• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

پیغام قرآن: اٹھائیسویں پارے کے مضامین

سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,396
پوائنٹ
891
۳۶۔ گدھے کی مثال جس پر کتابیں لدی ہوں
جن لوگوں کو توراۃ کا حامل بنایا گیا تھا مگر انہوں نے اُس کا بار نہ اٹھایا، اُن کی مثال اُس گدھے کی سی ہے جس پر کتابیں لدی ہوئی ہوں ۔ اِس سے بھی زیادہ بُری مثال ہے اُن لوگوں کی جنہوں نے اللہ کی آیات کو جھٹلا دیا ہے۔ ایسے ظالموں کو اللہ ہدایت نہیں دیا کرتا۔ (سورۃ الجمعہ۵)

۳۷۔ اگر تمہی اللہ کے چہیتے ہوتوموت کی تمنا کرو
اِن سے کہو، ’’اے لوگو جو یہودی بن گئے ہو، اگر تمہیں یہ گھمنڈ ہے کہ باقی سب لوگوں کو چھوڑ کر بس تم ہی اللہ کے چہیتے ہو تو موت کی تمنا کرو اگر تم اپنے اس زعم میں سچے ہو‘‘۔ لیکن یہ ہرگز اس کی تمنا نہ کریں گے اپنے اُن کرتوتوں کی وجہ سے جو یہ کر چکے ہیں ، اور اللہ ان ظالموں کو خوب جانتا ہے۔ اِن سے کہو، ’’جس موت سے تم بھاگتے ہو وہ تو تمہیں آ کر رہے گی۔ پھر تم اُس کے سامنے پیش کیے جاؤ گے جو پوشیدہ و ظاہر کا جاننے والا ہے، اور وہ تمہیں بتا دے گا کہ تم کیا کچھ کرتے رہے ہو‘‘۔(سورۃ الجمعہ۸)

۳۸۔پہلے نمازادا کرو پھر اللہ کا فضل تلاش کرو
اے لوگو جو ایمان لائے ہو، جب پکارا جائے نماز کے لیے جمعہ کے دن تو اللہ کے ذکر کی طرف دوڑو اور خرید و فروخت چھوڑ دو، یہ تمہارے لیے زیادہ بہتر ہے اگر تم جانو۔ پھر جب نماز پوری ہو جائے تو زمین میں پھیل جاؤ اور اللہ کا فضل تلاش کرو۔ اور اللہ کو کثرت سے یاد کرتے رہو، شاید کہ تمہیں فلاح نصیب ہو جائے۔اور جب انہوں نے تجارت اور کھیل تماشا ہوتے دیکھا تو اُس کی طرف لپک گئے اور تمہیں کھڑا چھوڑ دیا۔ ان سے کہو، جو کچھ اللہ کے پاس ہے وہ کھیل تماشے اور تجارت سے بہتر ہے۔ اور اللہ سب سے بہتر رزق دینے والا ہے۔ (سورۃ الجمعہ۱۱)

۳۹۔منافقوں کا اپنی قسموں کو ڈھال بنا نا
سُورۃالمُنَافِقُون :اللہ کے نام سے جو بے انتہا مہربان اور رحم فرمانے والا ہے۔اے نبیﷺ، جب یہ منافق تمہارے پاس آتے ہیں تو کہتے ہیں ’’ہم گواہی دیتے ہیں کہ آپ یقیناً اللہ کے رسول ﷺہیں ‘‘۔ ہاں ، اللہ جانتا ہے کہ تم ضرور اُس کے رسولﷺ ہو، مگر اللہ گواہی دیتا ہے کہ یہ منافق قطعی جھوٹے ہیں ۔ انہوں نے اپنی قسموں کو ڈھال بنا رکھا ہے اور اس طرح یہ اللہ کے راستے سے خود رُکتے اور دنیا کو روکتے ہیں ۔ کیسی بُری حرکتیں ہیں جو یہ لوگ کر رہے ہیں ۔ یہ کچھ اس وجہ سے ہے کہ ان لوگوں نے ایمان لا کر پھر کفر کیا اس لیے ان کے دلوں پر مہر لگا دی گئی، اب یہ کچھ نہیں سمجھتے۔ (سورۃ المنافقون ۳)

۴۰۔منافقین بولیں تو اِن کی باتیں سُنتے رہ جاؤ
اِنہیں دیکھو تو اِن کے جثے تمہیں بڑے شاندار نظر آئیں ۔ بولیں تو تم ان کی باتیں سُنتے رہ جاؤ۔ مگر اصل میں یہ گویا لکڑی کے کُندے ہیں جو دیوار کے ساتھ چُن کر رکھ دیے گئے ہوں ۔ ہر زور کی آواز کو یہ اپنے خلاف سمجھتے ہیں ۔ یہ پکے دشمن ہیں ، ان سے بچ کر رہو، اللہ کی مار ان پر، یہ کدھر الٹے پھرائے جا رہے ہیں ۔( المنافقون ۴)
 

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,396
پوائنٹ
891
۴۱۔منافقین کے لیے مغفرت کی دعا ؟
اور جب اُن سے کہا جاتا ہے کہ آؤ تاکہ اللہ کا رسولﷺ تمہارے لیے مغفرت کی دعا کرے، تو سر جھٹکتے ہیں اور تم دیکھتے ہو کہ وہ بڑے گھمنڈ کے ساتھ آنے سے رُکتے ہیں ۔ اے نبیﷺ تم چاہے ان کے لیے مغفرت کی دعا کرو یا نہ کرو، ان کے لیے یکساں ہے، اللہ ہرگز انہیں معاف نہ کرے گا، اللہ فاسق لوگوں کو ہرگز ہدایت نہیں دیتا۔ ( المنافقون ۶)

۴۲۔ عزت اللہ، نبی ﷺ اور مومنین کے لیے ہے
یہ وہی لوگ ہیں جو کہتے ہیں کہ رسولﷺ کے ساتھیوں پر خرچ کرنا بند کر دو تاکہ یہ منتشر ہو جائیں ۔ حالانکہ زمین اور آسمانوں کے خزانوں کا مالک اللہ ہے، مگر یہ منافق سمجھتے نہیں ہیں ۔ یہ کہتے ہیں کہ ہم مدینے واپس پہنچ جائیں تو جو عزت والا ہے وہ ذلیل کو وہاں سے نکال باہر کرے گا۔ حالانکہ عزت تو اللہ اور اس کے رسولﷺ اور مومنین کے لیے ہے، مگر یہ منافق جانتے نہیں ہیں ۔(سورۃ المنافقون ۸)

۴۳۔ مال و اولاد اللہ کی یاد سے غافل نہ کردے
اے لوگو جو ایمان لائے ہو، تمہارے مال اور تمہاری اولادیں تم کو اللہ کی یاد سے غافل نہ کر دیں ۔ جو لوگ ایسا کریں وہی خسارے میں رہنے والے ہیں ۔جو رزق ہم نے تمہیں دیا ہے اس میں سے خرچ کرو قبل اس کے کہ تم میں سے کسی کی موت کا وقت آ جائے اور اس وقت وہ کہے کہ ’’اے میرے رب، کیوں نہ تُو نے مجھے تھوڑی سی مہلت اور دے دی کہ میں صدقہ دیتا اور صالح لوگوں میں شامل ہو جاتا‘‘(سورۃ المنافقون ۱۰)

۴۴۔جب مہلتِ عمل پوری ہوجائے
حالانکہ جب کسی کی مہلتِ عمل پوری ہونے کا وقت آجاتا ہے تو اللہ کسی شخص کو ہرگز مزید مہلت نہیں دیتا، اور جو کچھ تم کرتے ہو، اللہ اس سے باخبر ہے۔ (سورۃ المنافقون ۱۱)

۴۵۔اللہ نے انسان کی بڑی عمدہ صورت بنائی
سُورۃالتغابُن :اللہ کے نام سے جو بے انتہا مہربان اور رحم فرمانے والا ہے۔اللہ کی تسبیح کر رہی ہے ہر وہ چیز جو آسمانوں میں ہے اور ہر وہ چیز جو زمین میں ہے۔ اُسی کی بادشاہی ہے اور اُسی کے لیے تعریف ہے اور وہ ہر چیز پر قادر ہے۔ وہی ہے جس نے تم کو پیدا کیا، پھر تم میں سے کوئی کافر ہے اور کوئی مومن، اور اللہ وہ سب کچھ دیکھ رہا ہے جو تم کرتے ہو۔ اس نے زمین اور آسمانوں کو برحق پیدا کیا ہے، اور تمہاری صورت بنائی اور بڑی عمدہ بنائی ہے، اور اُسی کی طرف آخرکار تمہیں پلٹنا ہے۔زمین اور آسمانوں کی ہر چیز کا اسے علم ہے، جو کچھ تم چھپاتے ہو اور جو کچھ تم ظاہر کرتے ہو سب اس کو معلوم ہے، اور وہ دلوں کا حال تک جانتا ہے۔ (سورۃ التغابن ۴)
 

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,396
پوائنٹ
891
۴۶۔’’کیا انسان ہمیں ہدایت دیں گے‘‘؟
کیا تمہیں اُن لوگوں کی کوئی خبر نہیں پہنچی جنہوں نے اس سے پہلے کُفر کیا اور پھر اپنی شامت اعمال کا مزہ چکھ لیا؟ اور آگے ان کے لیے ایک دردناک عذاب ہے۔ اِس انجام کے مستحق وہ اس لیے ہوئے کہ اُن کے پاس اُن کے رسول کھُلی کھُلی دلیلیں اور نشانیاں لے کر آتے رہے، مگر انہوں نے کہا ’’کیا انسان ہمیں ہدایت دیں گے‘‘؟ اس طرح انہوں نے ماننے سے انکار کر دیا اور مُنہ پھیر لیا، تب اللہ بھی ان سے بے پروا ہوگیا اور اللہ تو ہے ہی بے نیاز اور اپنی ذات میں آپ محمود۔(سورۃ التغابن ۶)

۴۷۔منکرین کا حیات بعداز موت سے انکار
منکرین نے بڑے دعوے سے کہا ہے کہ وہ مرنے کے بعد ہر گز دوبارہ نہ اٹھائے جائیں گے۔ ان سے کہو ’’نہیں ، میرے رب کی قسم تم ضرور اٹھائے جاؤ گے، پھر ضرور تمہیں بتایا جائے گا کہ تم نے (دنیا میں ) کیا کچھ کیا ہے، اور ایسا کرنا اللہ کے لیے بہت آسان ہے‘‘۔(سورۃ التغابن ۷)

۴۸۔اللہ نیک مومنوں کے گناہ جھاڑ دے گا
پس ایمان لاؤ اللہ پر، اور اس کے رسولﷺ پر، اور اس روشنی پر جو ہم نے نازل کی ہے۔ جو کچھ تم کرتے ہو اللہ اس سے باخبر ہے۔ (اِس کا پتہ تمہیں اُس روز چل جائے گا) جب اجتماع کے دن وہ تم سب کو اکٹھا کرے گا۔ وہ دن ہوگا ایک دوسرے کے مقابلے میں لوگوں کی ہار جیت کا۔ جو اللہ پر ایمان لایا ہے اور نیک عمل کرتا ہے، اللہ اس کے گناہ جھاڑ دے گا اور اسے ایسی جنتوں میں داخل کرے گا جن کے نیچے نہریں بہتی ہوں گی۔ یہ لوگ ہمیشہ ہمیشہ ان میں رہیں گے۔ یہی بڑی کامیابی ہے۔ اور جن لوگوں نے کفر کیا ہے اور ہماری آیات کو جھٹلایا ہے وہ دوزخ کے باشندے ہوں گے جس میں وہ ہمیشہ رہیں گے اور وہ بدترین ٹھکانا ہے۔ (سورۃ التغابن ۱۰)

۴۹۔مومنوں کو اللہ ہی پر بھروسہ رکھنا چاہیے۔
کوئی مصیبت کبھی نہیں آتی مگر اللہ کے اِذن ہی سے آتی ہے۔ جو شخص اللہ پر ایمان رکھتا ہو اللہ اس کے دل کو ہدایت بخشتا ہے، اللہ کو ہر چیز کا علم ہے۔ اللہ کی اطاعت کرو اور رسول کی اطاعت کرو۔ لیکن اگر تم اطاعت سے منہ موڑتے ہو تو ہمارے رسولﷺ پر صاف صاف حق پہنچا دینے کے سوا کوئی ذمہ داری نہیں ہے۔ اللہ وہ ہے جس کے سوا کوئی خدا نہیں ، لہٰذا ایمان لانے والوں کو اللہ ہی پر بھروسہ رکھنا چاہیے۔ (سورۃ التغابن ۱۳)

۵۰۔ بیویوں اور اولاد میں سے بعض دشمن ہیں
اے لوگو جو ایمان لائے ہو، تمہاری بیویوں اور تمہاری اولاد میں سے بعض تمہارے دشمن ہیں ، اُن سے ہوشیار رہو۔ اور اگر تم عفوودرگزر سے کام لو اور معاف کر دو تو اللہ غفور و رحیم ہے۔ تمہارے مال اور تمہاری اولاد تو ایک آزمائش ہیں ۔( التغابن ۱۵)
 

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,396
پوائنٹ
891
۵۱۔اللہ کو قرض دواللہ بڑا قدر دان ہے
اور اللہ ہی ہے جس کے پاس بڑا اجر ہے۔ لہٰذا جہاں تک تمہارے بس میں ہو اللہ سے ڈرتے رہو۔اور سنو اور اطاعت کرو، اور اپنے مال خرچ کرو، یہ تمہارے ہی لیے بہتر ہے۔ جو اپنے دل کی تنگی سے محفوظ رہ گئے بس وہی فلاح پانے والے ہیں ۔ اگر تم اللہ کو قرض حسن دو تو وہ تمہیں کئی گنا بڑھا کر دے گا اور تمہارے قصوروں سے درگزر فرمائے گا، اللہ بڑا قدردان اور بُردبار ہے، حاضر اور غائب ہر چیز کو جانتا ہے، زبردست اور دانا ہے۔ (سورۃ التغابن ۱۸)

۵۲۔دورانِ عدت مطلقہ کو گھر سے نہ نکالو
سُورۃ الطلاق :اللہ کے نام سے جو بے انتہا مہربان اور رحم فرمانے والا ہے۔اے نبیؐ، جب تم لوگ عورتوں کو طلاق دو تو اُنہیں اُن کی عدّت کے لیے طلاق دیا کرو اور عدت کے زمانے کا ٹھیک ٹھیک شمار کرو، اور اللہ سے ڈرو جو تمہارا رب ہے۔ (زمانۂ عدت میں ) نہ تم اُنہیں اُن کے گھروں سے نکالو، اور نہ وہ خود نکلیں ، الاّ یہ کہ وہ کسی صریح بُرائی کی مرتکب ہوں ۔ یہ اللہ کی مقرر کردہ حدیں ہیں ، اور جو کوئی اللہ کی حدوں سے تجاوز کرے گا وہ اپنے اوپر خود ظلم کرے گا۔ تم نہیں جانتے، شاید اس کے بعد اللہ (موافقت کی) کوئی صورت پیدا کردے۔ پھر جب وہ اپنی (عدت کی) مدت کے خاتمہ پر پہنچیں تو یا انہیں بھلے طریقے سے (اپنے نکاح میں ) روک رکھو، یا بھلے طریقے سے اُن سے جدا ہو جاؤ۔ اور دو ایسے آدمیوں کو گواہ بنا لو جو تم میں سے صاحبِ عدل ہوں ۔ اور (اے گواہ بننے والو) گواہی ٹھیک ٹھیک اللہ کے لیے ادا کرو( الطلاق ۲)

۵۳۔ متقیّین کو مشکلات سے نکلنے کا رستہ ملے گا
یہ باتیں ہیں جن کی تم لوگوں کو نصیحت کی جاتی ہے، ہر اُس شخص کو جو اللہ اور آخرت کے دن پر ایمان رکھتا ہو۔ جو کوئی اللہ سے ڈرتے ہوئے کام کرے گا اللہ اس کے لیے مشکلات سے نکلنے کا کوئی راستہ پیدا کر دے گا اور اسے ایسے راستے سے رزق دے گا جدھر اُس کا گمان بھی نہ جاتا ہو۔ جو اللہ پر بھروسا کرے اس کے لیے وہ کافی ہے۔ اللہ اپنا کام پورا کر کے رہتا ہے۔ اللہ نے ہر چیز کے لیے ایک تقدیر مقرر کر رکھی ہے۔ (سورۃ الطلاق ۳)

۵۴۔عدت کی تین مختلف مدتوں کا تعیّن
اور تمہاری عورتوں میں سے جو حیض سے مایوس ہو چکی ہوں ان کے معاملہ میں اگر تم لوگوں کو کوئی شک لاحق ہے تو (تمہیں معلوم ہو کہ) اُن کی عدت تین مہینے ہے۔ اور یہی حکم اُن کا ہے جنہیں ابھی حیض نہ آیا ہو۔ اور حاملہ عورتوں کی عدت کی حد یہ ہے کہ اُن کا وضع حمل ہو جائے۔ جو شخص اللہ سے ڈرے اُس کے معاملہ میں وہ سہولت پیدا کر دیتا ہے۔ یہ اللہ کا حکم ہے جو اس نے تمہاری طرف نازل کیا ہے۔ جو اللہ سے ڈرے گا اللہ اس کی برائیوں کو اس سے دور کر دے گا اور اس کو بڑا اجر دے گا(سورۃ الطلاق ۵)

۵۵۔مطلقہ کے حقوق اور سابقہ شوہر کے فرائض
ان کو (زمانۂ عدت میں ) اُسی جگہ رکھو جہاں تم رہتے ہو، جیسی کچھ بھی جگہ تمہیں میسر ہو۔ اور انہیں تنگ کرنے کے لیے ان کو نہ ستاؤ۔اور اگر وہ حاملہ ہوں تو ان پر اُس وقت تک خرچ کرتے رہو جب تک ان کا وضع حمل نہ ہو جائے۔ پھر اگر وہ تمہارے لیے (بچے کو) دُودھ پلائیں تو ان کی اُجرت انہیں دو، اور بھلے طریقے سے (اجرت کا معاملہ) باہمی گفت و شنید سے طے کرلو۔ لیکن اگر تم نے (اُجرت طے کرنے میں ) ایک دوسرے کو تنگ کیا تو بچے کو کوئی اور عورت دودھ پلا لے گی۔ خوشحال آدمی اپنی خوشحالی کے مطابق نفقہ دے، اور جس کو رزق کم دیا گیا ہو وہ اُسی مال میں سے خرچ کرے جو اللہ نے اسے دیا ہے۔ اللہ نے جس کو جتنا کچھ دیا ہے اُس سے زیادہ کا وہ اُسے مکلف نہیں کرتا۔ بعید نہیں کہ اللہ تنگ دستی کے بعد فراخ دستی بھی عطا فرما دے۔ (سورۃ الطلاق ۷)
 

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,396
پوائنٹ
891
۵۶۔اللہ کے حکم کی سرتابی پر سخت محاسبہ اور سزا
کتنی ہی بستیاں ہیں جنہوں نے اپنے رب اور اس کے رسولوں کے حکم سے سرتابی کی تو ہم نے ان سے سخت محاسبہ کیا اور ان کو بُری طرح سزا دی۔ انہوں نے اپنے کیے کا مزہ چکھ لیا اور اُن کا انجام کار گھاٹا ہی گھاٹا ہے، اللہ نے (آخرت میں ) ان کے لیے سخت عذاب مہیا کر رکھا ہے۔ پس اللہ سے ڈرو اے صاحبِ عقل لوگو جو ایمان لائے ہو۔(سورۃ الطلاق ۱۰)

۵۷۔صاف صاف ہدایت دینے والی آیات
اللہ نے تمہاری طرف ایک نصیحت نازل کر دی ہے، ایک ایسا رسول جو تم کو اللہ کی صاف صاف ہدایت دینے والی آیات سناتا ہے تاکہ ایمان لانے والوں اور نیک عمل کرنے والوں کو تاریکیوں سے نکال کر روشنی میں لے آئے جو کوئی اللہ پر ایمان لائے اور نیک عمل کرے، اللہ اُسے ایسی جنتوں میں داخل کرے گا جن کے نیچے نہریں بہتی ہوں گی۔ یہ لوگ ان میں ہمیشہ ہمیشہ رہیں گے۔ اللہ نے ایسے شخص کے لیے بہترین رزق رکھا ہے۔(سورۃ الطلاق ۱۱)

۵۸۔ سات آسمان اور اُنہی کی مانند زمین
اللہ وہ ہے جس نے سات آسمان بنائے اور زمین کی قسم سے بھی اُنہی کے مانند۔ اُن کے درمیان حکم نازل ہوتا رہتا ہے۔ (یہ بات تمہیں اس لیے بتائی جا رہی ہے ) تاکہ تم جان لو کہ اللہ ہر چیز پر قدرت رکھتا ہے، اور یہ کہ اللہ کا علم ہر چیز پر محیط ہے( الطلاق :۱۲)

۵۹۔بیویوں کی خوشی کے لیے حلال کو حرام کرنا؟
سُورۃالتحریم :اللہ کے نام سے جو بے انتہا مہربان اور رحم فرمانے والا ہے۔اے نبیﷺ، تم کیوں اُس چیز کو حرام کرتے ہو جو اللہ نے تمہارے لیے حلال کی ہے؟ (کیا اس لیے کہ) تم اپنی بیویوں کی خوشی چاہتے ہو؟ __ اللہ معاف کرنے والا اور رحم فرمانے والا ہے۔ اللہ نے تم لوگوں کے لیے اپنی قسموں کی پابندی سے نکلنے کا طریقہ مقرر کر دیا ہے۔ اللہ تمہارا مولیٰ ہے، اور وہی علیم و حکیم ہے۔(سورۃ التحریم ۲)

۶۰۔ نبی کی بیوی کا شوہر کے راز کو افشا کرنا
(اور یہ معاملہ بھی قابل توجہ ہے کہ) نبیﷺ نے ایک بات اپنی ایک بیوی سے راز میں کہی تھی۔ پھر جب اُس بیوی نے (کسی اور پر) وہ راز ظاہر کر دیا، اور اللہ نے نبیﷺ کو اس (افشائے راز) کی اطلاع دے دی، تو نبیﷺ نے اس پر کسی حد تک (اس بیوی کو) خبردار کیا اور کسی حد تک اس سے درگزر کیا۔ پھر جب نبیﷺ نے اُسے (افشائے راز کی) یہ بات بتائی تو اُس نے پوچھا آپ کو اِس کی کس نے خبر دی؟ نبی ﷺنے کہا ’’مجھے اُس نے خبر دی جو سب کچھ جانتا ہے اور خوب باخبر ہے‘‘۔اگر تم دونوں اللہ سے توبہ کرتی ہو (تو یہ تمہارے لیے بہتر ہے) کیونکہ تمہارے دل سیدھی راہ سے ہٹ گئے ہیں ، اور اگر نبیﷺ کے مقابلے میں تم نے باہم جتھہ بندی کی تو جان رکھو کہ اللہ اس کا مولیٰ ہے اور اُس کے بعد جبریل اور تمام صالح اہل ایمان اور سب ملائکہ اس کے ساتھی اور مددگار ہیں ۔ بعید نہیں کہ اگر نبیﷺ تم سب بیویوں کو طلاق دے دے تو اللہ اسے ایسی بیویاں تمہارے بدلے میں عطا فرما دے جو تم سے بہتر ہوں ، سچی مسلمان، باایمان، اطاعت گزار، توبہ گزار، عبادت گزار، اور روزہ دار، خواہ شوہر دیدہ ہوں یا باکرہ۔( التحریم :۵)
 

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,396
پوائنٹ
891
۶۱۔مومنو! بچاؤ خود کو اور اہلِ خانہ کو آگ سے
اے لوگو جو ایمان لائے ہو، بچاؤ اپنے آپ کو اور اپنے اہل و عیال کو اس آگ سے جس کا ایندھن انسان اور پتھر ہوں گے، جس پر نہایت تُندخُو اور سخت گیر فرشتے مقرر ہوں گے جو کبھی اللہ کے حکم کی نافرمانی نہیں کرتے اور جو حکم بھی انہیں دیا جاتا ہے اُسے بجا لاتے ہیں ۔ (اُس وقت کہا جائے گا کہ) اے کافرو، آج معذرتیں پیش نہ کرو، تمہیں تو ویسا ہی بدلہ دیا جا رہا ہے جیسے تم عمل کررہے تھے۔ (سورۃ التحریم ۷)

۶۲۔مومنو!اللہ سے خالص توبہ کرو
اے لوگو جو ایمان لائے ہو، اللہ سے توبہ کرو، خالص توبہ، بعید نہیں کہ اللہ تمہاری بُرائیاں دُور کر دے اور تمہیں ایسی جنتوں میں داخل فرما دے جن کے نیچے نہریں بہ رہی ہوں گی۔ یہ وہ دن ہوگا جب اللہ اپنے نبیﷺ کو اور ان لوگوں کو جو اس کے ساتھ ایمان لائے ہیں رُسوا نہ کرے گا۔ ان کا نُور اُن کے آگے آگے اور اُن کے دائیں جانب دوڑ رہا ہوگا اور وہ کہہ رہے ہوں گے کہ اے ہمارے رب ہمارا نور ہمارے لیے مکمل کر دے اور ہم سے درگزر فرما، تو ہر چیز پر قدرت رکھتا ہے۔(سورۃ التحریم ۸)

۶۳۔مثال :نبیوں کی کافر اور کافر کی مومنہ بیوی
اے نبیﷺ، کفار اور منافقین سے جہاد کرو اور ان کے ساتھ سختی سے پیش آؤ۔ ان کا ٹھکانا جہنم ہے اور وہ بہت بُرا ٹھکانا ہے۔اللہ کافروں کے معاملہ میں نوحؑ اور لوطؑ کی بیویوں کو بطور مثال پیش کرتا ہے۔ وہ ہمارے دو صالح بندوں کی زوجیت میں تھیں ، مگر انہوں نے اپنے اُن شوہروں سے خیانت کی اور وہ اللہ کے مقابلہ میں اُن کے کچھ بھی نہ کام آ سکے۔ دونوں سے کہہ دیا گیا کہ جاؤ آگ میں جانے والوں کے ساتھ تم بھی چلی جاؤ۔ اور اہل ایمان کے معاملہ میں اللہ فرعون کی بیوی مثال پیش کرتا ہے جبکہ اس نے دعا کی ’’اے میرے رب، میرے لیے اپنے ہاں جنت میں ایک گھر بنا دے اور مجھے فرعوناور اس کے عمل سے بچا لے اور ظالم قوم سےمجھ کو نجات دے‘‘۔ اور عمران کی بیٹی مریم کی مثال دیتا ہے جس نے اپنی شرمگاہ کی حفاظت کی تھی، پھر ہم نے اس کے اندر اپنی طرف سے روح پھونک دی، اور اس نے اپنے رب کے ارشادات اور اس کی کتابوں کی تصدیق کی اور وہ اطاعت گزار لوگوں میں سے تھی۔ ( التحریم ۱۲)

-----------------------------٭-----------------------------
 

انس

منتظم اعلیٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 03، 2011
پیغامات
4,178
ری ایکشن اسکور
15,346
پوائنٹ
800
جزاکم اللہ خیرا شاکر بھائی!
 
سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔
Top