muddassirjamalra
رکن
- شمولیت
- دسمبر 21، 2017
- پیغامات
- 55
- ری ایکشن اسکور
- 4
- پوائنٹ
- 30
*﷽* : الحمداللہ وحدہ و الصلاۃ و السلام علی من لا نبی بعدہ امابعد :
کتب ابوحنیفہ نعمان بن ثابت الکوفی الکابلی
تحقیق و تحریر : مدثر جمال راز السلفی البانہالی
احناف ہمیشہ یہ دعوی بڑے زور و شور سے کرتے ہیں کہ ابوحنیفہ الکوفی نے کتابیں تصنیف کی ہے جن میں فقہ اکبر مسند ابی حنیفة مسند امام اعظم وغیرہ کتب شامل ہے اور اپنے اس دعوے پر وہ بہت سے دلائل بھی پیش کرتے ہے *لیکن آج ان شاءاللہ العزیز ہم " ابوحنیفہ الکوفی " سے ہی ثابت کرے گے کہ ابوحنیفہ الکوفی نے کوئی کتاب ہی نہیں لکھی اور جو کتب ابوحنیفہ الکوفی کی طرف منسوب ہے وہ سب جھوٹی منسوب ہیں*
ابوحنیفہ نعمان بن ثابت الکوفی سے ثبوت پیشخدمت ہے
امام ابو یوسف یعقوب بن سفیان الفسوی رحمہ اللہ فرماتے ہیں : حدثنا عبدالرحمٰن بن ابراھیم ثنا ابو مسھر عن مزاحم بن زفر قال *" قلتُ لابی حنیفة : یا ابا حنیفة ھذا الذی [ تفتی و الذی وضعت فی کتبک ] ھو الحق الذی لا شک فیہ ؟ فقال : و اللہ ما ادری لعلہ الباطل الذی لا شک فیہ "*
المعرفة و التاریخ لابی یوسف الفسوی 2/782 سند صحیح .
سند کے راویوں پر تحقیقی تبصرہ پیشخدمت ہے
1) امام ابو یوسف یعقوب بن سفیان الفسوی رحمہ اللہ صاحب تاریخ کے بارے میں
امام حاکم رحمہ اللہ نے کہا " کان امام اھل الحدیث بفارس "
امام نسائی رحمہ اللہ نے کہا " لا باس بہ "
امام ابوبکر الاسماعیلی رحمہ اللہ نے کہا " العبد صالح "
تہزیب التہزیب نسخہ محققہ 7/210 , 211 .
امام ابن حبان رحمہ اللہ نے کتاب الثقات 9/287 میں ذکر کیا
امام ذھبی رحمہ اللہ نے کہا " الامام الحافظ الحجة الرحال محدث اقلیم فارس "
سیراعلام النبلاء 13/180 .
حافظ ابن حجر عسقلانی رحمہ اللہ نے کہا " ثقة حافظ " تقریب التہزیب ترجمہ 7818 .
2) عبدالرحمٰن بن ابراھیم القرشی الاموی رحمہ اللہ کے بارے میں
امام عبداللہ بن صالح العجلی رحمہ اللہ
امام ابوحاتم الرازی رحمہ اللہ
امام دارقطنی رحمہ اللہ
ان تینوں اماموں نے کہا " ثقة "
امام ابن یونس المصری رحمہ اللہ نے کہا " ثقة ثبت "
امام نسائی رحمہ اللہ نے کہا " ثقة مامون لا باس بہ "
امام الخلیلی رحمہ اللہ نے کہا " کان احد حفاظ الائمة "
امام ابن حبان رحمہ اللہ نے کتاب الثقات میں ذکر کیا
تہزیب التہزیب 4/4 نسخہ محققہ .
3) ابو مسھر عبدالاعلی بن مسھر بن عبدالاعلی الغسانی رحمہ اللہ کے بارے میں
امام ابن معین رحمہ اللہ
امام عبداللہ بن صالح العجلی رحمہ اللہ
امام ابوحاتم الرازی رحمہ اللہ
ان تینوں اماموں نے کہا " ثقة "
امام الخلیلی رحمہ اللہ نے کہا " ثقة حافظ امام متفق علیہ
امام حاکم رحمہ اللہ نے کہا " ثقة "
تہزیب التہزیب 3/726 , 727 .
امام ابن حبان رحمہ اللہ نے کتاب الثقات میں ذکر کیا 8/408
امام ابن شاھین رحمہ اللہ نے تاریخ اسماء الثقات میں ذکر کیا ترجمہ 1006 .
حافظ ابن حجر عسقلانی رحمہ اللہ نے کہا " ثقة " تقریب التہزیب 1/465 .
3) مزاحم بن زفر التیمی ابو خزیمہ الکوفی رحمہ اللہ کے بارے میں
امام ابن معین رحمہ اللہ رحمہ اللہ نے کہا " ثقة "
امام ابوحاتم الرازی رحمہ اللہ " صالح الحدیث "
الجرح و التعدیل 8/405 .
امام ابن حبان رحمہ اللہ نے کتاب الثقات 9/201 میں ذکر کیا
اس تحقیق سے ثابت ہو کہ اس قول کی سند ابوحنیفہ الکوفی تک بلکل صحیح ہے اور یہ بھی ثابت ہوا کہ ابوحنیفہ کی طرف جو کچھ کتب منسوب ہے سب جھوٹ ہے کیونکہ خود ابوحنیفہ الکوفی نے انکے بارے میں کہا *" و اللہ ما ادری لعلہ الباطل الذی لا شک فیہ "*
*" اللہ کی قسم مجھے نہیں پتا , ہوسکتا ہے کہ یہ ایسی ہو جنکے باطل ہونے میں کوئی شک نہیں "*
اور یہ بات ہر کوئی جانتاہے کہ بعد والوں کی نسبت ابوحنیفہ اپنی کتابوں اور بیان کردہ حدیثوں کے بارے میں ذیادہ جانتا تھے
ابوحنیفہ نے اپنے بارے میں کہا *" و عامةُ ما احدثکُم خطا "*
*اور میں جو حدیثیں تمہیں بیان کرتا ہوں , وہ غلط ہوتی ہیں*
الکامل ابن عدی 7/2437 و اللفظ لہ تاریخ بغداد 13/425 علل الکبیر للترمزی 2/966 سند صحیح .
مسند ابی حنیفہ نامی کتاب جو کہ مسند امام اعظم کے نام سے اردو ترجمے کے ساتھ بھی مطبوع ہے اس کا راوی ابو محمد عبداللہ بن محمد بن یعقوب الحارثی مشہور کذاب ہے ثابت ہوا کہ ابوحنیفہ الکوفی کی یہ بات بلکل صحیح ہے جو ہم نے اوپر باسند تحقیقی تبصرے کے ساتھ پیش کی ہے
ابوحنیفہ الکوفی کی اس بات سے ثابت ہوگیا کہ انکی طرف جو کتب منسوب ہے وہ سب جھوٹ منسوب ہے
Sent from my Redmi Note 4 using Tapatalk
کتب ابوحنیفہ نعمان بن ثابت الکوفی الکابلی
تحقیق و تحریر : مدثر جمال راز السلفی البانہالی
احناف ہمیشہ یہ دعوی بڑے زور و شور سے کرتے ہیں کہ ابوحنیفہ الکوفی نے کتابیں تصنیف کی ہے جن میں فقہ اکبر مسند ابی حنیفة مسند امام اعظم وغیرہ کتب شامل ہے اور اپنے اس دعوے پر وہ بہت سے دلائل بھی پیش کرتے ہے *لیکن آج ان شاءاللہ العزیز ہم " ابوحنیفہ الکوفی " سے ہی ثابت کرے گے کہ ابوحنیفہ الکوفی نے کوئی کتاب ہی نہیں لکھی اور جو کتب ابوحنیفہ الکوفی کی طرف منسوب ہے وہ سب جھوٹی منسوب ہیں*
ابوحنیفہ نعمان بن ثابت الکوفی سے ثبوت پیشخدمت ہے
امام ابو یوسف یعقوب بن سفیان الفسوی رحمہ اللہ فرماتے ہیں : حدثنا عبدالرحمٰن بن ابراھیم ثنا ابو مسھر عن مزاحم بن زفر قال *" قلتُ لابی حنیفة : یا ابا حنیفة ھذا الذی [ تفتی و الذی وضعت فی کتبک ] ھو الحق الذی لا شک فیہ ؟ فقال : و اللہ ما ادری لعلہ الباطل الذی لا شک فیہ "*
المعرفة و التاریخ لابی یوسف الفسوی 2/782 سند صحیح .
سند کے راویوں پر تحقیقی تبصرہ پیشخدمت ہے
1) امام ابو یوسف یعقوب بن سفیان الفسوی رحمہ اللہ صاحب تاریخ کے بارے میں
امام حاکم رحمہ اللہ نے کہا " کان امام اھل الحدیث بفارس "
امام نسائی رحمہ اللہ نے کہا " لا باس بہ "
امام ابوبکر الاسماعیلی رحمہ اللہ نے کہا " العبد صالح "
تہزیب التہزیب نسخہ محققہ 7/210 , 211 .
امام ابن حبان رحمہ اللہ نے کتاب الثقات 9/287 میں ذکر کیا
امام ذھبی رحمہ اللہ نے کہا " الامام الحافظ الحجة الرحال محدث اقلیم فارس "
سیراعلام النبلاء 13/180 .
حافظ ابن حجر عسقلانی رحمہ اللہ نے کہا " ثقة حافظ " تقریب التہزیب ترجمہ 7818 .
2) عبدالرحمٰن بن ابراھیم القرشی الاموی رحمہ اللہ کے بارے میں
امام عبداللہ بن صالح العجلی رحمہ اللہ
امام ابوحاتم الرازی رحمہ اللہ
امام دارقطنی رحمہ اللہ
ان تینوں اماموں نے کہا " ثقة "
امام ابن یونس المصری رحمہ اللہ نے کہا " ثقة ثبت "
امام نسائی رحمہ اللہ نے کہا " ثقة مامون لا باس بہ "
امام الخلیلی رحمہ اللہ نے کہا " کان احد حفاظ الائمة "
امام ابن حبان رحمہ اللہ نے کتاب الثقات میں ذکر کیا
تہزیب التہزیب 4/4 نسخہ محققہ .
3) ابو مسھر عبدالاعلی بن مسھر بن عبدالاعلی الغسانی رحمہ اللہ کے بارے میں
امام ابن معین رحمہ اللہ
امام عبداللہ بن صالح العجلی رحمہ اللہ
امام ابوحاتم الرازی رحمہ اللہ
ان تینوں اماموں نے کہا " ثقة "
امام الخلیلی رحمہ اللہ نے کہا " ثقة حافظ امام متفق علیہ
امام حاکم رحمہ اللہ نے کہا " ثقة "
تہزیب التہزیب 3/726 , 727 .
امام ابن حبان رحمہ اللہ نے کتاب الثقات میں ذکر کیا 8/408
امام ابن شاھین رحمہ اللہ نے تاریخ اسماء الثقات میں ذکر کیا ترجمہ 1006 .
حافظ ابن حجر عسقلانی رحمہ اللہ نے کہا " ثقة " تقریب التہزیب 1/465 .
3) مزاحم بن زفر التیمی ابو خزیمہ الکوفی رحمہ اللہ کے بارے میں
امام ابن معین رحمہ اللہ رحمہ اللہ نے کہا " ثقة "
امام ابوحاتم الرازی رحمہ اللہ " صالح الحدیث "
الجرح و التعدیل 8/405 .
امام ابن حبان رحمہ اللہ نے کتاب الثقات 9/201 میں ذکر کیا
اس تحقیق سے ثابت ہو کہ اس قول کی سند ابوحنیفہ الکوفی تک بلکل صحیح ہے اور یہ بھی ثابت ہوا کہ ابوحنیفہ کی طرف جو کچھ کتب منسوب ہے سب جھوٹ ہے کیونکہ خود ابوحنیفہ الکوفی نے انکے بارے میں کہا *" و اللہ ما ادری لعلہ الباطل الذی لا شک فیہ "*
*" اللہ کی قسم مجھے نہیں پتا , ہوسکتا ہے کہ یہ ایسی ہو جنکے باطل ہونے میں کوئی شک نہیں "*
اور یہ بات ہر کوئی جانتاہے کہ بعد والوں کی نسبت ابوحنیفہ اپنی کتابوں اور بیان کردہ حدیثوں کے بارے میں ذیادہ جانتا تھے
ابوحنیفہ نے اپنے بارے میں کہا *" و عامةُ ما احدثکُم خطا "*
*اور میں جو حدیثیں تمہیں بیان کرتا ہوں , وہ غلط ہوتی ہیں*
الکامل ابن عدی 7/2437 و اللفظ لہ تاریخ بغداد 13/425 علل الکبیر للترمزی 2/966 سند صحیح .
مسند ابی حنیفہ نامی کتاب جو کہ مسند امام اعظم کے نام سے اردو ترجمے کے ساتھ بھی مطبوع ہے اس کا راوی ابو محمد عبداللہ بن محمد بن یعقوب الحارثی مشہور کذاب ہے ثابت ہوا کہ ابوحنیفہ الکوفی کی یہ بات بلکل صحیح ہے جو ہم نے اوپر باسند تحقیقی تبصرے کے ساتھ پیش کی ہے
ابوحنیفہ الکوفی کی اس بات سے ثابت ہوگیا کہ انکی طرف جو کتب منسوب ہے وہ سب جھوٹ منسوب ہے
Sent from my Redmi Note 4 using Tapatalk