محمد فیض الابرار
سینئر رکن
- شمولیت
- جنوری 25، 2012
- پیغامات
- 3,039
- ری ایکشن اسکور
- 1,234
- پوائنٹ
- 402
دعا سسٹر میں نے یہ کہیں بھی نہیں کہا کہ یہ مسلمانوں کی نسل کے خاتمے کے لیے ہے بلکہ میں تو اس کے مشکوک ہونے پر بات کر رہا ہوں جو آرٹیکل میں نے شئیر کیا اس میں کچھ سوال اٹھائے گئے ہیں کیا ان کا کوئی جواب کسی کے پاس ہے ہرگز نہیں؟محترم بھائی !
آپ کی پریشانی بالکل بجا ہے۔میں تو صرف اس نقطہ پر پریشان ہوں کہ یہ جواز دینا کہ مسلمانوں کی نسل ختم کرنے کی سازش ہے ، یا تو اس سے یہ سلسلے رک گئے ہوں یا دیگر ممالک جو رات دن آبادی کے بڑھتے رہنے کے غم میں مبتلا ہیں ، وہ بھی اس کو خوب استعمال کریں تو مانا بھی جائے۔دوسری جانب میں کفار کے حق میں نہیں ہوں ، لیکن ہو سکتا ہے کہ اس کی وجوہات کچھ اور ہوں اور توپوں کا "رخ" کہیں اور موڑا جا رہا ہے۔پاکستان کے علاوہ دنیا بھر میں کثرت سے لوگ شوگر کے معض میں مبتلا ہیں، اور ان کی "انسولین" بھی غیر ملکی ہوتی ہے ، جو کہ اس بیماری کے ہر عمر کے مریض کے لیے بے حد ضروری ہے ، تب بھی اس پر کوئی مہم نہیں چلائی جاتی!
مجھے محسوس ہوتا ہے کہ ہمارے ہاں" نقالی" کا رجحان بہت ہے ، کہ عرصہ دراز پہلے انگریزوں سے سیکھا کہ ایک لیڈی گھر گھر جا کر بچوں کو قطرے پلا رہی ہے ، حکومت کو مہذب لگا اور لوگوں میں بھی یہ "شعور" اجاگر کرنے چل نکلے، اس پر کچھ لوگوں نے شکوک و شبہات کا اعتراض کیا ، اور یہ ایسا بڑا مسئلہ بن گیا کہ دنیا بھر میں مشہور ہے کہ پاکستان کے مسلمان بچوں کو پولیو قطرے نہیں پلاتے۔میں خود بارہا یہ سن چکی ہوں! نتیجہ یہ کہ پولیو کیسز میں پاکستان کا نام خوب آتا ہے ، اور معذرت کے ساتھ کہ نام اسلام کا لگتا ہے۔
میں ایک بات اور بھی واضح کر دوں کہ سعودیہ میں بھی خواتین ایک مرد کے ساتھ گھروں میں پولیو قطرے پلانے آتی ہیں۔ علماء کرام یہاں بھی ہیں ، پھر کیوں کوئی یہ نہیں کہتا کہ آپ کیوں گھروں تک پلانے آ رہیں ہیں اور یہ سازش ہیں!!
اور مسلمانوں کے اپنی نسل کے خاتمے کے لیے کسی پولیو کی ضرورت نہیں یہ تو خود ہی ایک دوسرے کو مار رہے ہیں اور مر رہے ہیں کہیں سیاسی جواز تو کہیں مذہبی جواز اور کہیں معاشرتی قتل عام اور کہیں معاشی قتل عام لہذا کس ملک میں پینے کے لیے صاف پانی میسر نہیں وہاں پولیو کی کیا ضرورت ؟
اور جہاں تک سعودی عرب کی بات ہے تو بالکل وہاں بھی یہ کام ہو سکتا ہے صرف سعودی عرب ہی کیا یہ مرض کسی بھی مسلمان ملک میں پیدا ہو سکتا ہے ؟
اگر آپ انٹر نیٹ استعمال کرتی ہیں اور الحمدللہ استعمال کرتی بھی ہیں تو ایک زحمت کریں اقوام متحدہ کی ویب سائٹ کا وزٹ کریں اور وہاں کی معلومات سے استفادہ کریں صرف پولیو ویکسی نیشن کے حوالے سے کہ کون کون سے ملک ہائی ویلیو ٹارگٹ ہیں
باقی رہی بات سننے کی تو سننے میں تو بہت کچھ آتا ہے کیونکہ نہ تو ہمارے کان ہمارے ہیں اور نہ ہمارے لیے