکے خلاف تھا البتہ اب میرے خیال میں میں نے اسکے حق میں ایک مضمون پڑھا تھا جس میں یہی دلائل دیئے گئے تھے کہ پوری دنیا سے اسکو ختم کرنے کے لئے یہ کام کیا جا رہا ہے واللہ اعلم
کوئی مسئلہ لگتا ہے اتنا کلیئر معاملہ نہیں ہے
 

عکرمہ

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 27، 2012
پیغامات
658
ری ایکشن اسکور
1,870
پوائنٹ
157
پولیو کی ویکسنیشن پر انکار کیا تو،علاقہ بھر کی انتطامیہ حرکت میں آگئی،میرا گھر تو شاید میڈیکل یونٹ کا اکھاڑا بن گیا،کافی لے دے ہوئی،حوالہ جات بھی دیے لیکن بات نہ بنی،میڈیکل افیسر نے دھمکی دی کی متعلقہ ایس ایچ او کو انفارم کیا جائے تو آپ کو کوٹ کچری کا منہ دیکھنا پڑے گا،گھر والے ہمت ہار گئے۔۔۔میں بھی ان افسران بالا کی بک بک سے جان چھڑانا چاہتا تھا۔۔۔اب چپ چاپ قطرے پلوا لیتا ہوں کبھی جھوٹ سے اس قاتل نما ڈراپس سے جان چھڑا لیتا ہوں۔۔۔اللہ سے دعا یہی ہے کہ ان بچوں کو اپنی حفاظت میں رکھنا۔آمین
 
Top