• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

پھر وہ مجھے منع کیوں نہیں کردیتے ؟

ابو عکاشہ

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 30، 2011
پیغامات
412
ری ایکشن اسکور
1,491
پوائنٹ
150
سیدنا عمر بن الخطاب رضی اللہ عنہ اور فرمان رسول مقبول صلی اللہ علیہ وسلم

عن ابن عمر رضي الله عنهما قال: كانت امرأة لعمر تشهد صلاة الصبح والعشاء في الجماعة في المسجد،


سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنھما کہتے ہیں
کہ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ کی ایک بیوی تھیں
جو صبح اور عشاء کی نماز جماعت سے پڑھنے مسجد آیا کرتی تھیں

فقيل لها: لم تخرجين وقد تعلمين أن عمر يكره ذلك ويغار؟!


ان سے کہا گیا کہ باوجود اس علم کے کہ
سیدنا عمر رضی اللہ عنہ اس بات کو مکروہ جانتے ہیں
اور غیرت محسوس کرتے ہیں پھر آپ مسجد میں کیوں جاتی ہیں ؟

قالت وما يمنعه أن ينهاني؟
اس پر انہوں نے جواب دیا کہ پھر وہ مجھے منع کیوں نہیں کردیتے ؟

قال : يمنعه قول رسول الله صلى الله عليه وسلم لا تمنعوا إماء الله مساجد الله.


لوگوں نے کہا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی اس حدیث کی وجہ سے کہ
'' اللہ کی بندیوں کو مسجد میں آنے سے مت روکو ''


الراوي: عبدالله بن عمر المحدث: البخاري - المصدر: صحيح البخاري - الصفحة أو الرقم: 900
خلاصة حكم المحدث: [صحيح]

اسے امیر المؤمنین فی الحدیث امام بخاری رحمہ اللہ صحیح بخاری میں'' کتاب الجمعہ'' باب'' رات کے وقت عورتوں کو مسجد جانے کی اجازت دینا ''میں لائے ہیں ۔
 

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
2,011
ری ایکشن اسکور
6,264
پوائنٹ
437
سیدنا عمر بن الخطاب رضی اللہ عنہ اور فرمان رسول مقبول صلی اللہ علیہ وسلم

عن ابن عمر رضي الله عنهما قال: كانت امرأة لعمر تشهد صلاة الصبح والعشاء في الجماعة في المسجد،


سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنھما کہتے ہیں
کہ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ کی ایک بیوی تھیں
جو صبح اور عشاء کی نماز جماعت سے پڑھنے مسجد آیا کرتی تھیں

فقيل لها: لم تخرجين وقد تعلمين أن عمر يكره ذلك ويغار؟!


ان سے کہا گیا کہ باوجود اس علم کے کہ
سیدنا عمر رضی اللہ عنہ اس بات کو مکروہ جانتے ہیں
اور غیرت محسوس کرتے ہیں پھر آپ مسجد میں کیوں جاتی ہیں ؟

قالت وما يمنعه أن ينهاني؟
اس پر انہوں نے جواب دیا کہ پھر وہ مجھے منع کیوں نہیں کردیتے ؟

قال : يمنعه قول رسول الله صلى الله عليه وسلم لا تمنعوا إماء الله مساجد الله.


لوگوں نے کہا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی اس حدیث کی وجہ سے کہ
'' اللہ کی بندیوں کو مسجد میں آنے سے مت روکو ''


الراوي: عبدالله بن عمر المحدث: البخاري - المصدر: صحيح البخاري - الصفحة أو الرقم: 900
خلاصة حكم المحدث: [صحيح]

اسے امیر المؤمنین فی الحدیث امام بخاری رحمہ اللہ صحیح بخاری میں'' کتاب الجمعہ'' باب'' رات کے وقت عورتوں کو مسجد جانے کی اجازت دینا ''میں لائے ہیں ۔
بیس رکعات تراویح اور ایک مجلس کی طلاق ثلاثہ کے مسئلہ میں عمر رضی اللہ عنہ کے فیصلہ کی دہائی دینے والے دھوکہ باز اور بے وفا حنفی اس مسئلہ میں عمر رضی اللہ عنہ کی مکمل مخالفت کرتے ہوئے اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے فرمان کی پرواہ کئے بغیر عورتوں کو مسجد جانے سے روکتے ہیں۔

معلوم ہوا کہ کسی مسئلہ میں حنفیوں کی قرآن و حدیث یا صحابہ کی دہائیاں دینا محض ایک فریب اور چال ہے جب قرآن و حدیث یا صحابہ کا کوئی قول انکے موافق ہوتا ہے تو یہ انکی تعریف میں رطب السان ہو جاتے ہیں اور اگر کوئی مسئلہ انکے مذہب کے خلاف آجائے تو قرآن و حدیث اور صحابہ کی مخالفت میں یہی لوگ سب سے آگے ہوتے ہیں۔ اللہ دو رخی اور دوغلے پن سے محفوظ رکھے۔آمین
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,859
ری ایکشن اسکور
41,096
پوائنٹ
1,155
سیدنا عمر بن الخطاب رضی اللہ عنہ اور فرمان رسول مقبول صلی اللہ علیہ وسلم

عن ابن عمر رضي الله عنهما قال: كانت امرأة لعمر تشهد صلاة الصبح والعشاء في الجماعة في المسجد،


سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنھما کہتے ہیں
کہ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ کی ایک بیوی تھیں
جو صبح اور عشاء کی نماز جماعت سے پڑھنے مسجد آیا کرتی تھیں

فقيل لها: لم تخرجين وقد تعلمين أن عمر يكره ذلك ويغار؟!


ان سے کہا گیا کہ باوجود اس علم کے کہ
سیدنا عمر رضی اللہ عنہ اس بات کو مکروہ جانتے ہیں
اور غیرت محسوس کرتے ہیں پھر آپ مسجد میں کیوں جاتی ہیں ؟

قالت وما يمنعه أن ينهاني؟
اس پر انہوں نے جواب دیا کہ پھر وہ مجھے منع کیوں نہیں کردیتے ؟

قال : يمنعه قول رسول الله صلى الله عليه وسلم لا تمنعوا إماء الله مساجد الله.


لوگوں نے کہا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی اس حدیث کی وجہ سے کہ
'' اللہ کی بندیوں کو مسجد میں آنے سے مت روکو ''


الراوي: عبدالله بن عمر المحدث: البخاري - المصدر: صحيح البخاري - الصفحة أو الرقم: 900
خلاصة حكم المحدث: [صحيح]

اسے امیر المؤمنین فی الحدیث امام بخاری رحمہ اللہ صحیح بخاری میں'' کتاب الجمعہ'' باب'' رات کے وقت عورتوں کو مسجد جانے کی اجازت دینا ''میں لائے ہیں ۔
جزاک اللہ خیرا
 

جوش

مشہور رکن
شمولیت
جون 17، 2014
پیغامات
621
ری ایکشن اسکور
320
پوائنٹ
127
کاش مسلمان سنت رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو لازم پکڑیں اسی کے مطابق عمل کریں اسی کو اپنا دین بناییں مدرسوں میں اسی کی تعلیم دیں غرضیکہ انکے اندر حدیث نبوی کا جذبہ و جنون پیدا ہوجاے تو انشااللہ مسلمانوں کی حالت درست ہوجاییگی۔اور انشااللہ خوش عیش کی زندگی گزارنا شروع کردیں گے
 

محمد شاہد

سینئر رکن
شمولیت
اگست 18، 2011
پیغامات
2,510
ری ایکشن اسکور
6,023
پوائنٹ
447
سیدنا عمر بن الخطاب رضی اللہ عنہ اور فرمان رسول مقبول صلی اللہ علیہ وسلم

عن ابن عمر رضي الله عنهما قال: كانت امرأة لعمر تشهد صلاة الصبح والعشاء في الجماعة في المسجد،


سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنھما کہتے ہیں
کہ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ کی ایک بیوی تھیں
جو صبح اور عشاء کی نماز جماعت سے پڑھنے مسجد آیا کرتی تھیں

فقيل لها: لم تخرجين وقد تعلمين أن عمر يكره ذلك ويغار؟!


ان سے کہا گیا کہ باوجود اس علم کے کہ
سیدنا عمر رضی اللہ عنہ اس بات کو مکروہ جانتے ہیں
اور غیرت محسوس کرتے ہیں پھر آپ مسجد میں کیوں جاتی ہیں ؟

قالت وما يمنعه أن ينهاني؟
اس پر انہوں نے جواب دیا کہ پھر وہ مجھے منع کیوں نہیں کردیتے ؟

قال : يمنعه قول رسول الله صلى الله عليه وسلم لا تمنعوا إماء الله مساجد الله.


لوگوں نے کہا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی اس حدیث کی وجہ سے کہ
'' اللہ کی بندیوں کو مسجد میں آنے سے مت روکو ''


الراوي: عبدالله بن عمر المحدث: البخاري - المصدر: صحيح البخاري - الصفحة أو الرقم: 900
خلاصة حكم المحدث: [صحيح]

اسے امیر المؤمنین فی الحدیث امام بخاری رحمہ اللہ صحیح بخاری میں'' کتاب الجمعہ'' باب'' رات کے وقت عورتوں کو مسجد جانے کی اجازت دینا ''میں لائے ہیں ۔
جزاک اللہ خیرا
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,859
ری ایکشن اسکور
41,096
پوائنٹ
1,155
کاش مسلمان سنت رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو لازم پکڑیں اسی کے مطابق عمل کریں اسی کو اپنا دین بناییں مدرسوں میں اسی کی تعلیم دیں غرضیکہ انکے اندر حدیث نبوی کا جذبہ و جنون پیدا ہوجاے تو انشااللہ مسلمانوں کی حالت درست ہوجاییگی۔اور انشااللہ خوش عیش کی زندگی گزارنا شروع کردیں گے
یوں
ان شاءاللہ
 
Top