• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے آثار سےتبرک (مباحثہ )

محمد علی جواد

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 18، 2012
پیغامات
1,986
ری ایکشن اسکور
1,553
پوائنٹ
304
میرا بھی اس بارے میں یہی”رجحان“تھا کیونکہ صحابہؓ نبیﷺ سے جس طرح ”محبت“کرتے تھے ویسی ”محبت“کرنا ہمارے لیے شائد ”ممکن“ نہیں جو ”اعتدال“صحابہؓ رکھتے تھے وہ ”اعتدال“موجودہ زمانے میں بہت حد تک ”مفقود“ ہے اور اگر بالفرض کوئی ”چیز“ نبیﷺ کی نسبت سے ہمیں ”معلوم“ہوبھی جائے تو ایک ”طبقہء خاص“کی ”غلو فی المحبت“ کو مدِ نظر رکھتے ہوئے یہ”فتنے“کا باعث بننے سے نہیں رک سکتی شائد اسی لیے اللہ تعالٰی نے نبیﷺکی استعمال شدہ ”چیزوں“ کی حفاظت کا ”ذمہ“ نہیں لیا۔
جزاک الله -

بلکل صحیح فرمایا آپ نے - مزید یہ کہ نبی کریم صل الله علیہ و آ له وسلم کی پیدائش کا دن بھی کسی روایت سے واضح نہیں -جب کہ عید الفطر و عیدالضحی اور یوم النحرکے دن واضح ہیں اور ان میں کوئی اختلاف نہیں -
یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ الله بھی ہم مسلمانوں کو نبی آخر الزمان کی محبّت میں غلو سے بچانا چاہتا ہے-
 

lovelyalltime

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 28، 2012
پیغامات
3,735
ری ایکشن اسکور
2,899
پوائنٹ
436
میں بھی یہاں ایک حوالہ دیتا ہوں - اگر یہ کام بریلوی کریں تو توفورا اس کی تنقیص کی جاتی ہے- اور اگر یہی نظریہ اک معزز امام کا ہو اس نظریہ پر کوئی تنقید کرنا جائز نہیں ؟؟

الله سے یہی دعا ہے ہم سب کو کہ اپنی سیدھی راہ پر قائم کرے (آمین )



سیر اعلام النبلاء --- احمد بن عثمان الذہبی --- احمد بن حنبل نبی صلی الله علیہ وسلم کے بال سے شفاء حاصل کرتے تھے





ترجمہ : عبد الله بن احمد فرماتے ہیں کہ میں نے اپنے والد (احمد بن حنبل) کو دیکھا کہ آپ نبی صلی الله علیہ وسلم کا ایک بال تھامے ہوۓ ہیں ، اس کو اپنے ہونٹوں پر رکھ کر بوسہ دے رہے ہیں - میرا خیال ہے کہ میں نے یہ بھی دیکھا کہ آپ نے اس کو آنکھوں پر رکھا پانی میں ڈبویا اور شفاء حاصل کرنے کے لئے اس کو پی لیا - میں نے یہ بھی دیکھا کہ آپ نے نبی صلی الله علیہ وسلم کا پیالہ لیا اولوں کے پانی سے اس کو دھویا اور اس سے پانی نوش فرمایا - میں نے آپکو طلبِ شفاء کے لئے زمزم پیتے اور اس سے اپنے چہرے اور ہاتھوں کو تر کرتے ہوۓ دیکھا - ذہبی فرماتے ہیں: احمد کی ذات میں غلو کرنے والے اور آپ پر نکیر کرنے والے کہاں ہیں؟ حالانکہ صحیح سند سے یہ بات معلوم ہو چکی ہے کہ عبد الله نے اپنے والد (احمد بن حنبل) سے اس شخص کے متعلق دریافت کیا ، جو نبی صلی الله علیہ وسلم کے منبر کی لکڑی کو ہاتھ لگائے اور حجرہ کو بوسہ دے؟ تو آپ نے جواب دیا: میں اس میں کوئی گناہ نہیں سمجھتا (ذہبی نے فرمایا) الله ہم کو اور تم لوگوں کو خوارج کے نظریہ اور بدعات سے محفوظ رکھے -

لیکن جب یہی کام بریلوی کریں تو یہ انہیں بدعتی کہتے ہیں-

نتہائی افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ میرے یہ متشدد اہل سلف بھائی جنھیں امام حنبل رح کے نظریہ پر تنقید کی وجہ سے تکلیف ہو رہی ہے -جب ان کا حنفیوں سے بحث و مباحثہ ہوتا ہے تو امام ابو حنیفہ رح کو کذاب تک کا لقب دے ڈالتے ہیں - اور امام احمد بن حنبل رح کے صرف ایک غلط نظریے پر کوئی انگلی اٹھاے تو کہتے ہیں کہ یہ امام کے گستاخ ہیں- ایسے امام پر انگلی اٹھا رہے ہیں کہ جس کے عقیدے سے رو گردانی کرنا ان پر بہتان ہے -آخر یہ کس منہ سے ابو حنیفہ رح اور ان کی کی تقلید پر تنقید کے صفحے سیاہ کرتے ہیں - ؟؟؟ کیا یہ انصاف کا تقاضہ ہے - کہ اک امام غلطی کرے تو اس کی تنقید پر پورا زور ہو اور دوسرا امام غلطی کرے تو اس کے بارے میں کچھ بیان کرنا گناہ کبیرہ ہو جائے -؟؟ - لیکن انصاف کا تقاضہ یہی تھا کہ ہر اک کی علمیت کو ایک ہی ترازو میں تولا جاتا

مجھے بہت دکھ ہوا کہ ہم پر طرح طرح کے فتویٰ لگے - لیکن الله کو معلوم ہے کہ ہمارے دلوں میں کیا ہے - الله ہم سب کو سیدھی راہ پر چلنے کی توفیق عطا فرما دے - آمین
 

lovelyalltime

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 28، 2012
پیغامات
3,735
ری ایکشن اسکور
2,899
پوائنٹ
436




سَأَلته عَن الرجل يمس مِنْبَر النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ويتبرك بمسه ويقبله وَيفْعل بالقبر مثل ذَلِك أَو نَحْو هَذَا يُرِيد بذلك التَّقَرُّب إِلَى الله جلّ وَعز فَقَالَ لَا بَأْس بذلك

ترجمہ : عبد الله بن احمد کہتے ہیں کہ میرے والد سے ایک شخص نے پوچھا کہ اگر کوئی شخص منبر النبی صلی الله علیہ وسلم کو تبرک کے لئے چھوئے اور قبر نبوی صلی الله علیہ وسلم کو تقرب الٰہی کی خاطر بوسہ دیتا ہے آپ کیا کہتے ہیں احمد بن حنبل نے کہا: اس نے کچھ بھی غلط نہیں کیا -

(العلل ومعرفة الرجال لأحمد رواية ابنه عبد الله ، جلد ٢ ، صفحہ ٤٩٢ ، رقم ٣٢٤٣)


صحیح حدیث پیش کریں جس میں حضور صلی الله وسلم نے حکم دیا ہو کہ مرنے کے بعد میری قبر کو چھو کر یا بوسہ دے کر تبرک حاصل کیا جا ے -
 

lovelyalltime

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 28، 2012
پیغامات
3,735
ری ایکشن اسکور
2,899
پوائنٹ
436



أبو بكر بن شاذان : حدثنا أبو عيسى أحمد بن يعقوب ، حدثتني فاطمة بنت أحمد بن حنبل ، قالت : وقع الحريق ، في بيت أخي صالح ، وكان ، قد تزوح بفتية ، فحملوا إليه جهازا شبيها بأربعة آلاف دينار ، فأكلته النار فجعل صالح يقول : ما غمني ما ذهب إلا ثوب لأبي . كان يصلي فيه أتبرك به وأصلي فيه . قالت : فطفئ الحريق ، ودخلوا فوجدوا الثوب على سرير قد أكلت النار ما حوله وسلم

ذہبی احمد بن حنبل کی صاحبزادی فاطمہ سے نقل کرتے ہیں کہ:

ترجمہ : ایک مرتبہ میرے بھائی کے گھر میں آگ لگ گئی ، ایک دوشیزہ سے ان کا نکاح ہوا تھا ، سسرال والوں نے انہیں بہت سا سامان دیا تھا ، جس کی لاگت تقریباً چار ہزار دینار تھی ، جس کو آگ نے جلا کر خاکستر کر دیا - صالح کہنے لگے: سامان کے چلے جانے کا مجھے غم نہیں سوائے ابا جان کے کپڑے کے جس میں وہ نماز پڑھتے تھے ، میں اس سے برکت حاصل کرتا اور اس میں نماز پڑھتا تھا - فاطمہ فرماتی ہیں کہ: آگ بجھی اور لوگ گھر میں داخل ہوۓ ، تو انہوں نے تخت پر اس کپڑے کو پایا ، آگ اس کے اطراف کی تمام چیزوں کو کھا گئی مگر وہ کپڑا محفوظ تھا -

(سیر اعلام النبلاء ، جلد ١١ ، صفحہ ٢٣٠)

اطراف کی تمام چیزیں جل گئیں لیکن وہ چیز جسے آگ سب سے پہلے پکڑتی ہے ، محفوظ رہ گیا اور جس تخت پر وہ کپڑا رکھا تھا شاید اسی وجہ سے بج گیا کہ وہ کپڑا احمد بن حنبل کا تھا - اور پھر وفات شدہ انسان کے کپڑوں سے برکت حاصل کرنا کیا معنی رکھتا ہے؟
 
Top