- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,585
- ری ایکشن اسکور
- 6,763
- پوائنٹ
- 1,207
کیمیائی ابلاغ میں لمس کا کردار
چیونٹیا ں بستی میں نظم وضبط کے لیے ہدایات لینے اور دینے کے لیے ایک دوسرے کو انٹینا سے مس کرتی ہیں۔ اس لیے کہا جاسکتاہے کہ ان کے مابین ایک انٹینا زبان بھی موجودہے۔ لیکن اس زبان کا استعمال محدود ہے۔ اسے کھانا یا میٹنگ وغیرہ شروع ہونے کی اطلاع یا شرکت کے لیے استعمال کیا جاتاہے۔ یہ زبان زیادہ ترایک نوع کی چیونٹیاں اور ان میں سے بھی زیادہ تر کارکن استعمال کرتی ہیں۔
چیونٹیوں کی کچھ انواع دعوت دینے کے اس طریقے سے زیادہ کام لیتی ہیں۔ اس کی مثال (Bypo Ponera) نوع ہے۔ اس نسل کے دو کارکن آمنے سامنے آتے ہیں تو مدعو کرنے والی چیونٹی اپنا سر نوے درجے کے زاویے پر ایک طرف موڑ لیتی ہے اور اپنی دوست کے سر کے بالائی اورزیریں حصے کو اپنے انٹینے سے چھوتی ہے ،جسے دعوت دی جارہی ہے۔ وہ بھی یہی عمل دہراتی ہے۔ لیکن جب ایک گھروندے کی چیونٹیاں اس طرح مس کرتی ہیں تومقصد اطلاع دینا نہیں بلکہ دوسرے کے خارج کردہ ہارمون حاصل کرکے اطلاع لیناہو تا ہے۔ ایک چیونٹی دوسرے کے ہارمون لے لیتی ہے اورآگے بڑھ جاتی ہے۔ اب وہ اس قابل ہے کہ اس کے راستے کو سونگھ کر پہچانتی اوراس پرچلتی ہے۔ا س طرز ابلاغ کی ایک دلچسپ مثال اس وقت سامنے آتی ہے جب مس کیے جانے پر ایک چیونٹی اپنے جسم میں محفوظ شدہ خوراک نکا ل کر مس کرنے والی چیونٹی کو کھلاتی ہے۔
اس موضوع پر ایک دلچسپ تجربے میں ما رمیکا (Myrmica)کو استعمال کیا گیا۔ انسانی بال سے ان کے مختلف حصوں کو چھیڑا گیا تووہ خوراک جسم سے اگلنے پر آمادہ ہوگئیں۔ سب سے جلد ی وہ چیونٹیاں تیارہو تی ہیں جنہوں نے ابھی ابھی کچھ کھایا ہواوروہ اپنے گھروندے میں رہنے والی دوست کی تلاش میں ہوں کہ اسے بھی خوراک میں شامل کیا جائے۔ بعض طفیلی حشرارت الارض اپنی خوراک اسی طریقہ سے حاصل کرتے ہیں۔وہ صرف اتناکرتے ہیں کہ اپنے انٹینا اوراگلی ٹانگوں سے چیونٹی کے جسم پر دستک دیتے ہیں اوروہ اپنے جسم سے خوراک نکال کر اسے پیش کردیتی ہے۔
چیونٹیا ں بستی میں نظم وضبط کے لیے ہدایات لینے اور دینے کے لیے ایک دوسرے کو انٹینا سے مس کرتی ہیں۔ اس لیے کہا جاسکتاہے کہ ان کے مابین ایک انٹینا زبان بھی موجودہے۔ لیکن اس زبان کا استعمال محدود ہے۔ اسے کھانا یا میٹنگ وغیرہ شروع ہونے کی اطلاع یا شرکت کے لیے استعمال کیا جاتاہے۔ یہ زبان زیادہ ترایک نوع کی چیونٹیاں اور ان میں سے بھی زیادہ تر کارکن استعمال کرتی ہیں۔
چیونٹیوں کی کچھ انواع دعوت دینے کے اس طریقے سے زیادہ کام لیتی ہیں۔ اس کی مثال (Bypo Ponera) نوع ہے۔ اس نسل کے دو کارکن آمنے سامنے آتے ہیں تو مدعو کرنے والی چیونٹی اپنا سر نوے درجے کے زاویے پر ایک طرف موڑ لیتی ہے اور اپنی دوست کے سر کے بالائی اورزیریں حصے کو اپنے انٹینے سے چھوتی ہے ،جسے دعوت دی جارہی ہے۔ وہ بھی یہی عمل دہراتی ہے۔ لیکن جب ایک گھروندے کی چیونٹیاں اس طرح مس کرتی ہیں تومقصد اطلاع دینا نہیں بلکہ دوسرے کے خارج کردہ ہارمون حاصل کرکے اطلاع لیناہو تا ہے۔ ایک چیونٹی دوسرے کے ہارمون لے لیتی ہے اورآگے بڑھ جاتی ہے۔ اب وہ اس قابل ہے کہ اس کے راستے کو سونگھ کر پہچانتی اوراس پرچلتی ہے۔ا س طرز ابلاغ کی ایک دلچسپ مثال اس وقت سامنے آتی ہے جب مس کیے جانے پر ایک چیونٹی اپنے جسم میں محفوظ شدہ خوراک نکا ل کر مس کرنے والی چیونٹی کو کھلاتی ہے۔
اس موضوع پر ایک دلچسپ تجربے میں ما رمیکا (Myrmica)کو استعمال کیا گیا۔ انسانی بال سے ان کے مختلف حصوں کو چھیڑا گیا تووہ خوراک جسم سے اگلنے پر آمادہ ہوگئیں۔ سب سے جلد ی وہ چیونٹیاں تیارہو تی ہیں جنہوں نے ابھی ابھی کچھ کھایا ہواوروہ اپنے گھروندے میں رہنے والی دوست کی تلاش میں ہوں کہ اسے بھی خوراک میں شامل کیا جائے۔ بعض طفیلی حشرارت الارض اپنی خوراک اسی طریقہ سے حاصل کرتے ہیں۔وہ صرف اتناکرتے ہیں کہ اپنے انٹینا اوراگلی ٹانگوں سے چیونٹی کے جسم پر دستک دیتے ہیں اوروہ اپنے جسم سے خوراک نکال کر اسے پیش کردیتی ہے۔