lovelyalltime
سینئر رکن
- شمولیت
- مارچ 28، 2012
- پیغامات
- 3,735
- ری ایکشن اسکور
- 2,899
- پوائنٹ
- 436
دیکھئے فعل ہے صحابیہ کا اور اس کےصحیح ہونے کی تصدیق امام الانبیاء ﷺ کر رہے ہیں ۔
اب اگر جہل مرکب کے شکار لکھنوی مقلد کو علم نہیں یا سمجھ نہیں ۔تو قصور کس کا ؟
نبی علیہ السلام کی نہ ہی یہ تعلیمات تھیں اور نہ ہی نبی صلی الله علیہ وسلم نے "تبرک" سے متعلق کوئی حکم ارشاد فرمایا کہ میری وفات کے بعد میرے بالوں اور جوتیوں سے تبرک حاصل کرنا اور نہ ہی کسی صحیح حدیث میں صحابہ کرام رضی الله عنہم کا یہ عمل ملتا ہے - یہ تبرک کیا ہوتا ہے؟ (ہم دیکھتے ہیں کہ بریلویوں ، دیوبندیوں اور صوفیوں [کیا میں کہوں کہ اہلحدیث بھی شامل ہیں] کے اندر یہ اصطلاح خاص پائی جاتی ہے- اگر آپ کے پاس کوئی صحیح حدیث ہو تو پیش کیجئے - جس میں نبی صلی الله علیہ وسلم نے حکم دیا ہو کہ میری وفات کے بعد میرے بالوں اور جوتیوں سے تبرک حاصل کرنا -