میں بھی یہاں ایک حوالہ دیتا ہوں - اگر یہ کام بریلوی کریں تو توفورا اس کی تنقیص کی جاتی ہے- اور اگر یہی نظریہ اک معزز امام کا ہو اس نظریہ پر کوئی تنقید کرنا جائز نہیں ؟؟
الله سے یہی دعا ہے ہم سب کو کہ اپنی سیدھی راہ پر قائم کرے (آمین )
سیر اعلام النبلاء --- احمد بن عثمان الذہبی --- احمد بن حنبل نبی صلی الله علیہ وسلم کے بال سے شفاء حاصل کرتے تھے
ترجمہ :
عبد الله بن احمد فرماتے ہیں کہ میں نے اپنے والد (احمد بن حنبل) کو دیکھا کہ آپ نبی صلی الله علیہ وسلم کا ایک بال تھامے ہوۓ ہیں ، اس کو اپنے ہونٹوں پر رکھ کر بوسہ دے رہے ہیں - میرا خیال ہے کہ میں نے یہ بھی دیکھا کہ آپ نے اس کو آنکھوں پر رکھا پانی میں ڈبویا اور شفاء حاصل کرنے کے لئے اس کو پی لیا - میں نے یہ بھی دیکھا کہ آپ نے نبی صلی الله علیہ وسلم کا پیالہ لیا اولوں کے پانی سے اس کو دھویا اور اس سے پانی نوش فرمایا - میں نے آپکو طلبِ شفاء کے لئے زمزم پیتے اور اس سے اپنے چہرے اور ہاتھوں کو تر کرتے ہوۓ دیکھا - ذہبی فرماتے ہیں: احمد کی ذات میں غلو کرنے والے اور آپ پر نکیر کرنے والے کہاں ہیں؟ حالانکہ صحیح سند سے یہ بات معلوم ہو چکی ہے کہ عبد الله نے اپنے والد (احمد بن حنبل) سے اس شخص کے متعلق دریافت کیا ، جو نبی صلی الله علیہ وسلم کے منبر کی لکڑی کو ہاتھ لگائے اور حجرہ کو بوسہ دے؟ تو آپ نے جواب دیا: میں اس میں کوئی گناہ نہیں سمجھتا (ذہبی نے فرمایا) الله ہم کو اور تم لوگوں کو خوارج کے نظریہ اور بدعات سے محفوظ رکھے -
لیکن جب یہی کام بریلوی کریں تو یہ انہیں بدعتی کہتے ہیں-
نتہائی افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ میرے یہ متشدد اہل سلف بھائی جنھیں امام حنبل رح کے نظریہ پر تنقید کی وجہ سے تکلیف ہو رہی ہے -جب ان کا حنفیوں سے بحث و مباحثہ ہوتا ہے تو امام ابو حنیفہ رح کو کذاب تک کا لقب دے ڈالتے ہیں - اور امام احمد بن حنبل رح کے صرف ایک غلط نظریے پر کوئی انگلی اٹھاے تو کہتے ہیں کہ یہ امام کے گستاخ ہیں- ایسے امام پر انگلی اٹھا رہے ہیں کہ جس کے عقیدے سے رو گردانی کرنا ان پر بہتان ہے -آخر یہ کس منہ سے ابو حنیفہ رح اور ان کی کی تقلید پر تنقید کے صفحے سیاہ کرتے ہیں - ؟؟؟ کیا یہ انصاف کا تقاضہ ہے - کہ اک امام غلطی کرے تو اس کی تنقید پر پورا زور ہو اور دوسرا امام غلطی کرے تو اس کے بارے میں کچھ بیان کرنا گناہ کبیرہ ہو جائے -؟؟ - لیکن انصاف کا تقاضہ یہی تھا کہ ہر اک کی علمیت کو ایک ہی ترازو میں تولا جاتا
مجھے بہت دکھ ہوا کہ ہم پر طرح طرح کے فتویٰ لگے - لیکن الله کو معلوم ہے کہ ہمارے دلوں میں کیا ہے - الله ہم سب کو سیدھی راہ پر چلنے کی توفیق عطا فرما دے - آمین