• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

پڑھا لکھا با شعور اسلام موجودہ وقت کی ضرورت !!!

شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,800
پوائنٹ
1,069
پڑھا لکھا با شعور اسلام موجودہ وقت کی ضرورت !!!
پڑھا لِکھا اسلام !!!
قرآن پاک کے ابتدائی اسباق ترجمے سے پڑھنے کے بعد شدت سے احساس ہو رہا ہے ـ کہ کاش والدین اس وقت بھی اس بات کی اہمیت کو سمجھ لیں کہ آج امتِ مسلمہ کی تنزلی کی اصل وجہ کیا ہے؟

معاشرے کی خستہ حالی ذہنوں کےاسباب کیا ہیں؟
اور
انتشار کا سدِباب کیسے کیا جاسکتا ہے؟ امتِ مسلمہ کے ساتھ پاکستانی قوم کے ہر پیچیدہ مسئلے کا حل قرآن پاک مں ہے ـ آج ہم سب اگر قرآن کوسادہ انداز میں ترجمے سے پڑہیں تو آج بھی ہم بطورِ امت پھر سے کامیاب ہو سکتے ہیں اور بطورِ قوم بھی ـ

ہمارے زوال کی اصل وجہ یہ ہے کہ ہم نہیں جانتے کہ اصل اللہ کا پیغام کیا ہے ـ کیونکہ ہم ترجمہ نہیں جانتے ـ محنت کرنے والوں نے ہمیں لاعلم دیکھ کر اپنی مرضی کا اپنے علاقے اسلام بنا کرپھر سنا سنا کر کئی متشابہات آیات کو گھما پھرا کر اسلام کو ایسا گورکھ دھندا بنا دیا ـ کہ آج بات کرتے ہوئے بھی ڈر لگتا ہے کہیں زیر زبر پیش کی غلطی لکھنے والے پر پر قتل کا فتویٰ صادر نہ کروا دے ـ مساجد میں محافل میں واعظین نے کہانیوں کی صورت بیان کر کے اس کو قدرے دنیاوی بنا کر کہیں کہیں اس کی قدر کم کی ـ حالنکہ زور اس پے دینا چاہیے تھا کہ ساری امت کیلیۓ اصل قرآن پاک کو خود سمجھنا پڑھنا بہت ضروری ہے ـ

قرآن پاک پے عبور گو ہر انسان کے بس کی بات نہی یہ رحمت اللہ اپنے خاص بندوں پے کرتا ہے ـ
لیکن
قرآن پاک تک مکمل رسائی ہر مومن کا حق ہے ـ ہم نے اس کتاب کو صرف ایک گروہ کیلیۓ مخصوص کر دیا نتیجہ کیا نکلا کہ ہم ان پڑھ رھے ـ اور مخصوص انداز میں مقرر لوگ اس کو پڑھ کر سمجھ کر اپنے انداز میں سنا سنا کر اپنے اسلام کو فروغ دیتے رہے ـ

قرآن میں خود کفیل ہونا ویسے ہی وقت کی اہم ترین ضرورت ہے جیسے پاکستان کو کو ہم معیشت میں خود کفیل دیکھ کر ترقی یافتہ ممالک کی فہرست میں شامل کر لیں گےـ

قرآن پاک کا ترجمہ پڑھنا آپ کواس قابل کر دے گا کہ آپ تلاوت سنیں تو انتہائی رقت آمیز مقامات پےآپ کی آنکھوں سے آنسو رواں ہوں ـ آپ کو ایک ایک حرف کی اہمیت نزاکت حساسیت کا احساس ہوگا ـ

ہم کہیں قرآن پڑھ رھے ہوتے ہیں آیت قبر کے عذاب کی پڑھتے ہیں اور بغیر ڈرے بغیر خوف کئے دھڑلے سے باتیں جاری رکھتے ہیں ـ یہی وہ فرق ہے ـ جو ان پڑھ کے قرآن اور پڑھے لکھے سمجھنے والے کے قرآن میں فرق ہے ـ محتاج بن کر ہم قرآن سے اصل سے دور ہوئے ـ مھتاجی کو ختم کر کے خود کفیل ہونا وقت کی اہم ضرورت ہے ـ

ہم نے قرآن پاک کو پڑھ پڑھ کے ختم دلوائے ـ اس کی عزت احترام کی انتہا کر دی ـ قرآن کے پردےکااتنا زیادہ اہتمام کر دیا ـ

کہ عام زندگی میں وہ کہیں دکھائی نہیں دیتا ـ

اصل بات ہم سب بھول گئے کہ اس کو سمجھناہے اس کے اندر کونسے حکمت کے فلاح کے نایاب موتی چھپے ہیں ـ وہ حاصل کرنے ہیں ـ

کیا عذاب شعور سے بھی سوا
میرے مولا ! عذاب ہوتے ہیں؟
کیا تیری آگہی کے رستوں میں
صرف دوزخ کے باب ہوتے ہیں؟
ایسا ہرگز نہیں ہےکہ اس میں صرف عذاب ہیں ـ
ـ اس راستے میں جو سچے دل سے چل پڑا اسکے لئے تو مہکتے گلستان قدم قدم پے اللہ کی رحمتوں کی سورت موجود ہیں ـ ہمیں خود پے یقین کم ہے ـ قرآن سے ناطہ جوڑیں سب سے مضبوط ہمیشہ رہنے والا تعلق ہے ـ جسکی مضبوطی وقت کے ساتھ بڑہتی ہے گھٹتی نہیں ـ
کئی خواتین کی سوچ ہوگی کہ بہت مشکل منزل ہے ترجمہ اور تفسیر نہیں کر پائیں گے ـ صرف ایک بار آکر سنیں قرآن پاک کا ترجمہ ـ آپ کی واپسی ناممکن ہے مکمل حصول علم تک ـ انشاءاللہ
میری طرح سب کی کمزور سوچ یقینا یہی رہی کہ بہت مشکل ہے نہیں سمجھ آتا ـ
یقین کیجئے

ایسا نہیں ہے صرف قوتِ ارادی آج سے نیت میں شامل کر لیں ـ

یہ سوچ دماغ میں لائیں کہ گزری زندگی میں کیا ہوا ہر کام جو نئے دن کے آغاز کے ساتھ پہلی بار میں نے کیا تھا ـ یقینا!! وہ ہمارے لئے نیا تھا مشکل تھا لیکن ہمیں دنیا میں کامیاب ہونا تھا ـ خود کو ثابت کرنا تھا لہٰذا ہر خاتون نے بہت محنت کی ـ سکول کی پہلی جماعت سے لے کر ـ آخری کلاس تک ـ اس عزم کے ساتھ آگے بڑہیں کہ کامیاب ہونا ہے ـ گھریلو زندگی سے نئی مشکل راہ جوہر لڑکی کیلیۓ شادی کی صورت میں ہے ـ اس کو نبھایا ـ نئے لوگ نیا طرزِ زندگی کے مشکل شب و روز میں پیش آنے والی ہر آزمائش کو پورا کیا ـ پھردردِزہ ـ اسکے بعد بچوں کی پرورش ـ ان کے ساتھ گھریلو ذمہ داریاں ـ دنیا داری ـ سب ہم نے کیا ـ نبھایا ـ

جب ہم سارے کام بہ احسن انداز میں سر انجام دے چکیں تو ہم جیسی باہمت اور پُر عزم ہستی اور کون ہوگی؟

ماضی کو دیکھیں الحمدلِلہ آپ کے پاس ایک تاریخ ہےایک دور ہے ـ جس میں قدم قدم پے آنے والی مشکلات سے آپ بخوبی نبردآزما ہوئیں ـ بچوں کو جہاں مدد کی ضرورت پڑی آپ نے ان کو مکمل سپورٹ کیا ـ شوہر جہاں پریشان ہوئے آپ نے ان کی ہمت بندھوائی ـ اسی وجہ سے جب کبھی آپ پے کوئی آزمائش آئی تو آپ کی انہی بے مثال قربانیوں کا ثمر بھی آپ کو اپنی فیملی کے مکمل ساتھ کی صورت میں دکھائی دیتا ہے ـ عزیز بہنو !! آپ جیسی بہادری برداشت تحمل فہم دنیا میں کسی اور کے پاس نہیں ہے ـ ضرورت ہے اس خفیہ صلاحیت کو پوشیدہ خانے سے منظرِ عام پے لانے کی ـ

قرآن پاک آج کی اولین ضرورت ہے ـ صرف رٹے رٹائے انداز میں پڑھ کر ہم اس کا حق ادا نہیں کر سکتے
ہم وہ بچے بن گئے جو ماں کی ہر نصیحت کو کانوں میں روئی ٹھونس کر سنتا ہے

تا کہ وہ عمل پیرا نہ ہوسکے ـ ایسے بچے اپنی زندگی میں کبھی کامیاب نہیں ہوتے دیکھے جن کے پاس ماں سے ملی تربیت اور دعا نہ ہو ـ

اگر ایک ماں کے ساتھ بچے کی عدم توجہی یہ حال کرتی ہے تو سوچئے وہ رب رحیم جو ستر ماؤں سے زیادہ محبت کرتا ہے ـ جس کے ارشادات کو جس کی تربیت کو ہم نے جزدانوں میں لپیٹ کر اپنے کان بند کر لئے دل اور دماغ بند کر دیے ـ اس کی حکم عدولی ہماری زندگی میں کیا کیا نہ تباہی لائے گی؟

آج یہ ذمہ داری علمائے اکرام کی نہیں ـ مولانا صاحبان کی نہیں ـ یہ ذمہ داری اصل میں ہماری ہے ـ ایک ماں کی ہے ـ وہ ستر ماؤں سے بڑھ کر پیار کرنے والے کی ہر بات کو ہر خوشخبری کو ہر ڈراوے کو ہر بیان کردہ اصول کو بغیر کسی تردد کے کسی خوف کےسمجھنا پڑھنا شروع کر دے ـ
قرآن پاک کا سادہ ترجمہ بغیر کسی فرقے کی تقسیم کے پڑہیں ـ صرف قرآن کو پڑہیں ـ قرآن پاک کا ترجمہ اور تفسیر ہم سب کے اس مفروضے کو مٹی میں ملا دے گا کہ آج دعاؤں میں تاثیر نہیں ہے ـ دعاؤں کی تاثیر آپ کو خود دکھائی دے گی ـ دعاؤں کو ہر لمحہ قبول ہوتے آپ خوددیکھیں گی ـ اپنی زندگی پے دنیا پے ماحول پے اثر آپکو نظر آئے گا ـ ہر طرف فلاح ہی فلاح بھلائی ہی بھلائی ـ جب سوچ میں نظر میں طریقے میں صرف قرآن کے اسباق آیات گونجیں گی زندگی میں عمل ہوتا نظر آئے گا ـ یہ ایسی انقلابی روح پرور تبدیلی ہوگی جس کو محسوس صرف وہی کر سکیں گے جو دنیاوی بکھیڑوں میں الجھ کر بہت دور سے واپس پلٹیں گے ـ وہ ہوں گے جن کو اللہ پاک نے چُن لیا ـ وہی ہیں جو فلاح پائیں گے ـ

ذرا سوچیں !! رسولِ پاکﷺ پے سب سے پہلے ایمان لانے والی خاتون حضرت خدیجہ کو ان کی آپﷺ سے اسلام سے محبت کو ـ آج اسی احساس کو ہم خواتین نے اجاگر کرنا ہے ـ ہم سب زندگی کی ہر آزمائش میں پوری اتری ہیں تو انشاءاللہ !! اپنے اس فرض کو بھی احسن انداز میں نبھا سکتی ہیں ـ

قرآن پاک کا ترجمہ اور تفسیر زندگی میں ایک بار ضرورپڑھنا ہے ـ

سورہ بقرہ آیت نمبر 6 میں اللہ رب العزت فرماتے ہیں

ختم اللہ علیٰ قلوبھم وعلیٰ سمعِھم " وعلیٰ ابصارغِشاوة ولھُم عذابُ عظیم
"اللہ نے ان کے دِلوں اور ان کے کانوں پر مہر لگا دی ـ
اور ان کی آنکھوں پر پردہ پڑ گیا "وہ سخت سزا کے مستحق ہیں "

نجانے کیوں دل چاہتا ہے کہ اس حکم کے عملی نفاذ سے پہلے ہم سب اس کی ذات کو پہچان کر اس کے احکامات کو سمجھ لیں اپنے اصل کو جان لیں ـ زندگی کا رُخ جیسےجنید جمشید کا دیگر لوگوں کا مُڑاہے ہم سب کا بھی رُخ مُڑ جائے ـ جو سکون جو ہدایت ان کو مل رہی ہے ـ وہ ہم سب کا نصیب ہو ـ

قرآن پاک زبان یہ اندازابتدا میں بہت مشکل لگتا ہے ـ جب آپ ارادہ کر لیتی ہیں تو دنیاوی حروف کہیں دور کھو جاتے ہیں ـ آپ کی ہر وہ کتاب جو آپ نے بڑے شوق سے بازار کی کسی بک شاپ سے خریدی ہوگی وہ آپکو ابسی بےمقصددکھائی دے گی کہ ان سب کوکہیں دور رکھ کرآپ خود متلاشی نگاہوں سے اس کتاب کی طرف لوٹیں گی ـ جس میں لکھا ہے ـ
ذٰلِک الکتٰب لا ریب
ہے اس(کتاب) میں کوئی شک نہیں

آپ کو عام خاتون سے ہٹ کر اب مجاہدہ بننا ہے ـ جس کی اولین ذمہ داری اس کے بچوں کو قرآن سے جوڑنے کی ہے ـ اللہ کی توحید اور رسالت پے ایمان آخرت پے یقین سکھانا ہے ـ ان سادہ ذہن بچوں کو دنیا میں صبر اور آخرت میں انعام کا درست سبق سکھا کر صابر بنانا ہے ـ دنیا میں احتیاط سے جی کر اخروی انعام جنت الفردوس کا حصول بڑے مدلل سہل انداز میں سمجھانا ہے ـ اپنی زندگی میں عمل لا کر ثابت کرنا ہے ـ یاد رکھیں !! اس راستے میں اللہ صرف خالص نیت دیکھتا ہے دکھاوا ہوا تو خودبخود راستے سے قدم اللہ ہٹا دے گا ـ نیت خالص ہوئی تو نتیجہ بھی ملے گا اور ذہنی طور پے مضبوط ہوں گے ـ اللہ کی ذات کے علاوہ ہر طرح کے خوف ڈر سے نجات ملے گی ـ نظریں صرف اپنی ذات کی اصلاح بزریعہ قرآن پے ہوگی ـ

آج کے وقت کی اہم ترین ضرورت ہے پڑھا لکھااسلام ـ پڑھے لِکھے اسلام کا مطلب ہے شعور کے ساتھ قرآن پاک کو پڑھ کر اس کو اپنی زندگیوں میں نافذ کرنا ـ ایسا صرف تبھی ممکن ہے جب آپ قرآن کو از خود پڑھنا سیکھ لیں گے ـ قرآن کے اصل مقصد کو پڑھ کرسمجھنا اور پھر اپنے ساتھ اپنے تمام پیاروں کو ساتھ لےکراس راستے پے لاناہے ـ جو راستہ ہے ہدایت کا ہمارااصل ہے ـ

مل کر ایک دوسرے کو اس سفر میں لے کر تھام کر چلتے ہیں ـ جو صرف سلامتی ہے ـ یقینی طور پے اخروی کامیابی ہے ـ

آج ہم سب خواتین کو جاگنے کی ضرورت ہے ـ بہت عرصہ سولیا ـ پاکستان کی تقدیر مشروط ہے قوم کے درست طرزِ عمل سے ـ اور درست طرزِ عمل پیدا ہوگا جب ہمیں قرآن پاک کو پڑہیں گے ـ پڑھا لکھا پاکستان یا پنجاب نہیں

پڑھا لکھا باشعور اسلام موجودہ وقت کی اہم ترین ضرورت ہے ـ
 

حافظ عمران الہی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 09، 2013
پیغامات
2,100
ری ایکشن اسکور
1,460
پوائنٹ
344
ہماری ناکامی کی سب سے بڑی وجہ ہمارا نظام تعلیم و تربیت ہے ہماری قوم کا بچہ بچہ اس نظام سے جب گزر کر آتا ہے تو وہ قرآن اور اسلام سے دور ہوجاتا ہے یہی ہماری سب سے بڑی ناکامی ہے جس کی آج تک ہم اصلاح نہیں کر پاے اور اگر یہی حال رہا تو ہماری داستاں تک نہ ہوگی داستانوں میں
 

Dua

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 30، 2013
پیغامات
2,579
ری ایکشن اسکور
4,440
پوائنٹ
463
درست بات ہے۔۔۔
مگر "اسلام" سے بہتر کچھ نہیں اور وہ کامل ہے۔۔۔اسے پڑھا لکھا اور دیگر لقب نہیں دینے چاہیئے۔بلکہ اصل ہی رہنے دیا جائے۔
اور ہماری پہلی منزل قبر میں بھی دین کے بارے میں جواب "اسلام" ہو گا۔۔۔ان شاء اللہ
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,859
ری ایکشن اسکور
41,096
پوائنٹ
1,155
درست بات ہے۔۔۔
مگر "اسلام" سے بہتر کچھ نہیں اور وہ کامل ہے۔۔۔اسے پڑھا لکھا اور دیگر لقب نہیں دینے چاہیئے۔بلکہ اصل ہی رہنے دیا جائے۔
اور ہماری پہلی منزل قبر میں بھی دین کے بارے میں جواب "اسلام" ہو گا۔۔۔ان شاء اللہ
اگر اسلام کی اصل(قرآن و حدیث) پڑھنے لکھنے غوروفکر کرنے کی نہیں تو پھر اس کی اصل کیا ہے۔
 

Dua

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 30، 2013
پیغامات
2,579
ری ایکشن اسکور
4,440
پوائنٹ
463
اگر اسلام کی اصل(قرآن و حدیث) پڑھنے لکھنے غوروفکر کرنے کی نہیں تو پھر اس کی اصل کیا ہے۔
پوسٹ کو دوبارہ سے پڑھیں تاکہ اعتراض سمجھ آئے!
اسلام ،اسلام ہی ہے اس کو سمجھنے کے لیے خود کو باشعور کرنے کی ضرورت ہے۔۔۔نہ کہ اسلام کو بدلنے کی۔
بلکہ جب بھی دین پوچھا جائے تو اسلام ہی کہا جائے گا ،پڑھا لکھا نہیں!
 

محمد وقاص گل

سینئر رکن
شمولیت
اپریل 23، 2013
پیغامات
1,033
ری ایکشن اسکور
1,711
پوائنٹ
310
پوسٹ کو دوبارہ سے پڑھیں تاکہ اعتراض سمجھ آئے!
اسلام ،اسلام ہی ہے اس کو سمجھنے کے لیے خود کو باشعور کرنے کی ضرورت ہے۔۔۔نہ کہ اسلام کو بدلنے کی۔
بلکہ جب بھی دین پوچھا جائے تو اسلام ہی کہا جائے گا ،پڑھا لکھا نہیں!

یا اللہ خیر ادھر تو بڑی گرما گرمی ہے۔۔۔
ماشاء اللہ اچھی گفتگو ہو رہی ہے ۔۔۔
لیکن اس بات کو ملحوظ رکھیں کہ بحث برائے بحث نہ ہو بلکہ علمی اور ایک دوسرے سے سیکھنے اور سیکھانے والی ہو۔۔۔
جزاکم اللہ خیرا
 
Top