مفتی عبداللہ
مشہور رکن
- شمولیت
- جولائی 21، 2011
- پیغامات
- 531
- ری ایکشن اسکور
- 2,183
- پوائنٹ
- 171
ارسلان بھای دلیل چاھیے؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟
فَلَمَّا دَخَلُوا عَلَىٰ يُوسُفَ آوَىٰ إِلَيْهِ أَبَوَيْهِ وَقَالَ ادْخُلُوا مِصْرَ إِن شَاءَ اللَّـهُ آمِنِينَ ﴿٩٩﴾ارسلان بھای دلیل چاھیے؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟
ان شاء اللہ عربی کا لفظ ہے ۔۔ جس میں (ان )علیحدہ حرف ہے( شاء) مستقل فعل ہے اگر ان دونوں کو ملا کر لکھیں تو یہ عربی کے ایک اور لفظ کے مشابہ ہو جاتا ہے اور وہ ہے (إنشاء) جس کا معنی ہے (کسی چیز کو پیدا کرنا) اس طرح کلام کا معنی بدل جاتاہے ۔السلام علیکم ورحمت اللہ وبرکاتہ قابل احترام شاکربھای اگر آپ کا مقصد یہ ھے کہ جیسے قرآن میں لکھا ھے ایسے لکھو تو بسر وچشم منظور لیکن اگر آپ کا کھنا ھو کہ انشاء اللہ لکھنا غلط ھے تو دلیل بتاے تاکہ میری علم مین اضافہ ھو
توبہ کرو ارسلان بھای مین سوھنڑا نھی یہ بھت غلط گالی ھے پشتو میںکس بات کی دلیل سوھنڑا؟
جزاک اللہ خیرافَلَمَّا دَخَلُوا عَلَىٰ يُوسُفَ آوَىٰ إِلَيْهِ أَبَوَيْهِ وَقَالَ ادْخُلُوا مِصْرَ إِن شَاءَ اللَّـهُ آمِنِينَ ﴿٩٩﴾
جب یہ سارا گھرانہ یوسف کے پاس پہنچ گیا تو یوسف نے اپنے ماں باپ کو اپنے پاس جگہ دی اور کہا کہ اللہ کو منظور ہے تو آپ سب امن وامان کے ساتھ مصر میں آؤ