السلام علیکم و رحمۃاللہ وبرکاتہ!
یہ وہم نیانہیں ہے کہ کچھ لوگ اگراپنے مسلک کی بات کرتے ہیں تواس کوقرآن وسنت سے تعبیر کردیتے ہیں
جی جناب! مقلدین حنفیہ کا ہمیشہ سے یہی وطیرہ رہا ہے!! جب کے ان کی بات اٹکل پچھو ہی ہوں!!!
اوردوسراکوئی اپنے مسلک کے تعلق سے بات کرتاہے تواس کو رائے اورذاتی خیال سے تعبیر کیاجاتاہے۔
بلکل جناب! مقلدین حنفیہ کایہی وطیرہ ہے، جب کہ دوسرا رسول اللہ ﷺ کی حدیث ہی بیان کر دے!!یہ مقلدین حنفیہ ، جہمیہ اسے خبر واحد کہہ کر رد کر دیا کرتے ہیں!!
ظاہریوں کابھی اصرار یہی ہوتاہے کہ وہی قرآن وحدیث کی بات کرنے والے ہیں۔
بلکل جناب ! ظاہریوں نے قرآن و حدیث کی بات ہی کی! ان کے استدلال میں کمی کوتاہی ممکن ہے! اور جب انہیں اپنے استدلال کی کمی کوتاہی معلوم ہو جائے تو اپنے مؤقف کو ترک کر دتے ہیں!! مگر مقلدین کا یہ وطیرہ ہے کہ احادیث سامنے آجانے کے بعد بھی اپنے فقہا کے اقوال پر ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہیں!!
اورکچھ دوسروں کابھی اصرار یہی ہوتاتھاکہ قرآن وحدیث کی بات وہی کرتے ہیں
باقی دوسروں میں خواہ مالکی ہوں ، شافعی ہوں یا حنبلی ہو یا کوئی اور اہل الحدیث، اس کا بھی یہی معاملہ ہے کہ انہوں نے بھی قرآن و حدیث کی بات ہی کی! ان کے استدلال میں کمی کوتاہی ممکن ہے! اور جب انہیں اپنے استدلال کی کمی کوتاہی معلوم ہو جائے تو اپنے مؤقف کو ترک کر دتے ہیں!! مگر مقلدین کا یہ وطیرہ ہے کہ احادیث سامنے آجانے کے بعد بھی اپنے فقہا کے اقوال پر ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہیں!!
لیکن دنیا نے دیکھ لیاکہ واماماینفع الناس فیمکث فی الارض
بقیہ سب رخصت ہوگئے اورائمہ اربعہ کے اجتہادات باقی رہ گئے۔
جمشید میاں! جزاک اللہ ! آپ نے ائمہ اربعہ کے علاوہ بھی کسی اور کے وجود کو تسلیم تو کرلیا!!
لیکن آپ نے یہ جو کہا ہے کہ باقی تمام کے اجتہادات رخصت ہو گئے!! یہ تو آپ کی کم علمی ہے!! اب مقلد جو بیچارہ کنویں کے مینڈک کی مانند ہے اسے کیا معلوم کہ کنویں کے علاوہ بھی اور کتنا پانی ہے!!!
جمشید میاں! یہ ائمہ اربعہ سے آپ کا کیا واسطہ!! آپ تو کوفہ کے امام اہل الرائے کے مقلد ہیں!! لہذا
تجھ کو پرائی کیا پڑی اپنی نبیڑ تو!!
حیرت کی بات یہ ہے کہ آئمہ اربعہ نے قرآن وسنت سے جن مسائل کااستنباط کیا اس کو انہوں نے اجتہاداوررائے سے تعبیر کیالیکن اب کچھ لوگ جن کو ائمہ اربعہ کے علم وفضل سے کوئی مناسبت نہیں ہے اپنی رائے کو فقہ الکتاب والسنۃ بناکر پیش کررہے ہیں ۔
ارے میاں! ائمہ ثلاثہ یعنی کہ امام مالک ، امام شافعی اور امام احمد بن حنبل رحمۃ اللہ علیہم سے تو واقعی آج کے علماء اہل الحدیث کا علم نہیں ہوگا!! باقی کوفہ کے امام اہل الرائے کی علمی قابلیت کی گواہی میں نہیں دے سکتا!! فتدبر!!!
لیکن ظاہر ہے کہ پیتل پر سونے کارنگ چڑھادینے سے اس کی حقیقت نہیں بدل جاتی کسی کو خود کی آراء کو کتاب وسنت کہہ دینے سے وہ کتاب وسنت نہیں ہوجاتا۔
جی جناب! فقہا احناف کا اپنی اٹکل پچھو کو فقہ اسلامی کہہ دینے سے حقیقت نہیں بدل جاتی!!
ویسے یہ نصیحت آپ اپنے مسلک کے علماء کوبھی کرسکتے ہیں جو اس طرح کے مباحث میں مشغول رہتے ہیں مثلا زبیرعلی زئی،توصیف الرحمن،مولاناارشاداثری وغیرہ ۔اورجس طرح بعد میں اآپ کے مسلک کے بڑے علماء مولانا حسین بٹالوی ،نواب صدیق حسن خان اوردیگر نے عدم تقلید کے نتائج سے آگاہ کیاہے ۔
جمشید میاں! ارے میاں، ذرا تقلید کا نتیجہ آپ کے پیر رومی کی زبانی ہی سن لیں!!
خلق را تقلید شان برباد او
ہفت صد لعنت بر ایں تقلید او
بلکہ تقلید است آن ایمان او
روی ایمان را ندیدہ جان او
گر چہ عقلت سوئ بالا می پرد
مرغ تقلیدت بہ پستی می چرد
ویسے آپ نے میرے متعلق پیش گوئی بھی کردی ہے کہ
انھوں نے قسم کھائی ہے کہ لڑکپن ،جوانی اور آخری عمر تقلید ناسدید کی دعوت دینی ہے اور قرآن و سنت کے مخالف فقہ حنفی کو عروج دینا ہے !!!!
کہانت کے تعلق سے جوحدیث وارد ہوئی ہے وہ توآنجناب کے علم میں بھی ہوگا۔ حدیث میں کاہنوں کی بات پر اعتبار کرنے پر بھی سخت وعید آئی ہے لہذا دوسروں کوبھی تنبیہ کی جاتی ہے کہ وہ اس پر قطعااعتبار نہ کریں۔ورنہ وہ بھی اس وعید کے مستحق ہوں گے۔(ابتسامہ)
ارے میاں! آپ کو اندیشہ اور کہانت کا فرق نہیں معلوم!! آپ کی تو فقہ ان مسائل سے بھری پڑی ہے جس میں اندیشہ در اندیشہ ہے، اور اکثر تو ایسے اندیشہ ہیں کہ جن کا ہونا ہی محال ہے!! اب کیا آپ کے فقہا یعنی فقہا احناف کاہن ٹھیرے!! اور مقلدین حنفیہ پر کاہنوں کی بات پر اعتبار کرنے پر بھی سخت وعید کا اطلاق کیا جا سکتا ہے!!!
ابھی میری عمر 25سال کی ہے۔
ماشاء اللہ!! یعنی کہ آپ یہ کہنا چاہتے ہیں کہ : ابھی تو میں جوان ہوں!! اللہ آپ کی جوانی میں برکت دے!!
ویسے آپ بہت چھوٹی عمر میں بہت بڑے چیلے بن گئے ہیں!! عقلمد را اشارہ کافی!!!
اورمیں نے جس کوحق سمجھاہے اسی کو اختیار کیاہے اوردعاہے کہ اللھم ارناالحق حقا وارزقنا اتباعہ وارناالباطل باطلاوارزقنااجتنابہ ۔والسلام
اللہ آپ کو بھی دین حق کو تسلیم کرنے کی توفیق دے! آمین!!!