• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کابل ہوٹل - عام شہری ايک بار پھر نشانہ

فواد

رکن
شمولیت
دسمبر 28، 2011
پیغامات
434
ری ایکشن اسکور
13
پوائنٹ
74
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ


دہشتگردوں اور شدت پسندوں کا اپنے سیاسی ايجنڈے کے حصول کی خاطر انسانيت کے خلاف بربريت کا سلسلہ بدستور جاری

https://www.reuters.com/article/us-afghanistan-blast/shock-gives-way-to-despair-in-kabul-after-ambulance-bomb-idUSKBN1FG086


 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,473
پوائنٹ
964
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ​


اس ميں کوئ شک نہيں کہ دہشت گردی آج کے دور کا اہم ترين مسلۂ ہے کيونکہ دنيا بھر ميں عام شہريوں کی سيکورٹی اور تحفظ کا دارومدار اس بات پر ہوتا ہے کہ مقامی حکومتيں، قانون نافذ کرنے والے ادارے اور متعلقہ حکام دہشت گردی کے محفوظ ٹھکانوں کو نيست و نابود کرنے اور ان دہشت گردوں کو کيفر کردار تک پہنچانے کے ليے کتنی اہليت، صلاحيت يا مصمم ارادے کے ساتھ اقدامات اٹھاتے ہيں۔

جب آپ گزشتہ ايک دہائ سے دہشت گردی کے عالمی عفريت کے خلاف جاری عالمی کوششوں کے حوالے سے مثبت اور منفی پہلوؤں کا تجزيہ کرتے ہيں اور پھر امريکہ ہی کو مورد الزام قرار ديتے ہيں تو درحقيقت آپ اس ضمن ميں تمام ديگر ممالک اور حکومتوں کو ہر طرح کی ذمہ داری سے بری الذمہ قرار ديتے ہيں۔ ہم نے ہميشہ يہ واضح کيا ہے کہ دہشت گردی ايک عالمی مسلۂ ہے جس کے حل کے ليے اجتماعی سطح پر مشترکہ کاوشوں کے ساتھ ساتھ اس بات کی ضرورت ہے کہ اقوام اپنے سياسی تحفظات، علاقائ ضروريات اور مذہبی وابستگی سے بالاتر ہو کر اس مشترکہ دشمن کے خاتمے کے ليے کوششيں کريں جو نفرت پر مبنی سوچ کے ساتھ خوف اور دہشت پر مبنی مہم کے ذريعے افراتفری اور غير يقينی پر مبنی فضا کے
حصول کے ليے اقدامات اٹھا رہا ہے۔

يہ نشاندہی بھی ضروری ہے کہ امريکہ نے ہميشہ سے اس حوالے سے خدشات بھی ظاہر کيے ہيں اور اجتماعی سطح پر ايسی مشترکہ کاروائيوں کی ضرورت کو بھی اجاگر کيا ہے جن کے ذريعے دہشت گردی کے محفوظ ٹھکانوں کے خاتمے کے ساتھ اس پرتشدد سوچ کا سدباب کرنا مقصود ہو، جو اس عالمی خطرے کا موجب بنتی ہے جو آج داعش کی شکل ميں دنيا کے سامنے موجود ہے۔

داعش کی پرتشدد کاروائيوں کے ليے امريکہ کو الزام دينے کی روش کے برعکس حقيقت يہی ہے کہ امريکہ نے ہميشہ مالی تعاون اور لاجسٹک اسپورٹ کے ذريعے ايسی مشترکہ عالمی کاوشوں ميں کليدی کردار ادا کيا ہے جو اس پرتشدد سوچ اور نظريے کے خاتمے کے ليے کی گئ ہيں جو کچھ راۓ دہندگان کے مطابق کسی بھی طور خطے ميں ہمارے مفادات اور اہداف کے حصول ميں معاون ہو سکتا ہے۔

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ​


مزعومہ دہشت گردی کوئی مسئلہ نہیں تھا ، خود بنایا گیا ہے ۔
 

فواد

رکن
شمولیت
دسمبر 28، 2011
پیغامات
434
ری ایکشن اسکور
13
پوائنٹ
74
مزعومہ دہشت گردی کوئی مسئلہ نہیں تھا ، خود بنایا گیا ہے ۔
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

آپ کی راۓ کو قابل فہم يا منطقی دليل نہيں قرار ديا جا سکتا۔ يہ تو "ميں نا مانوں" والی صورت حال لگتی ہے۔

آپ کی يہ راۓ ان ہزاروں خاندانوں کی تضحيک کے مترادف ہے جن کے چاہنے والے ان دہشت گردوں کی کاروائيوں کے نتيجے ميں ہلاک ہوۓ جو آپ کی منطق کے مطابق سرے سے وجود ہی نہيں رکھتے ہيں۔

علاوہ ازيں آپ ان فوجيوں کے خاندان والوں کو کيا کہيں گے جنھوں نے عام شہريوں کو دہشت گردی کے اس حقيقی خطرے سے محفوظ رکھنے کے ليے حتمی قربانی دی جس کے بارے ميں آپ يہ راۓ رکھتے ہيں کہ اس کا حقيقت سے کوئ تعلق ہی نہيں ہے۔

آپ اپنی راۓ کا خود تنقيدی جائزہ ليں۔ کيا آپ واقعی يہ سمجھتے ہيں اسلامی ممالک ميں حکومتيں اور رياست کے فعال کردار کے ليے ان ميں موجود سينکڑوں کی تعداد ميں ادارے جنھوں نے دہشت گردی کے خلاف مشترکہ موقف اختيار کيا ہے، محض امريکہ کی کٹھ پتلياں ہيں؟ کيا آپ دنيا بھر ميں موجود مسلمانوں کے ليے اتنا کم احترام رکھتے ہيں؟

اس دليل ميں منطق کا کوئ بھی پہلو ہے جسے تسليم کيا جا سکے؟ کيا يہ بہتر نہيں ہے کہ دہشت گردی کی ناقابل ترديد حقيقت کو تسليم کيا جاۓ بجاۓ اس کے کہ ايسی متضاد اور بے بنياد کہانياں تخليق کی جائيں جو منطق اور دليل کی کسوٹی پر کسی بھی بنيادی اصول اور پيمانے پر پورا نہيں اترتيں۔ اوکم ريزر کے اصول کے مطابق سب سے آسان اور واضح تشريح اکثر پيچيدہ يا مبہم وضاحتوں سے بہتر ہوتی ہے۔

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

digitaloutreach@state.gov

www.state.gov

https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu

http://www.facebook.com/USDOTUrdu

https://www.instagram.com/doturdu/

https://www.flickr.com/photos/usdoturdu/
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,473
پوائنٹ
964
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
آپ کی راۓ کو قابل فہم يا منطقی دليل نہيں قرار ديا جا سکتا۔ يہ تو "ميں نا مانوں" والی صورت حال لگتی ہے۔
آپ کی يہ راۓ ان ہزاروں خاندانوں کی تضحيک کے مترادف ہے جن کے چاہنے والے ان دہشت گردوں کی کاروائيوں کے نتيجے ميں ہلاک ہوۓ جو آپ کی منطق کے مطابق سرے سے وجود ہی نہيں رکھتے ہيں۔
انسانوں کی جانوں اور عقلوں کی تضحیک تو امریکہ نے کی ہے ، افغانستان میں پہلے بم پھوڑے ، پاکستان کو اس میں شریک کیا ، دونوں ملکوں میں اپنے ایجنٹوں کے ذریعے بد امنی پھیلا کر پھر آگ بھجانے کے بہانے مزید آگ بھڑکائی ۔ اور اوپر سے آپ جیسے ہمدرد مزید زخموں پر نمک چھڑک رہے ہیں ۔ ہمارے ملکوں میں امریکہ کی مداخلت سے پہلے کتنے لوگ دہشت گردی کی نذر ہوئے تھے ؟
اس قسم کے فضول تجزیے کرتے ہوئے تھوڑی شرم اور حیا آنی چاہیے ۔
دہشت گردی کی نذر ہونے والی جانوں کے اعداد و شمار تو آپ نے اکٹھے کرلیے ہوں گے ، لیکن اس سلسلے میں امریکہ نے کتنے ڈرون مارے، ڈیزی کٹر بم پھینکے ، یہ رپورٹیں آپ ہضم کرکے ، نام نہاد ہمدردی کا ڈھنڈورا پیٹتے رہتے ہیں ۔
امید ہے امریکی بدمعاشی اور مداخلت کے جواز کے لیے آپ ’ نائن الیون ‘ والی ڈرامے بازی سے ایک بار پھر استدلال کرنے کی سعی لاحاصل کریں گے ۔
امریکہ کو معصوموں سے ذرا بھی ہمدردی ہوتی ، دہشت گرد ختم کرنے ہوتے ، تو ریمنڈ ڈیوس جیسےگماشتے کی یوں پشت پناہی نہ کرتا۔ اور آپ بھی اپنے تجزیوں اور تبصروں میں منصف ہوتے ، تو اس امریکی بدمعاشی پر ضرور احتجاج کناں ہوتے ۔
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,473
پوائنٹ
964
آپ اپنی راۓ کا خود تنقيدی جائزہ ليں۔ کيا آپ واقعی يہ سمجھتے ہيں اسلامی ممالک ميں حکومتيں اور رياست کے فعال کردار کے ليے ان ميں موجود سينکڑوں کی تعداد ميں ادارے جنھوں نے دہشت گردی کے خلاف مشترکہ موقف اختيار کيا ہے، محض امريکہ کی کٹھ پتلياں ہيں؟ کيا آپ دنيا بھر ميں موجود مسلمانوں کے ليے اتنا کم احترام رکھتے ہيں؟
اس دليل ميں منطق کا کوئ بھی پہلو ہے جسے تسليم کيا جا سکے؟ کيا يہ بہتر نہيں ہے کہ دہشت گردی کی ناقابل ترديد حقيقت کو تسليم کيا جاۓ بجاۓ اس کے کہ ايسی متضاد اور بے بنياد کہانياں تخليق کی جائيں جو منطق اور دليل کی کسوٹی پر کسی بھی بنيادی اصول اور پيمانے پر پورا نہيں اترتيں۔ اوکم ريزر کے اصول کے مطابق سب سے آسان اور واضح تشريح اکثر پيچيدہ يا مبہم وضاحتوں سے بہتر ہوتی ہے۔
میں نے ’ مزعومہ دہشت گردی ‘ کا لفظ بولا تھا ۔ ناقابل تردید حقیقت کو میں تسلیم کرتا ہوں ، آپ نہیں کرتے کہ اصل دہشت گردی امریکہ کر رہا ہے ۔
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,473
پوائنٹ
964
امریکی نائب صدر کے بیان پر پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات چوہدری منظور احمد نے پاکستان کے مقبول عام سلسلے ایشو آف دی ڈے میں بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی نائب صدر کی طرف سے یہ کہنا کہ پاکستان دہشت گردوں کو پناہ نہ دے ایک مذاق ہے انہوں نے کہا کہ امریکہ خود سب سے بڑا دہشت گرد ہے اور ماضی اور حال میں بھی دہشت گردوں کی پشت پناہی کرتا رہا ہے تو پھر آج کس منہ سے دہشت گردی کے خلاف بات کر رہا ہے۔
امریکہ خود سب سے بڑا دہشت گرد ہے۔
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,473
پوائنٹ
964
کيا آپ واقعی يہ سمجھتے ہيں اسلامی ممالک ميں حکومتيں اور رياست کے فعال کردار کے ليے ان ميں موجود سينکڑوں کی تعداد ميں ادارے جنھوں نے دہشت گردی کے خلاف مشترکہ موقف اختيار کيا ہے، محض امريکہ کی کٹھ پتلياں ہيں؟ کيا آپ دنيا بھر ميں موجود مسلمانوں کے ليے اتنا کم احترام رکھتے ہيں؟
یہ لیں ، ایک اسلامی ملک کےسربراہ کا بیان
متحدہ امریکہ کی دہشت گرد فورسز کو جنم لینے سے پہلے ختم کر دیں گے : طیب اردوان
استنبول:ترک صدر رجب طیب اردگان نے الزام عائد کیا ہے کہ امریکہ نے شام میں داعش کی طرح کی دہشت گرد تنظیموں کو اہم سطح کی مالی امداد فراہم کی ہے۔
امریکہ شام میں دہشت گرد تنظیموں کا پشتی بان
 

فواد

رکن
شمولیت
دسمبر 28، 2011
پیغامات
434
ری ایکشن اسکور
13
پوائنٹ
74
انسانوں کی جانوں اور عقلوں کی تضحیک تو امریکہ نے کی ہے ، افغانستان میں پہلے بم پھوڑے ، پاکستان کو اس میں شریک کیا ، دونوں ملکوں میں اپنے ایجنٹوں کے ذریعے بد امنی پھیلا کر پھر آگ بھجانے کے بہانے مزید آگ بھڑکائی ۔


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

ميں اس تجزيے سے متفق نہيں کہ پاکستان ميں جو کچھ ہو رہا ہے وہ ان ديکھی بيرونی قوتوں کی خفيہ سازشوں کا شاخسانہ ہے۔ عالمی دہشت گردی اور ان کے خوفناک اثرات صرف پاکستان کے شہريوں نے ہی نہيں بلکہ دنيا بھر ميں درجنوں ملکوں کے عوام نے محسوس کيے ہيں۔

ان دلائل کا حتمی نتيجہ صرف يہی نکلتا ہے کہ بحث کوئ بھی ہو، ذمہ داری کا بوجھ بہرحال امريکہ پر ڈالنا جائز ہے۔ کيونکہ تمام تر مسائل کی وجہ اور انکا حل ايک "بيرونی ہاتھ" کے پاس ہے۔ کوئ بھی باشعور شخص يہ ديکھ سکتا ہے کہ امريکہ کو ولن قرار دينے والے يہ دلائل ناقابل فہم اور اپنے اندر لاتعداد تضادات ليے ہوۓ ہيں۔

دہشت گردی کا يہ عفريت محض ايک دو واقعات کی بنياد پر سامنے نہيں آيا جس کا ذمہ دار چند افراد کو قرار ديا جا سکے۔ يہ ايک باقاعدہ مہم ہے جس کی بنياد ايک ايسی سوچ ہے جس نے گزشتہ ايک دہائ کے دوران دنيا بھر ميں تبائ اور بربادی کی ايک نئ تاريخ رقم کی ہے۔

ٹی ٹی پی کو حکومت پاکستان نے کالعدم قرار ديا ہے اور يقینی طور پر اس کی نوعبت نا آتی اگر ان کے ہاتھ صاف ہوتے اور کوئ ان ديکھے بيرونی ہاتھ پاکستان ميں دہشت گردی کے ان سب واقعات کے ليے ذمہ دار ہوتے۔

وقت آ گيا ہے کہ ان بے مقصد سازشی کہانيوں کو مسترد کر کے عقل اور دانش کے ساتھ صورت حال کا تجزيہ کيا جاۓ۔ دہشت گردی کی تلخ حقیقت سب پر عياں ہے اور اس کے تدارک کے ليے سب کو مشترکہ کوشش کرنا ہو گی ورنہ دہشت گردوں کی جانب سے کم سن بچے خود کش حملہ آوروں کے طور پر دہشت گردوں کا آلہ کار بنتے رہيں گے اور ہم بے معنی قسم کی سازشی کہانيوں میں الجھے رہيں گے۔

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ​

digitaloutreach@state.gov​

 
Top