رانا ابوبکر
تکنیکی ناظم
- شمولیت
- مارچ 24، 2011
- پیغامات
- 2,075
- ری ایکشن اسکور
- 3,040
- پوائنٹ
- 432
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
علی اور عمران نے کاروبار میں پارٹنر شپ کی۔ علی ٥ لاکھ لے کر آیا اور عمران گڈ ول پر عمران کام جانتا تھا جب کے علی کچھ نہیں بناء کسی تحریری معاہدہ کے کام شروع کیا گیا اور نفع میں آدھا آدھا طے کر لیا گیا
کاروبار میں نقصان ہو گیا اور علی کی رقم ڈوب گئ کاروبار بند ہو گیا اب علی کہتا ہے کی آدھا نقصان عمران مجھے دےگا یعنی ڈھائی لاکھ جب کے عمران کا کہنا ہے میں نقصان میں پارٹنر نہیں تھا لہذا میں نقصان نہیں دوگا عمران کا کہنا ہے کہ میری محنت اور ٹائم ضائع ہوا اور علی کی رقم لہذا برابر قرآن حدیث سے اس کا جواب مطلوب ہے کہ علی کی بات یا عمران کی بات صحیح ہے؟ جزاکم اللہ