• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ڈاکٹر ذاکر نائیک سے خوف کیوں؟

فواد

رکن
شمولیت
دسمبر 28، 2011
پیغامات
434
ری ایکشن اسکور
13
پوائنٹ
74
قاعدہ جو بھی تھی ، جیسی بھی تھی ، یہ سب کچھ خبروں میں بیان ہے ، تو یہ بیانات بھی انہیں خبروں میں موجود ہیں کہ قاعدہ سے لیکر داعش تک ، ان سب کو کھڑے کرنے والے بھی امریکہ والے ہی ہیں ، تاکہ دہشت گردی کو ختم کرنے کے نام پر ، پوری دنیا میں مداخلت کی جائے ۔ یہ ایک عربی اخبار ( الیوم السابع ) سے آرٹیکل ہے ، جس کا عنوان یہ ہے کہ قاعدہ اور داعش کی صورت میں پھونکا گیا صور ، امریکہ کے ہی کان پھاڑنے لگا ، ساتھ یہ بھی کہا گیا ہے کہ 911 کے لیے امریکہ نے ہی اسامہ بن لادن کو 6 ارب روپے دیے تھے ۔
لنک

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

اگر آپ کے دعوے کے مطابق امريکہ کا دہشت گرد تنظيموں پر اتنا زيادہ اثر ورسوخ ہے تو پھر ہم نے اپنے ان "اثاثوں" اور ان پر اپنے کنٹرول کو بروۓ کار لاتے ہوۓ نو گيارہ کے خوفناک حملوں کو رکوانے کے ليے کيوں نہيں کچھ کيا؟ اور پھر اسی تناظر ميں يہ سوال بھی اٹھتا ہے کہ اگر دہشت گرد محض ہمارے ہاتھوں کی کٹھ پتلياں ہی ہيں تو پھر ہم نے ان کے خاتمے کے ليے اپنے بيش بہا وسائل کيوں وقف کر رکھے ہيں جن ميں افغانستان کے ميدانوں ميں اپنے فوجيوں کو بھيجنا بھی شامل ہے۔

کسی دہشت گرد عنصر پر کنٹرول اور اثر حاصل کرنے کی کيا منطق رہ جاتی ہے اگر ہم اس "طاقت" کو سرے سے استعمال ہی نا کريں اور انھی عناصر سے لڑنے کے ليے اپنے فوجيوں کی جان مسلسل خطرے ميں ڈالتے رہيں جو آپ کی دانست ميں ہمارے ايماء پر کام کر رہے ہيں؟

يہ حقيقت فراموش نہيں کرنی چاہيے کہ عالمی سطح پر دہشت گردی کے عفريت کی وسعت اور اس کے پھيلاؤ کی نوعيت ايسی نہيں ہے کہ جسے چند افراد يا ايجنٹ کنٹرول کر سکيں يا اس پر کلی طور پر اثرانداز ہو سکيں۔ يہ تو ايسی سوچ کا شاخسانہ ہے جسکی مذہب کے جعلی لبادے ميں ايک مسخ شدہ نظريے کے ذريعے تشہير کی جا رہی ہے، اور يہ ايک ايسی سوچ ہے جسے اسلامی دنيا کے قريب تمام ہی معتبر مذہبی سکالرز نے يکسر مسترد کر ديا ہے۔

آپ کی اطلاع کے ليے عرض ہے کہ گزشتہ ايک دہائ کے دوران بے شمار خودکش حملوں کی ويڈيوز موجود ہيں جن ميں ان مکروہ جرائم کے ذمہ دار افراد کو واضح طور پر ديکھا جا سکتا ہے۔ ان ميں سے بے شمار خودکش حملہ آوروں کے تو کوائف کی بھی تصديق کی جا چکی ہے۔ يہی نہيں بہت سے اہم دہشت گرد ليڈروں کو گرفتار يا ہلاک بھی کيا جا چکا ہے۔ ميں دعوے کے ساتھ کہہ سکتا ہوں کہ ان گرفتار شدگان دہشت گردوں ميں سے کوئ بھی ايسا نہيں ہے جسے ايسا "امريکی ايجنٹ" قرار ديا جا سکے جو واشنگٹن ميں موجود اپنے مبينہ "مالکان" کے ايماء پر اپنی زندگی خطرے ميں ڈال رہا ہو۔

کيا يہ نہيں ہو سکتا کہ دہشت گرد تنظيميں اور ان سے منسلک مجرم ہی ہيں جو اپنے الفاظ اور اعمال سے اپنے ارادے واضح کر رہے ہيں کہ وہ ہمارے مشترکہ دشمن ہيں اور ہميں ان مشترکہ کاوشوں پر توجہ مرکوز کرنی چاہيے جو ان کے محفوظ ٹھکانوں کو ختم کرنے اور روزانہ کی بنياد پر بے رحم حملے کرنے کی ان کی صلاحيتوں کو سلب کرنے کے ضمن ميں کی جا رہی ہيں۔

کوئ بھی تعميری ذہن يہ ناقابل ترديد حقيقت ديکھ سکتا ہے۔ ان تنظيموں کا واضح کردہ مقصد اور اس ضمن ميں بے شمار شواہد موجود ہيں۔ غلط تاثرات پر مبنی مبہم سازشی کہانياں ان کے خونی نظريے کو جلا بخشنے کا سبب بنتی ہيں

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,473
پوائنٹ
964
غلط تاثرات پر مبنی مبہم سازشی کہانياں ان کے خونی نظريے کو جلا بخشنے کا سبب بنتی ہيں
ہمارے نزدیک آپ کے سارے تجزیات و تبصرے ’ سازشی کہانیوں ‘ سے زیادہ اہمیت نہیں رکھتے ، جو آپ نے دنیا کے سب سے بڑے دہشت گرد کا حقیقی چہرہ چھپانے کےلیے تراش لی ہیں ۔
 

فواد

رکن
شمولیت
دسمبر 28، 2011
پیغامات
434
ری ایکشن اسکور
13
پوائنٹ
74
قاعدہ جو بھی تھی ، جیسی بھی تھی ، یہ سب کچھ خبروں میں بیان ہے ، تو یہ بیانات بھی انہیں خبروں میں موجود ہیں کہ قاعدہ سے لیکر داعش تک ، ان سب کو کھڑے کرنے والے بھی امریکہ والے ہی ہیں ،


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

آپ کی دليل ميں وزن ہوتا اگر ٹی ٹی پی، آئ ايس آئ ايس اور القا‏ئدہ جيسی تنظيموں کی سرکردہ قيادت کو کبھی بھی نشانہ نا بنايا جاتا اور حکام کی جانب سے صرف ان تنظيموں کے "سپاہيوں" کو ہی ہلاک و گرفتار کيا جا رہا ہوتا۔

ليکن ہم جانتے ہیں کہ حقيقت يہ نہيں ہے۔

چاہے وہ القائدہ، ٹی ٹی پی يا دنيا بھر ميں کوئ بھی ايسی تنظيم ہی کيوں نا ہو جسے دہشت گرد قرار ديا جا چکا ہو، آپ ان کی اہم شخصيات اور سرکردہ قيادت کے خلاف ہماری مشترکہ کاوشوں پر ايک نظر ڈالیں تو آپ پر يہ واضح ہو جاۓ گا کہ ہم نے ان تنظيموں کی قيادت کی جانب سے اپنے کارندوں کو متحرک کرنے، منصوبہ بندی کرنے اور دنيا ميں کہيں بھی دہشت گردی کی کاروائياں کرنے کی ان کی صلاحيتوں کو ختم کرنے کے ليے ہر ممکن کوشش روا رکھی ہے۔​
اگر دہشت گرد تنطيموں کے يہ ليڈر واقعی ہماری کٹھپتلياں ہيں جو اپنے "مريدوں" پر اپنے اثر کو استعمال کرتے ہوۓ ہمارے ايجنڈے کو آگے بڑھاتے ہيں تو پھر ہم مسلسل ان "اثاثوں" کو نشانہ کيوں بنا رہے ہيں؟

اس دليل ميں فہم اور دانش کا کوئ پہلو بھی ہے؟

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
 

فواد

رکن
شمولیت
دسمبر 28، 2011
پیغامات
434
ری ایکشن اسکور
13
پوائنٹ
74
911 کے لیے امریکہ نے ہی اسامہ بن لادن کو 6 ارب روپے دیے تھے ۔
لنک

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

ميں يہ بھی ياد دلا دوں کہ اسامہ بن لادن تو نو گیارہ کے واقعات سے پہلے بھی امريکہ کو مطلوب تھے۔ امريکہ نے اسامہ بن لادن پر اگست 1998 ميں کينيا اور تنزانيا ميں امريکی سفارت خانوں پر حملوں کے ضمن ميں فرد جرم بھی عائد کی تھی، جن ميں 225 افراد ہلاک اور چار ہزار سے زائد زخمی ہوۓ اور ان ہلاک شدگان ميں سے اکثر افريقی باشندے تھے۔

اکتوبر 1999 ميں اقوام متحدہ کی قرارداد 1267 منظور کی گئ تھی جس ميں طالبان کو باور کروايا گيا تھا کہ افغانستان ميں دہشت گردی کے فعال تربيتی مراکز کو بند کر کے اسامہ بن لادن کو فی الفور انصاف کے کٹہرے ميں لايا جاۓ۔

https://en.wikipedia.org/wiki/United_Nations_Security_Council_Resolution_1267

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
 
Top