• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ڈاڑھی کا بیان قرآن اور حدیث سے

عابدالرحمٰن

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 18، 2012
پیغامات
1,124
ری ایکشن اسکور
3,234
پوائنٹ
240
بھائی میرے کہنے کا مطلب ہے کہ جس طرح زنا،شراب نوشی کی سزائیں ہیں،کیا اس طرح اگر کوئی مسلمان کوتاہی کا شکار ہو کر داڑھی کٹائے اور اپنے دل میں اس کو گناہ بھی سمجھے تو ایسے شخص کی سزا کے بارے میں کوئی صراحت سے قرآن کی آیت مبارکہ یا حدیث مبارکہ ہے؟
ارے بھائی آپ کا جوب آپ کے سوال میں ہے کہ اگر کوئی آدمی زنا یا شراب کو گنا ہ جانتے ہوئے بھی گناہ کررہا ہے تو یہ اور بڑا جرم ہے ایسا ہی داڑھی کا معاملہ ہے اس کا منڈانا حرام ہے
فقط واللہ اعلم بالصواب
عابدالرحمٰن بجنوری
 

عمران علی

مبتدی
شمولیت
اگست 25، 2012
پیغامات
71
ری ایکشن اسکور
38
پوائنٹ
21
محترم ارسلان صاحب،
کیا امت میں اس وقت سب سے بڑا مسئلہ ہی ڈاڑھی رکھنے یا نہ رکھنے کا ہے؟ اور تماشا یہ ہے کہ آپ نے خود ہی یہ پوسٹ کیا ہے اور خود ہی قرآن و حدیث کے حوالے بھی مانگ رہے ہیں، چہ معنی دارد؟ آپ نے پوسٹ کا نام ڈاڑھی کا بیان قرآن و سنت کی روشنی میں لکھا ہے، سنت کے تو آپ نے درجنوں حوالے دیے، ایک آدھ حوالہ قرآن کریم سے بھی دے دیتے تا کہ کم ازکم آپ کے موضوع کی لاج ہی رہ جاتی!
 

عابدالرحمٰن

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 18، 2012
پیغامات
1,124
ری ایکشن اسکور
3,234
پوائنٹ
240
محترم ارسلان صاحب،
کیا امت میں اس وقت سب سے بڑا مسئلہ ہی ڈاڑھی رکھنے یا نہ رکھنے کا ہے؟ اور تماشا یہ ہے کہ آپ نے خود ہی یہ پوسٹ کیا ہے اور خود ہی قرآن و حدیث کے حوالے بھی مانگ رہے ہیں، چہ معنی دارد؟ آپ نے پوسٹ کا نام ڈاڑھی کا بیان قرآن و سنت کی روشنی میں لکھا ہے، سنت کے تو آپ نے درجنوں حوالے دیے، ایک آدھ حوالہ قرآن کریم سے بھی دے دیتے تا کہ کم ازکم آپ کے موضوع کی لاج ہی رہ جاتی!
اس کا مکمل جواب تھریڈ نمبر چار اور چھ میں دیا جاچکا ہے۔وہاں ملاحظہ فراما ئیں، لاج بچی رہیگی ان شاءاللہ
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,859
ری ایکشن اسکور
41,096
پوائنٹ
1,155
محترم ارسلان صاحب،
کیا امت میں اس وقت سب سے بڑا مسئلہ ہی ڈاڑھی رکھنے یا نہ رکھنے کا ہے؟ اور تماشا یہ ہے کہ آپ نے خود ہی یہ پوسٹ کیا ہے اور خود ہی قرآن و حدیث کے حوالے بھی مانگ رہے ہیں، چہ معنی دارد؟ آپ نے پوسٹ کا نام ڈاڑھی کا بیان قرآن و سنت کی روشنی میں لکھا ہے، سنت کے تو آپ نے درجنوں حوالے دیے، ایک آدھ حوالہ قرآن کریم سے بھی دے دیتے تا کہ کم ازکم آپ کے موضوع کی لاج ہی رہ جاتی!
یہ تھریڈ اسلام ڈیفینڈر بھائی نے پوسٹ کیا ہے
 

عمران علی

مبتدی
شمولیت
اگست 25، 2012
پیغامات
71
ری ایکشن اسکور
38
پوائنٹ
21
(۲) ہمارا مذھبی نشان ڈاڑھی اور تلوار اور کھجور کا درخت ہےاور سبز رنگ ہمارا مذھبی رنگ ہے ۔کتنے لوگ اس کو پناتے ہیں ،ذرا دل میں جگہ دیں تو بات سمجھ میں آئے گی۔
داڑھی کا ثبوت قرآن شریف سے
سورہ طٰہٰ ملاحظہ فرمائیں حضرت موسٰی اور حضرت ھارون علیہما السلام کا واقعہ۔
(۱)قال یا بنؤم لا تاخذ بلحیتی ولا براسی
اور اللہ تعالیٰ نے فرمایا
( فطرت اللہ التی فطر الناس علیہا لا تبدیل لخلق اللہ)
اور اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں
یا یھا الذین اٰمنو اطیعو اللہ واطیعو الرسول و الوالامر منکم
پہلی آیت شریفہ ڈاڑھی کا واضح ثبوت ہے اور یہ بھی ثابت ہے کہ داڑھی کو پکڑا گیا اور ہر سمجھ دار انسان جانتا ہے کہ پکڑا اسی چیز کا جا تا ہے جو گرفت میں اچھی طرح سے آجائے۔یہی اشارہ اس واقعہ میں ہے کہ موسیٰ علیہ السلام نے حضرت ہارون علیہ السلام کی داڑھی کو پکڑا نہ کہ تھوڑی کو اگر داڑھی نہ ہو تی وہ بھی قبضہ بھر تو اللہ تعالیٰ داڑھی کا ذکر نہ فرماکر تھوڑی کا ذکر فرماتے۔
باقی وضاحت میں سابقہ مضمون میں کرچکا ہوں ۔
اللہ تعالیٰ عمل کرنے کی توفیق عنایت فرمائے نہ کہ نکتہ چینی کی ۔کسی کو کوئی تکلیف پہونچی ہو تو معاف فرمائیں
فقط واللہ اعلم باصواب
عابد الرحمٰن مظاہری بجنوری
مدنی دارالافتاء بجنور
یوپی (انڈیا)
محترم عابدالرحمان صاحب،
بہت افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ آپ محض اپنے مروجہ عقائد کو درست ثابت کرنے کے لیے قرآن کریم میں تحریف کر رہے ہیں، قرآن میں ذکر تو بہت سی ناپاک اور پلید چیزوں کا بھی ہے، تو کیا اس یہ ثابت ہوتا ہے کہ وہ درست ہیں، سورۃ طہ کی جو آیت آپ نے قرآن کریم سے بطور ثبوت پیش کی ہے ، اس میں ڈاڑھی کا ذکر تو ہے، لیکن اس کا ذکر کن الفاظ میں ہے اور اس آیت کا سیاق و سباق کیا ہے، وہ پیش کرنے کی ہمت نہیں کی آپ، اور نہ ہی اس سے آپکا مروجہ عقیدہ درست ثابت ہوتا ہے، ملاحظہ کیجیے اس آیت کا سیاق

قَالَ يَا هَارُونُ مَا مَنَعَكَ إِذْ رَأَيْتَهُمْ ضَلُّوا ٢٠:٩٢
أَلَّا تَتَّبِعَنِ ۖ أَفَعَصَيْتَ أَمْرِي ٢٠:٩٣
قَالَ يَا ابْنَ أُمَّ لَا تَأْخُذْ بِلِحْيَتِي وَلَا بِرَأْسِي ۖ إِنِّي خَشِيتُ أَن تَقُولَ فَرَّقْتَ بَيْنَ بَنِي إِسْرَائِيلَ وَلَمْ تَرْقُبْ قَوْلِي ٢٠:٩٤

ترجمہ : (پھر موسیٰ نے ہارون سے) کہا کہ ہارون جب تم نے ان کو دیکھا تھا کہ گمراہ ہو رہے ہیں تو تم کو کس چیز نے روکا ٢٠:٩٢
(یعنی) اس بات سے کہ تم میرے پیچھے چلے آؤ۔ بھلا تم نے میرے حکم کے خلاف (کیوں) کیا؟ ٢٠:٩٣
کہنے لگے کہ بھائی میری ڈاڑھی اور سر (کے بالوں) کو نہ پکڑیئے۔ میں تو اس سے ڈرا کہ آپ یہ نہ کہیں کہ تم نے بنی اسرائیل میں تفرقہ ڈال دیا اور میری بات کو ملحوظ نہ رکھا ٢٠:٩٤

ملاحظہ فرمایا آپ نے ، حضرت موسی اپنے بھائی پر اس بات پر برہم ہورہے تھے کہ انہوں نے بجائے قوم کی اصلاح کرنے کے، انہیں یوں ہی کیوں چھوڑ دیا، اس بات پر غصہ میں آکر انہوں نے اپنے بھائی ہارون کی ڈاڑھی پکڑی تھی، اس سے ڈاڑھی کا رکھنا کہاں سے ثابت ہوتا ہے؟

اب آپ کی پیش کردہ دوسری آیت
يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا أَطِيعُوا اللَّهَ وَأَطِيعُوا الرَّسُولَ وَأُولِي الْأَمْرِ مِنكُمْ ۖ فَإِن تَنَازَعْتُمْ فِي شَيْءٍ فَرُدُّوهُ إِلَى اللَّهِ وَالرَّسُولِ إِن كُنتُمْ تُؤْمِنُونَ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ ۚ ذَٰلِكَ خَيْرٌ وَأَحْسَنُ تَأْوِيلًا ٤:٥٩

ترجمہ : مومنو! خدا اور اس کے رسول کی فرمانبرداری کرو اور جو تم میں سے صاحب ارباب اختیار ہیں انکی بھی اور اگر کسی بات میں تم میں اختلاف واقع ہو تو اگر خدا اور روز آخرت پر ایمان رکھتے ہو تو اس میں خدا اور اس کے رسول کی طرف رجوع کرو یہ تمہارے لیے (حکومتی تشکیل کی) بہترین تاویل و تشریح ہے۔

اس آیت میں اگر ہم محدب عدسہ لگا کر بھی دیکھیں تو کہیں سے بھی ڈاڑھی کا رکھنا یا اسکا سنت رسول ہونا ثابت نہیں ہے؟آپ کہاں سے قرآن کی بات کررہے ہیں،ان دونوں آیتوں میں تو ڈاڑھی رکھنے کا کوئی جواز موجود نہیں، ہاں کوئی اور ثبوت ہو تو پیش کریں
 
شمولیت
جون 10، 2011
پیغامات
22
ری ایکشن اسکور
48
پوائنٹ
52
اس آیت میں اگر ہم محدب عدسہ لگا کر بھی دیکھیں تو کہیں سے بھی ڈاڑھی کا رکھنا یا اسکا سنت رسول ہونا ثابت نہیں ہے؟آپ کہاں سے قرآن کی بات کررہے ہیں،ان دونوں آیتوں میں تو ڈاڑھی رکھنے کا کوئی جواز موجود نہیں، ہاں کوئی اور ثبوت ہو تو پیش کری
-علماء کی موجودگی میں کمنٹ کرنے کی جرات پر معذرت کے ساتھ کیا کوئی بھائی ان صاحب کو اس آیت کا ریفرنس دے سکتا ہے جس میں اللہ اور اس کے رسول کی بات میں فرق کرنا کفر ہے
-اور اس حدیث کا ریفرنس جو اس آیت کی تفسیر کے لیے آتی ھے وما اٰتاکم الرسول (الی الآخر)
 

عابدالرحمٰن

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 18، 2012
پیغامات
1,124
ری ایکشن اسکور
3,234
پوائنٹ
240
محترم عابدالرحمان صاحب،
بہت افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ آپ محض اپنے مروجہ عقائد کو درست ثابت کرنے کے لیے قرآن کریم میں تحریف کر رہے ہیں، قرآن میں ذکر تو بہت سی ناپاک اور پلید چیزوں کا بھی ہے، تو کیا اس یہ ثابت ہوتا ہے کہ وہ درست ہیں، سورۃ طہ کی جو آیت آپ نے قرآن کریم سے بطور ثبوت پیش کی ہے ، اس میں ڈاڑھی کا ذکر تو ہے، لیکن اس کا ذکر کن الفاظ میں ہے اور اس آیت کا سیاق و سباق کیا ہے، وہ پیش کرنے کی ہمت نہیں کی آپ، اور نہ ہی اس سے آپکا مروجہ عقیدہ درست ثابت ہوتا ہے، ملاحظہ کیجیے اس آیت کا سیاق
محترمی ومکرمی ومصلحی اسلام علیکم
مزاج عالی
خدمت عالیہ ومقدسہ میں یہ بندہ نا چیز عرض گزارہے آپ افسوس نہ فرمائیں یہ کام تو مجھ پر چھوڑدیں،گرامی قدر اس ناچیز کا عقیدہ آنجناب کو محدب چشمہ لگا پر بھی نظر نہیں آیئگا کیونکہ عقیدے کو دیکھنے اور سمجھنے کے لئے ان آنکھوں کی ضرورت نہیں جو آنکھیں آپ اٹھائے پھر رہے ہیں ، عقیدے کو سمجھنے اور دیکھنے کے لئے دل و دماغ کی بصیرت ضروری ہوتی ہے اوروہ شاید جناب والا کے پاس ہے نہیں۔
اس تھیرڈ کا عنوان ہے داڑھی کا بیان قرآن وحدیث سے،تو بتائے داڑھی کا بیان قرآن میں ہے یا نہیں آیت شریفہ سامنے ہے دوربین لگا کر پڑھ لیں،شاید آپ کا چشمہ ہلکا یا دھندلا ہے، داڑھی کی تفسیر احادیث مبارکہ میں ہے،تومیری مزید وضاحت کی ضرورت نہیں رہجاتی ہے۔
اس آیت میں اگر ہم محدب عدسہ لگا کر بھی دیکھیں تو کہیں سے بھی ڈاڑھی کا رکھنا یا اسکا سنت رسول ہونا ثابت نہیں ہے؟آپ کہاں سے قرآن کی بات کررہے ہیں،ان دونوں آیتوں میں تو ڈاڑھی رکھنے کا کوئی جواز موجود نہیں، ہاں کوئی اور ثبوت ہو تو پیش کریں
محترمی ایسا لگتا ہے کہ شاید آپ کے داڑھی نہیں ہے ، اس لئے یہاں محدب عدسہ تو کیا دوربین بھی فیل ہو جائےگی۔ دوسری آیت شریفہ رسول کی اتباع کے بارے میں ہے یہ بتائیں کہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی داڑھی تھی یا نہیں اگر تھی تو ان کی اطاعت یا اتباع کی جائے گی یا نہیں ۔
 

عابدالرحمٰن

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 18، 2012
پیغامات
1,124
ری ایکشن اسکور
3,234
پوائنٹ
240
مبارک باد

اسلام عیلکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
میں تمام منتظمیں فورم وجملہ اراکین و قارئین کرام ذی وقار کو تہ دل سے اسلامی سال نو کی مبارک باد پیش کرتا ہوں ، اور بار گاہ دعاء گو ہوں کہ اللہ تعالیٰ اس سال نو کو تمام عالم اسلام کے مسلمانوں کے لئے بالخصوص اور تمام عالم کے انسانوں کے لئے بالعموم رحمت والا امن والا بنائے اور آپس میں بھائی چارگی پیدا فرمائے۔ آمین فقط والسلام
آپ سب کا بھائی
عابد الرحمٰن بجنوری
انڈیا(یوپی)
 

عمران علی

مبتدی
شمولیت
اگست 25، 2012
پیغامات
71
ری ایکشن اسکور
38
پوائنٹ
21
محترم عابد الرحمان صاحب،
و علیکم السّلام،
آپکو بھی نیا قمری سال مبارک ہو، ، عابد الرحمان صاحب، آپ نے سورۃ طہ کے سیاق کو سباق کے حوالے سے کوئی بات نہیں کی بلکہ اسے نظر انداز کر دیا، اور اس پر مستزاد یہ کہ نیا سوال بھی داغ دیا، الحمد للہ ہمارے پاس قرآن حکیم کی طاقتور دوربین موجود ہے، جس سے ہم باریک سے باریک اشیاء کو بھی ملاحظہ کرسکتےہیں۔
حضورنبی کریم کی ڈاڑھی کو فی الحال آپ رہنے ہی دیں تو اچھا ہے، پہلے آپ ہارون علیہ السّلام کی ڈاڑھی سنبھالیے، جس سے آپ پہلو تہی کر گئے ہیں۔
 
Top