• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ڈاڑھی کا بیان قرآن اور حدیث سے

مون لائیٹ آفریدی

مشہور رکن
شمولیت
جولائی 30، 2011
پیغامات
640
ری ایکشن اسکور
409
پوائنٹ
127
انھہوں نے کہا ہمارے رب کسرٰی نے - تب آپ صلی الله وسلم نے فرمایا لیکن میرے رب تعالٰی نے تو مجہے اپنی داڑھی چھوڑنے اور مونچھیں کاٹنے کا حکم دیا ہے"
فرضیت کے لیے یہی دلیل کافی ہے ۔
محترم، ایک نبی کی داڑھی قرآن سے ثابت ہے اور بقیہ انبیائے کرام کی داڑھیوں کے متعلق قرآن خاموش ہے۔
ہم مومن مسلمان اپنے نبی حضرت محمد علیہ السلام کی اتباع پر مامور ہیں ۔الحمدللہ۔
اور نبی علیہ السلام کی داڑھی تھی اور اللہ کے حکم سے رکھی گئ تھی جو فرض تھی ۔فطرت سلیمہ میں انبیاء علیہ السلام مشترک تھے جیسے کہ ختنہ کروانا۔مسواک اور داڑھی وغیرہ ۔
رہی بات کہ بقایہ انبیاء علیہ السلام کی داڑھی نہیں تھی ۔ یہ دعوی خاص ہے اور اس کے لیے دلیل خاص کی ضرورت ہوتی ہے جو کہ مخالفین پر قرض باقی ہے۔
 
Top