’ جھنڈا ‘ اصل میں شیخ کے کسی بزرگ کا نام ہے ، چونکہ یہ سادات خاندان ہے ، اس لیے یہ بزرگ ’ پیر جھنڈا ‘ کے نام سے معروف ہوئے ، بعد میں ان کی اولاد بھی اسی نسبت سے پہچانی گئی ، جس طرح ’ پیر پگاڑا ‘ مشہور تھا ، پیر جھنڈا اور پیر پکاڑا سندہ میں دو معروف خاندان ہیں ۔
"ﺿﻠﻊ ﻣﭩﯿﺎﺭﯼ ﻣﯿﮟ ﻣﺸﮩﻮﺭ ﺷﮩﺮ ﻧﯿﻮ ﺳﻌﯿﺪ ﺁﺑﺎﺩ ﮐﮯ ﭼﮫ ﮐﻠﻮ ﻣﯿﮍ ﮐﮯ ﻓﺎﺻﻠﮯ ﭘﺮ ﯾﮧ ﮔﺎﻭﮞ ﻭﺍﻗﻊ ﮨﮯ -[ﭘﯿﺮ ﺟﮭﻨﮉﺍ ﮐﺮﻭﮌﻭﮞ ﺍﻓﺮﺍﺩ ﭘﺮ ﻣﺸﺘﻤﻞ ﺍﯾﮏ ﺷﮩﺮ ﻧﮩﯿﮟ ﺑﻠﮑﮧ ﺑﺎﻟﮑﻞ ﭼﮭﻮﭨﺎ ﺳﺎ ﮔﺎﺅﮞ ﮨﮯ ﺟﺲ ﻣﯿﮟ ﺑﻤﺸﮑﻞ ﺳﺎﭨﮫ ﮔﮭﺮ ﺍﻭﺭ ﺗﯿﻦ ﺳﻮ ﺍﻓﺮﺍﺩ ﮨﻮﮞ ﮔﮯ- "
اسی فورم سے کاپی پیسٹ کیا هے ۔ محترم ابن بشیر الحسینوی کی تحریر سے ماخوذ هے۔
جس جگہ یہ خاندان آباد ہوا ، ممکن ہے اس جگہ کا نام ان کے بزرگ کی نسبت سے ہی مشہور ہوا ہو ۔
سندھ سے چھپنے والے مجلہ بحر العلوم کا خاص نمبر ، جو شیخ بدیع کے حالات زندگی کے ساتھ خاص ہے ، اس میں کسی جگہ پڑھا تھا کہ ایک دفعہ یہ بات شروع ہوگئی کہ قادیانی اور پیر جھنڈا ایک ہی خاندان سے ہیں ۔ تو اس کی تردید میں شیخ بدیع نے فرمایا : قادیانی و جھنڈائی خاندان ، بینہما برزخ لا یبغیان اور غالبا اسی عنوان نے انہوں نے ایک مستقل رسالہ بھی تصنیف فرمایا ۔ اس گفتگو کا محل شاہد یہ ہے کہ ’ پیر جھنڈا ‘ کی نسبت سے ایک مستقل خاندان مشہور ہے ، شیخین بدیع و محب دونوں اسی خاندان کے چشم و چراغ ہیں۔ واللہ اعلم ۔