• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کتب میں موجود ضعیف اور موضوع روایات اور ان کی اَپ لوڈنگ

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,859
ری ایکشن اسکور
41,096
پوائنٹ
1,155
کتابیں لکھنے والے ضعیف اور موضوع احادیث کو کتابوں میں شامل کیوں کرتے ہیں؟ موضوع کا مطلب ہے من گھڑت اور اس سے پہلے آپ میرے ایک سوال کے جواب میں یہ بات کہہ چکے ہیں کہ موضوع احادیث رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر جھوٹ ہیں تو کیا ہم اتنے بھولے ہو گئے ہیں کہ ہمیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر جھوٹ بولنے کی سزا کے بارے میں بھی نہیں معلوم اور دعوی ہم سلف صالحین کی جماعت کے ساتھ نسبت کا کرتے ہیں۔جبکہ سلف صالحین کا احادیث کے بارے میں احتیاط اور ہماری لا پرواہی دیکھیں تو دور دور تک نسبت نہیں ہے ہمیں سلف صالحین کے ساتھ۔بقول اقبال
حیدری فقر ہے نہ دولت عثمانی ہے
تمہیں اسلاف سے کیا نسبت پرانی ہے
اور پھر اس کتاب کے پڑھنے والے جب موضوع حدیث پر عمل کریں گے تو گویا ان کا عمل باطل ٹھہرا تو اس کا ذمہ وار کون۔
مصنف
اور
اپلوڈ کرنے والی کتاب وسنت ڈاٹ کام کی ٹیم۔
سخت الفاظ کی معذت۔یہ دین کا مسئلہ ہے اور میں اس میں کسی سے مفاہمت نہیں کرتا چاہے لاکھ برا چاہا جائے مجھے پرواہ نہیں۔مجھے صرف یہ پرواہ ہے کہ میرا رب اللہ تعالیٰ مجھ سے راضی ہو جائے۔
 

ابوالحسن علوی

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 08، 2011
پیغامات
2,521
ری ایکشن اسکور
11,555
پوائنٹ
641
جبکہ سلف صالحین کا احادیث کے بارے میں احتیاط اور ہماری لا پرواہی دیکھیں تو دور دور تک نسبت نہیں ہے ہمیں سلف صالحین کے ساتھ۔
اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ ایک وقت تھا کہ جب ہمارے ہاں اس قسم کی کتابوں میں احادیث کی تحقیق وتخریج کا معیار زیادہ نہیں تھا اور اب اس بارے کافی کوشش کی جا رہی ہے۔ اس قسم کی ضعیف یا بعض اوقات موضوع کے قریب یا موضوع درجہ کی روایات بھی غفلت سے کتب میں درج رہ جاتی ہیں، ان کی طرف احسن انداز سے مصنفین کو توجہ دلانی چاہیے۔
جزاکم اللہ خیرا۔
اور پھر اس کتاب کے پڑھنے والے جب موضوع حدیث پر عمل کریں گے تو گویا ان کا عمل باطل ٹھہرا تو اس کا ذمہ وار کون۔
مصنف
اور
اپلوڈ کرنے والی کتاب وسنت ڈاٹ کام کی ٹیم۔
ہم ممکن حد تک ایک کتاب کا مطالعہ کرنے کے بعد اسے اپ لوڈ کرتے ہیں لیکن اگر آپ یہ کہیں کہ اس کے ایک ایک لفظ یا عبارت یا روایت یا پیراگراف کی تحقیق تو یہ ممکن نہیں ہے۔
جزاکم اللہ خیرا۔
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,859
ری ایکشن اسکور
41,096
پوائنٹ
1,155
ہم ممکن حد تک ایک کتاب کا مطالعہ کرنے کے بعد اسے اپ لوڈ کرتے ہیں لیکن اگر آپ یہ کہیں کہ اس کے ایک ایک لفظ یا عبارت یا روایت یا پیراگراف کی تحقیق تو یہ ممکن نہیں ہے۔
ایک ایک لفظ کی تحقیق نہ کریں ایک ایک عبارت کی تحقیق نہ کریں لیکن ایک ایک روایت کی تحقیق تو لازمی کریں۔یہ تو اہم کام ہے یہ تو حدیث کا معاملہ ہے۔آپ کا کیا خیال ہے آپ کی وجہ سے کوئی موضوع حدیث پر عمل شروع کر دے اور اس کا عمل باطل ٹھہرے تو آپ کو ثواب ملے گا؟اور اس سے کوئی پوچھے بھائی آپ یہ عمل کیوں کر رہے ہو یہ تو ضعیف حدیث ہے یا موضوع ہے تو وہ کیا جواب دے گا جناب میں نے فلاں کی کتاب جو فلاں ویب سائٹ پر اپلوڈ تھی وہاں سے ڈاونلوڈ کر کے پڑھی ہے۔تو امید ہے کہ پوچھنے والا شخص ذہن میں یہ بات سوچے گا کہ یہ کیسے لوگ ہیں جو اتنے اہم فریضے میں غفلت کا شکار ہے اور امت مسلمہ کا استحصال چاہتے ہیں۔تو میرے بھائی آپ کا کام واقعی بہت اچھا ہے جزاک اللہ خیرا۔ لیکن حدیث کے معاملے میں احتیاط کی ضرورت ہے۔اگر اتنی لاپرواہی ہوتی تو دنیا میں جنت کی کوشخبریاں سننے والے صحابہ کرام رضی اللہ عنھم قرآن و حدیث کے معاملے میں اتنے زیادہ محتاط نہ ہوتے لیکن وہ جانتے تھے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر جھوٹ باندھنے کا کیا نتیجہ ہے۔
اللہ تعالیٰ ہمیں سمجھنے کی توفیق عطا فرمائے آمین۔
 

ابوالحسن علوی

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 08، 2011
پیغامات
2,521
ری ایکشن اسکور
11,555
پوائنٹ
641
ایک ایک لفظ کی تحقیق نہ کریں ایک ایک عبارت کی تحقیق نہ کریں لیکن ایک ایک روایت کی تحقیق تو لازمی کریں۔
یہ تحقیق وتخریج اس قدر وقت مانگتی ہے کہ پھر چھ مہینے میں ایک کتاب اپ لوڈ ہو گی۔
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,859
ری ایکشن اسکور
41,096
پوائنٹ
1,155
یہ تحقیق وتخریج اس قدر وقت مانگتی ہے کہ پھر چھ مہینے میں ایک کتاب اپ لوڈ ہو گی۔
السلام علیکم
بھائی حیرانگی کی بات ہے جب ہم آپ سے کسی سوال میں حدیث کی سند کے بارے میں پوچھیں تو آپ ایک دن یا زیادہ سے زیادہ تین دن میں ہی اس کا جواب دے دیتے ہیں اور وہ بھی پورے دلائل کے ساتھ۔جیسا کہ اوپر آپ نے دیا یہ بھی تو ایک کتاب میں درج حدیث کی تحقیق ہوئی نا؟
اور دوسری بات یہ ہے کہ امام بخاری بھی اتنا سفر کر کے گئے تھے جبکہ آگے ایک شخص گھوڑے کو دھوکہ دے رہا تھا گویا جھولی یوں اٹھا رکھی تھی کہ گھوڑا سمجھے کہ اس میں اس کے لیے کھانے کی چیز ہے۔امام بخاری نے یہ منظر دیکھ کر حدیث لینے سے انکار کر دیا۔اس بات کی پرواہ نہ کی میں اتنا سفر کر کے آیا ہوں حدیث لے لوں پھر لوگوں کو کہہ دوں گا کہ اب اتنا سفر تو کیا تھا حدیث نہ لے کر واپس آتا تو پتہ نہیں دوسری حدیث کے لیے چھ مہینے بھی لگ سکتے تھے۔لیکن انہوں نے یہ حدیث نہ لے کر یہ ثابت کر دیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث مبارکہ کا معاملہ اتنا آسان نہیں ہے۔اللہ تعالیٰ جنت الفردوس عطا فرمائے امام بخاری اور امام مسلم کو کہ آج ہم صحیحین کا حوالہ پڑھ کر خوش ہوتے ہیں کہ چلو ان احادیث کی تحقیق کی ضرورت نہیں ان میں ساری احادیث صحیح ہیں۔
آج ہم سلف صالحین کی جماعت کی طرف دعوی کرنے والے اپنے دعوی میں سچے نہیں۔
 

انس

منتظم اعلیٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 03، 2011
پیغامات
4,178
ری ایکشن اسکور
15,351
پوائنٹ
800
السلام علیکم
بھائی حیرانگی کی بات ہے جب ہم آپ سے کسی سوال میں حدیث کی سند کے بارے میں پوچھیں تو آپ ایک دن یا زیادہ سے زیادہ تین دن میں ہی اس کا جواب دے دیتے ہیں اور وہ بھی پورے دلائل کے ساتھ۔جیسا کہ اوپر آپ نے دیا یہ بھی تو ایک کتاب میں درج حدیث کی تحقیق ہوئی نا؟
اور دوسری بات یہ ہے کہ امام بخاری بھی اتنا سفر کر کے گئے تھے جبکہ آگے ایک شخص گھوڑے کو دھوکہ دے رہا تھا گویا جھولی یوں اٹھا رکھی تھی کہ گھوڑا سمجھے کہ اس میں اس کے لیے کھانے کی چیز ہے۔امام بخاری نے یہ منظر دیکھ کر حدیث لینے سے انکار کر دیا۔اس بات کی پرواہ نہ کی میں اتنا سفر کر کے آیا ہوں حدیث لے لوں پھر لوگوں کو کہہ دوں گا کہ اب اتنا سفر تو کیا تھا حدیث نہ لے کر واپس آتا تو پتہ نہیں دوسری حدیث کے لیے چھ مہینے بھی لگ سکتے تھے۔لیکن انہوں نے یہ حدیث نہ لے کر یہ ثابت کر دیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث مبارکہ کا معاملہ اتنا آسان نہیں ہے۔اللہ تعالیٰ جنت الفردوس عطا فرمائے امام بخاری اور امام مسلم کو کہ آج ہم صحیحین کا حوالہ پڑھ کر خوش ہوتے ہیں کہ چلو ان احادیث کی تحقیق کی ضرورت نہیں ان میں ساری احادیث صحیح ہیں۔
آج ہم سلف صالحین کی جماعت کی طرف دعوی کرنے والے اپنے دعوی میں سچے نہیں۔
محترم بھائی! آپ اس کام میں ہمارے ساتھ تعاون کرنے پر تیار ہیں؟!!
 

ابوالحسن علوی

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 08، 2011
پیغامات
2,521
ری ایکشن اسکور
11,555
پوائنٹ
641
پیارے بھائی میں ضرور تیار ہوتا مگر میں اس کام کے لیے اہل نہیں۔
ہم بھی یا ہمارے ساتھی بھی اس کے اہل نہیں تھے بلکہ انہوں نے اہلیت پیدا کی۔ میں بھی بنیادی طور پر گریجویشن تک سائنس کا طالب علم تھا۔ اس کے بعد دین کی طرف توجہ ہوئی۔ آپ مدرسہ میں داخلہ لیں تو آپ میں اہلیت پیدا ہو جائے گی۔ یہ کون سا مشکل کام ہے لیکن قربانی ضرور مانگتا ہے، دنیا کی قربانی، کیریئر کی قربانی، اوقات کار کی قربانی، رشتے ناطوں کی قربانی وغیرہ۔
تو کیا یہ اہلیت پیدا کرنا سب کا فرض ہے یا صرف ہمارا ہی ہے۔ ظاہری بات سب کا فرض ہے۔ اگر یہاں کچھ لوگ اپنی دنیا یا کیریئر چھوڑ کر اس ادارہ میں آئے ہیں تو اللہ نے ان کا نام لے کر فرض نہیں کیا تھا کہ ان لوگوں نے ہی صرف دین کا علم حاصل کرنا اور اسے پھیلانا ہے بلکہ یہ کام اس امت کا فریضہ ہے اور اس امت کا فرض ہونے کے سبب سے ہر ہر امتی کا فرض ہے۔ اب جو کر رہے ہیں، چاہے ناقص ہی کیوں نہ ہو، ہمیں ان کا اس لحاظ سے شکر گزار ہونا چاہیے کہ وہ سب امت پر عائد ایک فرض کو ادا کر رہے ہیں۔
 

طالب نور

رکن مجلس شوریٰ
شمولیت
اپریل 04، 2011
پیغامات
361
ری ایکشن اسکور
2,311
پوائنٹ
220
ارسلان بھائی نے لکھا:
دعوی ہم سلف صالحین کی جماعت کے ساتھ نسبت کا کرتے ہیں۔جبکہ سلف صالحین کا احادیث کے بارے میں احتیاط اور ہماری لا پرواہی دیکھیں تو دور دور تک نسبت نہیں ہے ہمیں سلف صالحین کے ساتھ۔بقول اقبال
حیدری فقر ہے نہ دولت عثمانی ہے
تمہیں اسلاف سے کیا نسبت پرانی ہے
اور پھر اس کتاب کے پڑھنے والے جب موضوع حدیث پر عمل کریں گے تو گویا ان کا عمل باطل ٹھہرا تو اس کا ذمہ وار کون۔
مصنف
اور
اپلوڈ کرنے والی کتاب وسنت ڈاٹ کام کی ٹیم۔
سخت الفاظ کی معذت۔یہ دین کا مسئلہ ہے اور میں اس میں کسی سے مفاہمت نہیں کرتا چاہے لاکھ برا چاہا جائے مجھے پرواہ نہیں۔مجھے صرف یہ پرواہ ہے کہ میرا رب اللہ تعالیٰ مجھ سے راضی ہو جائے۔
آج ہم سلف صالحین کی جماعت کی طرف دعوی کرنے والے اپنے دعوی میں سچے نہیں۔
ماشاء اللہ ارسلان بھائی، آپ کا جذبہ ایک لحاظ سے قابل قدر ہے لیکن اس سلسلے میں اتنا جذباتی ہونا بھی درست نہیں کہ باقی سب کچھ پس پشت ڈال دیا جائے۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر جھوٹ بولنے کی وعید انتہائی سخت ہے لیکن اس میں یہ بات موجود ہے کہ جو جان بوجھ کر جھوٹ باندھے۔ ایک شخص لاعلمی میں اگر ایک بات ایسی کہہ دیتا ہے تو اس کی اصلاح کی جائے گی نہ کہ اس پر بھی اسی وعید کا اطلاق ہو گا۔ ہاں جو شخص جاننے کے باوجود ایک موضوع روایت کو پھیلائے وہ اس وعید کا ضرور مستحق ہے۔
آپ نے لا علمی میں بھی ضعیف یا موضوع روایت پیش کر دینے پر جو جذباتی باتیں کہی ہیں کیا وہ اب ان سلف صالحین کے لئے بھی کہی جائیں گی جن کی کتب میں اصلا یہ روایات موجود ہے۔ مثال کے طور پر سنن بیہقی یا سنن ابن ماجہ جو حدیث کی معتبر کتب ہیں لیکن ان میں موضوع روایات موجود ہیں۔ ہو سکتا ہے کہ کسی کا خیال یہ ہو کہ وہاں اسناد موجود ہیں جس کی بنا پر یہ آئمہ بری ہیں تو اسی طرح ایک مصنف اگر کسی معتبر کتاب کا حوالہ نقل کرتا ہے تو اس میں سند موجود ہے اور یہ بری ہے۔ لیکن اگر علم ہونے کے باوجود ضعیف یا موضوع روایت کو بیان کرتا ہے تو جرم کر رہا ہے۔ یہ الگ بات ہے کہ آج تحقیق و تخریج کا کام آسان ہو گیا ہے اور مصنفین کو چاہئے کہ ممکنہ تحقیق کے بعد ہی کسی روایت کو پیش کریں۔ مگر باوجود اس کے بھی غلطی کا امکان تو رہتا ہی ہے جس سے کوئی مبرا نہیں۔
علمائے اہل حدیث کا کردار اس سلسلے میں تابناک ہے، الحمدللہ۔ جنہوں نے کبھی ضعیف یا موضوع روایت کا پتا چلنے پر نشاندہی کرنے میں اپنے یا پرائے کا لحاظ نہیں کیا۔ جس کی بڑی مثال مولانا صادق سیالکوٹی کی کتب وغیرہ ہیں جن کی تحقیق و تخریج اہل حدیث علماء کی جانب سے آ چکی ہے۔ اللہ ان کو مزید توفیق سے نوازے، آمین۔ مگر یہ کہنا کہ ہر گزشتہ عالم کی ہر کتاب کی تحقیق و تخریج کو پیش کیا جائے یہ ممکن نہیں۔ ابھی تک تو کئی متد اول کتب احادیث کی تحقیق بھی پیش نہیں کی جا سکی اور نہ یہ ہر شخص بلکہ ہر عالم کے بھی بس کا روگ ہے۔ بہرحال اس سلسلے میں پڑھنے والے کی ذمہ داری بھی بنتی ہے کہ اگر خود محقق نہیں تو مستند ماخذ یا تحقیق کے ساتھ پیش کی گئی کتب پر انحصار کرے۔
اللہ ہمیں انصاف سے کام لینے کی توفیق سے نوازے، آمین یا رب العالمین۔
 
Top