- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,582
- ری ایکشن اسکور
- 6,751
- پوائنٹ
- 1,207
چیونٹیوں کے رہنے سہنے کا طریقہ اور اطلاعات کا نظام قرآن اور جدید سائنس کی روشنی میں
قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ فرماتاہے:
وَحُشِرَ لِسُلَيْمَانَ جُنُودُهُ مِنَ الْجِنِّ وَالْإِنسِ وَالطَّيْرِ فَهُمْ يُوزَعُونَ ﴿17﴾ حَتَّىٰ إِذَا أَتَوْا عَلَىٰ وَادِ النَّمْلِ قَالَتْ نَمْلَةٌ يَا أَيُّهَا النَّمْلُ ادْخُلُوا مَسَاكِنَكُمْ لَا يَحْطِمَنَّكُمْ سُلَيْمَانُ وَجُنُودُهُ وَهُمْ لَا يَشْعُرُونَ ﴿18﴾
” اورسلیمان کے لیے (کسی مہم کے سلسلہ میں )اس کے جنوں،انسانوں اور پرندوں کے لشکر جمع کیے گئے اوران کی جماعت بندی کر دی گئی تھی۔ یہاں تک جب وہ چیونٹیوں کی ایک وادی پر پہنچے تو ایک چیونٹی بول اٹھی ،”چیونٹیو!اپنے اپنے بلوں میں گھس جاؤ۔ایسانہ ہو کہ سلیمان اورا س کے لشکر تمہیں روند ڈالیں اورانہیں پتہ بھی نہ چلے”(1)
زمانہ قدیم میں بعض لوگ قرآن مجید میں بیان کردہ اس طر ح کی باتوں کا ٹھٹھہ اڑاتے تھے کہ اس میں عجیب طرح کے قصے کہانیاں ہیں کہ جن کے متعلق انسان تصور بھی نہیں کر سکتا کہ یہ سچی ہوں گی مثال کے طور پر اسی آیت کو ہی لے لیں کہ جس میں بتایا گیا ہے کہ چیونٹیاں نہ صرف باتیں کرتی ہیں بلکہ ایک دوسرے کو اطلاعات بھی بہم پہنچاتی ہیں۔تاہم جدید تحقیق کے نتیجے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ حشرات اور جانوروں میں سے چیونٹیوں کا رہن سہن انسان کے طرز زندگی کے ساتھ سب سے زیادہ مشابہت رکھتا ہے۔(2) جدید تحقیق کے نتیجے میں درج ذیل باتیں چیونٹیوں کے متعلق سامنے آئی ہیں۔