- شمولیت
- جنوری 08، 2011
- پیغامات
- 6,595
- ری ایکشن اسکور
- 21,396
- پوائنٹ
- 891
۳۶۔ گدھے کی مثال جس پر کتابیں لدی ہوں
۳۷۔ اگر تمہی اللہ کے چہیتے ہوتوموت کی تمنا کرو
۳۸۔پہلے نمازادا کرو پھر اللہ کا فضل تلاش کرو
۳۹۔منافقوں کا اپنی قسموں کو ڈھال بنا نا
۴۰۔منافقین بولیں تو اِن کی باتیں سُنتے رہ جاؤ
جن لوگوں کو توراۃ کا حامل بنایا گیا تھا مگر انہوں نے اُس کا بار نہ اٹھایا، اُن کی مثال اُس گدھے کی سی ہے جس پر کتابیں لدی ہوئی ہوں ۔ اِس سے بھی زیادہ بُری مثال ہے اُن لوگوں کی جنہوں نے اللہ کی آیات کو جھٹلا دیا ہے۔ ایسے ظالموں کو اللہ ہدایت نہیں دیا کرتا۔ (سورۃ الجمعہ…۵)
۳۷۔ اگر تمہی اللہ کے چہیتے ہوتوموت کی تمنا کرو
اِن سے کہو، ’’اے لوگو جو یہودی بن گئے ہو، اگر تمہیں یہ گھمنڈ ہے کہ باقی سب لوگوں کو چھوڑ کر بس تم ہی اللہ کے چہیتے ہو تو موت کی تمنا کرو اگر تم اپنے اس زعم میں سچے ہو‘‘۔ لیکن یہ ہرگز اس کی تمنا نہ کریں گے اپنے اُن کرتوتوں کی وجہ سے جو یہ کر چکے ہیں ، اور اللہ ان ظالموں کو خوب جانتا ہے۔ اِن سے کہو، ’’جس موت سے تم بھاگتے ہو وہ تو تمہیں آ کر رہے گی۔ پھر تم اُس کے سامنے پیش کیے جاؤ گے جو پوشیدہ و ظاہر کا جاننے والا ہے، اور وہ تمہیں بتا دے گا کہ تم کیا کچھ کرتے رہے ہو‘‘۔(سورۃ الجمعہ…۸)
۳۸۔پہلے نمازادا کرو پھر اللہ کا فضل تلاش کرو
اے لوگو جو ایمان لائے ہو، جب پکارا جائے نماز کے لیے جمعہ کے دن تو اللہ کے ذکر کی طرف دوڑو اور خرید و فروخت چھوڑ دو، یہ تمہارے لیے زیادہ بہتر ہے اگر تم جانو۔ پھر جب نماز پوری ہو جائے تو زمین میں پھیل جاؤ اور اللہ کا فضل تلاش کرو۔ اور اللہ کو کثرت سے یاد کرتے رہو، شاید کہ تمہیں فلاح نصیب ہو جائے۔اور جب انہوں نے تجارت اور کھیل تماشا ہوتے دیکھا تو اُس کی طرف لپک گئے اور تمہیں کھڑا چھوڑ دیا۔ ان سے کہو، جو کچھ اللہ کے پاس ہے وہ کھیل تماشے اور تجارت سے بہتر ہے۔ اور اللہ سب سے بہتر رزق دینے والا ہے۔ (سورۃ الجمعہ…۱۱)
۳۹۔منافقوں کا اپنی قسموں کو ڈھال بنا نا
سُورۃالمُنَافِقُون :اللہ کے نام سے جو بے انتہا مہربان اور رحم فرمانے والا ہے۔اے نبیﷺ، جب یہ منافق تمہارے پاس آتے ہیں تو کہتے ہیں ’’ہم گواہی دیتے ہیں کہ آپ یقیناً اللہ کے رسول ﷺہیں ‘‘۔ ہاں ، اللہ جانتا ہے کہ تم ضرور اُس کے رسولﷺ ہو، مگر اللہ گواہی دیتا ہے کہ یہ منافق قطعی جھوٹے ہیں ۔ انہوں نے اپنی قسموں کو ڈھال بنا رکھا ہے اور اس طرح یہ اللہ کے راستے سے خود رُکتے اور دنیا کو روکتے ہیں ۔ کیسی بُری حرکتیں ہیں جو یہ لوگ کر رہے ہیں ۔ یہ کچھ اس وجہ سے ہے کہ ان لوگوں نے ایمان لا کر پھر کفر کیا اس لیے ان کے دلوں پر مہر لگا دی گئی، اب یہ کچھ نہیں سمجھتے۔ (سورۃ المنافقون …۳)
۴۰۔منافقین بولیں تو اِن کی باتیں سُنتے رہ جاؤ
اِنہیں دیکھو تو اِن کے جثے تمہیں بڑے شاندار نظر آئیں ۔ بولیں تو تم ان کی باتیں سُنتے رہ جاؤ۔ مگر اصل میں یہ گویا لکڑی کے کُندے ہیں جو دیوار کے ساتھ چُن کر رکھ دیے گئے ہوں ۔ ہر زور کی آواز کو یہ اپنے خلاف سمجھتے ہیں ۔ یہ پکے دشمن ہیں ، ان سے بچ کر رہو، اللہ کی مار ان پر، یہ کدھر الٹے پھرائے جا رہے ہیں ۔( المنافقون …۴)