• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کبھی کبھار بیوی کو ہدیہ اور تحفہ دینے کی نصیحت (شوہر) - سب لوگ ضرور پڑھیں اور رائے دیں

T.K.H

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 05، 2013
پیغامات
1,123
ری ایکشن اسکور
330
پوائنٹ
156
میں یہ بات پہلے بھی کہہ چکا ہوں کہہ میں شادی کے خلاف نہیں ہوں۔ دراصل میں اس ''حیا'' کے خلاف ہوں جو اس فعل کو سر انجام دینے میں مانع ہے۔ شادی کر کے اگر انسان بیوی کے ساتھ جائز ''شہوت پرستی'' کرے تو کیا برائی ہے۔ میں تو ان لوگوں کو سنا رہا ہوں جو مرد یا عورت کو دوسری شادی کرنے پر '' غیرت'' کا طوفان کڑا کرتے ہیں چاہے ان مردوں اور عورتوں کو اپنی '' جنسی ہیجان'' کو پورا کرنے کے لیے ناجائز '' شہوت پرستی'' ہی کیوں نہ کرنی پڑے۔ دراصل وہ چاہتے نہیں کہ سانپ بھی مر جائے اور لاٹھی بھی نہ ٹوٹے۔
 

T.K.H

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 05، 2013
پیغامات
1,123
ری ایکشن اسکور
330
پوائنٹ
156
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ
یہ سنگمنڈ فرائیڈ کے نظریات کے حاملین سے التماس ہے کہ وہ اپنے نظریات اپنے تک ہی محدود رکھیں ۔ اسلام میں شادی ایک انفرادی معاشرتی اور مذہبی فریضہ ہے اور بقائے نسل انسانی کا ذریعہ بھی ہے۔ اسی لئے اسلام نے اسے بہت آسان رکھا تھا لیکن ہماری بدقسمتی کہ ہم نے دیگر معاملات کی طرح اسے بھی مشکل بنا دیا اور شہوت پرستی یعنی بے حیائی کو آسان بنا دیا ۔ آج معاشرے میں شادی کرنا اور پاکیزگی کی زندگی گزارنا مشکل اور برائی کرنا آسان ہو گیا ہے۔ اللہ تعالیٰ ہمیں اس شر سے محفوظ رکھے۔
میں یہ بات پہلے بھی کہہ چکا ہوں کہہ میں شادی کے خلاف نہیں ہوں۔ دراصل میں اس ''حیا'' کے خلاف ہوں جو اس فعل کو سر انجام دینے میں مانع ہے۔ شادی کر کے اگر انسان بیوی کے ساتھ جائز ''شہوت پرستی'' کرے تو کیا برائی ہے۔ میں تو ان لوگوں کو سنا رہا ہوں جو مرد یا عورت کو دوسری شادی کرنے پر '' غیرت'' کا طوفان کڑا کرتے ہیں چاہے ان مردوں اور عورتوں کو اپنی '' جنسی ہیجان'' کو پورا کرنے کے لیے ناجائز '' شہوت پرستی'' ہی کیوں نہ کرنی پڑے۔ دراصل وہ چاہتے ہیں کہ سانپ بھی مر جائے اور لاٹھی بھی نہ ٹوٹے۔
 

انس

منتظم اعلیٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 03، 2011
پیغامات
4,178
ری ایکشن اسکور
15,351
پوائنٹ
800
شادی میں میاں اور بیوی میں ''محبت'' نام کی کوئی چیز نہیں ہوتی بلکے وہ ایک ''جنسی ہیجان'' ہوتا ہے۔
مجھے اس بات سے اختلاف ہے کہ میاں بیوی کے درمیان تعلق - جس میں جنس بھی شامل ہے - کو محبت نہیں قرار دیا جا سکتا، بلکہ وہ صرف جنسی ہیجان اور شہوت ہے۔

مرد وعورت کے ناجائز وحرام تعلّق (زنا) کے متعلق تو یہ بات کہی جا سکتی ہے،

لیکن!

شادی جیسی پاکیزہ سنّت کے بارے یہ کہنا بہت بڑا ظلم ہے۔

عبدہ بھائی نے کتنی پیاری بات کہی ہے کہ میاں بیوی کا یہ تعلق اگر صرف ایک جنسی ہیجان ہے تو پھر مسلمان مرد وعورت نکاح جیسے پاکیزہ رشتے کے بعد اسے میاں بیوی تک کیوں محدود رکھتے ہیں؟ کفار کی طرح اور جانوروں کی طرح ہر جگہ منہ ماری کیوں نہیں کرتے۔

نبی کریمﷺ کا فرمان عالی شان ہے:
وفي بضعِ أحدكم صدقةٌ " . قالوا : يا رسولَ اللهِ ! أياتي أحدنا شهوتَه ويكون لهُ فيها أجرٌ ؟ قال : " أرأيتم لو وضعها في حرامٍ أكان عليه فيها وزرٌ ؟ فكذلك إذا وضعها في الحلالِ كان لهُ أجرًا " .
الراوي: أبو ذر الغفاري المحدث: مسلم - المصدر: صحيح مسلم - الصفحة أو الرقم: 1006

تمہارا میاں بیوی کا تعلق صدقہ ہے۔ انہوں نے عرض کیا: یا رسول اللہ! ایک شخص اپنی جنسی خواہش پوری کرتا ہے، کیا اسے اس میں اجَر ہوگا؟ فرمایا: تمہارا کیا خیال ہے کہ اگر وہ اسے حرام طریقے سے پورا کرے تو کیا اسے گناہ نہیں ہوگا؟ اسی طرح اگر وہ اس شہوت کو حلال طریقے سے پورا کرے تو اسے ثواب ہوگا۔
شریعت مطہرہ میں میان بیوی کے درمیان تعلّق کو محبت ومودّت، رحمت اور باعث سکون قرار دیا گیا ہے۔

فرمانِ باری ہے:
﴿ وَمِنْ آيَاتِهِ أَنْ خَلَقَ لَكُم مِّنْ أَنفُسِكُمْ أَزْوَاجًا لِّتَسْكُنُوا إِلَيْهَا وَجَعَلَ بَيْنَكُم مَّوَدَّةً وَرَحْمَةً ۚ إِنَّ فِي ذَٰلِكَ لَآيَاتٍ لِّقَوْمٍ يَتَفَكَّرُونَ ٢١ ﴾ ۔۔۔ سورة الروم

حدیث مبارکہ ہے:
لم تر للمتحابِّينَ مثلُ النِّكاحِ
الراوي: عبدالله بن عباس المحدث: الألباني - المصدر: تخريج مشكاة المصابيح - الصفحة أو الرقم: 3029
خلاصة حكم المحدث: صحيح لغيره

کہ تو دو محبت کرنے والوں کیلئے نکاح جیسی (پاکیزہ) چیز نہیں دیکھے گا۔

یہ صرف '' شہوت'' ہوتی ہے جو مرد اور عورت کو شادی کرنے پر مجبور کرتی ہے۔
غلط! جنس کے علاوہ بھی اور بہت سارے اُمور ہیں۔ جیسا کہ اوپر بھائیوں نے ذکر کیا۔

میاں بیوی میں کسی ایک کے مرنے کے بعد کوئی کسی کو نہ تو یاد کرتا ہے اور نہ ہی کسی دی ہوئی چیز کوئی قدر و قیمت ہوتی ہے۔
ایسے بہت سارے واقعات ہیں کہ میاں بیوی مرنے کے بعد دوسرے کو بہت یاد رکھتے ہیں، ان کی دی ہوئی چیزوں کو نہایت سنبھال کر رکھتے ہیں۔ نبی کریمﷺ کی مثال دیکھئے! سیدہ خدیجہ رضی اللہ عنہا کے فوت ہونے کے بعد آپ کی اتنی شادیاں ہوئیں۔ لیکن آپ نے سیدہ خدیجہ کو ہر ہر موقعے پر یاد رکھا، آپ نے انہیں اتنا یاد کرتے حتیٰ کئی موقعوں پر آپ کی محبوب بیوی سیدہ عائشہ کو شکایت ہوجاتی۔ کوئی اچھی چیز آتی تو سیدہ خدیجہ رضی اللہ عنہا کی سہیلیوں کو بھجواتے!
کئی لوگ ہوتے ہیں جو بیوی کے فوت ہونے پر اس کی یاد میں یا بچوں کیلئے دوبارہ شادی نہیں کرتے وغیرہ وغیرہ۔
ہاں! ایسے لوگ بھی ہیں جو یاد نہیں کرتے۔ مرنے کے بعد تو کیا زندگی میں بھی یاد نہیں کرتے۔ ہر وقت بیوی کو قدموں کی نوک پر رکھتے ہیں۔
اور پھر ایسے لوگ صرف بیوی کو مرنے پر نہیں بھلاتے بلکہ دیگر قریبی ترین تعلق والوں کو بھلا دیتے ہیں۔ مرنے کے بعد نہیں زندگی میں بھلا دیتے ہیں۔ کیا آپ کو ایسے لوگوں کا علم نہیں جو بیوی تو چھوڑیے اپنے جنم دینے والے ماں باپ کو بوڑھے ہونے پر گھر سے نکال دیتے ہیں۔ اولڈ ہومز میں جانوروں کی طرح جمع کرا دیتے ہیں۔ گالیاں دیتے اور پٹائی تک کرتے ہیں۔

لہٰذا مجھے میاں اور بیوی میں''محبت'' کا ڈھول پیٹنے والوں پر سخت تعجب تو ہوتا ہی ہے مگر غصے کی انتہا اس وقت ہوتی ہے جب کوئی میاں بیوی کےدرمیان '' محبت '' کے قصے سناتا ہے۔
ایسے ہزاروں سچے واقعات ہیں نہ جانے آپ کو غصہ کیوں آتا ہے۔ کہیں انگور کھٹے ہیں، والا معاملہ تو نہیں؟ (ابتسامہ)

اللہ تعالیٰ ہر شادی شدہ جوڑے میں سچی محبت پیدا فرما دیں!
 

T.K.H

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 05، 2013
پیغامات
1,123
ری ایکشن اسکور
330
پوائنٹ
156
مجھے اس بات سے اختلاف ہے کہ میاں بیوی کے درمیان تعلق - جس میں جنس بھی شامل ہے - کو محبت نہیں قرار دیا جا سکتا، بلکہ وہ صرف جنسی ہیجان اور شہوت ہے۔

مرد وعورت کے ناجائز وحرام تعلّق (زنا) کے متعلق تو یہ بات کہی جا سکتی ہے،

لیکن!

شادی جیسی پاکیزہ سنّت کے بارے یہ کہنا بہت بڑا ظلم ہے۔

عبدہ بھائی نے کتنی پیاری بات کہی ہے کہ میاں بیوی کا یہ تعلق اگر صرف ایک جنسی ہیجان ہے تو پھر مسلمان مرد وعورت نکاح جیسے پاکیزہ رشتے کے بعد اسے میاں بیوی تک کیوں محدود رکھتے ہیں؟ کفار کی طرح اور جانوروں کی طرح ہر جگہ منہ ماری کیوں نہیں کرتے۔

نبی کریمﷺ کا فرمان عالی شان ہے:


شریعت مطہرہ میں میان بیوی کے درمیان تعلّق کو محبت ومودّت، رحمت اور باعث سکون قرار دیا گیا ہے۔

فرمانِ باری ہے:
﴿ وَمِنْ آيَاتِهِ أَنْ خَلَقَ لَكُم مِّنْ أَنفُسِكُمْ أَزْوَاجًا لِّتَسْكُنُوا إِلَيْهَا وَجَعَلَ بَيْنَكُم مَّوَدَّةً وَرَحْمَةً ۚ إِنَّ فِي ذَٰلِكَ لَآيَاتٍ لِّقَوْمٍ يَتَفَكَّرُونَ ٢١ ﴾ ۔۔۔ سورة الروم

حدیث مبارکہ ہے:
لم تر للمتحابِّينَ مثلُ النِّكاحِ
الراوي: عبدالله بن عباس المحدث: الألباني - المصدر: تخريج مشكاة المصابيح - الصفحة أو الرقم: 3029
خلاصة حكم المحدث: صحيح لغيره

کہ تو دو محبت کرنے والوں کیلئے نکاح جیسی (پاکیزہ) چیز نہیں دیکھے گا۔


غلط! جنس کے علاوہ بھی اور بہت سارے اُمور ہیں۔ جیسا کہ اوپر بھائیوں نے ذکر کیا۔


ایسے بہت سارے واقعات ہیں کہ میاں بیوی مرنے کے بعد دوسرے کو بہت یاد رکھتے ہیں، ان کی دی ہوئی چیزوں کو نہایت سنبھال کر رکھتے ہیں۔ نبی کریمﷺ کی مثال دیکھئے! سیدہ خدیجہ رضی اللہ عنہا کے فوت ہونے کے بعد آپ کی اتنی شادیاں ہوئیں۔ لیکن آپ نے سیدہ خدیجہ کو ہر ہر موقعے پر یاد رکھا، آپ نے انہیں اتنا یاد کرتے حتیٰ کئی موقعوں پر آپ کی محبوب بیوی سیدہ عائشہ کو شکایت ہوجاتی۔ کوئی اچھی چیز آتی تو سیدہ خدیجہ رضی اللہ عنہا کی سہیلیوں کو بھجواتے!
کئی لوگ ہوتے ہیں جو بیوی کے فوت ہونے پر اس کی یاد میں یا بچوں کیلئے دوبارہ شادی نہیں کرتے وغیرہ وغیرہ۔
ہاں! ایسے لوگ بھی ہیں جو یاد نہیں کرتے۔ مرنے کے بعد تو کیا زندگی میں بھی یاد نہیں کرتے۔ ہر وقت بیوی کو قدموں کی نوک پر رکھتے ہیں۔
اور پھر ایسے لوگ صرف بیوی کو مرنے پر نہیں بھلاتے بلکہ دیگر قریبی ترین تعلق والوں کو بھلا دیتے ہیں۔ مرنے کے بعد نہیں زندگی میں بھلا دیتے ہیں۔ کیا آپ کو ایسے لوگوں کا علم نہیں جو بیوی تو چھوڑیے اپنے جنم دینے والے ماں باپ کو بوڑھے ہونے پر گھر سے نکال دیتے ہیں۔ اولڈ ہومز میں جانوروں کی طرح جمع کرا دیتے ہیں۔ گالیاں دیتے اور پٹائی تک کرتے ہیں۔


ایسے ہزاروں سچے واقعات ہیں نہ جانے آپ کو غصہ کیوں آتا ہے۔ کہیں انگور کھٹے ہیں، والا معاملہ تو نہیں؟ (ابتسامہ)

اللہ تعالیٰ ہر شادی شدہ جوڑے میں سچی محبت پیدا فرما دیں!
میں ابھی تک حیران ہوں کہ آپ سچائی سے منہ کیوں موڑے ہوئے ہیں۔ ہاں ! میں تو بھول ہی گیا '' سچ '' ہمیشہ کڑوا ہوتا ہے۔ جس ''محبت '' کا ڈھول آپ سب پیٹ رہے ہو وہ '' شہوت '' ہی ہے۔ نہ جانے آپ اس لفظ سے متوحش کیوں ہیں۔
 

مون لائیٹ آفریدی

مشہور رکن
شمولیت
جولائی 30، 2011
پیغامات
640
ری ایکشن اسکور
409
پوائنٹ
127
مجھے اب بھی تعجب ہے ایک شخص سورج کو دیکھ کے بھی سورج موجود ہونے کی دلیل مانگتا ہے۔ میں نے اپنا نقطہ نظر بیان کر دیا ہے اگر آپ اس سے اتفاق نہیں کرتے تو کوئی دلیل دیں اس طرح ہوا میں تیر چلانا آپ کو زیبا نہیں دیتا۔
نقطہ نظر نہیں بلکہ سیدھا سیدھا کہو کہ اپنا تجربہ بیان کیا ہے ۔
 

مون لائیٹ آفریدی

مشہور رکن
شمولیت
جولائی 30، 2011
پیغامات
640
ری ایکشن اسکور
409
پوائنٹ
127
سچ ہمیشہ کڑوا نہیں ہوتا ہے کہ بلکہ بولنے کا انداز کڑوا ہوتا ہے ۔ ہم سچ اس انداز سے بولتے ہیں کہ سامنے والا ذلیل ہوجائے ۔ بس۔
غیر مسلم شادی اس لیے کرتا ہے کہ وہ صرف جنسی تسکین یا پھر روایات کو قائم کرنے کے لیے ۔
جبکہ مسلمان اس کونبی علیہ السلام کی سنت مقدم ہوتی ہے ۔ حالانکہ مذکورہ فائدہ تو ویسے بھی ملتا ہے ۔
ایک سادہ مثال سمجھو ۔ روشن دان اگر آپ اس نیت سے بنائیں گے کہ اذان صحیح طرح سنائی دے ۔ باقی اس میں ہوا اور روشنی کا آنا جانا تو ویسے بھی ہوتا ہے ۔
اور رہی بات الفاظوں کی ،تو ایک ہی چیز کے لیے کئ متبادل الفاظ استعمال ہوسکتے ہیں ۔ جن میں سے بعض معیوب سمجھے جاتے ہیں ۔
پشتو میں باپ کو " پلار " کہتے ہیں جبکہ ایک مفہوم اس کا ہے " دہ مور میڑہ " ۔ اگر آپ کسی کو اس کے باپ کی طرف اشارہ کرکے موخرالذکر کا لفظ بولیں گے تو یقیناً وہ آپ کا سر پھوڑے گا ۔
 

T.K.H

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 05، 2013
پیغامات
1,123
ری ایکشن اسکور
330
پوائنٹ
156
آفریدی صاحب آپ تو ذاتیات پر آ گئے ہیں۔ آپ بلا دلیل تہمت لگا رہے ہیں مجھ پر۔ اگر آپ کی سمجھ میں بات نہیں آئی تو کوئی ضروری نہیں ہے کہ ہر بات سمجھی جائے۔ اصل میں میری ہی غلطی ہے شائد میں نے نا اہل کو اہل والی بات کہہ دی۔ اس لیے معاف کرنا۔
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,496
پوائنٹ
964
میں ابھی تک حیران ہوں کہ آپ سچائی سے منہ کیوں موڑے ہوئے ہیں۔ ہاں ! میں تو بھول ہی گیا '' سچ '' ہمیشہ کڑوا ہوتا ہے۔ جس ''محبت '' کا ڈھول آپ سب پیٹ رہے ہو وہ '' شہوت '' ہی ہے۔ نہ جانے آپ اس لفظ سے متوحش کیوں ہیں۔
بھائی جان ! نظریات کا اختلاف ہوتا ہے ۔ لیکن اس کو آپس میں دلائل اور عقل کی بنیاد پر حل کرنا چاہیے نہ کہ صرف ’’ ہاں ‘‘ یا ’’ نہیں ‘‘ ، ’’ میں مانتا ہوں ‘‘ ، ’’ نہیں مانتا ہوں ‘‘ جیسی تعبیرات سے ۔
اس لڑی کی شراکت نمبر 23 میں اس بات کو عقل نقل ہر دو طریقوں سے ثابت کیا گیا ہے کہ میاں بیوی میں محبت ہوتی ہے ۔ لیکن اس کے جواب میں آپ نے کوئی علمی یا منطقی بات کرنے کی بجائے یہ دو سطریں لکھ دی ہیں جن کا مفہوم یہ ہے کہ ’’ جو مرضی دلیل لے آئیں میں نہیں مانتا ‘‘ ۔
اگر آپ اسی طرز عمل پر کار بند رہیں گے تو ممکن ہے کہ دیگر اراکین سے بھی کوئی آپ جیسا طرز عمل اپنائیں اور ایک نظریاتی اختلاف ’’ ذاتی چپقلش ‘‘ پر منتج ہو ۔
 

T.K.H

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 05، 2013
پیغامات
1,123
ری ایکشن اسکور
330
پوائنٹ
156
بھائی جان ! نظریات کا اختلاف ہوتا ہے ۔ لیکن اس کو آپس میں دلائل اور عقل کی بنیاد پر حل کرنا چاہیے نہ کہ صرف ’’ ہاں ‘‘ یا ’’ نہیں ‘‘ ، ’’ میں مانتا ہوں ‘‘ ، ’’ نہیں مانتا ہوں ‘‘ جیسی تعبیرات سے ۔
اس لڑی کی شراکت نمبر 23 میں اس بات کو عقل نقل ہر دو طریقوں سے ثابت کیا گیا ہے کہ میاں بیوی میں محبت ہوتی ہے ۔ لیکن اس کے جواب میں آپ نے کوئی علمی یا منطقی بات کرنے کی بجائے یہ دو سطریں لکھ دی ہیں جن کا مفہوم یہ ہے کہ ’’ جو مرضی دلیل لے آئیں میں نہیں مانتا ‘‘ ۔
اگر آپ اسی طرز عمل پر کار بند رہیں گے تو ممکن ہے کہ دیگر اراکین سے بھی کوئی آپ جیسا طرز عمل اپنائیں اور ایک نظریاتی اختلاف ’’ ذاتی چپقلش ‘‘ پر منتج ہو ۔
میں کب کہہ رہا ہوں سب میری بات مانیں اگر آپ کو بات سمجھ نہیں آتی تو میں اپنی بات بار بار دھرانے سے تو رہا۔
 
Top